• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

محدث بک

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
حدود اس لیے بنائی گئیں ہیں کہ انسان رک جائے اور وہی لمحہ فیصلہ کن بن جاتا ہے کہ پلٹنا ہے یا بڑھنا ہے!
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
من میں چور نہ ہو تو ہم بھی پٹھان بھائیوں کی طرح نماز کے لیے وقت اور جگہ ڈھونڈ سکتے ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
دو تین روز سے بیگم کی بلی (سوئیٹی) گھر سے باہر جانے کو بے تاب تھی.. اور بیگم اس کی حرکتوں سے پریشان...
آج آفس سے میں گھر آیا تو بیگم نے دوران کھانا خوشی خوشی مطلع کیا کہ اُس نے آج سوئیٹی کو دم کیا تھا..اب اُسے کافی سکون ہے..یہ سن کر مجھے بھی کچھ تسلی ہوئی.. اور پھر مغرب کے بعد خیال آیا کہ کہیں بیگم نے ہمیں بھی کوئی دم تو نہیں کر رکھا؟...ابتسامہ!
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
اگر آپ کو بچوں کی شادی کرنے کے لیے رشتہ نہیں مل رہا تو دوسروں میں نقص نکالنے سے قبل اپنے معیار پر نظر ثانی کر لیجیے۔
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
لڑکیوں کو پڑھ لکھ کر ہانڈی روٹی "ہی"نہیں کرنی ہوتی بلکہ پڑھ لکھ کر ہانڈی روٹی " بھی" کرنی ہوتی ہے۔
 
