• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مسلکی اختلاف ؟

شمولیت
ستمبر 13، 2014
پیغامات
393
ری ایکشن اسکور
277
پوائنٹ
71
صحیح ہے خضر بھائی کہ لمبی لمبی پوسٹس الی اخرہ
لیکن یہ جو الفاظ ہیں مضحکانہ اٹھا پٹخ یہ کس کے بارے ہیں ظاھر القول تو احآدیث کو پیش کرنے کے بارے ہے اسی پر غصہ پے فورم اظھار ائے اگر کوئی بھائی کر رہا ہے آپ کو پسند نہیں آیا آپ بجائے اس کو کوسنے کے ناپسند کی ریٹنگ دے دیں غیر متفق غیر متعلق کر دیں جواب نہ دیں یا پھر تھریڈ بناتے ہوئے کہ دیں یہاں پر فلاں فلاں صاحب کا جواب دینا ممنوع ہے
حیدر آبادی صاحب کو پہلے بھی گرم ہوتے دیکھا لیکن یہ جو الفاظ ابھی کہے ہیں کم از کم محتاج مطالعہ ہیں
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
ہماری خالص تحقیقی پوسٹوں کوگو کہ ہمارے ’‘ حیدر آبادی ‘بھائی نے اس موضوع میں موجودہ میڈیا کی ۔ ‘’دین بیزار ‘’ رو ۔میں بہہ کر
صحافیانہ انداز میں ’‘ بچوں کی مضحکہ خیز اٹھا پٹخ ’‘قرار دیا ۔
لیکن ایک دفعہ پھر موضوع کی طرف آتے ہیں :
موضوع ہے مسلکی رواداری
ریڈیو کے سابقہ پروڈیوسر محمد ولی رازی (ویسے یہ سرکاری ملازم بھی بیچارے عجیب لبرل ماحول کے مارے ہوتے ہیں ،انہیں صوفیوں کے ملامتی فرقہ کی طرح کافر و مومن سب اللہ کے ماننے والے،نظر آتے ہیں ۔
یہ ۔رازی ۔تو ہیں ہی بریلوی ٹائپ رائیٹر ۔۔۔ہمارا کوئی ہم مشرب بھی اگر
’‘سرکار’‘ کا بندہ بن جائے تو اسے رفع الیدین و آمین بالجہر پریشان کرنے لگتی ہے ۔))
خیر ۔۔۔۔۔رازی صاحب لکھتے ہیں :


مسلک تقلید.jpg


اس پیرائے میں دو باتیں رازی صاحب نے بتائی ہیں ۔(۱) فقہی مسائل میں مقلدین نہ صرف ۔تقلید ۔بلکہ اندھی تقلید پر گامزن ہیں۔
یہ لوگ تلاش حق کے جذبہ سے محروم اور نا آشنا ہیں ۔محض اپنے ماحول کے اسیر ۔۔

اب فطری طور پر ایک عالم کی ذمہ داری تو یہ بنتی ہے کہ وہ ایسے ماحول زدہ جمود کے ماروں کو’‘ وحی ’‘ کی مستنددوا سے متعارف کرائے ۔
ان اندھیروں میں بھٹکنے والوں کو’‘ قرآن وسنت کے نور ’‘ سےروشناس کروائے
الٹا۔۔رازی میاں۔۔ ترک سنت کی ضرورت کا واعظ کرنے لگے،حالانکہ انکو یاد نہیں رہا ،وہ اب ریڈیو سے ریٹائرڈ ہو چکے ،یہ سٹوڈیو نہیں
جہاں ۔تلقین شاہ ۔بن کر جو چاہو کہتے پھرو
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
السلام و علیکم و رحمت الله -

تقلید سے متعلق اس کے اثبات میں بات کرتے ہوے اکثر مفکرین یہ بھول جاتے ہیں کہ تقلید کے لفظی معنی ہیں کسی کے گلے میں پٹہ ڈالنا -یہ لفظ قرآن میں ان جانوروں کے لئے استمعال ہوا ہے جن کے گلے میں پٹہ ڈالا جاتا ہے -

