• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

محدث بک

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
محترم سید طہ عارف صاحب پر ’ محدث بک ‘ کے قانون کی مسلسل مخالفت کی پاداش میں 3 دن کی پابندی لگائی جاتی ہے ، اس عرصے میں وہ ’ محدث بک ‘ میں کچھ نہیں لکھ سکیں گے ، البتہ پڑھنے کی سہولت بدستور موجود رہے گی ۔
امید ہے وہ ان تین دنوں میں محدث فورم پر بہت سے اچھے اچھے تھریڈ شروع کریں گے ۔ إن شاءاللہ ۔
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
محلے میں ایک رافضی کی دودھ دہی کی دکان ہے۔۔
اکثر لوگ اُسے شاہ جی کہتے ہیں۔۔
اور میں دل ہی دل میں اُسے "جھوٹا شاہ" کہتا ہوں۔۔اور اُسے کبھی شاہ جی کہہ کر مخاطب نہیں کیا۔۔ ابتسامہ!
کل میں جھوٹے شاہ کی دکان پر کھڑا دہی لے رہا تھا ۔۔
کہ ایک واقف کار بھی آگئے ، سلام دعا کا تبادلہ ہوا۔
موصوف نےجھوٹے شاہ سے مخاطب ہو کر کہا:
شاہ جی! شاہ جی! ایک کلو دہی دے دیں!!
پھر مجھے مخاطب ہوئے:
نعیم صاحب! آج کل کدھر ڈیوٹی کر رہے ہیں؟
جی ملتان روڈ پر!!۔۔میں نے کہا
اچھا اچھا میں بھی کہوں کہ مال روڈ والے آفس میں آپ کبھی نظر نہیں آئے۔۔
اور پھر جھوٹے شاہ سے مخاطب ہوئے:
شاہ جی! شاہ جی! ایک کلو دہی دے دیں!!
پھر مجھے مخاطب ہوئے اور کہا:
میں سات ماہ لگا کر آیا ہوں۔
میرے چہرے پر کچھ نہ سمجھنے والے تاثرات دیکھ کر اُنہوں نےمزید اضافہ کیا:
جماعت کے ساتھ!!
بات کو سمجھتے ہوئے، میں نے کہا:
اوہ!!اچھا اچھا!!
موصوف نے پھرجھوٹے شاہ سے مخاطب ہو کر کہا:
شاہ جی! شاہ جی! ایک کلو دہی دے دیں!!
میں نے دل ہی دل میں اُسے پھر جھوٹا شاہ کہا۔۔ابتسامہ!
اور سوچنے لگا کہ سات ماہ میں موصوف کو عقیدے کی کوئی تعلیم نہیں دی گئی؟ کہ رافضی کو اتنے پیار سے درخواست کر رہا ہے۔۔کیا اسے دکان پر لگے ہوئے شرکیہ افکار و نظریات کے حامل پوسٹر لگے ہوئے نظر نہیں آتے۔۔؟ نجانے کس بات کی اسے سات ماہ میں تعلیم دی گئی ہے کہ وہ شرک کو ہی نہیں پہچانتا۔۔؟
ٹھیک ہے، ہم نے اس معاشرے میں رہنا ہے۔۔لیکن شرکیہ اعمال و نظریات کے حاملین کی اتنی عزت؟؟۔۔
ایک عمدہ پہلو کی طرف نشاندہی!
ٹھیک ہے آپ بے عزتی نہ کیجیے،دائرہ اخلاق میں رہیےلیکن کم از کم عزت نہ دیں۔جو اصحاب رسول ﷺ کو عزت نہیں دے سکتا ۔۔ہمارے پاس اسے دینے لیے مفت عزت نہیں ہونی چاہیے۔
ہمارے ایک ننھیالی ماموں تھے۔کٹر شیعہ۔۔والدہ شیعہ تھی لہذا اولاد کو بھی ہم مسلک بنایا اور ایک بیٹا ماتم نہیں کرتا تھا تو اس کا کھانا پینا خرچہ پانی سب بند کر رکھا تھا کہ پہلے ماتم کر کے آو،پھر کچھ مانگنا۔بچپن میں تو ماموں ماموں کہتے رہے۔بھیا شعور کی عمر کو پہنچے تو کہنے لگے کہ ہم اسے کیوں ماموں کہتے ہیں جو اپنے بیٹے عثمان اور بیٹی عائشہ(بچوں کے ننھیال نے زبردستی نام رکھے تھے) کےصحابہ کرام رضوان اللہ کے بغض میں کبھی نام نہیں لیتا بلکہ مانی اور عاشی کہتا ہے،ہم اسے ماموں کیوں کہیں؟؟بحمدللہ اس کے بعد ہم نےان صاحب کا ہمیشہ نام ہی لیا کیونکہ کم ازکم ہم میں اتنی غیرت موجود ہونی چاہیے۔
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
فارم پر ایک موضوع دیکھ رہی تھی تو ایک پرانی بات یاد آئی۔
میری ایک عزیزہ کا واٹس ایپ گروپ تھا۔بہت اصرار کر کے شامل کیا ۔مجھے رنگ برنگے گروپس سے خاصی الجھن ہوتی ہے لیکن بہرحال اچھا گروپ تھا۔اخلاق کے دائرے میں بات ہوتی تھی اور بات حقیقتا سمجھی جاتی تھی۔ایک ممبرنے پوسٹ کیا کہ ہمارے معاشرے میں پھیلی مختلف غلط تصورات ۔۔اس میں ایک نقطہ یہ بھی تھا کہ محبت کی شادی گناہ نہیں ۔رسول اللہ ﷺ اور سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کی کون سی شادی تھی؟
بات چونکا دینے والی تھی۔ایک دوسرے ممبر نے شدید تنقید کی کہ آپ اتنی بڑی بات کر رہے ہیں؟الفاظ کے چناو کا درست استعمال نہ ہونا اچھی خاصی بحث کا باعث بن گیا۔کوئی کسی طور چپ نہ ہوتا تھا۔پوائنٹ سب کا ایک تھا لیکن الفاظ کے چناو سے معاملہ بگڑ رہا تھا۔
بات یہ تھی کہ مروجہ محبت کا کوئی بھی قائل نہیں کیونکہ مروجہ محبت گناہ کا دامن تھامے آتی ہے۔
محبت کی شادی اور پسند کی شادی دکھنے میں ایک سی ہیں لیکن باریک سا فرق ہے۔
محبت کی شادی میں گناہ کا پہلو لازم ہے،محبت بغیر دیکھے،سنے ،پرکھے نہیں ہوتی جبکہ پسند ایک الگ معاملہ ہے کہ کسی نے دوسرے کے متعلق سنا تو اس کے اخلاق،کردار یا تعلیم کو پسند کیا۔اس صورت میں پیغام نکاح بھیجا تو کوئی گناہ نہیں۔حدیث میں وارد ہے کہ چار چیزوں کی بنا پر عورتوں سے نکاح کرو۔اب وہ چار چیزیں اگر کسی میں سنی گئیں تو وہاں پیغام نکاح بھیجنا پسند کی شادی ہوئی کہ جس طرح صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے پیغامات نکاح جایا کرتے تھے۔رسول اللہ ﷺ اور سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کی بھی پسند کی شادی تھی کہ سیدہ کو رسول اللہ ﷺ کا کردار و اخلاق پسند آیا تو پیغام نکاح بھیجا۔ارینج میرج بھی پسند کی ہوتی ہے کہ والدین نے پسند کیا اور اس کی خوبی آپ سے ذکر کی تو آپ نے ہاں کر دی۔آپ کو خوبی پسند آئی تو آپ نے ہاں کیا۔یہ بھی پسند کی شادی ہے۔اور اگر خوبی پسند نہ آئی اور انکار کیا لیکن والدین نے زبردستی کر دیا تو یہ زبردستی کی شادی ہے))ہمارے یہاں عجیب ذہن بن چکا ہے کہ اگر کوئی کسی کی خوبی بیان کرے تو کن اکھیوں سے دیکھا جاتا ہے کہ ضرور کوئی معاملہ ہےحالانکہ عمدہ اخلاق و کردار کسی کا بھی ہو،اس کردار و اخلاق کے شخص کو ہر جگہ سراہا جاتا ہے پسند کیا جاتا ہے۔اس میں لازم نہیں کہ کسی گناہ کی آمیزش ہو۔
لیکن محبت کی شادی وہ ہوئی جہاں آپ کا آپسی تعلق واسطہ رہا۔گناہ کا پہلو شامل حال رہا۔یہ غلط طریقہ ہے۔لہذا یہ کہنا کہ رسول اللہﷺ کی محبت کی شادی تھی، غلط ہے۔
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
بعض کتب ایسی ہیں کہ ان کے مطالعہ سے قبل" دماغی انشورنس" کروانے کو جی چاہتا ہے))
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
آج کل "باتیں" اس قدر ہو چکی ہیں کہ باتوں کے شیر اور عمل کے گیڈر نظر آتے ہیں!
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
مکڑی کا جالا ......یا .........پاش پاش ہوتا غرور