شمولیت
جون 16، 2011
پیغامات
100
ری ایکشن اسکور
197
پوائنٹ
97
میرے خیال سے آج کل بچوں بچیوں کو جو ابھی 20 ، 22 سال کو نہیں پہنچے، موبائیل و انٹرنیٹ اور کمپیوٹر سے مکمل دور رکھنا چاہیے، وجہ یہ نہیں کہ وہ فحاشی وغیرہ میں مبتلا ہو جائیں گے، بلکہ دو وجہیں ہیں ایک الحاد اور جدید فتنے اور دوسری چیز یہ کہ اس سے بچے مادہ پرست ہو جاتے ہیں۔ کسی کام میں دل نہیں لگتا کیونکہ وہ چھوٹے بڑے ہی موبائیل میں ہوتے ہیں، اور ہر کام کرتے وقت بس انٹر نیٹ و موبائیل کی فکر رہتی ہے۔ اور اس کے برعکس میں نے وہ لوگ دیکھے ہیں جو یہ چیزیں نہ جانتے ہیں اور نہ کبھی استعمال کیں۔ وہ تقوی دار بھی ہوتے ہیں اور برائیوں سے دور بھی!!!
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
ابھی اسی ہفتے کی ہی بات ہے کہ ایک ضروری رقم کی تفصیل معلوم کرنے بینک برانچ فون کیا۔فون کسی خاتون نے اٹھایا"جی فرمائیے؟"میں نے بتایا کہ اکاونٹ میں اماؤنٹ معلوم کرنی ہے۔جانے کس ترنگ میں تھیں،طنز بھری شوخی میں کہنے لگیں"اکاؤنٹس؟؟؟؟میڈم!آپ کے کتنےےےےے اکاؤنٹس ہیں؟"خالصتا غیرپیشہ وارانہ رویہ تھا۔صاف محسوس ہوا کہ نئی نئی بھرتی ہوئی ہیں۔بے ساختہ زبان سے انگریزی پھسل پڑی"محترمہ!میں نے اکاونٹ کہا ہے اکاؤنٹس نہیں۔"خجل ہو کر چپ کر گئیں۔میں نے انگریزی میں ہی گفتگو جاری رکھی۔پہلے اپنا رعب ڈالنے کی کوشش کی لیکن الٹا سر پر پڑا۔حالانکہ قابل تھیں لیکن شاید وہ توقع نہیں کر رہی تھیں لہذا بار بار غلطی کرتیں اور بار بار معذرت کرتیں۔کام مکمل ہوا تو میں نے فون رکھ دیا۔
میں سامنے ہوتی تو اس رویے کی منطق بھی سمجھ آ جاتی کیونکہ عموما یہی دیکھاگیا ہے کہ جہاں کسی دین دار خصوصا خاتون کو دیکھا جائے توعموما خواتین ہی ان کو مرعوب کرنے یا احساس کمتری کا شکار بنانے کی کوشش کرتی ہیں اور کوشش بھی کیا کہ چار لفظ انگریزی کے بول دیے اور وہ بھی "چلڈرنز" والے))انگریزی زبان ہے،ایک زبان سےکمتری یا برتری کیسے ظاہر ہوتی ہے؟لیکن وہی غلامی کی خو جینا دوبھر کر دیتی ہے۔دین دار افراد کو چاہیے کہ انگریزی سیکھیں،بولیں کیونکہ انگریزی صرف دعوت دین کے لیے ہی موثر نہیں بسا اوقات ہاتھ لگائے بغیر زوردار طمانچوں کا کام بھی کرتی ہے۔
گزشتہ کچھ عرصے سےسفر در سفر ہے۔پہلے سردی تھی تو نقاب میں اس قدر مسئلہ نہیں تھا۔اب دو ماہ سے گرمی کا دور دورہ ہوا تو مکمل نقاب کے ساتھ نکلنا اس لیے بھی دشوار معلوم ہوا کہ طویل ترین سفر اور پھر حالات کی بنا پر سخت چیکنگ۔۔ایک علاقے کے افراد،دوسرے میں جاتے مشکوک سمجھے جاتے۔کئی اعزا کو گھنٹوں کی تفتیش سے گزرنا پڑا کہ کیوں؟کہاں اور کیسے؟پھر خواتین بال بچوں والی ہوں تو سخت تنگی ہوتی۔پچھلے ماہ لاہور جانا ہوا تو میٹرو میں سب خواتین نے ایسے گھور کر دیکھا کہ گویا ہم کسی اور سیارے کی مخلوق ہوں۔سامان زیادہ تھا،ورنہ میں جا کر بات ضرور کرتی۔دل میں بہت تنگی رہی۔چھوٹے موٹے شہروں کے یہی رنگ ہوتے کہ سب مڑ مڑ کر دیکھتے۔ٹوئن سیٹیز میں آتے ہی سکھ کا سانس لیا کہ چاہے ڈوپٹہ بھی نہ ہو"آزادی رائے" کے نام پر کوئی آپ پر بھی طنز نہیں کرتا۔بات کا جواب بات میں دیا جا سکتا ہے لیکن تاثرات میں انسان کچھ بھی کرنے سے قاصر ہوتا ہے۔ہیلپر نمبر 3 نے یہ حالات دیکھے تو کہنے لگیں کہ گھر میں انگریزی بولنے کی بجائے کچھ باہر کے لیے بھی محفوظ کرنے بارے کیا خیال ہے؟انگریزی سے انہیں پردہ بھی چبتا نہیں ہے اور آسانی بھی رہے گی۔خیال معقول تھا۔تھوڑی بہت کوشش کی،معاملہ اچھا رہا۔اب اس ماہ بچوں کو پارک لیکر جانا تھا۔علاقے کا مشہور ترین پارک۔پارک میں داخل ہوتے ہی اتنی چکا چوند اور فیشن زدگی۔۔ان میں یہ نقاب والی خواتین اور مکمل داڑھی والے مرد کیسے لگیں گے؟؟چپ کر کے بچوں کو انگریزی میں کہا کہ چلتے چلو۔بچیاں گیمز کی طرف آ گئیں کہ یہاں خواتین کاونٹرز ہیں۔ہم تو گیمز کھیلیں گی۔کاونٹر پر ٹکٹس لیے،کچھ اچھنبے سے دیکھ کر دے دیے۔پہلے کمرے کی طرف آئے۔بچیاں ایک دوسرے کو زور دے رہی تھیں کہ تم پہلے کھیلو،اچھا تم۔ادھر بیٹھی لڑکی مڑ کر حیرت سے آئی"آپ۔۔۔آپ کس زبان میں بات کر رہی ہیں؟مطلب۔۔پشتو۔۔مجھے لگا کہ۔۔۔پشتو"
بچیاں ہنس دیں۔"ستیاناس!!نہیں۔۔انگریزی"
"اچھا تو۔۔آپ کس ادارے سے ہیں؟"
"کہیں سے بھی نہیں"(سرگوشی میں)"
"آپ کے ادارے میں سب انگریزی بولتے ہیں؟"
"نہیں۔۔ہم گھر میں بولتے ہیں"
"اوہ ہ ہ"گہری سانس"اچھا لگا مجھے"
دوسرے کاونٹر پر پردے میں انگریزی بولتے وجود دیکھ کر"آپ۔۔آپ کس جامعہ سے ہیں؟انکار پر سر جھٹک کر رہ گئیں۔ہر کاونٹر پر یہی ہوا۔شور شرابہ ہونے لگا۔(مجھے یاد آیا بنک کی دفعہ بھی دو چار دفعہ کال ٹرانسفر ہوئی تھی،عجیب سی ہڑبونگ تھی)"آپ کس تنظیم سے ہیں؟"ایک دوسری خاتون"آپ ۔۔۔آپ۔۔۔ایرانی ہیں؟ یا ترکی۔۔میرا مطلب۔۔۔"
"نہیں ہم پاکستانی ہیں۔۔بس انگریزی بول رہے ہیں۔"افسوس کے ساتھ!
"اچھا۔۔وہ لہجہ ۔۔آپ کا۔۔مجھے لگاکہ۔۔۔آپ باہر سے آئی ہیں؟"
"نہیں۔۔بس یہیں سے"افسردگی!!
آرڈر کے لیے گئے تو وہاں بھی پردے میں دیکھ کر خواتین چوکنی سی ہوئیں۔پھر بولتا دیکھ کر حیرت سے آنکھیں کھل گئیں۔
واپسی کے سفر میں جب ایک دوسرے کو احوال سنا رہے تھے تو مجھے سخت الجھن ہو رہی تھی۔بہت اچھا کہ سہولت رہی۔بہت سے لوگوں کو طمانچے لگ بھی گئے۔لیکن ہماری قوم کی ذہنیت؟؟اللہ ہی حافظ ہے۔اس دفعہ کسی نے یہ نہیں پوچھا کہ اتنے پردے میں کیسے؟؟بس یہی فکر کہ انگریزی کیسے؟؟انگریزی بول کر جو بھی کیجیے،فیشن اور جدیدیت کہلائے گا۔کمال ہے!!نقاب میں کبھی بے اعتمادی تو محسوس نہیں ہوئی بلکہ ہمیشہ اعتماد ہی ملا ہے لیکن اس دفعہ لوگوں کے تاثرات دیکھنے کا بھی اپنا لطف تھا۔ہمیشہ ہم دین دار کیوں نشانے پر آئیں؟؟ بہرحال تجربہ منفرد تھا۔آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا؟؟
 