جَعَلَ اللَّهُ الْكَعْبَةَ الْبَيْتَ الْحَرَامَ قِيَامًا لِلنَّاسِ وَالشَّهْرَ الْحَرَامَ وَالْهَدْيَ وَالْقَلَائِدَ ۚ ذَٰلِكَ لِتَعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ يَعْلَمُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ وَأَنَّ اللَّهَ بِكُلِّ شَيْءٍ عَلِيمٌ سوره المائدہ ٩٧
الله نے کعبہ کو جو بزرگی والا گھر ہے لوگوں کے لیے قیام کا باعث کر دیا ہے اور عزت والے مہینے کو اور حرم میں قربانی والے جانور کو بھی اور جن کے گلے میں پٹہ ڈال کر کر کعبہ کو لے جائیں یہ اس لیے ہے کہ تم جان لو کہ بے شک الله کو معلوم ہے کہ جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے اور بے شک الله ہر چیز کو جاننے والا ہے-
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
مسلکی اختلاف یعنی فرقہ پرستی :
فرقے بنانے والوں کو شیطان نے گمراہ کر رکھا ہے، انہوں نے ایسے ایسے عقیدے بنا لیے ہیں کہ اللہ کی پناہ۔
  • جب کہا جائے بھائی قرآن و حدیث کی طرف آؤ جواب ملتا ہے " فقہ حنفی قرآن و حدیث کا "نچوڑ" ہے"
  • جب کہا جائے بھائی قرآن و حدیث کی طرف آؤ جواب ملتا ہے " ھدایہ بھی قرآن کی طرح ہے"
  • جب کہا جائے بھائی قرآن و حدیث کی طرف آؤ جواب ملتا ہے "احمد رضا خاں نے کہا کہ میری باتوں کو تھامنا ہر فرض سے اہم فرض ہے"
اب ایمانداری سے بتائیں جن کو شیطان نے اس قدر گمراہ کر دیا ہو وہ کیا قرآن و حدیث کی دعوت پر لبیک کہیں گے۔

صحیح فرمایا جہانوں کے رب نے:


ٱلَّذِينَ ضَلَّ سَعْيُهُمْ فِى ٱلْحَيَو‌ٰةِ ٱلدُّنْيَا وَهُمْ يَحْسَبُونَ أَنَّهُمْ يُحْسِنُونَ صُنْعًا ﴿١٠٤﴾۔۔۔سورۃ الکہف

ترجمہ: وه ہیں کہ جن کی دنیوی زندگی کی تمام تر کوششیں بیکار ہوگئیں اور وه اسی گمان میں رہے کہ وه بہت اچھے کام کر رہے ہیں

