• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسلم یا مسلمین ‘‘ کے علاوہ کوئی اور نام رکھنا

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
مصروفیت اور نیٹ کی مسلسل خرابی سے دیر ہوئی معذرت



یعنی محترم بھائی کوئی شیعہ آ کر کہے کہ میں مسلم ہوں مجھے اپنی بہن کا رشتہ دے دیں تو آپ کو اس سے یہ پوچھنے کی ضرورت نہیں کہ مسلم سے تمھاری کیا مراد ہے یا کون سے مسلم ہو بلکہ اللہ پر چھوڑتے ہوئے اسکو رشتہ دے دیں گے

آپ خود کہہ رہے ہیں کہ کوئی شیعہ یہ کہے کہ وہ مسلم ھے، جب آپ کو معلوم ھے کہ وہ شیعہ ھے تو پھر یہ سوال لغو ھے۔ اگر نہیں معلوم تو اپنی پوری کوشش سے تحقیق کرنی ھوگی۔
کسی بھی مسلم عورت کا نکاح غیر مسلم ، مشرک ، کافر سے جائز نہیں ھے۔



وَلَا تَنكِحُوا الْمُشْرِكَاتِ حَتَّىٰ يُؤْمِنَّ ۚ وَلَأَمَةٌ مُّؤْمِنَةٌ خَيْرٌ مِّن مُّشْرِكَةٍ وَلَوْ أَعْجَبَتْكُمْ ۗ وَلَا تُنكِحُوا الْمُشْرِكِينَ حَتَّىٰ يُؤْمِنُوا ۚ وَلَعَبْدٌ مُّؤْمِنٌ خَيْرٌ مِّن مُّشْرِكٍ وَلَوْ أَعْجَبَكُمْ ۗ أُولَـٰئِكَ يَدْعُونَ إِلَى النَّارِ ۖ وَاللَّـهُ يَدْعُو إِلَى الْجَنَّةِ وَالْمَغْفِرَةِ بِإِذْنِهِ ۖ وَيُبَيِّنُ آيَاتِهِ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَتَذَكَّرُونَ ﴿٢٢١۔2﴾

تم مشرک عورتوں سے ہرگز نکاح نہ کرنا، جب تک کہ وہ ایمان نہ لے آئیں ایک مومن لونڈی مشرک شریف زادی سے بہتر ہے، اگرچہ وہ تمہیں بہت پسند ہو اور اپنی عورتوں کے نکاح مشرک مردوں سے کبھی نہ کرنا، جب تک کہ وہ ایمان نہ لے آئیں ایک مومن غلام مشرک شریف سے بہتر ہے اگرچہ وہ تمہیں بہت پسند ہو یہ لوگ تمہیں آگ کی طرف بلاتے ہیں اور اللہ اپنے اذن سے تم کو جنت اور مغفرت کی طرف بلاتا ہے، اور وہ اپنے احکام واضح طور پر لوگوں کے سامنے بیان کرتا ہے، توقع ہے کہ وہ سبق لیں گے اور نصیحت قبول کریں گے۔



