• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

محدث بک

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
مرد را ہر چند تنہایی کند کامل‌عِیار
صحبتِ یارانِ یک‌دل کیمیای دیگر است

(صائب تبریزی)​
اگرچہ انسان کو تنہائی خالص اور کھرا کرتی ہے، (لیکن) یک دل یاروں کی صحبت کیمیائے دیگر ہے۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
’ بچے وہی کرتے ہیں ، جو دیکھتے ہیں ، وہی بولتے ہیں ، جو سنتے ہیں ‘
یہ جملہ بہت پہلے سن رکھا تھا ، اب اس کا تجربہ بھی ہورہا ہے ۔
لوگ کہتے ہیں ، آئینہ دیکھ لیں ، میں سمجھتا ہوں ، آپ کے معصوم بچوں کی حرکات و سکنات آپ کا بہترین امتحان اور محاسبے کا ذریعہ ہیں ، اور آئینے سے بہتر عکس دکھاتی ہیں ۔
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
ابن تیمیه رحمہ اللہ فرماتے هیں :

" شیطان جن جب مغلوب هو جائے تو وسوسے ڈالتا هے اور انسانی شیطان جب مغلوب هو جائے تو جھوٹ بولتا هے،،،،

قال ابن تيمية رحمه الله- :

(( شيطان الجن إذا غلب وسوس، وشيطان الإنس إذا غلب كذب. ))

[ مجموع الفتاوى ٦٠٨/٢٢ ]
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
’ بچے وہی کرتے ہیں ، جو دیکھتے ہیں ، وہی بولتے ہیں ، جو سنتے ہیں ‘
یہ جملہ بہت پہلے سن رکھا تھا ، اب اس کا تجربہ بھی ہورہا ہے ۔
لوگ کہتے ہیں ، آئینہ دیکھ لیں ، میں سمجھتا ہوں ، آپ کے معصوم بچوں کی حرکات و سکنات آپ کا بہترین امتحان اور محاسبے کا ذریعہ ہیں ، اور آئینے سے بہتر عکس دکھاتی ہیں ۔
صحیح کہا آپ نے شیخ محترم !

جیسا کے آپ لوگ اس ویڈیو کو دیکھے - جو بڑا کرتا ہے بچہ اس کو کاپی کرتا ہے - لہذا ھم بچوں کو اچھی باتیں سکھائے -


 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ !

اہمیت الفاظ کی ہوتی هے
مگر اثر ہمیشہ لہجوں کا ہوتا هے ..
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
وہابی ھو کا خالی قرآن وحدیث کی بات کرتے ہو
بات تھی عورتوں کے مسجد میں آکر نماز پڑھنے کی. جب دلائل دۓ گۓ تو ایک کمنٹ ”وہابی ھو کا خالی قرآن وحدیث کی بات کرتے ہو“ پڑھ کر پیروں تلے سے زمین کھسک گئ اور ذہن بے ساختہ یہ سوچنے پر مجبور ھو گیا کہ کیا یہ کسی مسلمان نے لکھا ھے؟؟؟؟ لیکن پھر سوچا کہ نہیں یہ ممکن ھو سکتا ھے کیونکہ تقلید سب کچھ کرا دیتی ھے.
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!

تقریبا اٹھارہ سال قبل، تین سالہ بیٹی کو گود میں اُٹھائے ہوئے بیگم کے ہمراہ پارک میں داخل ہوا اور بیٹی کو گود سے اُتارا اور اُسے پیار سے کہا کہ اب آپ پیدل چلو!!
چند قدم چلنے کے بعد بیٹی نے کہا:
پاپا جی!! مجھے گود اُٹھا لیں!!
میں نے کہا:
بیٹا جی!! ہم یہاں پیدل گھومنے پھرنے آئے ہیں..آپ بھی پیدل چلو!!
تھوڑی دیر بعد پھر بولی:
مجھے گود اُٹھا لیں!!
میں بولا:
وہ دیکھیں سب بچے پیدل چل رہے ہیں..آپ بھی پیدل چلیں!!
چند قدم مزید چلنے پر پھر اس نے کہا:
پاپا جی!! مجھے گود اُٹھا لیں!!
میں نے پھر وہی نصیحت کی..
لیکن بیگم بچی کی جانب اُسے اُٹھانے کے لیے بڑھی تو میں نے اشارے سے منع کر دیا اور بیٹی سے کہا:
اب اگر آپ نے کہا کہ مجھے گود اُٹھا لیں تو میں واقعی آپ کو گود میں اُٹھا لوں گا اور سیدھا گھر لے جاؤں گا...
خیر...پہلے کی نسبت کچھ مزید قدم چلنے کے بعد بیٹی نے پھر وہی مطالبہ کر دیا...ابتسامہ!
میں نے اُسے گود اُٹھایا اور یو ٹرن لیتے ہوئے بیگم سے کہا:
چلیں واپس!!
بیگم: ہائیں!! آپ تو بچی کے ساتھ ضد میں آگئے ہیں..اتنی دور سے آئے ہیں..گھومے بغیر ہی واپسی..عجیب ہیں آپ بھی..وغیرہ...وغیرہ..
بہرحال..یاد نہیں کہ کیا کیا سننا پڑا تھا...لیکن کون ایسی باتیں یاد رکھتا ہے....اور پھر ہم گھر واپس لوٹ آئے بے نیل مرام... ابتسامہ!
خیر...قصہ مختصر...کہ اس عمل کا ردعمل یہ ہوا کہ دو تین دن کے بعد دفتر سے واپس آیا تو بیگم نے مطلع کیا:
آج آپ کی بیٹی صحن میں کھڑی ہو کر باآواز بلند کہہ رہی تھی:
پاپا جی اب میں کبھی نہیں پارک میں کہوں گی..مجھے گود اُٹھا لیں..مجھے پارک میں لے جائیں..
اُسی دن ہم دوبارہ پارک میں گئے..اور پھر بے شمار مرتبہ گئے لیکن اُس نے پھر کبھی گود والا مطالبہ نہ کیا..اُس معصوم کو سمجھ آگئی تھی کہ پاپا جی جو بات سنجیدگی سے کہتے ہیں اُس پر عمل بھی کرنا ہوتا ہے...ابتسامہ!
اس قصے کا ذکر اس لیے کیا کہ بچوں کو سنجیدہ بات سمجھانے کے لیے بعض اوقات کوئی عملی قدم بھی اُٹھانا پڑتا ہے گو کہ کام مشکل ہوتا ہے لیکن مثبت نتائج کی اُمید بھی ہوتی ہے..
 
Top