شاکر بھائی،کلیم بھائی میں بھی کچھ دن پہلے سوچ رہا تھا کہ ان کتابوں کا ایک سوفٹویر بنایا جائے. ویسے جہاں تک مجھے پتا ہے ابو طلحہ بھائی اس کام میں مہارت رکھتے ہے.
عامر بھائی،
جو کتب اس ایپلی کیشن کی مدد سے ٹائپ کی جائیں گی یا جو کتب ہمارے پاس پہلے ہی ان پیج میں موجود ہیں یا جو کتب پہلے سے انٹرنیٹ پر محدث فورم سمیت مختلف فورمز پر ٹائپ کی جا چکی ہیں، ہم ان شاء اللہ ان تمام کتب کو اول تو اسٹینڈرڈ یونیکوڈ فارمیٹ میں کنورٹ کریں گے تاکہ ہیڈنگ ون، ہیڈنگ ٹو، عربی فونٹس، اقتباسات وغیرہ کا فارمیٹ ہر جگہ یکساں رہے۔ پھر ان تمام کتب کو اپنی "محدث یونیکوڈ لائبریری" سائٹ کے تحت جمع کر دیں گے (جو ابھی بننی ہے)۔ جہاں ان کتب کا بہترین انداز میں آن لائن مطالعہ بھی دستیاب ہوگا۔ اور ورڈ اور پی ڈی ایف میں ان کتب کی ڈاؤن لوڈنگ بھی ممکن ہوگی۔ پھر ہم ہر کتاب کے ہر مضمون کو مختلف ٹیگز لگا دیں گے۔ جس سے موضوعاتی درجہ بندی ممکن ہو سکے گی۔ مثلاً ایک ہی موضوع جو مختلف کتب میں مختلف انداز میں زیر بحث لایا گیا ہوگا، اسے اس موضوع کی ہیڈنگ کے تحت یکجا ملاحظہ کیا جا سکے گا۔ مثلاً کسی کو اگر حجیت حدیث پر تحقیق درکار ہو، تو اس موضوع پر تمام دستیاب کتب میں موجود بحث کو ایک ہی صفحہ پر یکجا ملاحظہ کیا جا سکے گا۔
سافٹ ویئرز کے سلسلے میں پہلے میری رائے کچھ اور تھی۔ میں سمجھتا تھا کہ سافٹ ویئرز کی اتنی اہمیت نہیں ہے۔ آن لائن مواد زیادہ ضروری ہے۔ اور اس کی مناسب وجوہات ہیں۔ پہلے انٹرنیٹ اتنا عام نہیں تھا۔ پہلے انٹرنیٹ کی اسپیڈ اتنی اچھی نہیں ہوا کرتی تھی۔ اب پاکستان کی حد تک بھی کم و بیش ہر کمپیوٹر ہی انٹرنیٹ سے جڑا ہے۔ اب جس کو معلومات چاہئیں وہ چاہے تو سافٹ ویئر کھول کر لے لے یا براؤزر کھول کر۔ کچھ زیادہ فرق نہیں رہ گیا اب۔ پھر سافٹ ویئرز کمپیوٹر میں جگہ گھیرتے ہیں، سسٹم کو سست بھی کرتے ہیں۔ پھر موجودہ دور میں اتنے مختلف ونڈوز اور لینکس کے ورژن ہیں، سب کے لئے سافٹ ویئر بنانا اور پھر انہیں ہر ونڈوز وغیرہ کی اپ ڈیٹ پر مہیا کرنا ایک مستقل پراجیکٹ ہے۔ سافٹ ویئر میں موجود معلومات بہت جلد پرانی ہو جاتی ہیں۔ مثال کے طور پر ہم اپنی محدث لائبریری پر روزانہ ایک پی ڈی ایف کتاب پبلش کرتے ہیں، اگر ہم اس کا ایک سافٹ ویئر بنا دیں، تو ہر روز ہمیں سافٹ ویئر کا نیا ورژن بنانا پڑے گا یا ہر ہفتہ بعد سات کتابیں شامل کر کے ان کا نیا ورژن لانچ کرنا ہوگا جو ظاہر ہے کم و بیش ناقابل عمل حل ہے۔
