• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

مفسرین کا ایک غلط تفسیر

شمولیت
اکتوبر 16، 2011
پیغامات
106
ری ایکشن اسکور
493
پوائنٹ
65
السلام علیکم ! محترم " الیاسی صاحب آپ اپنا موقف کھل کر بیان کریں ۔ محترم الیاسی صاحب آپ کی ""متبعین حقیقت بن جاے"" سے کیا مراد ہے ؟؟
آپ کے نزدیک "انسان "" کی فضیلت کن پر ہے ؟
میرے بھائی اوپر سورۃ البینہ کی آیت میں اللہ تعا لی فرما رہے ہیں : ""جو لوگ ایمان لائے اور اچھے کام کیے وہ سب مخلوق سے بہتر ہیں۔""
افضلیت کی بنیاد تو یہاں ایمان لانے اور ساتھ عمل صالحہ کا ذکر ہے ۔
سورۃ بنی اسرائیل کی آیت ٧٠ :"" وَلَقَدْ كَرَّمْنَا بَنِي آدَمَ وَحَمَلْنَاهُمْ فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَرَزَقْنَاهُم مِّنَ الطَّيِّبَاتِ وَفَضَّلْنَاهُمْ عَلَىٰ كَثِيرٍ مِّمَّنْ خَلَقْنَا تَفْضِيلًا ""
ترجمہ : ""اور ہم نے بنی آدم کو عزت بخشی اور ان کو جنگل اور دریا میں سواری دی اور پاکیزہ روزی عطا کی اور اپنی بہت سی مخلوقات پر فضیلت دی ""
الیاسی صاحب سورