کافی دنوں بعد فورم پر واپسی ہوئی۔ یہ دھاگا، اور اپنے ہی بھائیوں کی فورم اور انتظامیہ سے (کم و بیش) نفرت پر مبنی پوسٹس پڑھ کر دل غم سے بھر گیا۔
بہرحال، جو لوگ اس بات سے متفق ہیں کہ محدث فورم باطل پرست ہے یا باطل کی آبیاری میں یا حق و باطل کا ملغوبہ پیش کرنے میں مصروف ہے، ان سے گزارش ہے کہ ہماری اصلاح کیجئے اور پوائنٹ وائز یہ بتائیے کہ فورم کے موجودہ معاملات میں کیا کیا معاملات غلط ہیں اور انہیں درست کیسے کیا جا سکتا ہے۔ اس ضمن میں خصوصیت سے محدث فورم کے قوانین پر بھی بات کر لیجئے۔
جنہیں یہ اعتراض ہے کہ یہاں دیگر گروہوں کی غیر ضروری تعظیم پر زور دیا جاتا ہے۔ تو وہ اس دھاگے کا پہلے مطالعہ کر لیں۔
زباں بگڑی سو بگڑی، خبر لیجئے دہن بگڑا
گویا ہمارے بھائیوں کو یہ اعتراض ہے کہ ہم یہاں غیرضروری اخلاق کی تعلیم پر زور دیتے ہیں، اور دیگر حضرات کو یہ دعویٰ ہے کہ یہاں غیراخلاقی پوسٹس کی بھرمار ہے، جس کی وجہ سے وہ یہاں آتے نہیں۔ ہم تین میں بھی ہیں اور خیر سے تیرہ میں بھی۔
ہر ادارہ اپنے کچھ بنیادی اصول و ضوابط کی بنیاد پر چلتا ہے۔ کچھ پر بحث کی گنجائش ہوتی ہے اور کچھ حالات کے مطابق بدلے بھی جاتے ہیں۔ لیکن کچھ بنیادی اصول غیرمبدل ہوتے ہیں، ان پر اس ادارہ کے ذمہ داران متفق ہوتے ہیں، مقصد اور منزل طے کر کے اس کے لئے راستہ چنا جاتا ہے۔
اگر کوئی یہ چاہتا ہے کہ فورم پر انہیں غیر اخلاقی، ناشائستہ انداز بیان پر مشتمل، سخت وتند، طنز و طعن پر مبنی پوسٹس کی باقاعدہ اجازت دی جائے اور ادارہ جاتی پالیسی میں تبدیلی کر لی جائے تو وہ اپنی غلط فہمی دور کر لیں، یہ تو ہم کر نہیں سکتے۔ یہ فورم شروع سے ایسا ہی ہے، تو یہ ایسا ہی رہے گا، اس پر نہ ہم شرمندہ ہیں، نہ اسے بدلنے کی کوئی حاجت و ضرورت محسوس کرتے ہیں۔
باطل پرستوں کا احترام چھوٹا سو چھوٹا۔ اپنے ہم مسلک اراکین اور علماء بھی کہاں محفوظ ہیں۔ گفتگو میں جو عزت و احترام ایک مؤحد مسلمان بھائی اور ایک عالم باعمل کے لئے ہونا چاہئے، کیا وہ موجود ہے؟؟ جہاں کسی سے ذاتی رنجش ہوتی ہے اس سے بھی تو تکار، اور جہاں کسی اہلحدیث عالم سے بھی علمی نوعیت کا اختلاف ہو، وہاں اس کی بھی پگڑی قدموں میں۔ آپ فرمائش کریں گے تو چن چن کر وہ دھاگے اور پوسٹس پیش کی جا سکتی ہیں۔ آپ خود بھی واقف ہوں گے۔ دور نہ جائیے گا اسی دھاگے کا شروع سے مطالعہ کر لیں اور بتا دیں کہ یہاں خیر سے کون سا باطل پرست موجود ہے؟
ہمارا مؤقف تو کتنا سادہ سا ہے۔ آپ کے مؤقف کی مخالفت چاہے کوئی اہلحدیث عالم کرے یا غیراہلحدیث۔ کوئی مؤحد اور باعمل مسلمان کرے یا مشرک اور قبر پرست۔ جب اس سے آپ فورم پر بات کریں تو ممکن حد تک احسن انداز میں کریں۔ اس کی غیر ضروری تعظیم نہیں کرنا چاہتے، نہ کیجئے، ہم کب القاب و آداب لگانے کو کہتے ہیں، لیکن اسے گالیاں نہ دیجئے، اس کی توہین نہ کیجئے ۔۔ بس!!!!
