• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

انٹرویو محترمہ اخت ولید صاحبہ٭

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
17محدث فورم کے وہ کون سے رکن ہیں ، جن کی تحاریر سے آپ متاثر ہوئیں اور آپ کو ان رکن سے دینی فائدہ حاصل ہوا؟ ارکان خواتین میں سے کسی بہن کا بھی تذکرہ کیجئے۔
اہل علم سے متاثر ہوئی۔۔لیکن اہل عمل نے حقیقتا متاثر کیا۔۔اوراہل علم و عمل کے لیے کہنے کو کچھ نہیں۔۔اللہ سبحانہ وتعالٰی انہیں اپنے خصوصی فضل سے نوازے اور ہمیں ان سے استفادے کی توفیق عطا فرمائے۔۔ہر رکن میں کچھ نہ کچھ خاص ہے۔۔وہ وہاں بات کرسکتا ہے جہاں سب خاموش ہوں!!جنہیں عام سمجھا گیاوہی خاص نکلے اور جو خاص تھے وہ تو خاص ہی تھے!!)اللہ سبحانہ وتعالٰی تمام اراکین سے راضی ہو ۔آمین
چندمزید باتیں:کہا جاتا ہے کہ چار برتن بھی پڑے ہوں تو ان میں بھی "کھڑکاؤ "ہو جاتا ہے (ہم تو پھر انسان ہیں)لہذا فارم پر بھی بسا اوقات "کھڑکاؤ" ہو جاتا ہے!!)ایک جگہ میں غلطی پر نہیں تھی تو ٹھیک بھی نہیں تھی مجھے اختلاف رائے قبول کرنا چاہیے تھا۔۔دوسری دو جگہوں میں مجھے تو غلط فہمی کا قصور نظر آتا ہے!!)بہرحال موخر الذکر دو کھڑکاؤ میں سے بھی اول نے سخت تکلیف میں مبتلا کیا۔۔دوسرے میں میری ہمت جواب دے گئی تھی!!) اللھم ارحم علٰی حالنا۔۔باقی جگہ جواب الجواب کا سلسلہ تھی۔۔فریقین نے اسی وقت بدلہ چکا دیا!۔۔۔غالب گمان بلکہ یقین ہے کہ میری طرف سے بھی اراکین نے تکلیف محسوس کی ہوگی اور انہیں میری کسی نہ کسی بات پر غصہ بھی آیا ہوگا۔۔۔یہ باتیں ذکر کرنے کا کیا مقصد تھا؟؟اس کے لیے انٹرویو کے اختتام کا انتظار کیجیے!!)
فارم سے بہت کچھ سیکھا۔۔بالخصوص اختلاف رائے کو برداشت کرنے میں۔۔سمجھتی ہوں ایک ادارے میں داخلہ لیا اور کچھ نہیں بلکہ بہت کچھ سیکھا۔۔ابتدا میں کسی پوسٹ کو"غیر متفق" ریٹ کیاتھا۔۔اس کے بعد نہیں۔۔مجھے یہ چیز پسند ہی نہیں۔۔کسی کے نظریات ہیں آپ اختلاف رکھیں۔۔اختلاف کرنے کا سلیقہ رکھیں۔۔بات کریں۔۔محض ریٹنگ سے کچھ فائدہ نہیں ہوتا صرف غصے کو بھڑکایا جا سکتا ہے۔۔لہذا دی گئی "نا پسند،غیر متعلق " کا خانہ آج بھی صفر ہے۔۔گرچہ ساتھ والا ترقی کی منازل پر رواں دواں بھی ر ہے۔۔ مجھے اس پر چنداں اعتراض نہیں۔۔کیونکہ یقینا ہر ایک کے اپنے نظریات ہیں۔۔(خیالات ذاتی۔۔۔اب انہیں کوئی غیر متفق ریٹ نہ کرے۔۔!!)

بہنیں تو سب ہی خاص ہیں۔۔ماشاء اللہ ۔۔بہنوں میں خصوصا @ماریہ انعام بہن کی تحاریر و فکر سے متاثر ہوئی۔۔۔
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
18مسقبل میں کیا کچھ کرنے کا عزم رکھتی ہیں ہمیں بھی اس سے آگاہ کیجئے ہوسکتا ہے آپ کو محدث فورم سے کوئی ہمنوا مل جائے ؟
اپنی اصلاح۔۔اور چند تعلیمی خواہشات ہیں!
