السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
میرا اعتراض میں نے اپنے مدعا میں بیان کردیا ہے!
تاریخ میں بھی علماء سو ء کا وجود رہا ہے، اور آج بھی ہے!
اور فتنہ فساد کو محض حکمرانوں کے ساتھ نتھی کرنا باطل ہے، بلکہ تاریخ میں زیادہ فتنہ و فساد ان مفسدین فی الارض نے برپا کیا ہے، جنہوں نے حکومت کے خلاف محاذ کھڑے کیئے، اور انہیں اپنی خارجی فکر کی بناء پر کیا کیا کچھ کہتے رہے!
دیکھیں میرے بھائی!
اب تک تو آپ کو اندازہ ہو جانا چاہیئے کہ آپ لوگوں کو اتنا علم بھی نہیں کہ ''درباری علماء'' کی وضاحت کر سکیں، لیکن اپنے قلم کو بے لگام چھوڑ کر کیا کیا کچھ تحریر کرنے سے باز نہیں رہتے!
اب اس کے بعد پینترا بدل کر کسی اور انداز سے وہی بات کر دی جائے گی، اور پھر کہا جائے گا '' پہلے آپ یہ بتائیں''
ایک بار پھر عرض ہے:
''درباری علماء'' اصطلاح ہے، تو اس کی اصطلاحی تعریف بحوالہ پیش کی جائے!
یا کم از کم یہ اقرار کر لیں کہ '' نہیں معلوم کہ یہ اصطلاح ہے، یا نہیں ہے، اور ہم اصطلاح سمجھتے تو ہیں، لیکن اس کی تعریف کا نہیں معلوم، بس مکھی پر مکھی مارے جا رہے ہیں''
السلام و علیکم و رحمت الله -
اگر آپ کے نزدیک
"مفسدین فی الارض" صرف وہی ہیں جو حاکم وقت کے خلاف محاذ بنا لیتے ہیں اور جن کی وجہ سے جنگ و جدل اور خون خرابہ ہوتا ہے- تو یہ تو قرون اولیٰ میں بھی کئی مرتبہ ہوا -کیا اس وقت "علماء حق" کی کمی تھی ؟؟
قرآن میں تو ہے:
وَلَوۡلَا دَفۡعُ اللّٰهِ النَّاسَ بَعۡضَهُمۡ بِبَعۡضٍ لَّفَسَدَتِ الۡاَرۡضُ وَلٰـکِنَّ اللّٰهَ ذُوۡ فَضۡلٍ عَلَى الۡعٰلَمِيۡنَ سوره البقرہ ﴿۲۵۱﴾
اور الله لوگوں کو ایک دوسرے (پر چڑھائی اور حملہ کرنے) سے ہٹاتا نہ رہتا تو ملک تباہ ہوجاتا لیکن الله ہل عالم پر بڑا مہربان ہے ﴿۲۵۱﴾
اگر میں آپ سے پوچھوں کہ کیا آپ
"مفسدین فی الارض" کی تعریف بحوالہ پیش کرسکتے ہیں ؟؟
محترم - بات یہ ہے کہ "مفسدین فی الارض" صرف وہ نہیں ہوتے جو خارجی فکر کے حامل ہوں (جو آپ جیسے مکتبہ فکر کے حامل افراد کا باطل نظریہ ہے)- بلکہ ان میں وہ خبیث العمل لوگ بھی شامل ہوتے ہیں جو شاہ کے وفادار بن کر عوام کی عقائد و نظریات کا بیڑا غرق کرتے ہیں- بلکہ تاریخ اسلامی میں ایسے لوگ بدرجہ اولیٰ رہے ہیں جن کے غیر اسلامی عقائد و سیکولر نظریات نے عوام کو گمراہ کرنے میں کوئی کسر نہیں اٹھا رکھی - اب چاہے حکومت وقت کے وزارء ہوں یا وظیفہ خور علماء
( درباری کے بجاے وظیفہ خور اس لئے کہہ رہا ہوں کہ امید ہے کہ آپ جناب کم از کم اس اصطلاح کا حوالہ نہیں مانگیں گے)- دونوں ہی طبقے ایسے ہیں جو ہماری تاریخ اسلامی کے انتہائی بدنما داغ ہیں- یہ وہ بدخصلت ہیں جنہوں نے قتل و غارت گری سے زیادہ بڑا فتنہ پیدا کر کے لوگوں کا ایمان سلب کیا- کیا اکبر بادشاہ کے دین الہی،، معتزلہ کے خلق قرآن کے فتنے ، بنو بویہ کی رافضیت - اور آج کے دور جدید میں سیکولر اپروچ نے مسلمانوں کو زیادہ نقصان پہنچایا یا جنگ و جدل نے زیادہ نقصان کیا - ؟؟
تاریخ گواہ ہے کہ خارجی تو اسلامی ادوار میں انتہائی قلیل تعداد میں موجود تھے- لیکن مذکورہ دونوں طاغوتی و سامراجی قوتوں کے آلہ کار طبقے تو مسلسل تاریخ اسلامی میں غیرت مند مسلمانوں کے لئے درد سر بنے رہے ہیں-
الله ہدایت دے (آمین)