بنتِ تسنيم
رکن
- شمولیت
- مئی 20، 2017
- پیغامات
- 269
- ری ایکشن اسکور
- 40
- پوائنٹ
- 66
وعليكم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہالسلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
جی یہی اصطلاحی تعریف بحوالہ مطلوب ہے!
اور میں یہی سمجھتا ہوں کہ یہاں ''درباری علماء'' کو اصطلاح سمجھا گیا ہے!
دوم
کم از کم مجھ سے گفتگو کرتے اس طرح کے الفاظ کا استعمال نہ کیجیئے!
وگرنہ میں نے ان ''با غیرت'' کی ''غیرت کا آئینہ'' سامنے رکھا تو ''غیرت کا جنازہ'' نکل جائے گا!
شریعت کے اس مطلوب فعل کا علمعلماء کا حکمرانوں یعنی کے دربار سے تعلق ہونا کوئی معیوب فعل نہیں، بلکہ شریعت کا مطلوب فعل ہے!
نہ احمد بن حنبل کو ہو سکا
نہ ابن تیمیہ کو ہو سکا
شیخ ابو عاصم المقدسی، شیخ أبو قتادہ الفلسطيني، شیخ علی الحضیر، شیخ سلیمان بن العلوان، شیخ خالد الراشد، شیخ سلمان العودة، استاد إبراهيم السکران، شیخ محمد موسی الشریف، شیخ محمد الحبدان، شیخ سفر الحوالی، شیخ محمد المحیسینی، شیخ عبدالعزیز الطریفی، شیخ صالح المنجد (جنکو قید میں ڈال کر انکی ویب سائٹ اپ ڈیٹ کرکے فتاویٰ جات مٹانے کا عمل)
حافظ عبدالجبار شاکر صاحب، پاکستان سے
عمر عبدالرحمن شہید، مصر سے،،،،، اللہ تعالیٰ ان سب پر اپنی کروڑ ہا رحمتیں نازل فرمائے آمین
And the list goes on.....!
ابھی تو یہ گنےچنے نام ہیں.
ان میں سےکسی کو بھی شریعت کے اس مطلوب فعل کی سمجھ آ ہی نہیں سکی.
ہونہہان کے نرے جذباتی نعروں سے متاثر لوگ انہیں حق گو سمجھتے ہیں،
Poor assessmentوہ خود بھی اس فتنہ کا شکار ہو گئی ہیں اور انہیں خبر بھی نہیں!
نظام کو طاغوت کہنا اور حکمرانوں کو ، ،،، دو مختلف چیزیں ہیں.
میں نے نظام کو طاغوت کہا، اس کے طاغوت ہونے میں کوئی شک شبہ ہی نہیں،
حکمرانوں کے طاغوت ہونے کا فیصلہ جید علماء کا کام ہیں.
حق پر ملمع سازی ایسے ہی ہوتی ہے.اور میں یہی سمجھتا ہوں کہ یہاں ''درباری علماء'' کو اصطلاح سمجھا گیا ہے!