دونوں میں سے اور بالخصوص کوئی رکن اصلاح ذاتی میں مدد دے تو حقیقتا خوشی ہو گی۔۔ اور ہاں وہ والاریڈیو بھی۔۔۔)!!جسے کوئی غیر محرم سنے تو وہ بند ہوجائے۔۔!!)
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
19۔ہدایت اللہ کی طرف سے آتی ہے، مگر اللہ تعالی ایسے اسباب بنا دیتے ہیں ، جو ہدایت کا باعث بن جاتے ہیں ، آپ کی زندگی میں ان اسباب کا کیا کردار رہا؟؟
تربیت ۔۔۔بچپن میں امی اور آپی بمع سختی!!)۔۔اور مطالعہ!بچپن میں اولاد پر جائزسختی اور ان کی تربیت کا ثمر ساری زندگی انہیں بھی،آپ کو اورآپ کی امت کو ملتا ہے!
ایک واقعہ۔۔جو اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ اسے گھر والے بھی پہلی دفعہ جانیں گے۔۔خاصا جی کڑا کر لکھ رہی ہوں!!)!!( مگر مجھے لکھنا ہے!
7،8 برس کی عمر۔۔لگے بندھے پیسے خرچ کرنے کو ملتے۔۔امی جان گھر میں اکھٹی چیز منگوا کر دیتی تھیں۔۔اپنی مرضی صرف انہیں پیسوں پر ہوتی تھی۔۔رنگ برنگے چمکتے ریپرز اور چاکلیٹس اور بسکٹس۔۔اور قریبا سارے اس قیمت کے کہ 2 دن کا جیب خرچ جمع کر کے خرید سکوں۔۔امی جان سے بہت کم ایسی چیزوں کی فرمائش کی ہو گی۔۔مجھے یاد نہیں پڑتا کہ وہ کھانے کی طمع تھی یا کیا؟؟۔۔گھر کی چھوٹی موٹی چیزیں میں ہی لایا کرتی تھی۔۔اب سامان سے ایک دو سکے چھپا کر بیٹھک کے قالین تلے رکھ دیتی۔۔جب جمع ہو جاتے تو چیز کھا لیتی۔۔عموما چھوٹی بہن کو بھی نہیں دیتی تھی کہ پوچھے گی کہ آپ کے پاس یہ پیسے کہاں سے آئے؟؟اور واقعی ایک آدھ مرتبہ دی تو اس نے یہی پوچھاکہ صبح تو آپ نے چیز کھائی تھی۔۔یہ کہاں سے خریدی؟؟"میں نے پیسے جمع کیے تھے"اب کون سے پیسے۔۔یہ کون بتائے؟؟!!)
اسی دوران دو مرتبہ والد محترم کی جیب سے بھی پیسے لیے(لکھتے ہوئے ہاتھ کانپ رہے ہیں!!)۔۔اتنی سی رقم گھر میں شاید کوئی معنی نہیں رکھتی تھی ۔۔لیکن میرے لیے بہت با معنی تھی۔۔امی جان کو نجانے کیسے شک ہوا؟؟بلا بھیجا"تم نے اپنے ابو کے پیسے لیے ہیں؟"۔۔"نہیں"۔۔"لیے ہیں!!؟"۔۔۔"نہیں تو!"۔۔"دیکھو تمہارے ابو کو تو پتا نہیں کہ تم نے پیسے لیے ہیں لیکن اگر انہیں پتا چل جائے تو وہ کیا سوچیں گے؟؟؟۔۔بیٹا!تمہارے ابو کے پاس کئی سلسلوں کے پیسے ہوتے ہیں۔۔میں نے تو خود کبھی تمہارے والد کی جیب سے از خود پیسے نہیں لیے"۔۔میں انکار کرتی رہی۔۔امی جان چپ کر کے چلی گئیں اور میں رات بستر میں لیٹی خوش ہوتی رہی کہ ان دو سکون سے میرے پاس اچھی خاصی رقم ہو گئی ہے۔۔
5،6 ماہ یہ سلسلہ چلا۔۔رفتہ رفتہ مجھے شرمندگی ہونے لگی کہ یہ میں کیا کر رہی ہوں؟؟چوری؟؟توبہ۔۔کتنا سخت گناہ ہے!!پڑھی ہوئی احادیث یاد آئیں تو خود بخود چھوڑ دیا۔۔پھر 9،10 سال کی ہوئی تو یہ دھڑکا کہ میں نے ابو جی کے جو پیسے لیے تھے، نجانے کس سلسلے کے تھے؟؟کسی کی امانت؟؟گرچہ وہ ریزگاری تھی اور امانت اتنی معمولی رقم کے سکوں اور ایک دو نوٹوں پر مشتمل نہیں ہوا کرتی۔۔زیادہ رقم والی جیب تو دوسری تھی۔۔یہاں تو چند سکے اور چھوٹے نوٹ تھے۔۔پھر اپنے جیب خرچ میں سے کئی سال تک پیسے صدقہ کرتی رہی۔!

