• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مختصر صحیح بخاری مترجم۔’’ التجرید الصریح لاحادیث الجامع الصحیح ''

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ فَضْلِ الْوُضُوئِ
وضو کی فضیلت (کا بیان)​

(111) وعَنْه رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَال سَمِعْتُ النَّبِيَّ ﷺ يَقُولُ إِنَّ أُمَّتِي يُدْعَوْنَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ غُرًّا مُحَجَّلِينَ مِنْ آثَارِ الْوُضُوئِ فَمَنِ اسْتَطَاعَ مِنْكُمْ أَنْ يُطِيلَ غُرَّتَهُ فَلْيَفْعَلْ *
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ:’’ میری امت کے لوگ قیامت کے دن بلائے جائیں گے، درانحآلیکہ وضو کے نشانات کے سبب ان کے بعض اعضاء مثلاً ہاتھ پاؤں وغیرہ وضو کرنے کے سبب چمک رہے ہوں گے ۔ پس تم میں سے جو کوئی چمک و سفیدی بڑھانا چاہے تو بڑھا لے ۔ ‘‘
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَنْ لاَ يَتَوَضَّأُ مِنَ الشَّكِّ حَتَّى يَسْتَيْقِنَ
(محض) شک سے وضو نہ کرے تاوقتیکہ (وضو ٹوٹنے کا) یقین نہ ہو جائے​

(112) عَنْ عَبدِ اللَّهِ بنِ زَيدٍ الْاَنصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أنَّهُ شَكَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ ﷺ الرَّجُلَ الَّذِي يُخَيَّلُ إِلَيْهِ أَنَّهُ يَجِدُ الشَّيْئَ فِي الصَّلاَةِ فَقَالَ لاَ يَنْفَتِلْ أَوْ لاَ يَنْصَرِفْ حَتَّى يَسْمَعَ صَوْتًا أَوْ يَجِدَ رِيحًا *
سیدنا عبداللہ بن زید الانصاری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کے سامنے ایک ایسے شخص کی حالت بیان کی گئی جس کو خیال بندھ جاتا ہے کہ نماز میں وہ کسی چیز (یعنی ہوا) کو (نکلتے ہوئے) محسوس کر رہا ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ وہ (نماز سے) لوٹے نہیں یا پھرے نہیں یہاں تک کہ (خروج ریح کی) آواز سن لے یا بو پائے ۔‘‘
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ التَّخْفِيفِ فِي الْوُضُوئِ
ہلکا وضو کرنا​

(113) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ بِتُّ عِنْدَ خَالَتِي مَيْمُونَةَ لَيْلَةً فَلَمَّا كَانَ فِي بَعْضِ اللَّيْلِ قَامَ النَّبِيُّ ﷺ فَتَوَضَّأَ مِنْ شَنٍّ مُعَلَّقٍ وُضُوئًا خَفِيفًا … *
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک رات میں اپنی خالہ ام المومنین میمونہ رضی اللہ عنہ کے ہاں ٹھہرا ۔ جب رات کا کچھ حصہ گزرا تو نبی ﷺ بیدار ہوئے اور آپ ﷺ نے ایک لٹکی ہوئی مشک سے ہلکا سا وضو کیا… (پھر آپ ﷺ نے تہجد کی نماز ادا فرمائی… یہ حدیث متعدد ابواب میں ہے)۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ إِسْبَاغِ الْوُضُوئِ
وضو بہ کمال و تمام (اعضاء کا پورا دھونا)​

(114) عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ دَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ مِنْ عَرَفَةَ حَتَّى إِذَا كَانَ بِالشِّعْبِ نَزَلَ فَبَالَ ثُمَّ تَوَضَّأَ وَلَمْ يُسْبِغِ الْوُضُوئَ فَقُلْتُ الصَّلاَةَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَالَ الصَّلاَةُ أَمَامَكَ فَرَكِبَ فَلَمَّا جَائَ الْمُزْدَلِفَةَ نَزَلَ فَتَوَضَّأَ فَأَسْبَغَ الْوُضُوئَ ثُمَّ أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ فَصَلَّى الْمَغْرِبَ ثُمَّ أَنَاخَ كُلُّ إِنْسَانٍ بَعِيرَهُ فِي مَنْزِلِهِ ثُمَّ أُقِيمَتِ الْعِشَائُفَصَلَّى وَلَمْ يُصَلِّ بَيْنَهُمَا*
سیدنا اسامہ بن زید رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ عرفہ سے چلے یہاں تک کہ جب گھاٹی میں پہنچے تو اترے اور پیشاب کیا پھر وضو کیا ، مگر وضو پورا نہیں کیا، تو میں نے کہا کہ یا رسول اللہ ﷺ نماز (کا وقت قریب آ گیا)۔ آپ ﷺ نے فرمایا کہ نماز تمہارے آگے ہے (یعنی مزدلفہ میں پڑھیں گے)۔‘‘ پھر جب مزدلفہ آ گیا تو آپ ﷺ اترے اور پورا وضو کیا پھر نماز کی اقامت کہی گئی اور آپ ﷺ نے مغرب کی نماز پڑھی (پڑھائی) اس کے بعد ہر شخص نے اپنے اونٹ کو اپنے مقام پر بٹھادیا پھر عشاء کی نماز کی اقامت کہی گئی اور آپ ﷺ نے (نماز) پڑھی (پڑھائی) اور دونوں کے درمیان میں کوئی (نفل) نماز نہیں پڑھی ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ غَسْلِ الْوَجْهِ بِالْيَدَيْنِ مِنْ غَرْفَةٍ وَاحِدَةٍ
منہ کا دونوں ہاتھوں سے دھونا صرف ایک چلو سے (بھی ثابت ہے)​

