متو پھر بخاری شریف کانام بھی بدل کر اسکا نام رکھے ،حدیث کی کتاب،مگر یہ تو بعد کی ایجاد ہو جائے گا،اچھا پھر یوں کرتے ہیں کہ اسکا نام رکھ لیتے ہیں کتاب حدیث ،اوہ مگر اس میں خرابی ہے کہ یہ قرآن وحدیث میں کہیں نہیں آیا ہے ،تو پھر کونسا نام ر کھے جو قرآن وحدیث میں ہو؟
اسطرح مسلک اہلحدیث تو بعد کی ایجاد ہے بدعت ہے،اسکا نام بھی تبدیل کرنے کی ضرورت ہے؟
میرے بھائی آپکا نہ تو تصوف سے تعلق ہے اور نہ اس مو ضوع پر مطالعہ ہے۔آپ کو یہ بات ماننا پڑے گی ،
اصل جھگرا لفظ پر نہیں ۔اختلاف یہ ہے کہ جو طریق السلوک صوفیاء کے ہاں رائج ہے ،جس طرح ایک طریقہ ہے قرآن حفظ کرنے کا ،سبق ،سبقی منزل وغیرہ ،اسی طرح تزکیہ نفس کا جو کورس صوفیاء میں رائج ہے ،علماء ظواہر کو اس سے اختلاف ہے۔ اصل معاملہ یہ ہے؟
باقی کشف مشاھدات یا کتب تصوف اصل اختلاف کا باعث نہیں ہیں۔
عامر رضا صاحب صحیح بخاری ایک کتاب کا نام ہے کسی مسلمان کے عقیدے کا نام نہیں کتابوں کے نام تو صحابہ کرام کے زمانے سے ہی ملتے ہیں صحیفہ ہمام بن منبہ کا کیا مطلب ہے اور صحیفہ علی وغیرہ بہت سے صحابہ کی علمی جہود کو ان کے نام سے یاد کیا گیا لہذا اسے اور لفظ تصوف کو ملانا تو انتہائی عجیب بات ہے
اور جہاں تک مسلک اہلحدیث بعد کی ایجاد ہے تو اس میں آپ لاعلم ہیں اس لیے میں آپ کو حافظ صلاح الدین یوسف کی کتاب جو کہ اہلحدیث پر تحقیقی مباحث پر مشتمل ہے اس کا مطالعہ کریں
اور آپ کہہ رہے ہیں کہ اصل جھگڑا لفظ پر نہیں تو میرے بھائی جب یہ اصطلاح ہی بے بنیاد ثابت ہو جائے گی تو اس کی تعلیمات بھی از خود باطل ٹھہریں گی لہذا پہلے اصطلاح کو ثابت کریں پھر اس کے بعد تزکیہ نفس کا طریقہ وغیرہ جو اہل تصوف کے مابین موجود ہے اور سلف صالحین کا کیا طریقہ تھا اس پر بھی بات ہو جائے گی ۔
اور اگر مناسب سمجھیں تو میں لفط اہلحدیث کو ثابت کرتا ہوں اور آپ لفط تصوف کو ثابت کریں پھر اگلی بات بھی کر لیں گے