*******************
ہزار بار کی پڑھی اور سنی بات ، مگر اگلے روز میں ٹھر سا گیا ...عجیب سی سوچیں اور خیالات اپنے وجود کا احساس دلانے لگے ...کہ فکر کا ایک پہلو یہ بھی تو ہے ......

.....الله کے لیے کیا مشکل تھا کہ جس رات کفار مکہ ، پاک نبی کو قتل کرنے نکلنے والے تھے ...اس روز ان پر عذاب آ جاتا ...وہ اندھے ہو جاتے ...ان پر موت مسلط کر دی جاتی ...لیکن نبی کو کہا گیا کہ آپ نکلیے ...خود محنت کیجئے ...کوئی تدبیر سوچیے ....

.آپ نے علی رضی اللہ عنہ کو اپنے بستر پر لٹایا ......ابو بکر رضی اللہ عنہ کو ساتھ لیا ...اور رات کے اندھیرے میں چھپ چھپا کے نکلے ...پریشانی کا عالم بھی تھا، کچھ فکر مندی بھی ...ایک غار میں جا چھپے ...کھوجی پاؤں کے نشان پر چلتا غار تک آ پہنچا ...ساتھی ابو بکر رضی اللہ عنہ مضطرب ...ادھر ایک گہرا سکون ....لیں جی قصہ کچھ اور تھا .... کفار کی شکست ایک نازک سی مکڑی کے ہاتھوں طے تھی ...عذاب اس لیے نہ آیا ....مکڑی نے غار کے منہ پر جالا بن دیا تھا ...یہ تو بچپن سے پڑھتے آئے تھے ...اس روز دماغ میں ایک دم روشنی سی ہو گئی ....کہ یہ مکڑی کا جالا تو نہ تھا ...یہ تو الله کی قدرت کا ایک معمولی سا اظہار تھا...کہ کفار مکہ کا غرور ریشم سے نازک جالے سے ٹکرا کے مٹی میں ملایا جائے گا .....


ابو بکر قدوسی
 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
تمنا ہے میرے دل کی کہ میں ہوں اور بس تم ہو،
یہ وہ حسرت ہے جس حسرت پے خود حسرت کو حسرت ہے---
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
جا اپنی حسرتوں پہ آنسو بہا کے سو جا!!!۔۔ابتسامہ!
 
Top