• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

محدث بک

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
عالم اسلام پر ظلم و ستم اور نا انصافی کے رونے دھونے تو ٹھیک ہيں، ، ہونے چاہییں ، اتنا بھی نہ ہوا تو بے حس کہلائیں گے .
ليكن اس سب کے باوجود اللہ تعالی کے ساتھ تعلق کیسا ہے ؟ اللہ کے سامنے اس تعلق سے ہم کتنا روتے ، گڑگڑاتے ہیں ؟
کہیں ہمارا حال ایسا تو نہیں ؟
و لقد أخذناهم بالعذاب فمااستكانوا لربهم و ما يتضرعون
( ہم نے انہیں عذاب میں مبتلا کیا ، لیکن انہوں نے اپنے رب کے سامنے جھکنے ، اور آہ و زاری کرنے کی ضرورت نہیں سمجھی )
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
جی ہاں لبرلز!
کبھی ملازم کی پلیٹ میں کھایا ؟؟؟؟....

...
ہمارا وہ دوست ہے ... ڈیفنس کا رہائشی .... ممکن ہے ارب پتی رہا ہو...مسجد میں اعتکاف بیٹھ گیا...میں آج تراویح کی نماز کے بعد "مرکز" کے دفتر میں داخل ہوا تو ماحول یخ بستہ تھا...میز پر ایک پرات پڑی ہوئی تھی..بات چیت چل رہی تھی ...باتوں کے بیچ میں سب گاہے ہاتھ بڑھاتے ، ایک آدھ لقمہ چاول کا لے لیتے....منظر کا روشن پہلو وہ بچہ تھا جو ٹوپی پہنے اعتماد کے ساتھ چاول کھا رہا تھا..میں ہنس دیا کہ کیا اعتماد اور بے تکلفی ہے..."کس کا بچہ ہے؟"...اس کا باپ بول اٹھا....کل ہی جو مجھے بتا رہا تھا کہ محلے میں ایک کونے پر سبزی لگاتا ہوں آج کل.....اور آج اس کا بیٹا ارب پتی کی پلیٹ میں گھسا بیٹھا تھا.....یہ برابری اسلام کا اعجاز ہے.........
اس سے اگلے روز لاہور کی جوتے کی سب سے بڑی "چین" کا مالک اسی مرکز میں نماز پڑھ رہا تھا..ساتھ میں ممکن ہے کوئی "کھوتی ریڑھی" والا کھڑا ہو.
.تیری سرکار میں پہنچے تو سبھی ایک ہوۓ
ایک روز میں اردو بازار جا تھا... ٹریفک سگنل پر برابر میں ایک"ایم پی اے" صاحب کی گاڑی رکی...مولوی صاحب ممبر اسمبلی تھے...میں نے شیشہ نیچے کیا ...متوجہ کیا اور کہا.."آپ ڈرائیور کے برابر کیوں نہیں بیٹھے ؟... پیچھے بیٹھے ہیں ..یہی غرور ہے"...بھلے آدمی تھے فورا مان گئے کہ ہاں غلط ہے......
اسامہ موعود کبھی پنجاب کے چیف سیکرٹری تھے....پکے مذھبی آدمی...اک روز میرے پاس اس طرح آئے کہ افسرانہ غررور اور تکبر کے برعکس ڈرائیور کے ساتھ بیٹھے....
....میں اپنی بات نہیں کرتا لیکن اپنے ملازموں کی پلیٹ میں مل کے کھاتا ہوں ... اور نہ ایمان جاتا ہے نہ میرا رتبہ کم ہوتا ہے.....