اخت ولید

سینئر رکن
شمولیت
اگست 26، 2013
پیغامات
1,792
ری ایکشن اسکور
1,297
پوائنٹ
326
"
اور؟"میں نے قلم گھسیٹا۔
"جی۔۔وہ۔۔ابھی تو شروع ہوا ہوں خالہ جان۔۔اچھا۔۔سروقد۔۔ہموار پیشانی۔۔کالے بال"اس کے چہرے پر دبا دبا جوش ابھرا۔
اب خالہ جان نے میرج بیورو کھولا ہے اور اپنے لاڈلے زید کا رشتہ اس کے معیارِ عالیشان کے مطابق طے نہ کریں توجی فائدہ ہی کیا؟
"اور ناں۔۔وہ خالہ۔۔سمارٹ سی ہو۔۔گردن تو لمبی ہی اچھی لگتی ہے۔"
"اور کچھ؟مطلب کوئی ہاتھ پاؤں کی لمبائی و چوڑائی؟"میں نے سر اٹھا کر اسے دیکھا۔سکرین پر پوائنٹر حرکت کرنے لگا۔
"ہیں؟؟اچھا خالہ۔۔لمبی ضرور ہو پر ہاتھ تو لمبے بالکل نہ ہوں۔۔اور کان مڑے ہوئے نہ ہوں اور آواز ایسے کھنکتی۔۔۔۔اور چلے تو گویا بادِ صبا"اردو کے پیپر میں چار دفعہ فیل ہونے کی وجہ ابھی تک میری سمجھ سے باہر تھی۔
"اوہوں۔۔زید بچے!!آواز کی تو گارنٹی نہیں۔۔۔اور چلنے کی بھی"میں ہنوز سکرین کی طرف متوجہ تھی۔
"اچھ۔۔اچھا"وہ قدرے کھسیانا ہوا"ویسے ہے کوئی؟"
"ہااں۔۔میچ ہے میری نظر میں بڑے عرصے سے۔۔۔اپنے زید کے لیے یہ شاہکار سنبھال کر رکھا تھا خالہ نے"
"دکھائیے ناں خالہ"وہ لاڈ سے ٹھنکا۔
"دو منٹ"پوائنٹر تیزی سے حرکت کرنے لگا۔وہ سامنے بیٹھا بے چینی سے پہلو پر پہلو بدل رہا تھا۔گھیں کی آواز اور پرنٹر سے پرنٹ آؤٹ۔۔اس نے جھپٹ کر اٹھا لیا"واؤ۔۔۔۔خالہ!!عالیشان۔۔ویسے رہتی کہاں ہے؟"وہ پرشوق سا پوچھنے لگا۔
"فوٹو شاپ میں!!"میں نے قلم پٹخا"اور دیکھو چلنے اور بات کرنے کی کوئی گارنٹی نہیں۔۔پتا نہیں آ جہاں سے جاتے ہیں تم لوگوں کو یہ شہزادوں والے خواب؟؟دس ایفیکٹس تصویر پر تو لگ سکتے ہیں،لڑکی کی شکل پر نہیں۔۔اور ہاں باجی اور میں شمیم باجی کی شبو پسند کر آئے ہیں۔کل تقریب ہے۔تیار رہنا!!))
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
ہوم ورک:
الحمد للہ! آج سارے گھر کی پھول جاڑو سے صفائی کی...ایک بجلی کی تار کا روٹ بدلا...اور سوئیٹی کو شیمپو سے نہلا بھی دیا...ابتسامہ
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
آج کافی دن بعد چہل قدمی پر جانے سے قبل بیگم نے پوچھا:
کیا پارک میں مچھر تو نہیں ہوں گے؟
ہم نے انتہائی پرلے درجے کی معصومیت سے عرض کیا:
مجھے کیا پتا نہ مچھروں کے پاس موبائل ہے اور نہ ہی وٹس ایپ کہ اُن سے پوچھ لوں..ابتسامہ!
 
Top