khalil rana
رکن
- شمولیت
- دسمبر 05، 2015
- پیغامات
- 218
- ری ایکشن اسکور
- 33
- پوائنٹ
- 52
علامہ عمادالدین ابن کثیر لکھتے ہیں:
انک لا تسمع الموتیٰ یعنی تم انہیں کوئی ایسی شے نہیں سنا سکتے جو انہیں نفع پہنچائے ، لہذا اسی طرح یہ کفار جو کہ مردوں کی طرح ہیں جن کے دلوں پر پردے ہیں اور جن کے کانوں میں کفر والا ثقل اور بھاری پن ہے، اسی لئے فرمایا ولا تسمع الصم الدعا اذا ولو مدبرین کیونکہ وہ سننا چاہتے ہی نہیں، انہوں نے دیدہ دانستہ اپنے آپ کو بہرہ بنا رکھا ہے، ان تسمع الا من یومن الخ یعنی آپ کی ہر بات کو وہ لوگ قبول کریں گے جن کے دلوں کے اندر نفع دینے والے حواس (کان اور آنکھیں) موجود ہیں اور وہ لوگ ایسی بصیرت کے مالک ہیں جو اللہ تعالیٰ اور جو کچھ اس کی طرف سے اس کے رسولوں کی زبانی معلوم ہوا ہے، اس کی اطاعت واتباع کے لئے آمادہ اور کمر بستہ ہیں۔
انک لا تسمع الموتیٰ یعنی تم انہیں کوئی ایسی شے نہیں سنا سکتے جو انہیں نفع پہنچائے ، لہذا اسی طرح یہ کفار جو کہ مردوں کی طرح ہیں جن کے دلوں پر پردے ہیں اور جن کے کانوں میں کفر والا ثقل اور بھاری پن ہے، اسی لئے فرمایا ولا تسمع الصم الدعا اذا ولو مدبرین کیونکہ وہ سننا چاہتے ہی نہیں، انہوں نے دیدہ دانستہ اپنے آپ کو بہرہ بنا رکھا ہے، ان تسمع الا من یومن الخ یعنی آپ کی ہر بات کو وہ لوگ قبول کریں گے جن کے دلوں کے اندر نفع دینے والے حواس (کان اور آنکھیں) موجود ہیں اور وہ لوگ ایسی بصیرت کے مالک ہیں جو اللہ تعالیٰ اور جو کچھ اس کی طرف سے اس کے رسولوں کی زبانی معلوم ہوا ہے، اس کی اطاعت واتباع کے لئے آمادہ اور کمر بستہ ہیں۔