بس یہ واقعہ جب سوچتی ہوں تو دل بہت مچلتا ہے کہ علم تھا تو عمل بھی کیا۔۔آج علم ہے نہ عمل۔۔خود سے پڑھی ہوئی احادیث پر عمل کرنے کی لگن اور خود ہی سے اس کا کفارہ ادا کرنا!!یہ میرے رب کا کرم اور گھر والوں کی تربیت ہی تھی۔۔وہی دن اچھے تھے جب یہ گناہ بھی پہاڑ نظر آتے تھے اور کئی کئی دن اپنے رب کو منانے میں گزر جاتے تھے۔۔اورآج مکھی بیٹھی اور اڑا دی۔۔اللھم ارحم علٰی حالنا ولا تنظر الی اعمالنا!!رب ارحمھما کما ربیانی صغیرا۔۔
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
20۔زندگی کے اتنے ادوار گزار لینے کا بعد زندگی سے کیا سیکھا؟
زندگی ہماری سب سے بڑی استاد ہے۔۔لمحہ لمحہ سکھاتی ہے!
دو اہم باتیں:
1)مشکلات ہر ایک پر آتی ہیں۔۔ہم اس میدان میں اکلوتے نہیں۔۔دیکھیے اور جھیل جائیے۔۔بے شک ہر تنگی کے ساتھ آسانی ہے اور بے شک ہر تنگی کے ساتھ آسانی ہے۔۔مشکل آجائے تو ماضی میں پلٹ کر دیکھے۔۔ہم تو اس سے کئی گنا بڑی مصیبتیں جھیل کر آئے تھے۔۔تو اسے جھیلنے میں اب مشکل نہیں ہونی چاہیے!

2)وَعَسَىٰ أَن تَكْرَ‌هُوا شَيْئًا وَهُوَ خَيْرٌ‌ لَّكُمْ ۖ وَعَسَىٰ أَن تُحِبُّوا شَيْئًا وَهُوَ شَرٌّ‌ لَّكُمْ ۗ وَاللَّـهُ يَعْلَمُ وَأَنتُمْ لَا تَعْلَمُونَ۔البقرۃ :216
ترجمہ:مگر عجب نہیں کہ ایک چیز تم کو بری لگے اور وہ تمہارے حق میں بھلی ہو اور عجب نہیں کہ ایک چیز تم کو بھلی لگے اور وہ تمہارے لئے مضر ہو۔ اور ان باتوں کو) خدا ہی بہتر جانتا ہے اور تم نہیں جانتے ۔
چیزیں بری لگتی ہیں مگر وہ ہمارے حق میں کس قدر بہتر ہیں،اس کا شعور ہمیں بعد میں ملتا ہے اور ہر چمکتی چیز سونا نہیں ہوتی!
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
21۔دین اسلام کی ترقی و بلندی کے لیے ، مسلمانوں میں کس چیز کی ضرورت محسوس کرتی ہیں؟؟
علم و عمل کی۔۔جسے علم ہے اس کا عمل نہیں۔۔جس کا عمل ہے اسے علم نہیں!!
