• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

لامذہب کون؟

شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
ایسا کوئی قصد هے نا خواهش ، وللہ الحمد ۔ یقینا دستبرداری صحابیوں کی مالی معاملات میں تهی ۔ آپ سے بحث کر کے جیتنا نهیں هے صرف آپ کو سمجهنا هے اور خود کی معلومات میں اضافہ هے ۔ آپ جوابات دیتے جائیں ۔ تمهید اگر مکمل هو چکی هو تو ۔ اعلی و ارفع اللہ اور نصر بهی اللہ کی والباقی فانی هے ۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
حق پر کون هے ان پانچوں میں سے اسکا فیصلہ کون کریگا؟
چار فقہیں تو مدون ہیں پانچویں مدون فقہ کا مجھے علم نہیں۔
بات ”حق“ کی نہیں ”صواب“ کی ہے۔ چاروں میں جس مسئلہ میں اختلاف ہے اس میں کوئی ایک ”صواب“ پر ہے اور دوسرے ”مخطی“ اجر دونوں کو ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان سے۔ چاروں میں سے کوئی بھی ”صواب“ پر نہ ہو یہ ممکن تو ہے مگر بعید از گمان ہے۔
ان میں سے ”صواب“ پر کون ہے اس کا فیصلہ کرنا کم از کم میری استطاعت سے باہر ہے آپ کرسکتے ہیں تو کر دیں۔ مگر اس کی کیا دلیل ہوگی کہ آپ نے ”یقیناً صواب“ کو پالیا ہے؟

آخری بات اگر کتاب اللہ اور سنت هی میزان هے هر قول و عمل کا تب کس کے اوپر انحصار کیا جانا چاهئے اورکیوں؟
اسلام میں مجتہدین اور فقہا انہی کو کہتے ہیں جنہیں کتاب و سنت کا علم دوسروں سے زیادہ ہوتا ہے۔ اب جس کو قرآن و سنت کا کامل علم ہے وہ اپنے علم پر انحصار کرے لیکن کسی خوش فہمی میں مبتلا کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان سے ڈرنا چاہئے کہ جس نے قرآن میں اپنی عقل سے کچھ کہا وہ اپنا ٹھکانا جہنم بنا لے (او کما قال)۔

اور جو کتاب اللہ اور سنت پر چلے اسکو کیا کهینگے؟
اگر کسی میں بذاتِ خود اس کی استعداد ہے تو وہ مجتہد کہلاتا ہے اور جو اس کی استعداد نہیں رکھتا وہ ان مجتہدین و فقہا کی رہنمائی میں کتاب سنت پر عمل پیرا ہوتا ہے اور جو نہ مجتہد ہو اور نہ ہی مجتہد کی رہنمائی حاصل کرے وہ اپنا انجام خود سوچ لے۔

مسالک و مذاهب اربعاء اپنی جگہ اور قرآن وسنت؟
آپ اپنی بات کو ذرا کھل کر لکھیں اور اللہ تعالیٰ کا کی پکڑ کا ڈر دل میں ضرور رکھیں۔
 