یقین کریں جو دین میں تفرقہ سے تعلق رکھے گا، وہ ضرور اپنا مزہب بتائے گا۔
جو دھوکہ دے گا اور منافقت سے آپ سے اپنے کو مسلم کہلوالے، تو کیا وہ اللہ کو دھوکہ دے سکتا ھے؟
نوح علیہ سلام اور لوط علیہ سلام کی بیویاں ایمان نہیں لایئں تھیں، تو انہوں نے اپنا ہی نقصان کیا۔
اسی طرح فرعون کی بیوی، اللہ کی مسلم تھیں، باوجود وہ اللہ کے دشمن اور سرکش کی بیوی تھیں۔
یہ تو اللہ اور بندے کا ون ٹو ون معاملہ ھے۔ بندہ اپنا ایمان، اللہ کے سامنے پیش کرے گا، وہاں اسکو معلوم ھوجائے گا کہ وہ ساری زندگی کس کا مسلم رہا تھا۔
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
عبدہ صاحب۔وَلَا تَنكِحُوا الْمُشْرِكَاتِ حَتَّىٰ يُؤْمِنَّ ۚ وَلَأَمَةٌ مُّؤْمِنَةٌ خَيْرٌ مِّن مُّشْرِكَةٍ وَلَوْ أَعْجَبَتْكُمْ ۗ وَلَا تُنكِحُوا الْمُشْرِكِينَ حَتَّىٰ يُؤْمِنُوا ۚ وَلَعَبْدٌ مُّؤْمِنٌ خَيْرٌ مِّن مُّشْرِكٍ وَلَوْ أَعْجَبَكُمْ ۗ أُولَـٰئِكَ يَدْعُونَ إِلَى النَّارِ ۖ وَاللَّـهُ يَدْعُو إِلَى الْجَنَّةِ وَالْمَغْفِرَةِ بِإِذْنِهِ ۖ وَيُبَيِّنُ آيَاتِهِ لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ يَتَذَكَّرُونَ ﴿٢٢١۔2﴾
تم مشرک عورتوں سے ہرگز نکاح نہ کرنا، جب تک کہ وہ ایمان نہ لے آئیں ایک مومن لونڈی مشرک شریف زادی سے بہتر ہے، اگرچہ وہ تمہیں بہت پسند ہو اور اپنی عورتوں کے نکاح مشرک مردوں سے کبھی نہ کرنا، جب تک کہ وہ ایمان نہ لے آئیں ایک مومن غلام مشرک شریف سے بہتر ہے اگرچہ وہ تمہیں بہت پسند ہو یہ لوگ تمہیں آگ کی طرف بلاتے ہیں اور اللہ اپنے اذن سے تم کو جنت اور مغفرت کی طرف بلاتا ہے، اور وہ اپنے احکام واضح طور پر لوگوں کے سامنے بیان کرتا ہے، توقع ہے کہ وہ سبق لیں گے اور نصیحت قبول کریں گے۔

آیت میں لکھا ھے کہ اپنی عورتوں کا نکاح مشرک مردوں سے کرنا منع ھے۔
اب اگر کوئی مشرک آپ سے کہے کہ وہ مسلم ھے، تو کیا آپ اپنی بہن کا اس سے نکاح کردیں گے؟
یا تحقیق کریں گے؟
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
آپ خود کہہ رہے ہیں کہ کوئی شیعہ یہ کہے کہ وہ مسلم ھے، جب آپ کو معلوم ھے کہ وہ شیعہ ھے تو پھر یہ سوال لغو ھے۔ اگر نہیں معلوم تو اپنی پوری کوشش سے تحقیق کرنی ھوگی۔
کسی بھی مسلم عورت کا نکاح غیر مسلم ، مشرک ، کافر سے جائز نہیں ھے۔
عبدہ صاحب۔آیت میں لکھا ھے کہ اپنی عورتوں کا نکاح مشرک مردوں سے کرنا منع ھے۔
اب اگر کوئی مشرک آپ سے کہے کہ وہ مسلم ھے، تو کیا آپ اپنی بہن کا اس سے نکاح کردیں گے؟
یا تحقیق کریں گے؟
محترم بھائی میں تو تحقیق کروں گا اور آپ کو بھی تحقیق کا مشورہ دوں گا مگر مجھے آپ کی سمجھ نہیں آتی کہ آپ مجھے تو تحقیق کا کہ رہے ہیں یا خود تو تحقیق کا دعوی کر رہے ہیں لیکن جب رشتہ مانگنے والا آپ کا فائدہ سوچتے ہوئے خود ہی آپ کی تحقیق سے پہلے ہی بتا دیتا ہے کہ میں اس طرح کا مسلمان ہوں تو پھر تو ہمیں اسکا شکرگزار ہونا چاہئے کیونکہ ضرورت ہماری تھی کہ وہ مشرک تو نہیں
جیسے اللہ کے رسول نے ایک جگہ تعارف کرواتے ہوئے کہا تھا کہ وما انا من المشرکین

میرا سوال
پس میری اوپر بحث کے پس منظر میں آپ سے گزارش ہے کہ ذرا بتا دیں کہ آپ کی بہن یا میری بہن کا رشتہ لینے کوئی آتا ہے تو مندرجہ ذیل مکالمہ ہوتا ہے
1-آپ پوچھتے ہیں کہ تم کون ہو (یعنی تمھارا دین کیا ہے)
2-وہ کہتا ہے کہ میں وہ مسلمان ہوں جو شرک نہیں کرتا اور صرف اللہ کا حکم مانتا ہوں کسی فرقے کی بات نہیں مانتا