کوئی بھی فرشتہ نہیں ہوتا لیکن ہم اسے انسان بھی نہیں سمجھتے۔۔ہر ایک پر تنقید اپنا فرض سمجھتے ہیں کچھ چیزیں برداشت کرنے اور برداشت کا امتحان لینے کے لیے بھی ہوتی ہیں۔۔ہم اپنے اخلاق و کردار کو لے کر بیٹھ جاتے ہیں اور علماء و عبادت گزار طبقےپرطنز کرتے ہیں کہ انہیں حقوق و اخلاق کا خیال نہیں اور خود حقوق کا ڈھنڈورا پیٹتے ہیں اور اکثر حقوق بھی پورے نہیں کر رہے ہوتے۔۔عبادت تو پہلے ہی ثانوی ہوتی ہے۔۔جن کی بات کررہے ہیں ۔۔ان جیسا کیا عمل کیا؟؟کیا آپ کو یقین ہے کہ آپ کا اخلاق۔۔اَخلاق ہے یا اِخلاق؟؟یہ مقبول بھی یا مردود؟؟بس ہم حقوق و اخلاق کو سب سمجھ لیتے ہیں جو ڈھنگ سے پورے بھی نہیں کیے جاتے۔۔ اور عابدین"اخلاق" والوں پر طنز اور تنقید کر کے اپنا فرض پورا کرتے رہتے ہیں۔۔ہم تنقید کو اصلاح کیوں سمجھنے لگتے ہیں؟؟مجمع میں کون سی اصلاح ہوتی ہے؟؟ہم کن الفاظ کے سہارے اصلاح کرتے ہیں؟؟ولا تزکوا انفسکم۔۔۔پھر ہم کیوں اپنے آپ کو پاکیزہ روح سمجھ لیتے ہیں۔۔ہم اپنے آپ کو جنت کا سرٹیفکیٹ یافتہ کیوں سمجھتے ہیں؟اور یہ جانتے بھی نہیں کہ ہم عاملۃ ناصبہ ہیں یا۔۔۔۔۔۔!!
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
22۔نوجوان طبقے کے لیے وہ چند ضروری باتیں کون سی ہوں گی ، جن سے وہ راہ راست اختیار کر سکیں؟؟
نوجوان طبقہ!!!!!پہلے یہ طے کر لیں کہ مجھے "کافر" کا تمغہ عنایت نہیں کیا جائے گا!!)تفنن برطرف!
1)نوجوانوں میں شخصیت پسندی نہیں شخصیت پرستی سرایت کر گئی ہے۔۔جو انہیں اور امت کو کئی فتنوں میں مبتلا کر رہی ہے۔
2)بڑے بڑے نا قابل عمل مسائل میں الجھتے رہتے ہیں۔۔4 باتیں پڑھ کر خروج،تکفیر،جہاد وغیرھم پر ساری ساری رات بحث کریں گے اور اسی میں عشاء اور فجر کی نمازیں رہ جاتی ہیں۔۔ان مسائل کامیدان آپ کا نہیں۔۔عملی میدان آپ کا ہے!آپ کا حق و فرض ہے کہ ان معاملات کو سمجھیں مگر ان ہی کو سب کچھ سمجھ لینا سراسر غلط ہے۔۔بحث و مباحثہ سمجھنے کے لیے نہیں،اپنے علم کے دکھلاوے کے لیے کرتے ہیں چنانچہ سال بعد بھی اسی جگہ رہتے ہیں جہاں سال پہلے تھے۔آپ دعوت و اصلاح کا کام کر رہے ہیں تو اس امت کے مصلح صلی اللہ علیہ وسلم کاانداز دعوت بھی یاد رکھیے اور قرآن کریم میں موجود حکم بھی۔۔
ادْعُ إِلَى سَبِيلِ رَبِّكَ بِالْحِكْمَةِ وَالْمَوْعِظَةِ الْحَسَنَةِ وَجَادِلْهُمْ بِالَّتِي هِيَ أَحْسَنُ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ أَعْلَمُ بِمَنْ ضَلَّ عَنْ سَبِيلِهِ وَهُوَ أَعْلَمُ بِالْمُهْتَدِينَ
3)معاملہ فہمی نہیں ہے۔۔اکثریت جذباتی۔۔علماء کی ذمہ داری ہے کہ ان کے جذبات کو مثبت انداز میں کام میں لائیں ۔نوجوانوں سے مفید کام لینے اور انہیں معاشرے میں کھپانے کا فن ختم ہوتا جا رہا ہے۔۔اگر نوجوان آگے بڑھ کر کچھ کرنا چاہتے ہیں تو سرپرستی اور راہنمائی کی عدم موجودگی ان کو معاشرے کے لیے مفید نہیں الٹا نقصان دہ بنا دیتی ہے۔
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
23۔کم عمر اور نوجوان لڑکیوں کے لیے کیا نصیحت کریں گی؟
فارم پر تو کوئی ایسی بہن نہیں جسے نصیحت کی جائے البتہ محدث فارم پر بطور مہمان آنے والی بہنوں میں سے اگر کوئی بہن یہ صفحات پڑھ رہی ہے تو مرحبا!!!مجھے نصیحت نہیں نصیحتیں کرنی ہیں!!)
