• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قاتل حسين يزيد نہيں بلکہ کوفي شيعہ ہيں , يزيد بريء ہے

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
شمولیت
جنوری 24، 2012
پیغامات
181
ری ایکشن اسکور
121
پوائنٹ
53
پہلی بات تو یہ کی علی رضی اللہ عنہ کو میں نے ہرجگہ رضی اللہ عنہ ہی لکھا ہے ، ایک جگہ غلطی سے رحمہ اللہ لکھا گیا تو آپ اسے بغض علی سے تعبیرکررہے ہیں بلکہ یہاں تک الزام لگارہے ہیں کہ میں نے انہیں صحابہ کی فہرست سے نکال دیا ، نعوذ باللہ من ذلک۔
ٹائپنگ میں اس طرح کی غلطیاں ہوجاتی ہیں اورسنجیدہ قارئین خود ہی سمجھ جاتے ہیں کہ یہ ٹائپنگ کی غلطی ہے ، ٹائپنگ کی غلطیوں کو بنیاد بناکر بہتان تراشی کرنا بس آپ ہی جیسے لوگوں کا کام ہوسکتاہے۔

وہ آپ کی سابقہ پوسٹس سے اندازہ ہو رہا ہے کہ آپ حضرت علی رض کو کیا سمجھتے ہیں؟
رہا آپ کا یہ کہنا



تو عرض ہے کہ:
اولا : اس بات کی عمومی صراحت دکھلائیں کہ پوری امت نے علی رضی اللہ عنہ کی خلافت تسلیم کرلی تھی ، اگریہ یہ عمومی صراحت مل جائے گی تبھی صرف اہل شام کی تخصیص ہوسکتی ہے۔
ثانیا: کیا اماں عائشہ رضی اللہ عنہا کاتعلق بھی شام سے تھا؟؟؟
ثالثا: کیا شام میں صحابہ کرام موجود نہ تھے کیا وہاں صرف امیرمعاویہ رضی اللہ عنہ ہی تنہا مقیم تھے؟؟
اگر چند لوگوں نے نہ بھی ان کی خلافت کو تسلیم کیا ہو تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ جیسا کہ حضرت ابو بکر صدیق رض کی خلافت کو بھی شروع میں سب نے تسلیم نہیں کیا تھا ۔
باقی رہی اماں عائشہ صدیقہ رض کا حضرت علی رض کی بیعت نہ کرنا اس وجہ سے نہ تھا کہ وہ حضرت علی رض کو اس کے قابل نہ سمجھتی تھی بلکہ ان کا اپنا ایک نقطہ نظر تھا یہ علیحدہ بات ہے کہ بعد میں انہیں اپنے اس موقف پر پچھتاوا ضرور تھا۔


شام میں اگر صحابہ کرام رض موجود بھی ہو تو فیصلہ اکثریت پر ہوتا ہے اقلیت پر نہیں ۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
حضرت حسین رضی اللہ عنہ کو یزید کا قتل کرنا یا ان کے قتل کرنے کا حکم دینا یا ان کے قتل پر راضی ہونا، تینوں باتیں درست نہیں اور جب یہ باتیں یزید کے متعلق ثابت ہی نہیں تو پھر یہ بھی جائز نہیں کہ اس کے متعلق اسی بدگمانی رکھی جائے کیونکہ کسی مسلمان کے متعلق بدگمانی حرام ہے جیسا کہ قرآن مجید میں ہے، بنا بریں ہر مسلمان سے حسن ظن رکھنے کے وجوب کا اطلاق یزید سے حسن ظن رکھنے پر بھی ہوتا ہے۔
 