اب آپ بتائیں کہ اسنے جو اپنا تعارف کروایا اس پر آپ کو کوئی اعتراض تو نہیں
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
محترم بھائی میں تو تحقیق کروں گا اور آپ کو بھی تحقیق کا مشورہ دوں گا مگر مجھے آپ کی سمجھ نہیں آتی کہ آپ مجھے تو تحقیق کا کہ رہے ہیں یا خود تو تحقیق کا دعوی کر رہے ہیں لیکن جب رشتہ مانگنے والا آپ کا فائدہ سوچتے ہوئے خود ہی آپ کی تحقیق سے پہلے ہی بتا دیتا ہے کہ میں اس طرح کا مسلمان ہوں تو پھر تو ہمیں اسکا شکرگزار ہونا چاہئے کیونکہ ضرورت ہماری تھی کہ وہ مشرک تو نہیں
جیسے اللہ کے رسول نے ایک جگہ تعارف کرواتے ہوئے کہا تھا کہ وما انا من المشرکین

میرا سوال
پس میری اوپر بحث کے پس منظر میں آپ سے گزارش ہے کہ ذرا بتا دیں کہ آپ کی بہن یا میری بہن کا رشتہ لینے کوئی آتا ہے تو مندرجہ ذیل مکالمہ ہوتا ہے
1-آپ پوچھتے ہیں کہ تم کون ہو (یعنی تمھارا دین کیا ہے)
2-وہ کہتا ہے کہ میں وہ مسلمان ہوں جو شرک نہیں کرتا اور صرف اللہ کا حکم مانتا ہوں کسی فرقے کی بات نہیں مانتا



اب آپ بتائیں کہ اسنے جو اپنا تعارف کروایا اس پر آپ کو کوئی اعتراض تو نہیں
اسلام علیکم۔
بھائی ادھر ادھر کی بہت باتیں ھو گیئں۔ اس پس منظر میں آپ جو دلیل دینا چاھتے ھیں وہ دیں۔
ورنہ بے کار سوال جواب کا کوئی فائدہ نہ ھوگا۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,859
ری ایکشن اسکور
41,096
پوائنٹ
1,155
اسلام علیکم۔
بھائی ادھر ادھر کی بہت باتیں ھو گیئں۔ اس پس منظر میں آپ جو دلیل دینا چاھتے ھیں وہ دیں۔
ورنہ بے کار سوال جواب کا کوئی فائدہ نہ ھوگا۔
مسلم صاحب! اگر مجھ سے کوئی جنازے کا طریقہ کار پوچھنا چاہے تو میں اس کو کیا جواب دوں؟ آپ پلیز مجھے بتا دیں تاکہ میں اس کو گائیڈ کر سکوں۔ کیونکہ حق چھپانا بہت بڑا جرم ہے۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
اسلام علیکم۔
بھائی ادھر ادھر کی بہت باتیں ھو گیئں۔ اس پس منظر میں آپ جو دلیل دینا چاھتے ھیں وہ دیں۔
ورنہ بے کار سوال جواب کا کوئی فائدہ نہ ھوگا۔

محترم بھائی یہ ادھر ادھر کا سوال نہیں ہے بلکہ تھریڈ کے نام سے جتنا تعلق اس سوال کا ہے آئیے اسکی وضاحت کو دوں

آپ نے ٹھریڈ کا نام رکھا کہ مسلم یا مسلمین کے علاوہ خود اپنا کوئی اور نام رکھنا

لیکن آپ یہاں دو چیزوں کو مکس کر رہے ہیں
1-خود سے اپنا کوئی دین کی بنیاد پر نام رکھ لینا (جو واقعی اہل حدیث کے ہاں بھی بدعت ہے کیونکہ اللہ نے ہمارا نام مسلمان رکھا ہے)
2-نام تو اپنا صرف مسلم یا مسلمان ہی رکھنا لیکن تعارف کے لئے کچھ اور الفاظ سے وضاحت بھی کرنا

آپ کی اب تک کوشش
آپ کا معاملہ یہ ہے کہ آپ دلائل پہلی بات کے دے رہے ہیں اور ثابت دوسری بات کا غلط ہونا کر رہے ہیں

میری اب تک کوشش
میں اب تک آپ سے یہی بات کہلوانے کی کوشش کر رہا ہوں کہ ہم اپنے تعارف کے لئے کوئی الفاظ استعمال کریں تو وہ آپ کے نزدیک بھی غلط نہیں جس کو میں نے آپ سے جگہ جگہ کہلوا دیا ہے ذرا نیچے خود دیکھ لیں