(115) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ تَوَضَّأَ فَغَسَلَ وَجْهَهُ أَخَذَ غَرْفَةً مِنْ مَائٍ فَمَضْمَضَ بِهَا وَاسْتَنْشَقَ ثُمَّ أَخَذَ غَرْفَةً مِنْ مَائٍ فَجَعَلَ بِهَا هَكَذَا أَضَافَهَا إِلَى يَدِهِ الأُخْرَى فَغَسَلَ بِهِمَا وَجْهَهُ ثُمَّ أَخَذَ غَرْفَةً مِنْ مَائٍ فَغَسَلَ بِهَا يَدَهُ الْيُمْنَى ثُمَّ أَخَذَ غَرْفَةً مِنْ مَائٍ فَغَسَلَ بِهَا يَدَهُ الْيُسْرَى ثُمَّ مَسَحَ بِرَأْسِهِ ثُمَّ أَخَذَ غَرْفَةً مِنْ مَائٍ فَرَشَّ عَلَى رِجْلِهِ الْيُمْنَى حَتَّى غَسَلَهَا ثُمَّ أَخَذَ غَرْفَةً أُخْرَى فَغَسَلَ بِهَا رِجْلَهُ يَعْنِي الْيُسْرَى ثُمَّ قَالَ هَكَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ يَتَوَضَّأُ *
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ انھوں نے وضو کیا، چنانچہ پانی کا ایک چلو لے کر اسی سے کلی کی اور ناک میں پانی ڈالا۔ پھر ایک چلو پانی لیا اور اسے اس طرح کیا یعنی دونوں ہاتھوں کو آپس میں ملایا اس لپ سے منہ دھویا، پھر ایک چلو پانی لیا اور اپنا داہنا ہاتھ دھویا، پھر ایک چلو پانی لیا اور اپنا بایاں ہاتھ دھویا، (کہنی تک)، پھر ایک چلو پانی لیا اور اپنے داہنے پاؤں پر ڈالا یہاں تک کہ اسے دھو ڈالا، پھر دوسرا چلو پانی کا لیا اور اس سے اپنے بائیں پیر کو دھویا،پھر(ابن عباس رضی اللہ عنہما نے) کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو اسی طرح وضو کرتے دیکھا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَا يَقُولُ عِنْدَ الْخَلاَئِ
بیت الخلاء (جانے) کے وقت کیا کہے ؟​

(116) عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ كَانَ النَّبِيُّ ﷺ إِذَا دَخَلَ الْخَلاَئَ قَالَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَائِثِ *
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ جب بیت الخلاء میں داخل ہوتے تو کہتے ’’ اے اللہ میں خبیث جنوں اور جنیوں سے تیری پناہ مانگتا ہوں۔‘‘
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ وَضْعِ الْمَائِ عِنْدَ الْخَلاَئِ
پاخانہ (جانے) کے وقت پانی رکھ دینا​

(117) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ دَخَلَ الْخَلاَئَ فَوَضَعْتُ لَهُ وَضُوئًا قَالَ مَنْ وَضَعَ هَذَا فَأُخْبِرَ فَقَالَ اللَّهُمَّ فَقِّهْهُ فِي الدِّينِ *
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ (ایک مرتبہ) نبی ﷺ بیت الخلاء میں داخل ہوئے تو میں نے آپ ﷺ کے وضوکے لیے پانی رکھ دیا۔ (جب آپ ﷺ وہاں سے نکلے تو) فرمایا :’’یہ پانی کس نے رکھا ہے؟‘‘ آپ ﷺ کو بتلایا گیا تو آپ ﷺ نے فرمایا :’’ اے اللہ اسے دین کی سمجھ عنایت فرما ۔‘‘
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَاب لاَ تُسْتَقْبَلُ الْقِبْلَةُ بِغَائِطٍ أَوْ بَوْلٍ
پاخانہ یا پیشاب کرتے وقت قبلہ کی طرف منہ نہ کیا جائے​