ہم نہ دو ٹوک انداز میں حق بیان کرنے کے مخالف ہیں اور نہ باطل سے مداہنت کرنے کے ہی حامی ہیں۔ یہ تو دل چھلنی کرنے والے الزامات ہیں۔۔ کوئی دو ٹوک حق بیان کرنا چاہتا ہے، فورم کے صفحات حاضر ہیں۔ کسی دیوبندی کی باتیں آپ کو قرآن و حدیث کی توہین محسوس ہوتی ہیں۔ آپ بصد شوق تردید کیجئے۔ ہم خود ان کی تردید کی بساط بھر کوشش کرتے ہیں۔ ہاں، شوق تردید میں یا ردعمل کے جذبات میں، اگر کوئی بازاری زبان استعمال کرے اور اسے مسلکی غیرت گردانے اور ہم سے بھی اسی رویہ کی توقع رکھے، تو یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ایسے بھائیوں کی اصلاح کی کوشش کریں۔ نرمی سے بھی اور سختی سے بھی۔ آپ کا مخالف غلط انداز اختیار کرتا ہے تو ہم نے بارہا اوپن فورم پر گزارش کی ہے کہ ایسی پوسٹس کو آپ رپورٹ کریں۔ انتظامیہ سے اتنا حقیر سا تعاون نہیں کر سکتے، تو پھر شکایت کا حق بھی استعمال نہ کریں۔ ہم ایسی ہر رپورٹ کردہ پوسٹ پر مناسب ایکشن لینے کے پابند ہیں۔
اب اس دھاگے میں دعا بہن نے دو حضرات کو مخاطب کیا ہے۔ تو مثلا شاہد نذیر بھائی، آپ خود کہئے، آپ سے کئی مرتبہ ذاتی سطح پر کیا میں نے یہ درخواست نہیں کی کہ بھائی آپ کی باتیں درست و جائز۔ لیکن خدارا انداز بیان تو درست کیجئے۔ اور آپ نے اتفاق بھی کیا، حامی بھی بھری کہ کوشش کریں گے۔ ارسلان بھائی سے کئی مرتبہ مفصل گفتگو ہوئی تو یہی سب باتیں پیار سے انہیں سمجھائیں۔ وہ بھی عزت کرتے ہیں اور مان کر تصحیح بھی کر لیتے ہیں۔ دیگر اراکین سے ذپ پر یہ درخواست ہوتی ہے۔ یہ تو ہوئی نرمی۔ سختی یہ ہوئی کہ ایسی پوسٹس کو ڈیلیٹ کر دیا جائے۔ اس اسٹیج تک پہنچتے پہنچتے بھی ہمیں کئی سال لگ گئے۔ میں خود اس بات کا سخت مخالف تھا اور ہوں کہ کسی بھی رکن کی پوسٹ کو کسی بھی وجہ سے ڈیلیٹ کیا جائے۔ شروع میں سب اچھا تھا۔ پھر آہستہ آہستہ یہ مسائل آنا شروع ہوئے تو ہم ہر رکن سے ذاتی طور پر رابطہ کر کے گزارش کرتے، پوسٹ ڈیلیٹ نہ کرتے۔ کچھ عرصہ ماحول ٹھیک ہو جاتا، پھر وہی مسئلہ۔ تو ہم نے سوچا شاید ہم ایسی پوسٹس میں ترمیم کر لیا کریں گے۔ کیونکہ اصلا یہ پوسٹس کام کی تھیں، بس چند ناشائستہ الفاظ و جملے اسے مکدر کرتے تھے۔ ہم نے ترمیم کرنا شروع کر دی۔ لیکن احساس ہوا کہ اس کے لئے تو علیحدہ پوری ٹیم چاہئے جو بس یہی کام کرتی رہے۔ پھر تکفیری مسئلے کے حل کے لئے کچھ سیکشن کو موڈریٹ کر دیا کہ ہماری اجازت کے بغیر پوسٹس شائع نہ ہوں۔ اور اب گزشتہ تھوڑے سے عرصے سے یہ تالے اور پوسٹس حذف کرنے والی سختی شروع ہوئی ہے کہ شاید اراکین اس ڈر سے کہ ان کی محنت ضائع نہ ہو، احتیاط کریں گے۔ تو اب ہمیں اس جدید مسئلے کا سامنا ہے کہ انتظامیہ کے رویہ سے شکایات پیدا ہو رہی ہیں۔ اور اس قسم کے شکایتی تھریڈز اور غلط فہمیوں پر مبنی پوسٹس میں اضافہ ہو رہا ہے۔ یہ ہے میرے نزدیک مسئلہ اور اس کی تفصیل۔
اب وہ حضرات جنہیں فورم یا انتظامیہ سے شکایت ہے، میری ان سے گزارش ہے کہ شکایات سیکشن میں ہر شکایت کے لئے ایک علیحدہ دھاگا کھول لیجئے اور فقط شکایت نہ کیجئے اس کا حل بھی بتائیے۔ ہم آپس میں احسن انداز میں ان مسائل کو اور ان کے حل کو ڈسکس کر لیتے ہیں۔ ایک دوسرے پر طنز و طعن کرنے سے کچھ اچھا ہونے کی توقع کرنا تو لاحاصل ہے۔ ہم سب کو اختلافات برداشت کرنا سیکھنے کی ضرورت ہے۔ اور کچھ نہیں۔