1-پوسٹ نمبر 92 میں خالی مسلم پر اعتبار کی بجائے تعارف کے لئے تحقیق کا مشورہ دے رہے ہیں
اب اگر کوئی مشرک آپ سے کہے کہ وہ مسلم ھے، تو کیا آپ اپنی بہن کا اس سے نکاح کردیں گے؟
یا تحقیق کریں گے؟

2-پوسٹ نمبر 80 میں میرے تعارف کے مسئلے پر آپ نے تسلیم کیا کہ ہاں خالی مسلم سے تعارف نہیں ہو گا بلکہ ہمیں اپنی کوشش کرنی ہو گی
ہاں۔۔۔اپنی کوشش کرنی ھوگی

دو جگہیں میں نے دکھا دی ہیں پس آپ کے نزدیک بھی یہ لازمی ہے کہ ضرورت کے وقت تحقیق کی جانی چاہئے یعنی تعارف کی تحقیق کی جانی چاہئے یعنی اگر وہ آپ کو زحمت دینے کی بجائے پہلے ہی تعارف کروا دے تو اسکا شکر گزار ہونا چاہئے

نتیجہ
ہم خود اپنا نام مسلم کے علاوہ نہیں رکھ سکتے مگر ضرورت کے وقت اپنا تعارف کروا سکتے ہیں کہ ہم کون سے مسلم ہیں
پس یہ بھی ثابت ہوا کہ اپنا تعارف مسلم کے علاوہ ضرورت کے وقت کسی اور نام سے بھی کروا سکتے ہیں جیسے خلیفہ کو امیر المومنین کہا جاتا تھا امیر المسلمین نہیں یا عیسائیوں کو قرآن نے نصاری اور حواریون کہا وغیرہ وغیرہ

باقی اب میں آپ سے اس بات پر بات نہیں کروں گا بلکہ قرآن کے علاوہ حدیث کے حجت پر بات کروں گا
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
محترم بھائی یہ ادھر ادھر کا سوال نہیں ہے بلکہ تھریڈ کے نام سے جتنا تعلق اس سوال کا ہے آئیے اسکی وضاحت کو دوں

آپ نے ٹھریڈ کا نام رکھا کہ مسلم یا مسلمین کے علاوہ خود اپنا کوئی اور نام رکھنا

لیکن آپ یہاں دو چیزوں کو مکس کر رہے ہیں
1-خود سے اپنا کوئی دین کی بنیاد پر نام رکھ لینا (جو واقعی اہل حدیث کے ہاں بھی بدعت ہے کیونکہ اللہ نے ہمارا نام مسلمان رکھا ہے)
2-نام تو اپنا صرف مسلم یا مسلمان ہی رکھنا لیکن تعارف کے لئے کچھ اور الفاظ سے وضاحت بھی کرنا

آپ کی اب تک کوشش
آپ کا معاملہ یہ ہے کہ آپ دلائل پہلی بات کے دے رہے ہیں اور ثابت دوسری بات کا غلط ہونا کر رہے ہیں

میری اب تک کوشش
میں اب تک آپ سے یہی بات کہلوانے کی کوشش کر رہا ہوں کہ ہم اپنے تعارف کے لئے کوئی الفاظ استعمال کریں تو وہ آپ کے نزدیک بھی غلط نہیں جس کو میں نے آپ سے جگہ جگہ کہلوا دیا ہے ذرا نیچے خود دیکھ لیں

1-پوسٹ نمبر 92 میں خالی مسلم پر اعتبار کی بجائے تعارف کے لئے تحقیق کا مشورہ دے رہے ہیں



2-پوسٹ نمبر 80 میں میرے تعارف کے مسئلے پر آپ نے تسلیم کیا کہ ہاں خالی مسلم سے تعارف نہیں ہو گا بلکہ ہمیں اپنی کوشش کرنی ہو گی



دو جگہیں میں نے دکھا دی ہیں پس آپ کے نزدیک بھی یہ لازمی ہے کہ ضرورت کے وقت تحقیق کی جانی چاہئے یعنی تعارف کی تحقیق کی جانی چاہئے یعنی اگر وہ آپ کو زحمت دینے کی بجائے پہلے ہی تعارف کروا دے تو اسکا شکر گزار ہونا چاہئے