1)فتنہ نہ بنیں!
مائلہ بنیں نہ ممیلہ۔۔جسے آپ فتنے میں ڈال رہی ہیں وہ کسی کا بھائی،بیٹا ہو سکتا ہے۔۔ردعمل کے طور پر اپنے بھائی،بیٹے،بھانجے،بھتیجے،شوہر،اور اگلی نسل کوفتنےمیں مبتلا کرنا قطعا سود مند نہیں۔۔شیطان کو علم ہے کہ دینی سمجھ بوجھ رکھنے والی لڑکیاں ان فتنوں میں نہیں آتیں تو اس نےاس فتنے کا لیٹسٹ ورژن "اسلامی بہن بھائی" متعارف کروا دیا ہے۔۔جہاں شیطان یا کفار کو اپنے مقصد میں ناکامی کا خطرہ ہوتا ہے اسے اسلامی ٹیگ دے کر ہمارے لیے حلال قرار دے دیتے ہین۔۔اسلامی بینک کاری،اسلامی میوزک،اسلامی قوالیاں!یاد رکھیے بھائی صرف وہی ہیں جنہیں اللہ سبحانہ وتعالٰی نے آپ کا بھائی بنایا ہے،،آپ کسی کو احتراما بھائی تو کہہ سکتی ہیں مگر اسے بھائی کا درجہ نہیں دے سکتیں۔۔کسی نامحرم کو اپنی خوشی یا غم کا اختیار نہ دیں۔۔کسی نا محرم کو اپنے خیالات پر سوار نہ کریں۔۔جب بھی کسی ایسی مشکل کا شکار ہوں ۔۔دل سےدعا مانگیے۔۔کہ اے اللہ مجھے غیر محارم کے فتنے اور غیر محارم کو میرے فتنے سے محفوظ رکھیے۔۔اللہ سبحانہ وتعالٰی آپ کی دعا رد نہیں کرے گا۔ان شاء اللہ!یاد رکھیے عورت کا سدھار معاشرے کا سدھار ہے اور آپ یقینا اس سدھا ر کا باعث بن سکتی ہیں۔۔بات تو صرف عزم کی ہے!
2)لڑکیوں میں نیا رواج ہے کہ کسی معروف شخص کو دیکھ،پڑھ سن لیں تو تہیہ کر لیں گی کہ بس میں تو اسی سے شادی کرؤاں گی۔۔یا فُلاں سے شادی یا فُلاں سے شادی۔۔پھر ان شخصیات سے رابطہ۔۔سبحا ن اللہ ۔۔جو اللہ نے آپ کی قسمت میں لکھ رکھا ہے،مل کر رہے گا۔۔ایک معروف عالم سے کسی نے پوچھا کہ یا شیخ آپ چار کا خانہ پر کیوں رکھتے ہیں؟مسکرا کر کہنے لگے کہ بیٹا!ان فون کالز سے بچنے کے لیے۔۔میں کھرا سا جواب دیتا ہوں کہ میری چار بیویاں ہیں!۔۔۔اسی طرح ایک سعودی ٹی وی شو کے دوران ایک خاتون کی لائیوکال لی گئی۔۔کہنے لگی کہ یا شیخ!دعا کریں کہ میری شادی شیخ عریفی سے ہو جائے۔۔میں ان کے علم کی خاطر ان سے شادی کرنا چاہتی ہوں۔۔شیخ مسکرا کر کہنے لگے کہ بہن!اس سے بہتر دعا نہ دوں ؟؟اگر آپ واقعی علم کی خاطر شادی کرنا چاہتی ہیں تو میری دعا ہے کہ آپ کی شادی فلاں شیخ(کسی عمر رسیدہ عالم کا نام لیا)سے ہو جائے وہ شیخ عریفی سے بڑے عالم ہیں!!)