اگلے روز قاضی عبدالقدیر خاموش تشریف لائے...ان کی موجودگی میں ہی "مولوی شریف" آ گیا...محکمہ اوقاف کا باورچی.....بے انتہا نیک...قاضی صاحب نے اسے برابر ہی نہ بٹھایا ...کچھ کتب بھی پیش کیں...برابری سے مل رہے تھے ...ساتھ بیٹھے تھا...کہاں کا غرور ؟
........ہاں ہم "ملاؤں " نے یہ سب اپنے نبی کے اسوۂ سے سیکھا..............لیکن حضور آپ؟؟؟؟؟؟
جی ہاں محترم لبرل ازم کے ماموں حضور...جتنے یہ لبرل دانشور ہیں...جو ٹی وی پر اپنی دانش بگھارتے ہیں ..انسانی حقوق کے لقمے "حلال" کرتے ہیں....
آپ کبھی اپنے ڈرائیور کے ساتھ بیٹھے ؟
کبھی اس کی پلیٹ میں کھانا کھایا؟...
حہھھھھھہ کھانا؟ آپ کو فوڈ پوائزننگ ہو جائے گی یار.....
لیں ان کے استادی " نامسعود" سے پوچھیں کہ جتنے انسانی حقوق کے لکھنے والے آپ نے اپنے صفحے " ہم سپ"..(سپ پنجابی میں سانپ کو کہتے ہیں)...پر اکٹھے کیے ہوۓ ہیں ، ان کو کہیں کہ کبھی اپنے ملازم کو بھی ساتھ میں فائیو سٹار ہوٹل میں ساتھ بٹھا کے کھلا کے دکھائیں... کبھی اس کی پلیٹ میں کھائیں ....پیں بول جائے گی..سانس اکھڑ جائے گی ...روشن خیالی ابکائیاں لینے لگے گی
اور............ قامت کی درازی کا سب بھرم کھل جائے گا...
ان کے ماحول میں کتنی منافقت ہے اس سے اندازہ کریں کہ ایک بار میں سفر میں تھا راستے میں بھوربن آتا تھا....ہمارے ساتھ ایک غریب آدمی تھے جن کا نام لکھنا مناسب نہیں...ان کے کندھے پر سرخ رومال دھرا تھا...ہم پرل کانٹینٹل میں رک گئے..لابی میں بیٹھے تھے..کہ ایک آفیسر آیا اور ان صاحب کو کہنے لگا کہ رومال کو کندھے سے اتار کے ہاتھ میں پکڑ لیں....اپنا دماغ ایک دم سے فیوز ہو گیا....میں نے کہا کہ اس کے بوسیدہ رومال سے تمہارا ماحول متاثر ہوتا ہے لیکن ابھی کوئی حیا باختہ نیم برہنہ آ نکلے تو تمہارا ماحول خراب نہیں ہو گا..بہت سنائیں تو معذرت کرنے لگا ..
جناب یہ صرف ایک پہلو ہے.....ورنہ اس طبقے کی منافقت کے بیسیوں رنگ ہیں....آزادی نسواں...انسانی حقوق ..چائلڈ لیبر...سب جھوٹے ڈرامے ہیں جو میڈیا پر چلتے ہیں..اور تحریروں میں پلتے ہیں...لیکن گھروں میں ان کے بھی غلام بچے ہی پائے جاتے ہیں ...ورنہ ان سے پوچھئے کہ ان کے گھر میں "پوچا" ہیلری کلنٹن آ کے لگاتی ہے ؟ جناب وہی لوکل غلام بچے جن کی تنخواہ بیگم صاحبہ پانچ ہزار دیتی ہیں اور رات کو ٹاک شو میں مولوی کو ان کے حقوق کا غاصب گردانتی ہیں ...اور بیک گراؤنڈ میں میوزک چلتا ہے ..منافقت زندہ باد

