- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,764
- پوائنٹ
- 1,207
تیرہویں تحریف:
اجراء نبوت کی دلیل میں مرزائی پیش کرتے ہیں { وَبِالْاٰخِرَۃِ ھُمْ یُوْقِنُوْنَ} کہ وہ پچھلی وحی پر ایمان لاتے ہیں۔ یعنی نبوت جاری ہے۔ (۲۸۱)
الجواب:
اس جگہ آخرت قیامت ہے جیسا دوسری جگہ بالصراحت یہ فرمایا گیا ہے۔ { وَاِنَّ الدَّارَ الْاٰخِرَۃَ لِھِیَ الْحَیَوَانُ} (۲۸۲)آخری زندگی ہی اصل زندگی ہے { خَسِرَ الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ}(۲۸۳) دنیا و آخرت میں خائب و خاسر، قرآن مجید میں لفظ آخرہ پچاس سے زیادہ مرتبہ استعمال ہوا ہے، اور سب جگہ مراد جزا سزا کا دن ہے۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ:
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ (وَبِالْاٰخِرَۃِ) اَیْ بِالْبَعْثِ وَالْقِیَامَۃِ وَالْجَنَّۃِ وَالنَّارِ وَالحِسَابِ وَالْمِیْزَانِ۔(۲۸۴)
تفسیر مرزا صاحب قادیانی:
'' طالب نجات وہ ہے جو خاتم النبیین پیغمبر آخر الزمان پر جو کچھ اُتارا گیا ہے پر ایمان لاوے... وَبِالْاٰخِرَۃِ ھُمْ یُوْقِنُوْنَ۔ اور طالب نجات وہ ہے جو پچھلی آنے والی گھڑی یعنی قیامت پر یقین رکھے اور جزا سزا مانتا ہو۔'' (۲۸۵)
تفسیر از مولوی نور الدین صاحب خلیفہ اوّل قادیان:
'' اور آخرت کی گھڑی پر بھی یقین کرتے ہیں۔''(۲۸۶) (ضمیمہ بدر مورخہ ۴۔ فروری ۱۹۰۹ء)
----------------------------------------
(۲۸۱) تفسیر کبیر ص۱۴۴،ج۱ مؤلفہ مرزا محمود احمد جانشین ثانی مرزا قادیانی
(۲۸۲) پ۲۱ عنکبوت ۶۴
(۲۸۳) پ۱۷ حج ۱۱
(۲۸۴) ابن جریر ص۸۱،ج۱ و در منثور ص۲۷،ج۱
(۲۸۵) الحکم جلد ۸ نمبر ۳۴،۳۵ مورخہ ۱۰،۱۷؍ اکتوبر ۱۹۰۴ء ص۹ و تفسیر مرزا ص۶۳، ج۲
(۲۸۶) ضمیمہ بدر مورخہ ۴؍فروری ۱۹۰۹ء لکن لم اجدہ، ای البدر
اجراء نبوت کی دلیل میں مرزائی پیش کرتے ہیں { وَبِالْاٰخِرَۃِ ھُمْ یُوْقِنُوْنَ} کہ وہ پچھلی وحی پر ایمان لاتے ہیں۔ یعنی نبوت جاری ہے۔ (۲۸۱)
الجواب:
اس جگہ آخرت قیامت ہے جیسا دوسری جگہ بالصراحت یہ فرمایا گیا ہے۔ { وَاِنَّ الدَّارَ الْاٰخِرَۃَ لِھِیَ الْحَیَوَانُ} (۲۸۲)آخری زندگی ہی اصل زندگی ہے { خَسِرَ الدُّنْیَا وَالْاٰخِرَۃِ}(۲۸۳) دنیا و آخرت میں خائب و خاسر، قرآن مجید میں لفظ آخرہ پچاس سے زیادہ مرتبہ استعمال ہوا ہے، اور سب جگہ مراد جزا سزا کا دن ہے۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ:
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ (وَبِالْاٰخِرَۃِ) اَیْ بِالْبَعْثِ وَالْقِیَامَۃِ وَالْجَنَّۃِ وَالنَّارِ وَالحِسَابِ وَالْمِیْزَانِ۔(۲۸۴)
تفسیر مرزا صاحب قادیانی:
'' طالب نجات وہ ہے جو خاتم النبیین پیغمبر آخر الزمان پر جو کچھ اُتارا گیا ہے پر ایمان لاوے... وَبِالْاٰخِرَۃِ ھُمْ یُوْقِنُوْنَ۔ اور طالب نجات وہ ہے جو پچھلی آنے والی گھڑی یعنی قیامت پر یقین رکھے اور جزا سزا مانتا ہو۔'' (۲۸۵)
تفسیر از مولوی نور الدین صاحب خلیفہ اوّل قادیان:
'' اور آخرت کی گھڑی پر بھی یقین کرتے ہیں۔''(۲۸۶) (ضمیمہ بدر مورخہ ۴۔ فروری ۱۹۰۹ء)
----------------------------------------
(۲۸۱) تفسیر کبیر ص۱۴۴،ج۱ مؤلفہ مرزا محمود احمد جانشین ثانی مرزا قادیانی
(۲۸۲) پ۲۱ عنکبوت ۶۴
(۲۸۳) پ۱۷ حج ۱۱
(۲۸۴) ابن جریر ص۸۱،ج۱ و در منثور ص۲۷،ج۱
(۲۸۵) الحکم جلد ۸ نمبر ۳۴،۳۵ مورخہ ۱۰،۱۷؍ اکتوبر ۱۹۰۴ء ص۹ و تفسیر مرزا ص۶۳، ج۲
(۲۸۶) ضمیمہ بدر مورخہ ۴؍فروری ۱۹۰۹ء لکن لم اجدہ، ای البدر