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,400
ری ایکشن اسکور
463
پوائنٹ
209
اس کا اطلاق سب سے پہلے آپ کے امام صاحب پر ہوتا ہے کہ نہ تو اُن کا کوئی مذہب تھا (وہ بھی غیر مقلد تھے)اور حدیث میں بھی ضعیف تھے۔۔ابتسامہ!
مجھے بڑی حیرت ہے کہ امام ابوحنیفہ ؒ کے مذہب کا ذکر پہلے ہی صفحہ میں آیا ہے اور باربار بھٹی صاحب سے امام صاحب کے مذہب کے بارے میں سوال بھی کیا گیا ہے مگر چھٹے صفحہ تک بات گھموما گھوماکے ابھی تک اس سوال کا جواب نہیں دیا ہے ۔
اس تھریڈ میں شامل بحث سارے بھائیوں سے گذارش کرتا ہوں کہ بھٹی صاحب پہلے اس سوال کا جواب دیں پھر دوسری بات کی جائے ۔
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
محترم! میری کسی پودٹ سے اس کے خلاف عندیہ ملتا ہو تو اس کا حوالہ دیں۔
غلطی انسان سے ہوتی ہے اور یہ کوئی معیوب چیز نہیں۔ معیوب یہ ہے کہ غلطی پر بضد ہو جائے۔
کیا لا مذہبب بھی اہل سنت الجماعت بھی
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
شرف علی تھانوی صاحب ایک جلیل القدر عالمِ دین ہیں لیکن یہ لازم نہیں کہ ان کی ہر بات صحیح ہی ہو۔
میں نے جو کچھ لکھا ہے وہ بدلیل ہے۔
امام ابو حنیفہ کا غیر مقلد ہونا صراحت سے درج ذیل کتابوں میں بھی لکھا ہوا ہے۔
حاشیہ الطحطاوی علی الدر المختار،ج1،ص51، معین الفقہ، ص88
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
مجھے بڑی حیرت ہے کہ امام ابوحنیفہ ؒ کے مذہب کا ذکر پہلے ہی صفحہ میں آیا ہے اور باربار بھٹی صاحب سے امام صاحب کے مذہب کے بارے میں سوال بھی کیا گیا ہے مگر چھٹے صفحہ تک بات گھموما گھوماکے ابھی تک اس سوال کا جواب نہیں دیا ہے ۔
محترم یہ تو وہی بات ہے کہ کوئی پوچھے آدم علیہ السلام کے والد کا نام بتاؤ اور اس کا کوئی جواب دے کہ نسلِ انسانی کی ابتداء ہی آدم علیہ السلام سے ہو ئی ہے تو سوال کرنے والا ایک ہی بات بار بار کہتا رہے کہ میرے سوال کا جواب نہیں دیا جاتہا بلکہ کھمایا جارہا ہے تو اس پر کیا کہوں؟
”لا مذہب“ اسی کو کہا جاسکتا ہے جو مذاہب مدون ہونے کے بعد ان تمام سے روگردانی کرے۔ جو سب سے پہلا مذہب مرتب کرنے والا ہو اس کے مذہب کے بارے میں سوال ہی غلط ہے۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
امام ابو حنیفہ کا غیر مقلد ہونا صراحت سے درج ذیل کتابوں میں بھی لکھا ہوا ہے۔
حاشیہ الطحطاوی علی الدر المختار،ج1،ص51، معین الفقہ، ص88
محترم! سب سے پہلی بات یہ کہ ”غیر مقلد“ کوئی گالی یا عیب نہیں میرے خیال میں۔
”غیر مقلد“ اسے کہتے ہیں جو کسی کی تقلید نہ کرے۔ تقلید کسی ایسے مجتہد فقیہ کی ہو سکتی ہے جس کی فقہ مدون ہو۔ابوحنیفہ رحمۃ اللہ سے پہلے کسی بھی مجتہد فقیہ کی اگر مدون فقہ کا اتا پتہ آپ کو معلوم ہے تو آپ کہہ سکتے ہیں کہ ابوحنیفہ رحمۃ اللہ پہلے فلاں کےمقلد تھے جب اجتہاد کی صلاحیت پیدا ہوگئی تو تقلید چھوڑ دی۔ اگر نہ تو اس کی تقلید کی اور نہ ہی مجتہد تھے تو پھر کہیں گے کہ وہ ”غیر مقلد“ تھے۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
جس وقت مجتہد نہیں تھے ۔تواس وقت اسلامی احکام پر عمل کیسے کرتے تھے۔
مختلف اساتذہ کرام کی رہنمائی میں قرآن و سنت پر عمل کرتے تھے ”لا مذہبوں“ کی طرح پیدا ہوتے ہی مسند اجتہاد پر فائز نہیں ہوگئے تھے۔
 

مقبول احمد سلفی

سینئر رکن
شمولیت
نومبر 30، 2013
پیغامات
1,400
ری ایکشن اسکور
463
پوائنٹ
209
محترم یہ تو وہی بات ہے کہ کوئی پوچھے آدم علیہ السلام کے والد کا نام بتاؤ اور اس کا کوئی جواب دے کہ نسلِ انسانی کی ابتداء ہی آدم علیہ السلام سے ہو ئی ہے تو سوال کرنے والا ایک ہی بات بار بار کہتا رہے کہ میرے سوال کا جواب نہیں دیا جاتہا بلکہ کھمایا جارہا ہے تو اس پر کیا کہوں؟
”لا مذہب“ اسی کو کہا جاسکتا ہے جو مذاہب مدون ہونے کے بعد ان تمام سے روگردانی کرے۔ جو سب سے پہلا مذہب مرتب کرنے والا ہو اس کے مذہب کے بارے میں سوال ہی غلط ہے۔
یعنی خود اپنی زبان سے اقرار نہیں کرنا ہےدوسرے کی زبان سے کہلوانا ہے ۔چلو میں بتلاتاہوں۔
امام ابوحنیفہؒ سے پہلے کوئی فقہی مذہب نہیں تھا بعد میں قائم کیا گیا، اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس سے پہلے کے لوگ بشمول امام ابوحنیفہؒ لامذہب ٹھہرےکیونکہ کوئی مذہب ہی نہیں تھاتو مذہبی نہیں مانا جائے گا۔اورجیساکہ آپ کا ماننا ہے جو اس وقت کسی فقہی مذہب کو نہیں اختیار کرتا وہ لامذہب ہے ۔تو فقہی مذاہب کا نہ ہونا اور فقہی مذاہب کو تسلیم نہ کرنا ہردوصورت لامذہب ٹھہرےگا۔ یہ آپ کے امام صاحب کا حال ہوا۔
اب چلتے ہیں امام صاحب کے مقلدین کی طرف۔ چونکہ آپ کے یہاں امام صاحب ہی دین سمجھتے تھے انہوں نے جو سمجھااورسمجھایا بس اس کی تقلید کرنی ہے ،باقی جتنے حنفی مقلدین ہیں وہ سب عامی ہیں اور عامی آپ کے یہاں لامذہب ہیں۔ حوالہ آپ کی کتاب کا ۔
وقد شاع ان العامی لامذہب لہ۔(ردالمحتار للشامی، ۱/۳۳)
اوریہ مشہور ہے کہ عامی لامذہب ہو ا کرتا ہے۔
اس کا یہ مطلب ہوا کہ امام صاحب سے لیکر مقلدین کی پوری بٹالین لامذہب ہے ۔
 
Top