ڈاکٹر کنول قیصر نے ایک چھوٹا سا لیکن انتہائی پر اثر قصہ ذکر کیا۔۔پانی کے تالاب میں ایک قطرے نے دوسرے کو بتایا کہ میں ایک لڑکی کا آنسو ہوں۔۔وہ کسی سے شادی کرنا چاہتی تھی لیکن وہ اسے نہیں مل سکا تھا۔۔دوسرا آنسو بولا "اور میں اس لڑکی کا آنسو ہوں جسے وہ مل گیا تھا"۔۔ایک اور سکالر کہنے لگے کہ میری بیوی کا کہنا ہے کہ شادی سے قبل میں آپ کا ہر لیکچر بہت شوق سے سنتی تھی۔۔میری شادی کو گیارہ سال ہو گئے ہیں۔۔اور اب ان گیارہ سالوں میں اس نے ایک دفعہ بھی مجھے نہیں سنا۔۔قصور اس کا نہیں ۔۔وہ کہتی ہے کہ آپ جتنے نیک اور اچھے دکھتے تھے اتنے ہیں نہیں۔۔کیونکہ وہ مجھے قریب سے دیکھتی ہے۔۔پہلے وہ سکرین سے دیکھتی تھی!!)یاد رکھیے ہر چمکتی چیز سونا نہیں ہوتی۔۔صرف چمک کو نہ دیکھیں۔۔سونے کو پرکھ بھی لیں کہ کھرا ہے کہ کھوٹا؟
3)ایک اور عادت یا نیا رواج۔۔شادی کے بعد میں تو ساس کی ماں جیسی خدمت کروں گی۔۔نند کو ایسی محبت دوں گی کہ وہ بہن بن جائے گی۔۔گھر ایسے سنبھالوں گی جیسے کی بورڈ ہوتا ہے۔۔اور اٹھ کر والدہ کو پانی بھی نہیں پلایا جاتا۔۔جب آپ اپنے گھر میں اپنی سگی والدہ،گھر والوں کا خیال نہیں رکھ پاتیں تو ساس۔۔جس سے رشتہ بھی نازک ہے اور جس کے اونچ نیچ کو دنیا جانتی ہے۔۔اس کی خدمت کیسے کر لیں گی؟؟اپنے آپ کو بدلیں۔۔کوشش کریں۔۔آپ کے لیے یہ مشکل تو نہیں!!
4)یہاں شادی شدہ کیا غیر شادی شدہ نوجوان سب خواتین کا مجھ سمیت یہی حال ہے الا ماشاء اللہ ۔۔گھر کا کام کر کے"ہم نے پورا گھر سمیٹا ہے۔۔اتنے کام کیے ہیں"بھئی آپ نے کون سا احسان کیا ہے؟؟آپ کا گھر ہے۔۔اپنے گھر کا کام نہیں کریں گی تو کیا ہمسایوں کاکام کریں گی؟!!)یہ الگ بات ہے کہ ہم کسی کے حصے کاکام کریں اور پھر احسان جتلائیں۔۔ویسے پھر تو غصہ آتا ہی ہے!!)لیکن اتنے گھنٹے تھک کر آئی ہیں آتے ہی جتلا کر اسے ضائع کر دیں گی؟؟یہ تو پھراپنا ہی نقصان ہوا!
5)اپنی جوانی کو غنیمت سمجھیے۔۔یاد رکھیے جوانی کے متعلق پوچھا جانا ہے کہ کہاں کھپائی؟؟روز حشر جن سات افراد کو اللہ سبحانہ وتعالٰی کے عرش تلے جگہ ملےگی ان میں ایک وہ نوجوان بھی ہے جس نےاپنی جوانی عبادت کرتے گزار دی۔۔
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
24۔شرعی حدود میں رہتے ہوئے خاتون خانہ نیک اعمال اور درجات کیسے حاصل کرے؟ اس حوالے سے آپ کا طرز عمل کیا ہے؟
اگر خاتون واقعی شرعی حدود میں رہ رہی ہے تو یہی اس کے درجات کی بلندی کا سبب ہے۔۔نیزحضرت انس رضی اللہ عنہ نے فرمایا:حضرت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:عورت جب پانچ وقت نماز پڑھے اور ماہِ رمضان کے روزے رکھے اور مقام ِشرم کی حفاظت کرے اور اپنے شوہر کی بات مانے تو اُسے اختیار ہے کہ جنت کے جس دروازہ سے چاہے داخل ہو۔(صیح ابن حبان)ان ذمہ داریوں کو احسن انداز میں مکمل کریں۔۔ہمیں اور کیا چاہیے؟؟پھر حدیث قدسی میں ہے کہ بندہ اپنے فرائض کی ادائیگی کے ذریعے سب سے زیادہ تقرب الٰہی حاصل کرتا ہے اور پھر نوافل کے ذریعے۔۔بال بچوں کی دیکھ بھال۔۔اپنی نسل کو سنوار کر امت کی اصلاح!