نتیجہ
ہم خود اپنا نام مسلم کے علاوہ نہیں رکھ سکتے مگر ضرورت کے وقت اپنا تعارف کروا سکتے ہیں کہ ہم کون سے مسلم ہیں
پس یہ بھی ثابت ہوا کہ اپنا تعارف مسلم کے علاوہ ضرورت کے وقت کسی اور نام سے بھی کروا سکتے ہیں جیسے خلیفہ کو امیر المومنین کہا جاتا تھا امیر المسلمین نہیں یا عیسائیوں کو قرآن نے نصاری اور حواریون کہا وغیرہ وغیرہ

باقی اب میں آپ سے اس بات پر بات نہیں کروں گا بلکہ قرآن کے علاوہ حدیث کے حجت پر بات کروں گا

اسلام علیکم۔

ہرگز نہیں۔
مسلم کے ساتھ کے کچھ اور اپنی شناخت بنانا۔ جسکی تاویلات پر آپ زور لگا رہے ہیں، سراسر لغو اور بے بنیاد ھے۔
اگر اس پر آپ قران سے دلیل دے سکتے ہیں تو بتائیں کہ اس بارے میں اللہ اور اسکے رسول کا کیا حکم ھے؟
یا آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ اللہ کو یہ علم ہی نہ تھا کہ آپ جیسے مسلمانوں کا صرف اللہ کا مسلم کہنے سے کم نہیں چلے گا (استغفر اللہ)
قران سے دلیل دیں۔ اپنا فلسفہ نہ بتائیں۔
 

عبدہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 01، 2013
پیغامات
2,035
ری ایکشن اسکور
1,227
پوائنٹ
425
اسلام علیکم۔
ہرگز نہیں۔
مسلم کے ساتھ کے کچھ اور اپنی شناخت بنانا۔ جسکی تاویلات پر آپ زور لگا رہے ہیں، سراسر لغو اور بے بنیاد ھے۔
محترم بھائی میں نے یہ لغو اور بے بنیاد کام آپ کے قول سے ہی ثابت کیا ہے کہ جب میں نے اوپر آپ سے پوچھا کہ کوئی آ کر آپ سے کہے کہ میں مسلم ہوں مجھے رشتہ دے دو تو کیا خالی مسلم کہنے سے آپ اسکی شناخت کر لیں گے تو آپ نے جا بجا مجھے کہا کہ تحقیق کونی ہو گی یعنی آپ کے نزدیک خالی مسلم سے اس کی شناخت نہیں ہو گی بلکہ آپ کی اوپر پوسٹ میں بھی آپ نے غیر ارادی طور پر مندرجہ ذیل بات لکھی ہے قارئین دیکھیں اور میری عقل پر ماتم کریں کہ گستاخ اکھاں-------
اللہ کو یہ علم ہی نہ تھا کہ آپ جیسے مسلمانوں کا صرف اللہ کا مسلم کہنے سے کم نہیں چلے گا
یعنی یہاں مسلم کے ساتھ مندرجہ ذیل الفاظ لگا رہے ہیں
صرف اللہ کا

