اشماریہ
سینئر رکن
- شمولیت
- دسمبر 15، 2013
- پیغامات
- 2,682
- ری ایکشن اسکور
- 752
- پوائنٹ
- 290
یزید بھائی۔شاہد نزیر صاحب:
جناب اکثر دھاگوں میں رسوائی کا سامنا کرنے والے اپنے اہل حدیث بھائیوں کی جان چھڑانے کے لئے نمودار ہو کر "کرائے کے مزارع" ہونے کا کردار ادا کرتے ہیں ،اس وقت اپنے گریبان میں کیوں نہیں جھانکتے ؟اور تقریبا ہر دھاگہ میں جناب اورجناب کے اہل حدیث بھائی اصل بات سے جان چھڑ ا کرموضوع سے ہٹ کر گفتگو کرتے ہیں اس وقت شرم نہیں آتی؟
یاد رہے کہ شاہ صاحب ہوں یا کوئی اور دینی بھائی،بندہ ہر دین کی خدمت کرنے والے کا "ہاتھ بندھا خادم" ہے اور اُس کی مدد کرنا اپنا فرض سمجھتا ہے،(چاہے کسی کا منہ سیاہ ہو یا وہ جل کر کوئلہ ہو)
اجماع والے دھاگہ کی بات کرتے کچھ تو شرم کی ہوتی ،( ان جھوٹے دعووں پر ہمارا مطالبہ یہ تھا کہ وفات بخاری 256 ھ سے لیکر 556 ھ تک صرف چار محدثین کے حوالے نقل کر دئے جائیں جنہوں نے کہا ہو کہ "بخاری اصح الکتب بعد کتاب اللہ "ہے۔ ہمارے اس مطالبہ کو اس دھاگہ میں کوئی اہل حدیث بھائی آج مورخہ 2014۔7۔5 تک پورا نہیں کر سکا )
ہمت ہے تو اس دھاگہ میں ہمارا یہ مطالبہ پورا کریں اور اگر تھوڑی سی بھی شرم وحیا پلے ہو تو چُلو بھر پانی میں ڈوب مریں!
اس دھاگہ میں بھی اصل موضوع سے اہل حدیث بھائی فرار ہیں آخر کیوں؟
اس دھاگہ کی امیج کے متعلق بھائی محمد باقر نے لکھا تھا کہ
جادو وہ جو سر چڑھ کر بولے !
اس فورم پریہ پوسٹ کو لگا کر اہل حدیث حضرات نے یہ بات مان لی کہ فقہ حنفی 1350 سال سے چلی آرہی ہے اور تقلید شخصی بھی 1350 سا ل سے لوگ کرتے آ رہے ہیں۔
لولی ٹائم بھیا اورشِیخ محمد کمال عبد المنعم مبارک کے مستحق ہیں انہوں نے ایک سچ اور حق کو تسلیم کر لیا !)
کیا اہل حدیث بھائی اپنی اس پوسٹ کی یہ بات مانتے ہیں کہ حنفی فقہ اور تقلید شخصی 1350 سال سی چلی آرہی ہے؟یا یہ پوسٹ لگانے ولا اور شیخ محمد کمال عبد المنعم یہ بات لکھنے والے دونوں جھوٹے ہیں؟اسکا جواب ہاں ناں میں دیں
باقی یہ بات یاد رکھیں کہ "فقہ حنفی" کا کوئی بھی "مفتیٰ بہ قول" قرآن و سنت ،اجماع وقیاس" کے خلاف نہیں ہے ۔(غیر مفتی بہ اور شاذ اقوال کے ہم ذمہ دار نہیں)
اگر جناب کو گفتگو کا شوق ہو تو" یہی گھوڑا یہی میدان" آؤ سامنے !جناب جو قول بھی "فقہ حنفی" سے پیش کریں پہلے اسکا "مفتی بہ " ہونا ثابت کریں اور پھر اُس قول کے خلاف اگر قرآن کی آیت ہو تو وہ پیش کریں اگر وہ سنت کے خلاف ہو تو سنت پیش کریں ،اجماع کے خلاف ہو تو اجماع پیش کریں (اگر کسی مجتھد کے قیاس کو اہل حدیث مانتے ہوں) تو اسُ مجتھد کا قیاس اس کے خلاف پیش کریں ۔
اگر جناب کو یہ بات تسلیم ہو تو گفتگو کریں ورنہ رمضان المبارک کی مبارک ساعتوں میں وسوسے ڈال کر ہمارا وقت ضائع نہ کریں
آپ نئے ہیں۔ میں ان حضرت کی پوسٹس مختلف فورمز پر پڑھ چکا ہوں۔ ان کا طریقہ ہی یہ ہے۔ یہ دلائل نہ ہونے کے برابر دیتے ہیں اور بس اپنی بات پر ضد کرتے رہتے ہیں۔
نہ جانے یہ ضد کرنے میں دین کی کونسی خدمت سمجھتے ہیں؟ اگر یہی ذرا یہ ذہن کو کھول کر غور کر لیں یا اگر خود غور نہیں کرتے تو فورم پر موجود بعض علماء کی بات مان لیں تو ان کا یہ نظریہ تبدیل ہو جائے۔