lovelyalltime
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 28، 2012
- پیغامات
- 3,735
- ری ایکشن اسکور
- 2,899
- پوائنٹ
- 436
السلام علیکم
وقت صاحب اس کا جواب آپ پیچھے چھوڑ آئے ہیں وہ بھی عنایت فرما دیں کہ خواب میں حضرت فاطمہ الزہرہ رضی اللہ تعالی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی کا ذکر ھے اور آپ نے جواب میں صرف دو بیوؤں کا حوالہ دے دیا، اس کے بعد آپ حسب عادت کتابیں پیسٹ کرتے جائیں اور انہیں روزانہ یاد بھی کیا کریں تاکہ آئیندہ ایسی غلطی نہ ہو ۔
والسلام
کیا حضرت فاطمہ الزہرہ رضی اللہ تعالی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیٹی یہ گوارہ کر سکتی تھیں- جو ازواج مطہرات اور صحابیات نے گوارہ نہیں کیا
"عن قیس بن شماس قال: جاء ت امرأة الی النبی ا یقال لہا ام خلاد وہی متنقبة تسأل عن ابنہا وہو مقتول ' فقال لہا بعض اصحاب النبی ا جئت تسألین عن ابنک وانت متنقبة' فقال ان ارزأ ابنی فلن ارزأ حیائی' فقال رسول اللہ ا ابنک لہ اجر شہیدین قالت ولم ذاک یا رسول اللہ ! قال: لانہ قتلہ اہل الکتاب"۔
(ابوداؤد ج:۱' ص: ۳۳۷)
حضرت قیس بن شماس کا بیان ہے کہ ایک صحابیہ جس کا نام ام خلاد تھا' حضور اقدس ا کی خدمت میں اپنے بیٹے کے متعلق معلومات حاصل کرنے کے لئے حاضر ہوئیں' ان کا بیٹا کسی غزوہ میں شہید ہوگیا تھا' وہ جب آئیں تو اپنے چہرے پر نقاب ڈالے ہوئے تھیں' ان کا یہ حال دیکھ کر کسی صحابی نے کہا تم اپنے بیٹے کا حال معلوم کرنے آئی ہو اور نقاب ڈالے ہوئے ہو' حضرت ام خلاد نے جواب دیا اگر میں بیٹے کی وجہ سے مصیبت زدہ ہوں تو اپنی شرم وحیا کھو کر ہرگز مصیبت زدہ نہ بنوں گی' حضرت ام خلاد کے پوچھنے پر حضورا نے جواب دیا کہ تمہارے بیٹے کے لئے دو شہیدوں کا ثواب ہے' انہوں نے عرض کیا یا رسول اللہ ا کیوں؟ آپ ا نے فرمایا: "اس لئے کہ اسے اہل کتاب نے قتل کیا ہے " ۔