اب بھی کسی حد تک میرا مؤقف یہی ہے لیکن اس میں کچھ لچک آ گئی ہے۔ اور اب ہم کم سے کم دو قسم کے سافٹ ویئرز بنانے کا سوچ رہے ہیں۔ ایک محدث میگزین سائٹ کے لئے۔ تاکہ 1971 سے لے کر حالیہ شماروں تک تمام مواد یونیکوڈ حالت میں کسی سافٹ ویئر میں مہیا کیا جا سکے۔ اور دوسرا محدث پی ڈی ایف لائبریری سائٹ کے لئے۔ کہ جہاں پی ڈی ایف کتب کو ان کی یونیکوڈ فہرست کی بنا پر سرچ کرنا اور مطلوبہ کتاب اور مطلوبہ صفحہ تک پہنچنا آسان بنایا جا سکے۔ لیکن یہ اس شرط پر کہ ہمیں کوئی ایسا طریقہ مل جائے کہ یہ سافٹ ویئرز خود بخود ہماری سائٹ سے مواد لے کر خود کو اپ ڈیٹ کر سکیں۔ یعنی آپ نے مثلاً محدث میگزین سائٹ کا سافٹ ویئر اپنے کمپیوٹر میں انسٹال کر لیا تو اب آپ کو ہر نیا میگزین آنے پر نیا سافٹ ویئر یا نئی اپ ڈیٹ بھی مینول انسٹال نہ کرنا پڑے۔ بلکہ یہ سافٹ ویئر خود بخود ہمارے سرور سے رابطہ میں رہے اور نئے میگزین کی دستیابی پر خود کو اپ ڈیٹ کر سکے۔ بالکل جیسے اینٹی وائرس سافٹ ویئرز کرتے ہیں۔
فی الحال ہمارے ان تمام منصوبہ جات میں، چاہے وہ احادیث پراجیکٹ ہو، سافٹ ویئرز ہوں، یونیکوڈ لائبریری سائٹ ہو، دو بڑی رکاوٹیں ہیں۔ ایک ہمارے پاس مستقل ڈونیشن کا ابھی تک کوئی بندوبست نہیں، جبکہ ہمارے موجودہ اخراجات کم و بیش ایک لاکھ روپے ماہانہ ہیں، اسی سے اندازہ کیجیے کہ جس کمپنی سے ہم احادیث پراجیکٹ بنوا رہے ہیں، ان سے چار لاکھ میں بات طے ہوئی ہے۔ اور اس پراجیکٹ کے لئے ہمیں مستقل مزید اراکین درکار ہیں، جبکہ موجودہ اراکین ہی کی تنخواہوں کا بار کافی ہے۔ ہر ماہ انس نضر صاحب، اللہ تعالیٰ انہیں خوش رکھیں اور صحت و ایمان کے ساتھ لمبی عمر عطا فرمائیں، وہ خود اراکین کو ان کی تنخواہوں کے علاوہ رقم مہیا کرتے ہیں تاکہ ان سے زیادہ کام لیا جا سکے، جو لوگ ہمارے ادارے سے باہر رہ کر کام کرتے ہیں، ان کو بھی وہی ادائیگی کرتے ہیں۔ میں ذاتی طور پر اب تک ایک بھی ایسے ادارے سے واقف نہیں ہو سکا، جہاں مالکان وقت بھی دیتے ہوں، اور اپنی جیب سے سرمایہ بھی لگاتے ہوں، جبکہ وہاں سے آمدنی صفر ہو۔
اور دوسری بڑی رکاوٹ وسائل کی کمی ہے جو دراصل پہلی رکاوٹ کی وجہ سے ہی ہے۔ اکثر آن لائن پراجیکٹس ہم خود ہی جیسے تیسے کر کے بنا لیتے ہیں۔ پروفیشنل حضرات سے مدد نہیں لیتے (سوائے حدیث پراجیکٹ کے دیگر تمام پراجیکٹس پر ہم خود ہی کام کر رہے ہیں)، ہر سائٹ کو لوگوں کی ضرورت ہوتی ہے جو اس کو مستقل اپ ڈیٹ کر سکیں، دیکھ بھال کر سکیں، بیک اپس لے سکیں، یہ سوچئے میگزین سائٹ پر ایک شمارہ اپ لوڈ کرنے میں کم و بیش چار سے چھ گھنٹے درکار ہیں۔ اور کل 360 کے قریب شمارہ جات اپ لوڈ کرنے ہیں۔ اگر ہم ایک شخص کو مستقل یہی کام سونپ دیں تو وہ ایک ماہ میں بمشکل 25 شمارہ جات اپ لوڈ کر سکتا ہے۔ تو گویا 14 یا 15 ماہ کا کام تو یہی ہو گیا۔۔۔۔۔
لہٰذا ہمیں نئے پراجیکٹس کے ساتھ نئے اراکین کی بھی ضرورت ہے، جو فی الحال ممکن معلوم نہیں ہوتا۔
معذرت۔۔۔فارغ بیٹھا تھا تو لکھتے لکھتے بات کہاں سے کہاں نکل گئی۔ مختصر یہ کہ ابوطلحہ بابر بھائی سے ان سافٹ ویئرز کے سلسلے میں بھی کچھ بات کی ہے۔ اگر خود کار اپ ڈیٹس والا کوئی طریقہ مل گیا تو ان شاءاللہ اس ایپلی کیشن کی تکمیل کے بعد اگلا کام یہی ہوگا۔