لیکن صرف گھر داری،کھانے پکانے کو ہی زندگی نہ سمجھ لیں حتٰی الوسعہ اردگرد خواتین کو بھی دعوت دیں۔۔لازم نہیں آپ گھر سے باہر نکلیں۔۔کسی ایک خاتون،لڑکی کو قرآن مجید پڑھائیں۔۔تلفظ درست کروائیں۔۔دن پھر میں 20 سے 25 منٹ۔۔خواتین کو اجتماعات کا بہت شوق رہتا ہے۔۔ون ڈش پارٹی کر لیں۔۔اور کوئی لیکچر سنوائیں۔۔کسی موضوع پرمل بیٹھ کر بات کریں!
ذکر اللہ۔۔۔چلتے پھرتے۔۔۔سیدنا عبداللہ بن بسر المازنی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اسلام کے احکام بہت زیادہ ہوگئے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے ایسی چیز بتایئے کہ میں اسے اختیار کروں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تمہاری زبان ہر وقت اللہ کے ذکر سے تر رہنی چاہیے۔
میری ایک عزیزہ تھیں۔۔تیرہ چودہ سال کی عمر میں ،میں نے پہلی بار کسی کو اس طرح ذکر اللہ کرتے دیکھا۔۔وہ اٹھتے ہوئے مدھم سی آواز میں اللہ اکبر پڑھتی۔۔دروازہ کھولتے ہوئے۔۔اندرآتے ہوئے۔۔مجھے یہ طریقہ بہت اچھا لگا۔۔اب سمجھ نہیں آتی تھی کہ اتنے ڈھیر اذکار میں سے کون سا ذکر کروں۔۔پھر طے پایا کہ امی کے کمرے کی صفائی کے وقت سورتیں دہرا لوں گی،اپنے کمرے کی دفعہ یہ ذکر اور باہر یہ !!)تب سے کوشش ہوتی ہے کہ جب بھی ذہن میں آ جائے۔۔کوئی نہ کوئی ذکر کر لوں۔۔کوشش کریں جہاں بیٹھیں وہاں چندتسبیحات ضرور کریں تاکہ یہ محفل روز قیامت باعث حسرت و نقصان نہ ہو!
ایک پروگرام میں بات سنی کہ رات سونے سے قبل پانچ منٹ درود ابراہیمی پڑھ لیا کریں۔۔عادت بنا لیں۔۔پانچ منٹ مشکل لگا کہ دن بھر کی تھکاوٹ کی وجہ سے تو فوری نیند آ جاتی تھی اور دوسرے اذکار بھی کرنے ہوتے ہیں۔۔میں نے ایک دفعہ درود پڑھنے سے شروع کیا کہ آہستہ آہستہ بڑھالوں گی ۔۔آج تک گر اسے بڑھا نہیں پائی تو چھوڑا بھی نہیں ہے۔۔اس طرح چھوٹے چھوٹے اعمال جو بظاہر چھوٹے محسوس ہوتے ہیں مگر خلوص نیت انہیں بہت بڑھا دیتی ہے۔۔یہاں ذکر کرنے کا مقصد یہی ہے کہ اگر کوئی ایک فرد بھی اس پر عمل شروع کر دے گا تو مجھے اس کا اجر ملے گا بنا اس کا اجر کم کیے۔۔اور تب تک۔۔ جب تک وہ یہ عمل کرتا رہے گا!!)
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
25۔جب گھر ، شوہر ، بچے ، رشتہ داریاں متاثر ہو رہی ہوں ، تو آپ کی ترجیح کیا ہوتی ہے؟
یہ تقابل!!!!!!!!!!ایسے سوالات پر پابندی عائد کی جائے جو خواتین اور بچیوں کو خراب کر رہے ہیں۔۔!!)تفنن برطرف!
وہی جو ترجیح ہونی چاہیے۔۔۔یاد رکھیے گھر بار بار نہیں بنتے آپ نے انہیں بنانا ہے تو پھر بسانا بھی ہے!میکہ،سسرال جو مرضی کہیں کہ ہم تمہیں بیک سپورٹ دیں گے۔۔تمہیں کبھی نہیں چھوڑیں گے۔۔یہ وقتی باتیں ہیں۔۔کوئی کسی کا ساتھ نہیں دیتا۔۔ہر ایک اپنے گھر میں مصروف ہو جاتا ہے اور ہم ان کی امیدوں پر زندگی تباہ کر لیتے ہیں۔۔اللہ سبحانہ وتعالٰی نے شوہر اور بچے آپ کی ذمہ داری بنائے ہیں اور ہم انہیں بوجھ سمجھتے ہیں اور شہر بھر کو اپنی ذمہ داری بنا لیتے ہیں!!نعوذ باللہ ۔۔
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
26۔ایک آئیڈیل عورت ، بیوی کیا ہوتی ہے؟ اور ایک آئیڈیل شوہر ؟
ایک آئیڈیل بیوی بھی انسان ہی ہوتی ہے اور ایک آئیڈیل شوہر بھی !