اور اس سے ثابت یہ کر رہے ہیں کہ خالی مسلم سے تعارف مکمل ہو جاتا ہے
یا آپ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ اللہ کو یہ علم ہی نہ تھا کہ آپ----
میں یہ نہیں کہنا چاہتا بلکہ آپ بار بار خود یہ کہ جاتے ہیں کہ جب کوئی آ کر خالی مسلم لفظ سے اپنا تعارف مجھے کروائے گا تو میں اسکو پہچان نہیں سکوں گا
کیا آپ یہ اقرار کرتے ہیں کہ کوئی آ کر خالی مسلم کے لفظ سے تعارف کروائے اور صرف اللہ کے الفاظ ساتھ نہ لگائے تو آپ اسکو رشتہ دے دیں گے اگر نہیں دیں گے تو آپ خود ذرا اپنے سوال کا جواب دے دیں کہ کیا اللہ کو علم نہیں تھا کہ خالی مسلم لفظ سے کام نہیں چلے گا جو آپ کا جواب ہو گا وہی میرا سمجھ لیجیئے گا
اگر اس پر آپ قران سے دلیل دے سکتے ہیں تو بتائیں کہ اس بارے میں اللہ اور اسکے رسول کا کیا حکم ھے؟
قران سے دلیل دیں۔ اپنا فلسفہ نہ بتائیں۔
میرا دعوی
محترم بھائی آپ کو بار بار کہ رہا ہوں کہ تعارف کروانے اور نام رکھنے میں فرق ہے پس اگر اللہ نے ہمرا نام مسلمان رکھ بھی لیا تو ہم بوقت ضرورت کسی کو اور الفاظ سے تعارف بھی کروا سکتے ہیں
دعوی کو ثابت کرنے کے طریقے
میں دعوی کو مخاطب کے اصولوں سے ثابت کرتا ہوں پس اوپر کیس میں میرے سامنے دو طریقے ہیں
1-قرآن سے ثبوت
2-مخاطب کے اپنے نظریے سے ثبوت
میں اسکو قرآن سے بھی پہلے ثابت کر سکتا تھا مگر اس میں جو بات مخاطب کے اپنے عمل اور نظریے سے ثابت کرنے کی تھی وہ قرآن سے مفہوم میں اختلاف میں نہیں ہوتی
البتہ اوپر دو نمبر طریقے سے ثابت کر کے اب قرآن سے یہ ثابت کرتا ہوں کہ مسلم نام ہونے کے باوجود اللہ نے مسلم کا تعارف قرآن میں حسب ضرورت مختلف مناسب الفاظ سے کروایا ہے
پہلے ایک لفظ حواری کو پیش کرتا ہوں ترجمہ کے بغیر قرآن کی آیات لکھی ہیں

فَلَمَّا أَحَسَّ عِيسَىٰ مِنْهُمُ الْكُفْرَ قَالَ مَنْ أَنْصَارِي إِلَى اللَّهِ ۖ قَالَ الْحَوَارِيُّونَ نَحْنُ أَنْصَارُ اللَّهِ آمَنَّا بِاللَّهِ وَاشْهَدْ بِأَنَّا مُسْلِمُونَ (3،52)

وَإِذْ أَوْحَيْتُ إِلَى الْحَوَارِيِّينَ أَنْ آمِنُوا بِي وَبِرَسُولِي قَالُوا آمَنَّا وَاشْهَدْ بِأَنَّنَا مُسْلِمُونَ (111، 5)

إِذْ قَالَ الْحَوَارِيُّونَ يَا عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ هَلْ يَسْتَطِيعُ رَبُّكَ أَنْ يُنَزِّلَ عَلَيْنَا مَائِدَةً مِنَ السَّمَاءِ ۖ قَالَ اتَّقُوا اللَّهَ إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ (112، 5)

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُونُوا أَنْصَارَ اللَّهِ كَمَا قَالَ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ لِلْحَوَارِيِّينَ مَنْ أَنْصَارِي إِلَى اللَّهِ ۖ قَالَ الْحَوَارِيُّونَ نَحْنُ أَنْصَارُ اللَّهِ ۖ(14، 61)



یعنی وہ حواری خود تو اپنے آپ کو مسلمان ہی کہ رہے ہیں اور اللہ انکا تعارف بار بار حواری سے نام سے کروا رہا ہے

ان ھذہ تذکرۃ فمن شاء اتخذ الی ربہ سبیلا
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
محترم بھائی میں نے یہ لغو اور بے بنیاد کام آپ کے قول سے ہی ثابت کیا ہے کہ جب میں نے اوپر آپ سے پوچھا کہ کوئی آ کر آپ سے کہے کہ میں مسلم ہوں مجھے رشتہ دے دو تو کیا خالی مسلم کہنے سے آپ اسکی شناخت کر لیں گے تو آپ نے جا بجا مجھے کہا کہ تحقیق کونی ہو گی یعنی آپ کے نزدیک خالی مسلم سے اس کی شناخت نہیں ہو گی بلکہ آپ کی اوپر پوسٹ میں بھی آپ نے غیر ارادی طور پر مندرجہ ذیل بات لکھی ہے قارئین دیکھیں اور میری عقل پر ماتم کریں کہ گستاخ اکھاں-------