.........ابوبکرقدوسی
 

عبدالقیوم

مشہور رکن
شمولیت
اگست 25، 2013
پیغامات
825
ری ایکشن اسکور
433
پوائنٹ
142
موٹر سائیکل ک پنکچر لگواتے ہوئے میں فیصلہ کر چکا تھا کہ اس ہفتے بھی اپنے گھر واپس نہ ہی جاوں تو بہتر ہے ،دیر تو ویسے بھی ہوچکی تھی اورجہاں پچھلےتین ہفتے گزر گئے ہیں یہ بھی گزار ہی لوں تو گرمیوں کی چھٹیوں میں ایک ہی بار چلا جاؤں گا۔ اسی سوچ بچار میں روڈ پر کھڑے میں نے پندرہ سولہ سال کے ایک نوجواں کو اپنی طرف متوجہ پایا۔وہ عجیب سوالیہ نظروں سے میری جانب دیکھ رہا تھا،جیسے کوئی بات کرنا چاہ رہا ہو۔لیکن رش کی وجہ سے نہیں کر پا رہاتھا۔
جب پنکچر لگ گیا تو میں نے دکاندار کو 100 روپے کا نوٹ دیا اس نے 20 روپے کاٹ کر باقی مجھے واپس کر دیے۔میں موٹر سائیکل پر سوار ہوکر جونہی واپس شہر کی طرف مڑنے لگاتو وہ لڑکا جلدی سے میرے پاس آکر کہنے لگا-
" بھائی جان میں گھر سے مزدوری کرنے آیا تھا ،آج دیہاڑی نہیں لگی آپ مجھے واپسی کا کرایہ 20 روپے دے دیں گے"
میں نے ایک اچٹتی سی نگاہ اس پر ڈالی ،سادہ سا لباس،ماتھے پر تیل سے چپکے ہوئے بال ،پاوں میں سیمنٹ بھراجوتا۔مجھے وہ سچا لگا،میں نے 20 روپے نکال کر اس کے ہاتھ پر رکھ دئیے ،وہ شکریہ ادا کر کے چلنےلگا تو نہ جانے میرے دل کیا خیال آیا ،میں نے کہا،
"سنو ،تمہیں دیہاڑی کتنی ملتی ہے؟"
اس کے جواب دینےسے پہلے ہی میں نے باقی کے 60 روپے بھی اس کی طرف بڑھا دیے۔وہ ہچکچاتے ہوئے پیچھے ہٹا اور کہنے لگا
"نہیں بھائی جان !میرا گھر منڈھالی شریف ہے،میں پیدل بھی جاسکتا تھا لیکن کل سےماں جی کی طبیعت ٹھیک نہیں ،اوپر سے دیہاڑی بھی نہیں لگی،سوچا آج جلدی جا کر ماں جی کی خدمت کر لوں گا"۔
میں نے کہا،
"اچھا یہ پیسے لے لو ماں جی کے لیے دوائی لے جانا"
وہ کہنے لگا
" دوائی تو میں کل ہی لے گیا تھا۔آج میں سارا دن ماں جی کے پاس رہوں گا تو وہ خود ہی ٹھیک ہو جائیں گی،مائیں دوائی سے کہاں ٹھیک ہوتی ہیں بابوجی!"
میں نے حیران ہو کرپوچھا ،
"تمہارا نام کیا ہے؟"
اتنے میں اس کی بس بھی آگئی،وہ بس کی چھت پر لپک کر چڑھ گیا اور میری طرف مسکراتے ہوئے زور سے بولا
"گلو" ۔
گلو کی بس آہستہ آہستہ دور ہوتی جا رہی تھی ۔ لیکن گلو کے واپس کیے ہوئے 60 روپے میری ہتھیلی پر پڑے ہوئے تھے اورمیں ہائی سٹریٹ کے رش میں خود کو یک دم بہت اکیلا محسوس کرنے لگا۔
کچھ سوچ کر میں نے موٹرسائیکل کارخ ریلوے اسٹیشن کی طرف موڑ لیا۔موٹر سائیکل کو اسٹینڈ پر کھڑا کرکے ٹوکن لیا اور ٹکٹ گھر سے 50 روپے میں خانیوال کا ٹکٹ لے کر گاڑی کے انتظار میں بینچ پر بیٹھ گیا۔
کب گاڑی آئی ،کیسے میں سوار ہوا کچھ خبر نہیں، خانیوال اسٹیشن پر اتر کے پھاٹک سے کبیروالا کی وین پر سوار ہوا،آخری بچے ہوئے10 روپے کرایہ دے کر جب شام ڈھلے اپنے گھر کے دروازے سے اندر داخل ہوا تو سامنے صحن میں چارپائی پر امی جان سر پر کپڑا باندھے نیم دارز تھیں۔میرا بڑا بھائی دوائی کا چمچ بھر کر انہیں پلا رہا تھا۔مجھے دیکھتے ہی امی جان اٹھ کر کھڑی ہوئیں اور اونچی آواز میں کہنے لگیں
" او! میرا پترخیر سے گھر آگیا ہے! اب میں بالکل ٹھیک ہوں "۔
میں آنکھوں میں آنسو بھرتے ہوئے دوڑ کر ان کے سینے سے جالگا۔ بس کے گیٹ میں کھڑے گلوکا مسکراتا ہوا چہرہ یک دم میری آنکھوں کے سامنے آگیا اور میں سمجھ گیا کہ اس نے مجھے 60روپے واپس کیوں کیےتھے۔
چراغ لے کے کوئی ،راستے میں بیٹھا تھا
مجھے سفر میں جہاں رات ہونے والی تھی
 