شمولیت
جنوری 24، 2012
پیغامات
181
ری ایکشن اسکور
121
پوائنٹ
53
حضرت حسین رضی اللہ عنہ کو یزید کا قتل کرنا یا ان کے قتل کرنے کا حکم دینا یا ان کے قتل پر راضی ہونا، تینوں باتیں درست نہیں اور جب یہ باتیں یزید کے متعلق ثابت ہی نہیں تو پھر یہ بھی جائز نہیں کہ اس کے متعلق اسی بدگمانی رکھی جائے کیونکہ کسی مسلمان کے متعلق بدگمانی حرام ہے جیسا کہ قرآن مجید میں ہے، بنا بریں ہر مسلمان سے حسن ظن رکھنے کے وجوب کا اطلاق یزید سے حسن ظن رکھنے پر بھی ہوتا ہے۔
تو پھر یہ بتائیں کہ کوفہ اس کے زیر اثر تھا کہ نہیں ۔ اگر تھا تو اس نے اپنے گورنر کو کیا سزا دی کسی مستند حوالے سے ثابت کریں ۔ اگر سزا نہیں دی تو اس کا مطلب یہی ہے کہ وہ سب جانتا تھا اور اس کے کہنے پہ سب کچھ ہو ا۔ واقعہ کربلا کے بعد واقعہ حرہ اور خانہ کعبہ پر حملہ بھی آپ کے نزدیک ایسے جرائم نہیں کہ ہم اسے مجرم سمجھیں کچھ تو عقل سے کام لیں ایک بندے نے اپنے تین سالہ دور میں اللہ کی زمین کو ظلم و جور سے بھر دیا اور آپ کہتے ہیں حسن ظن رکھیں پھر فرعون اور نمرود کے بارے میں آپ حسن ظن رکھیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
سب کے پاس دلائل ختم ہو گئے ہیں کیا ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
اگر ایسا ہوتا تو آج تک یہ رافضی اور شیعہ حضرات جو یزید رحمہ اللہ علیہ کو اپنی سازش کا حصہ بنانا چاہ رہے ہیں وہ کب کے کامیاب ہوچکے ہوتے۔۔۔ جہاں تک اس خوش فہمی کا تعلق ہے جو آپ کو پتہ نہیں کیسے ہوگئی تو وہ بھی دور کر لیجئے۔۔۔ یزید رحمہ اللہ علیہ کا ظالم ہونا یا ظلم کرنا کبھی بھی ثابت نہیں ہوپائے مگر رافضیت اور شیعت کی قلعی کھل چکی ہے صدیوں پہلے۔۔۔ اوپر آئمہ حضرات کے فرامین موجود ہیں۔۔۔ دوسری اہم بات یزیدرحمہ اللہ علیہ کو لیکر اعتراض کرنے والے پہلے گروہ پر نظر دوڑائیں تو پتہ چل جائے گا کے یہ اس گھتی کا سرا کس کےہاتھ میں ہے آپ کی بات ہورہی ہے۔۔۔ لہذٰا آپ اپنی حد میں رہیں اور ہمیں اپنی حد میں رہنے دیں کیونکہ ہر فورم کے کچھ اصول وقوانیں ہوتے ہیں اور میں نہیں چاہتا کے مجھے ان کا سامنا کرنا پڑے جیسے اللہ کے بندے کے ساتھ ہوا۔۔۔ شکریہ۔۔۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
تو پھر یہ بتائیں کہ کوفہ اس کے زیر اثر تھا کہ نہیں ۔ اگر تھا تو اس نے اپنے گورنر کو کیا سزا دی کسی مستند حوالے سے ثابت کریں ۔ اگر سزا نہیں دی تو اس کا مطلب یہی ہے کہ وہ سب جانتا تھا اور اس کے کہنے پہ سب کچھ ہو ا۔ واقعہ کربلا کے بعد واقعہ حرہ اور خانہ کعبہ پر حملہ بھی آپ کے نزدیک ایسے جرائم نہیں کہ ہم اسے مجرم سمجھیں کچھ تو عقل سے کام لیں ایک بندے نے اپنے تین سالہ دور میں اللہ کی زمین کو ظلم و جور سے بھر دیا اور آپ کہتے ہیں حسن ظن رکھیں پھر فرعون اور نمرود کے بارے میں آپ حسن ظن رکھیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ِیزید حمہ اللہ علیہ کو فی الواقع حضرت حسین رضی اللہ عنہ کے قاتلوں سے مؤاخذہ کرنا اور انہیں ان کے عہدوں سے برطرف کردینا چاہیے تھا۔ لیکن جس طرح ہر حکمران کی کچھ سیاسی مجبوریاں ہوتی ہیں جن کی بنا پر بعض دفعہ انہیں اپنے ماتحت حکام کی بعض ایسی کاروائیوں سے بھی چشم پوشی کرنی پڑ جاتی ہے جنہیں وہ صریحا ً غلط سمجھتے ہیں۔ اسی طرح ہوسکتا ہے کہ کچھ ایسی سیاسی مجبوری ہو جس کو یزید نے زیادہ اہمیت دے دی ہو گو قتل حسین رضی اللہ عنہ کو زیادہ اہمیت دینی چاہیے تھی۔ اسے بھی آپ اس کی ایک غلطی شمارکرسکتے ہیں اور بس۔۔ خود حضرت علی رضی اللہ عنہ کو دیکھ لیجئے کہ ان کی خلافت کے مصالح نے انہیں نہ صرف قاتلین حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے چشم پوشی پر مجبور کردیا بلکہ انہیں بڑے بڑے اہم عہدے بھی تفویض کرنے پڑے۔ حالانکہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کے قتل کا سانحہ بھی کچھ کم المناک اور یہ جرم بھی کچھ عظیم جرم نہ تھا لیکن اس کے باوجود حضرت علی رضی اللہ عنہ ان کے خلاف کچھ نہ کرسکے۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
تو پھر یہ بتائیں کہ کوفہ اس کے زیر اثر تھا کہ نہیں ۔ اگر تھا تو اس نے اپنے گورنر کو کیا سزا دی کسی مستند حوالے سے ثابت کریں ۔ اگر سزا نہیں دی تو اس کا مطلب یہی ہے کہ وہ سب جانتا تھا اور اس کے کہنے پہ سب کچھ ہو ا۔ واقعہ کربلا کے بعد واقعہ حرہ اور خانہ کعبہ پر حملہ بھی آپ کے نزدیک ایسے جرائم نہیں کہ ہم اسے مجرم سمجھیں کچھ تو عقل سے کام لیں۔
جن باتوں کا جواب دیا جا چکا ہو، انہیں بار بار بلا وجہ دُہرانا صحیح نہیں۔
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top