جی خضر حیات صاحب بحیثیت محدث فورم منتظم آپ کو یہی سمجھ میں آنا چاہیے ۔ لیکن ہم سمجھتے ہیں کہ مسئلہ اردو مجلس کا تھا اور اسے وہیں حل ہونا چاہیے تھا۔
جی اس معاملے کو وہاں حل کرنے پر جو ’’ حوصلہ افزائی ‘‘ ہوئی ، اسی بنیاد بر خاموش ہو کر یہاں آگئے ہیں ۔ خیر یہ تو میں اپنی بات کر رہا ہوں ۔
عسکری صاحب کے ساتھ آپ اس معاملے کو وہاں حل کر لیتے تو بات یہاں تک پہنچتی ہی نہ ، خیر اب بھی آپ کرنا چاہیں تو مجھے کوئی اعتراض نہیں ، بلکہ خوشی ہوگی ۔
اردو مجلس نے اب تک یہی کیا ہےکہ بشمول محدث فورم کے کسی دوسرے فورم کے معاملات کو مجلس پر ڈسکس نہ کیا جاۓ۔ جب بھی کسی نے ایسی کوشش کی مجلس نے اس کی حوصلہ افزائ نہیں کی۔ اور یہی کہا کہ مسئلہ آپ کے او ر محدث فورم کے درمیان ہے۔ مجلس اپنے فورم کو اس کے لیے استعمال نہیں ہونے دے گی۔
جی یہ آپ کا اچھا اصول ہے ۔ لیکن جب یہ معاملہ شروع ہو اتھا تو میں شاید اسی لیے محدث پر کچھ کہنے کی بجائے آپ کے پاس حاضر ہوا تھا ، کسی کا دفاع کرنے کے لیے نہیں بلکہ یہ گزارش کرنے کے لیے کہ آپ ایک رکن کے معاملے کو پورے فورم پر نہ تھوپیں ، لیکن جو ہوا وہ سب آپ سے مخفی نہیں ۔ یہ الگ بات ہے کہ ہم نے ترکی بہ ترکی جواب نہیں دیا اور نہ ہی اس کی کوئی ضرورت سمجھتے ہیں ۔
جس خاتون کو وہ اس عورت اس عورت کہہ کر پکار رہے تھے اس کی علمی حیثیت کے بارے میں آپ شیخ رفیق طاہر صاحب سے دریافت کر سکتے ہیں
جی شیخ رفیق طاہر صاحب کے تزکیے کی ضرورت نہیں ، معاملہ بالکل واضح ہے ۔
اور ایک بات اور آپ کی معلومات کے لیے عرض کر دی جاۓ کہ محترمہ بہن ام نور العین اردو مجلس کی انتظامیہ کی ممبر نہیں ہیں۔
معلومات کے لیے شکریہ ، آپ کی بات پر ہم اعتماد کرتے ہیں ، لہذا یہ نہیں کہیں گے کہ فلاں رکن انتظامیہ کی ’’ ملی بھگت ‘‘ سے اپنی عالمانہ شان کا اظہار کر رہا ہے ۔
جس طرح محدث فورم کا رکن بننے کے لیے قواعد و ضوابط موجود ہیں اسی طر ح اردو مجلس کے بھی ہیں جن میں سے ایک اصول یہ بھی :
اس فورم یا فورم کے منتظمین کے متعلق کوئی بھی شکوہ یا شکایت یا اعتراض واضح طور پر کسی بھی سیکشن میں تحریر نہیں کیا جا سکتا۔ شکوہ شکایت وغیرہ کیلئے 'ادارہ اردو مجلس' سے براہ راست رابطہ کریں۔
طاہر اسلام صاحب جب مجلس کے ممبر بنے ہوں گے تو انہوں نے یہ اصول بھی پڑھا ہوگا۔ کیا انہوں نے اس اصول پر عمل کرتے ہوۓ انتظامیہ سے رابطہ کیا؟