  • پسند
Reactions: Dua

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
@عبدالقیوم بھائی کا مراسلہ پڑھ کر مجھے پھر یاد آیا:
ہمیشہ ٹوٹ کے ماں باپ کی کرو خدمت
ہے کتنے روز یہ بوڑھے شجر نہیں معلوم
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
ایک بات طے شدہ ہے کہ اسلام کا دفاع یا پرچار ’ معذرت خواہانہ ’ رویے سے کبھی نہیں ہوسکے گا ۔
حکمت علمی اپنائیے ، لیکن یہ نہ بھولیے کہ جرأت مندی ، بہادری اور اسلامی تعلیمات پر علی وجہ البصیرۃ ناز و فخر ایک مبلغ اور داعی کے لیے ازحد ضروری ہے ۔
اگر کبھی محسوس ہو کے اسلام کا دفاع کرتے ہوئے اسلامی تعلیمات کے بارے میں معذرت خواہانہ رویہ اختیار کرنا پڑ رہا ہے تو اسلام کی فکر چھوڑیے ، بلکہ اسلام کے متعلق اپنی معلومات پر نظرثانی کیجیے ، اور اس عظیم فریضے کی ادائیگی سے پہلے اس کے لیے اپنے اندر اہلیت و استعداد پیدا کیجیے ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
ٹی وی چینلز کا دعوی یہ ہے کہ ہم ’ حقیقت ’ دکھاتے ہیں ، لیکن اس دعوی کی قلعی تب کھلے گی جب ان چینلز کی دکھائی گئی ’ حقیقت ’ اور چھپائے گئے ’ حقائق ’ دونوں سامنے آنے کا بندوبست ہو جائے ۔
اگر تجربہ کرنا ہے تو کسی ایک ٹاک شو یا ٹی وی پروگرام کی اصل ریکارڈنگ ملاحظہ کرکے دیکھیں . اندازہ ہوگا کہ ’ حقیقت ’ کتنی دکھائی گئی ہے ، اور ’ حقائق ’ کتنے چھپائے گئے ہیں ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
کچھ لوگوں میں تحقیق کا داعیہ موجود ہوتا ہے، لیکن اس کے لیے مطلوبہ صلاحیت اور اہلیت نہیں ہوتی ۔
نتیجتا تحقیق کے نام پر کچھ اور ہی کرجاتے ہیں ۔​
ایسی صورت حال میں حق کے متلاشی رہیے ، اہل علم کی خوشہ چینی کیجیے ، لیکن ’ محقق ’ کے درجہ پر فائز ہونے سے پرہیز کیجیے ۔
نوٹ : ’محقق‘ کے متبادل لفظ ’ عقل کل ‘ بھی استعمال کیا جاسکتا ہے ۔
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
ﺍﭘﻨﯽ ﻣﻠﺖ ﭘﺮ ﻗﻴﺎﺱ ﺍﻗﻮﺍﻡ ﻣﻐﺮﺏ ﺳﮯ ﻧﮧ ﮐﺮ
ﺧﺎﺹ ﮨﮯ ﺗﺮﮐﻴﺐ ﻣﻴﮟ ﻗﻮﻡ ﺭﺳﻮﻝ ﮨﺎﺷﻤﯽ
ﺩﺍﻣﻦ ﺩﻳﮟ ﮨﺎﺗﮫ ﺳﮯ ﭼﮭﻮﭨﺎ ﺗﻮ ﺟﻤﻌﻴﺖ ﮐﮩﺎﮞ
ﺍﻭﺭ ﺟﻤﻌﻴﺖ ﮨﻮﺋﯽ ﺭﺧﺼﺖ ﺗﻮ ﻣﻠﺖ ﺑﮭﯽ ﮔﺌﯽ

علامہ اقبال
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
مان لیا ...انسانیت سب سے بڑا مذهب هے
اور اس مذهب کے نام لیواون نے
افغانستان ' عراق ' اور شام مین
صرف بمباری سے لاکهون انسان قتل کیے
جی هان ! انسانیت سب سے بڑا مذهب هے
اس مذهب نے صرف پاکستان مین
ڈرون حملون سے کیی هزار بچے اور عورتون کو مار دیا
عراق کو دوا کی سپلای پر بهی پابندی لگای
اور اس طرح کتنے لاکهون بچے قتل کیے
جی هان انسانیت سب سے بڑا مذهب هے
اس مذهب کے نام لیوان نے
شاداب اور پرسکون ملک لیبیا کو
اپنا نشانه بنایا اور برباد کروا دیا
اسی مذهب کے پجاریون کا ایک کارنامه
اسراءیل بهی هے
رستا هوا ناسور
اور کمال یه هے
که یهی مذهب جب خون پی لیتا هے
تو فرصت کے لمحات مین
امن کے نوبل انعام بهی بانٹتا هے

...................ابو بکر قدوسی
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
جتنا وقت سوشل میڈیا پر دوسروں کی پوسٹس کمنٹس آنے جانے، کھانسی بخار امتحان کو دیا کرتے ہیں۔اتنا وقت گھر والوں کو دیں تو معاشرے کے اکثر مسائل ازخود ختم ہو جائیں گے!!
 
Top