یعنی یہاں مسلم کے ساتھ مندرجہ ذیل الفاظ لگا رہے ہیں
صرف اللہ کا

اور اس سے ثابت یہ کر رہے ہیں کہ خالی مسلم سے تعارف مکمل ہو جاتا ہے

میں یہ نہیں کہنا چاہتا بلکہ آپ بار بار خود یہ کہ جاتے ہیں کہ جب کوئی آ کر خالی مسلم لفظ سے اپنا تعارف مجھے کروائے گا تو میں اسکو پہچان نہیں سکوں گا
کیا آپ یہ اقرار کرتے ہیں کہ کوئی آ کر خالی مسلم کے لفظ سے تعارف کروائے اور صرف اللہ کے الفاظ ساتھ نہ لگائے تو آپ اسکو رشتہ دے دیں گے اگر نہیں دیں گے تو آپ خود ذرا اپنے سوال کا جواب دے دیں کہ کیا اللہ کو علم نہیں تھا کہ خالی مسلم لفظ سے کام نہیں چلے گا جو آپ کا جواب ہو گا وہی میرا سمجھ لیجیئے گا

میرا دعوی
محترم بھائی آپ کو بار بار کہ رہا ہوں کہ تعارف کروانے اور نام رکھنے میں فرق ہے پس اگر اللہ نے ہمرا نام مسلمان رکھ بھی لیا تو ہم بوقت ضرورت کسی کو اور الفاظ سے تعارف بھی کروا سکتے ہیں
دعوی کو ثابت کرنے کے طریقے
میں دعوی کو مخاطب کے اصولوں سے ثابت کرتا ہوں پس اوپر کیس میں میرے سامنے دو طریقے ہیں
1-قرآن سے ثبوت
2-مخاطب کے اپنے نظریے سے ثبوت
میں اسکو قرآن سے بھی پہلے ثابت کر سکتا تھا مگر اس میں جو بات مخاطب کے اپنے عمل اور نظریے سے ثابت کرنے کی تھی وہ قرآن سے مفہوم میں اختلاف میں نہیں ہوتی
البتہ اوپر دو نمبر طریقے سے ثابت کر کے اب قرآن سے یہ ثابت کرتا ہوں کہ مسلم نام ہونے کے باوجود اللہ نے مسلم کا تعارف قرآن میں حسب ضرورت مختلف مناسب الفاظ سے کروایا ہے
پہلے ایک لفظ حواری کو پیش کرتا ہوں ترجمہ کے بغیر قرآن کی آیات لکھی ہیں

فَلَمَّا أَحَسَّ عِيسَىٰ مِنْهُمُ الْكُفْرَ قَالَ مَنْ أَنْصَارِي إِلَى اللَّهِ ۖ قَالَ الْحَوَارِيُّونَ نَحْنُ أَنْصَارُ اللَّهِ آمَنَّا بِاللَّهِ وَاشْهَدْ بِأَنَّا مُسْلِمُونَ (3،52)

وَإِذْ أَوْحَيْتُ إِلَى الْحَوَارِيِّينَ أَنْ آمِنُوا بِي وَبِرَسُولِي قَالُوا آمَنَّا وَاشْهَدْ بِأَنَّنَا مُسْلِمُونَ (111، 5)

إِذْ قَالَ الْحَوَارِيُّونَ يَا عِيسَى ابْنَ مَرْيَمَ هَلْ يَسْتَطِيعُ رَبُّكَ أَنْ يُنَزِّلَ عَلَيْنَا مَائِدَةً مِنَ السَّمَاءِ ۖ قَالَ اتَّقُوا اللَّهَ إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ (112، 5)

يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا كُونُوا أَنْصَارَ اللَّهِ كَمَا قَالَ عِيسَى ابْنُ مَرْيَمَ لِلْحَوَارِيِّينَ مَنْ أَنْصَارِي إِلَى اللَّهِ ۖ قَالَ الْحَوَارِيُّونَ نَحْنُ أَنْصَارُ اللَّهِ ۖ(14، 61)



یعنی وہ حواری خود تو اپنے آپ کو مسلمان ہی کہ رہے ہیں اور اللہ انکا تعارف بار بار حواری سے نام سے کروا رہا ہے

ان ھذہ تذکرۃ فمن شاء اتخذ الی ربہ سبیلا


معازرت کے ساتھ ۔
آپ جو ثابت کرنا چاہتے ہیں وہ کریں۔
مجھے معلوم ھے کہ کوئی نبی بھی اہل حدیث۔ بریلوی۔ دیو بندی ۔ شیعہ ۔ اہل سنّت وغیرہ نہیں تھا۔ اور نہ ہی کسی نے یہ تعلیم دی۔
آپ جو بھی ہیں اللہ کو بتائیں۔
 
Top