مثالی پن چاہیے تو شادی سے پہلے دیکھیے۔۔مل جائے گا!!)ہمیں شادی کے بعد چیزیں زہر کیوں لگتی ہیں؟؟!!)
احادیث کے مطابق مراد کا کردار اور دین دیکھیں پھر باقی باتیں کہ وہ ذمہ داریاں نبھا سکتا ہےیا نہیں اور عورت کی دینداری پھر اگرساتھ میں تینوں (خوبصورتی،مال یا حسب نسب)میں سے جو چیز بھی مل جائے ۔۔جبکہ ہمارے یہاں سب سے پہلےمرد کی تنخواہ دیکھی جاتی ہے اور عورت کی خوبصورتی۔۔ان بنیادوں پر انجام پائے رشتے۔۔معاشی تنگی ترشی آتے ہی زندگی عذاب بن جاتی ہے۔۔گھر کے کام دھندوں میں مصروف عورت کی خوب صورتی"پامال" ہوتی ہے تو اس کا ساتھ مصیبت لگتا ہے۔۔لیکن صرف کردار اور دین نہ دیکھیے بلکہ اس کردار اور دین کی وجوہات بھی دیکھ لیجیے کہ کون کس لیے اور کس کے لیے دین دار اور نیک کردار ہے۔۔کیونکہ اکثر ہمارا دین سب کے لیے ہوتا ہے۔۔سبھی اس سے استفادہ کرتے ہیں۔۔سوائے ہمارے اہنے اور ہمارے گھر والوں کے!!
ہمارا المیہ ہے کہ ہم خود آئیڈیل نہیں بنتے بلکہ آئیڈیل تلاش کرتے ہیں۔۔نتیجتا ناکام رہتے ہیں۔۔ہمیں تقوٰی والی بیوی چاہیے۔۔تہجد گزار خاوند چاہیے۔۔روزے دار اولاد چاہیے۔۔سمجھ دار والدین چاہئیں اور خود!!؟؟ہم بس یہ چاہتے ہیں کہ کوئی ہمیں ہاتھ لگا کر جنت میں داخل کر دے۔۔دینی و دنیاوی تکالیف سے بچا لے۔۔ہم کچھ نہ کریں۔۔
نوجوان نسل کی دعائیں"یا رب!باحجاب بیوی چاہیے۔۔باشرع خاوند چاہیے۔۔تہجد گزار بیوی چاہیے"یہ عمل پسندیدہ تو ہے کہ آپ دین دار ساتھی تلاش کر رہے ہیں مگر خود کہاں کھڑے ہیں؟؟وہ آئی گی،آئے گا میں بھی سدھر جاؤں گا،گی۔۔لوگوں سے توقع نہ رکھیے کہ وہ آئیں اور آپ کو بدلیں۔۔۔خود اپنے آپ کو بدل کر معاشرہ بدلیں۔۔ہمارا دوسراالمیہ یہ ہے کہ پریوں،شہزادیوں کی کہانیاں پڑھ پڑھ کر زندگی ایسی کہانیوں جیسی بنا لیتے ہیں۔۔اور جب زندگی کے اصل رنگ دیکھتے ہیں تو دل ٹوٹ جاتے ہیں۔۔پری کہانی دل بہلانے کے لیے تو اچھی چیز ہو سکتی ہے مگر زندگی بتانے کے لیے نہیں۔سرابوں اور خوابوں کی دنیا میں نہ رہیے۔۔حقیقت پسند بن کر حقیقت کا سامنا کریں۔۔یہ دنیا حقوق کی ہے فرائض کی نہیں۔۔اگر زندگی میں تلخیاں نہ ہوں تو دنیا جنت ناں بن جائے اور ہم سب بخوبی جانتے ہیں کہ دنیا جنت نہیں بن سکتی!!
 
Top