(118) عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الْـأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ إِذَا أَتَى أَحَدُكُمُ الْغَائِطَ فَلاَ يَسْتَقْبِلِ الْقِبْلَةَ وَلاَ يُوَلِّهَا ظَهْرَهُ شَرِّقُوا أَوْ غَرِّبُوا *
سیدنا ابو ایوب انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ہے کہ جب تم میں سے کوئی بیت الخلاء میں جائے تو قبلہ کی طرف منہ نہ کرے اور نہ اس کی طرف اپنی پشت کرے ۔بلکہ مشرق یا مغرب کی طرف منہ کرو ۔ (ان ممالک میں جہاں قبلہ مغربی سمت پڑتا ہے، شمالاً جنوباً کیا جائے)۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ مَنْ تَبَرَّزَ عَلَى لَبِنَتَيْنِ
جس شخص نے دو اینٹوں پر ( بیٹھ کر) قضائے حاجت کی​

(119) عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ إِنَّ نَاسًا يَقُولُونَ إِذَا قَعَدْتَ عَلَى حَاجَتِكَ فَلاَ تَسْتَقْبِلِ الْقِبْلَةَ وَلاَ بَيْتَ الْمَقْدِسِ فَقَالَ عَبْدُاللَّهِ بْنُ عُمَرَ لَقَدِ ارْتَقَيْتُ يَوْمًا عَلَى ظَهْرِ بَيْتٍ لَنَا فَرَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ عَلَى لَبِنَتَيْنِ مُسْتَقْبِلًا بَيْتَ الْمَقْدِسِ لِحَاجَتِهِ *
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کہا کرتے تھے کہ لوگ کہتے ہیں کہ جب تم اپنی قضائے حاجت کے لیے بیٹھو تو نہ قبلہ کی طرف منہ کرو اور نہ بیت المقدس کی طرف۔ مگر میں ایک دن اپنے گھر کی چھت پر چڑھا تو میں نے رسول اللہ ﷺ کو (قضائے) حاجت کے لیے دو اینٹوں پر بیٹھے ہوئے بیت المقدس کی جانب منہ کیے ہوئے دیکھا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَابُ خُرُوجِ النِّسَائِ إِلَى الْبَرَازِ
عورتوں کا پاخانہ کے لیے گھر سے باہر جانا (جائز ہے)​

(120) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ أَزْوَاجَ النَّبِيِّ ﷺ كُنَّ يَخْرُجْنَ بِاللَّيْلِ إِذَا تَبَرَّزْنَ إِلَى الْمَنَاصِعِ وَهُوَ صَعِيدٌ أَفْيَحُ فَكَانَ عُمَرُ يَقُولُ لِلنَّبِيِّ ﷺ احْجُبْ نِسَائَكَ فَلَمْ يَكُنْ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ يَفْعَلُ فَخَرَجَتْ سَوْدَةُ بِنْتُ زَمْعَةَ زَوْجُ النَّبِيِّ ﷺ لَيْلَةً مِنَ اللَّيَالِي عِشَائً وَكَانَتِ امْرَأَةً طَوِيلَةً فَنَادَاهَا عُمَرُ أَلاَ قَدْ عَرَفْنَاكِ يَا سَوْدَةُ حِرْصًا عَلَى أَنْ يَنْزِلَ الْحِجَابُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ آيَةَ الْحِجَابِ *
ام المومنین عائشہ صدیقہ طیبہ طاہرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ کی بیویاں رات کو جب پاخانہ کی لیے گھر سے باہر جاتی تھیں،تو مناصع کی طرف نکل جاتی تھیں اور مناصع (کے معنی ہیں) فراخ ٹیلہ، اورسیدنا عمر رضی اللہ عنہ نبی ﷺ سے کہا کرتے تھے کہ آپ ﷺ اپنی بیویوں کو پردہ کرایے مگر رسول اللہ ﷺ (ایسا) نہ کرتے تھے۔ تو ایک شب عشا ء کے وقت ام المومنین سودہ رضی اللہ عنہ (یعنی) نبی ﷺ کی بیوی باہر نکلیں اور وہ دراز قد عورت تھیں تو انھیں عمر رضی اللہ عنہ نے محض اس خواہش سے کہ پردہ (کا حکم) نازل ہو جائے، پکارا کہ آ گاہ رہو اے سودہ ! ہم نے تمہیں پہچان لیا ۔ پس اللہ تعالیٰ نے پردہ (کا حکم) نازل فرما دیا ۔
 
Top