طاہر اسلام
سینئر رکن
- شمولیت
- مئی 07، 2011
- پیغامات
- 843
- ری ایکشن اسکور
- 732
- پوائنٹ
- 256
یہ مسئلہ اجتہادی ہے؛ہر ایک کے پاس دلائل موجود ہیں ،جو جس پر مطمئن ہو ،عمل کرے؛دوسروں پر طعن وتشنیع سے گریز کیا جائے،البتہ دلیل و برہان سے دوسری راے کی کم زوری یا خطا واضح کرنے میں کوئی حرج نہیں؛واللہ اعلم
مزید گزارش ہے کہ علمی مسائل پر عامی حضرات راے زنی سے باز ہی رہیں ،تو بہتر ہے؛یہ شرعاً حرام ہے؛انھیں جس موقف پر اطمینان ہو،وہ اس سے مرعلق علما کی آرا اور فتاویٰ مع دلائل ضرور نقل کریں،لیکن دوسرے فریق پر فتویٰ بازی ہر گز نہ کریں؛یہ مذموم عمل ہے۔والسلام
مزید گزارش ہے کہ علمی مسائل پر عامی حضرات راے زنی سے باز ہی رہیں ،تو بہتر ہے؛یہ شرعاً حرام ہے؛انھیں جس موقف پر اطمینان ہو،وہ اس سے مرعلق علما کی آرا اور فتاویٰ مع دلائل ضرور نقل کریں،لیکن دوسرے فریق پر فتویٰ بازی ہر گز نہ کریں؛یہ مذموم عمل ہے۔والسلام