بہت عرصے سے چند سوالات زندگی پر چھا گئے تھے۔جواب ڈھونڈے نہ ملتے تھے۔آزمائش۔۔آزمائش اور فقط آزمائش!!
1)مصائب کیوں گھیر لیتے ہیں؟ہم تو بہت معصوم اور اچھے تھے۔
اپنے آپ کو معصوم اورنیکوکار سمجھتے سمجھتے ہم خود کو ناقابل شکست سمجھ بیٹھتے ہیں۔مصائب آ کر نہ جھنجھوڑیں تو فرعون بن بیٹھیں۔ہر شخص میں اللہ نے کوئی نہ کوئی کمزوری رکھ چھوڑی ہے تا کہ وہ خود کو خدا نہ سمجھ لے۔۔اس کمزوری پر گرفت کرتے ہی اسے اپنا غلام اور بے بس ہونا سمجھ آ جائے۔
2)بہت ہی اپنوں سے ٹھیس کیوں لگتی ہے؟
ہم اپنوں کی محبت میں حد سے بہت آگے نکل جاتے ہیں۔جو وقت اللہ کو دینا تھا،وہ "اپنوں" میں بانٹتے پھرتے ہیں۔پھر اللہ عزوجل انہیں اپنوں سے ہمیں ایسی ٹھیس پہنچاتا ہے کہ سب کچھ ختم ہو جاتا ہے۔محبت کے مرکز کو تبدیل جو کرلیتے ہیں۔خالق کی مخلوق،خالق سے زیادہ اچھی جو لگنے لگتی ہے۔اہل بصیرت خوف زدہ ہو کر تائب و عائد بن جاتے ہیں اور نادان زندگی بھر انہی "اپنوں"کا ماتم کرتے رہتے ہیں۔