ھھھھ
یہ پوسٹ الشیخ مبشر احمد ربانی صاحب حفظہ اللہ نے نہیں بنائی۔:)
ویسے کافی تکلیف دہ مرحلہ ہے۔ابھی صبر کے امتحاں اور بھی ہیں۔
آل تکفیر کے تابوت میں آخری کیل ٹھکنے کی شروعات ہو چکی ہیں۔الحمداللہ۔
اور اگر ہمت ہے تو ایک بھی حوالے کا رد کرو۔۔اور مبشر احمد ربانی صاحب حفظہ اللہ نے سر عام مناظرے کا چیلنج کیا ہے۔۔لاو اپنا کوئی امام۔۔
جس کو شریعت یا شہادت کا نعرہ زبانی آتا ہو۔۔تاکہ عوام کے سامنے حق بیان ہو سکے۔۔یا چوہے کی طرح بل میں بیٹھ کر تلبیسات ہی گھڑنا ہوتی ہیں؟اور اپنا نام تک
لکھنے سے ڈرتے ہیں۔۔ھھھ
اگر موت کے مقررہ وقت پر یقین ہے اور شہادت سے ڈر نہیں لگتا اور شریعت یا شہادت کا نعرہ ابھی دفن نہیں کیا تو آجاو۔۔۔
آج بھی تمہاری موت تمہیں للکار کر کہہ رہی ہے۔۔۔۔
اللہ کی قسم تمہارے لیے اس سے بڑی ذلت اور کیا ہو سکتی ہے۔
غیرت ہو اگر باقی تو جواب آنا چاہئے ۔میدان سجنا چاہئے ۔۔۔اور حق و باطل میں فرق کے لیے بلوں سے باہر نکل آنا چاہئے۔۔۔
ہے کوئی؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟[/quote
نہ اسلام کی خدمت کرنی ہے اور نہ کسی کو کرنے دینی ہے اسلام کے نام پے کفر کو ہی فائدہ پہنچانا ہے اور سب مسلمانوں کو کافر بنانا ہے