انہوں نے مجھے ایسی کوئی معلومات سے آگاہ نہیں کیا ، اور نہ ہی محدث انتظامیہ کسی رکن کو پابند کرتی ہے کہ آپ ساتھ یہ بھی بتائیں کہ کس کس فورم پر رجسٹرد ہیں وغیرہ ، اس لیے میں ذاتی طور پر یا انتظامیہ اجتماعی طور پر آپ کو اس حوالے سے معلومات دینے سے قاصر ہے ۔ ویسے بر سبیل تذکرہ گزارش ہے میں کئی اراکین کے بارے میں جانتا ہوں کہ وہ کہاں کہاں اور کس کس فورم پر موجود ہیں ، لیکن عسکری صاحب کا محدث فورم کے علاوہ کسی دوسرے فورم پر وجود اس وقت منکشف ہوا جب یہ مسئلہ پیش آ چکا تھا ۔
خیر یہ بات آپ کی بالکل درست ہے کہ کسی بھی فورم پر کسی رکن کی موجودگی سے یہ تصور کیا جائے گا کہ رکن فورم کے اصول و قوانین کا پابند ہے ۔ اگر عسکری صاحب برا نہ منائیں تو میں بھی آپ کے ساتھ ہی ان سے یہ سوال کر لیتا ہوں کہ انہوں نے آپ کے اس اصول کی پابندی کیوں نہیں کی ؟
فیس بک پر یہ مضحکہ خیز صورت حال بھی دیکھنے میں آئ کہ پہلے تو انہوں نے متعلقہ بحث میں مخالفین کے کمنٹس حذف کیے اور پھر تمام لوگوں کے کمنٹس کا آپشن ختم کیا اور صرف اپنے حمایتیوں کے کمنٹس کا آپشن کھلا رکھا۔ اور یہ بھی آپ لوگوں نے پہلی بات دیکھا ہوگا کہ بندہ کمنٹس تو اپنے تھریڈ میں دے رہا تھا اور طاھر اسلام صاحب جواب اپنے تھریڈ میں دے رہے تھے ۔
جی طاہر صاحب فیس بک پر کیا کر رہے ہیں ، میں نے ایک دو پوسٹیں ضرور دیکھی ہیں ، لیکن ہماری آپس میں کوئی ملی بھگت نہیں ، لہذا اس بات کی وضاحت میں نہیں کرسکتا ۔
آخر میں دوبارہ یہ عرض کردوں ہمارے خیال میں محدث فورم نے کسی دوسرے فورم کے اختلافی موضوع کو اپنے فورم پر جگہ دے کر ایک غیر مناسب بات کی اور اس مسئلہ کے حوالے سے ہر تھریڈ کو فوری طور پر حذف کردینا چاہیے۔
ہم نے کسی فورم کے اختلافی موضوع کو پروان چڑھانے کی سعی نہیں کی ، البتہ اپنے فورم کے ایک ’ محترم رکن ‘ کے شروع کردہ موضوع کو باقی رکھا تھا ، اور یہ ہم ہر رکن نہ سہی ان جیسے اہل علم کا حق سمجھتے ہیں کہ ان پر بے جا پابندیوں کی بھر مار نہ کی جائے ،اس سلسلے میں ہم اہل علم وفضل کی قدر میں مسلک کی پابندی کا خیال بھی نہیں رکھتے ، لہذا فورم کی ابتدا سے لیکر اب تک فورم پر کچھ حنفی فاضلین نے کئی جگہ پر محدث انتظامیہ پر کڑی تنقید کی ہے ، بلکہ بعض دفعہ وہ دبے لفظوں میں انتظامیہ کے معزز اراکین کی ذاتیات تک پہنچ گئے ہیں ، لیکن اس کے باوجود سب کچھ فورم پر موجود ہے ۔
آپ یہ اعتراض کر سکتے ہیں کہ حالیہ لڑی ایک انتظامی رکن کی طرف سے شروع کردہ ہے ، لیکن وہ کیوں شروع کی گئی ہے ، اس سے آپ بخوبی واقف ہوں گے ۔
محترم بابر تنویر صاحب ! دیگر باتیں اپنی جگہ ، لیکن بہت اچھا لگا کہ آپ نے تحمل ، سکون ، اطمینان اور شائستگی کے ساتھ بات کی ، از حد شکر گزار ہوں ۔
اللہ کرے یہ معاملہ جلد از جلد رفع دفع ہو جائے ۔