 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
ہم محترم @حیدرآبادی کی نیت و خلوص پر شک و شبہ تو نہیں کرتے لیکن اس میں کوئی شک نہیں کہ محترم نے جذبات کی رو میں بہک کر ایسے الفاظ کہے ہیں جن کی زد براہ راست قرآن و حدیث پر پڑتی ہے۔ محترم @محمد ارسلان بھائی نے اپنی جانب سے کچھ کہے بغیر قرآن و حدیث کے دلائل دئے ہیں اس لئے انکی پوسٹ پر تنقید کرنا قرآن و حدیث پر تنقید کرنا ہے۔ اگر ارسلان بھائی کو آپ جذباتی یا غیرسنجیدہ گفتگو کرنے والا بچہ سمجھتے ہیں تو ضروری نہیں کہ اس کا اظہار کرکے آپ ارسلان بھائی کے دل میں اپنے متعلق نفرت کو بڑھائیں۔ ہر انسان کو بہت کچھ ناپسند ہوتا ہے لیکن وہ ہر ناپسندیدگی کا اظہار نہیں کرتا۔ آپ سے گزارش ہے کہ یہاں آپ سے ہونے والی نادانستہ غلطی پر آپ ٹھنڈے دل سے غور فرمائیں اور مناسب لگے تو وضاحت بھی کردیں۔ عین ممکن ہے کہ آپ نے صرف ارسلان بھائی پر تنقید کی ہو لیکن الفاظ ایسے استعمال کئے ہیں کہ انکی زد ارسلان بھائی پر نہیں پڑی البتہ قرآن وحدیث پر ضرور پڑی ہے۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
حدیث مبارکہ
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «مَا نَقَصَتْ صَدَقَةٌ مِنْ مَالٍ، وَمَا زَادَ اللهُ عَبْدًا بِعَفْوٍ، إِلَّا عِزًّا، وَمَا تَوَاضَعَ أَحَدٌ لِلَّهِ إِلَّا رَفَعَهُ اللهُ» صحیح مسلم
ترجمہ :۔سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: صدقہ دینے سے کوئی مال نہیں گھٹتا اور جو بندہ معاف کر دیتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کی عزت بڑھاتا ہے اور جو بندہ اللہ تعالیٰ کے لئے عاجزی کرتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کا درجہ بلند کر دیتا ہے۔صحیح مسلم
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب دیکھئے لغت عرب میں تواضع کا کیا مفہوم ہے ؛
والتّواضع التّذلّل، والاتّضاع أن تخفض رأس البعير لتضع قدمك على عنقه فتركب قال الكميت:
إذا اتّضعونا كارهين لبيعة ... أنا خوا لأخرى والأزمّة تجذب
ورجل موضّع أي مطّرح ليس بمستحكم الخلق «2» .
قلت: وصيغة تفاعل من هذا الأصل تدلّ على الإظهار كما في تغافل بمعنى أظهر الغفلة وإن لم يكن غافلا على الحقيقة وكما في تعامى أي أظهر العمى، وتباكى أظهر البكاء، ومن هنا تكون صفة التّواضع سمة لمن أظهر الضّعة والذّلّ لله ورسوله والمؤمنين وإن كان المرء عزيزا في نفسه كما قال تعالى: أَذِلَّةٍ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ أَعِزَّةٍ عَلَى الْكافِرِينَ (المائدة/ 54) .
واصطلاحا:
إظهار التّنزّل عن المرتبة لمن يراد تعظيمه، وقيل: هو تعظيم من فوقه لفضله، وفي الرّسالة القشيريّة: التّواضع هو الاستسلام للحقّ وترك الاعتراض في الحكم «3» .
درجات التواضع
الأولى: التّواضع للدّين، وهو أن لا يعارض بمعقول منقولا. ولا يتّهم للدّين دليلا، ولا يرى إلى الخلاف سبيلا. والتّواضع للدّين: هو الانقياد لما جاء به الرّسول صلّى الله عليه وسلّم والاستسلام له والإذعان ؛؛
یعنی لغت میں ۔’‘تواضع ’‘ عاجزی ، انکساری ،اپنے آپ کو چھوٹا کرکے پیش کرنا ،کسی کی تعظیم کےلئے۔
اور دین حق کے احکام کے سامنے سر تسلیم خم کرنا ،ان پر معترض نہ ہونا۔۔عقل کو وحی کے مقابل نہ لانا ۔
اللہ اور اس کے رسول ﷺ کے معاملے میں اپنے آپ کو ہمیشہ قاصر و کوتاہ سمجھنا۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اسلام میں عاجزی و تواضح کا یہی مفہوم مراد ہے ۔
جبکہ ولی رازی صاحب احادیث کی پیروی چھوڑنے کو تواضح کا نام دے رہے ہیں ۔انا للہ وانا الیہ راجعون
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
نوٹ : یہ پوسٹ سب بھائیوں کے لئے ہیں -

کسی کا مذاق اڑانا : ( مذاق اڑانا ایک شخص کی تحقیر کرنا اور اسے بے عزت کرنا ہے۔)




کسی کا مذاق اڑانا : ( مذاق اڑانا ایک شخص کی تحقیر کرنا اور اسے بے عزت کرنا ہے۔)


تعارف:


ایک مومن پر جس طرح دوسرے مسلمان کی جان اور اس کے مال کو نقصان پہنچانا حرام ہے اسی طرح اس کی عزت اور آبرو پر حملہ کرنا بھی قطعا ناجائز ہے۔ عزت و آبرو کو نقصان پہنچانے کے کئی طریقے ہیں۔ ان میں ایک اہم طریقہ کسی کا مذاق اڑانا ہے۔مذاق اڑانے کا عمل دراصل اپنے بھائی کی عزت و آبرو پر براہ راست حملہ اور اسے نفسیاتی طور پر مضطرب کرنے کا ایک اقدام ہے۔

اس تضحیک آمیزرویے کے دنیا اور آخرت دونوں میں بہت منفی نتائج نکل سکتے ہیں۔ چنانچہ باہمی کدورتیں، رنجشیں، لڑائی جھگڑا، انتقامی سوچ،بدگمانی، حسد اور سازشیں دنیا کی زندگی کو جہنم بنادیتے ہیں ۔ دوسری جانب اس رویے کا حامل شخص اللہ کی رحمت سے محروم ہوکر ظالموں کی فہرست میں چلا جاتا ، اپنی نیکیاں گنوابیٹھتا اور آخرت میں خود ہی تضحیک کا شکار ہوجاتا ہے۔ اس تربیتی مضمون کا بنیادی مقصد یہی ہے کہ اس روئیے کی سائنٹفک انداز میں وضاحت کی جائے، اس کے اسباب جانے جائیں اور اس سے بچنے کے لئے عملی مشقیں مکمل کی جائیں تاکہ دنیا و آخرت میں اللہ کی رضا کو حاصل کیا جاسکے۔
 

طاہر اسلام

سینئر رکن
شمولیت
مئی 07، 2011
پیغامات
843
ری ایکشن اسکور
732
پوائنٹ
256
  • میرے خیال میں کوئی بھی مسلمان دانستہ قرآن و حدیث کی مخالفت نہیں کرتا ؛حیدر آبادی صاحب نے ذرا سخت الفاظ استعمال کیے جو مناسب نہیں؛دوسروں کی دل آزاری کہاں کی رواداری ہے؟اگر آپ ایک ثابت شدہ سنت چھوڑنے پر دوسروں کی تحسین کرتے ہیں کہ انھوں نے کسی کی دل جوئی کی خاطر ایسا کیا تو سنت نہ چھوڑنے والوں پر اس طرح کے سخت ریمارکس کیوں؟؟ آخر وہ بھی تو سنت کی حمایت ہی میں ایسا کر رہے ہیں!!
  • جہاں تک اصل نکتے کی بات ہے تو میرے خیال میں رواداری کا یہ درست مفہوم نہیں ہے کہ آپ ایک ثابت شدہ چیز کو ترک کر دیں بل کہ اس کا صحیح مطلب یہ ہے کہ آپ دوسروں کی علمی اور فقہی راے سے اختلاف رکھنے کے باوصف ان سے حسن اخلاق سے پیش آئیں اور کسی قسم کی بد اخلاقی ان سے روا نہ رکھیں؛علمی طریقے پر ان کی راے سے اختلاف بھی کریں اور ان کے موقف پر تنقید بھی؛یہ ہرگز روداری کے خلاف نہیں۔
  • جو لوگ حامیان سنت ہیں انھیں چاہیے کہ اصل توجہ حقیقی نکتے پر مبذول رکھتے ہوئے بہ انداز احسن اپنے دلائل پیش کریں؛یہ بھی سنت ہے کہ مخالفین و ناقدین کی تند وتیز تنقید کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنی دعوت پر زور دیا جائے اور اس ضمن میں اپنی ذات کی بھی پروا نہ کی جائے۔
  • میں برملا طور پر سید داود صاحب غزنویؒ کے طرز عمل کو نادرست اور خلاف سنت سمجھتا ہوں ؛گو اسے ان کی اجتہادی خطا گردانتے ہوئے ان کے لیے دعا گو ہوں اور دین و ملت کے لیے ان کی مساعی جمیلہ کا دل سے معترف ہوں:أللھم اغفر لہ و ارحمہ و أدخلہ فی الجنۃ الفردوس؛جزاہ اللہ خیراً عنا وعن جمیع المسلمین
 
Top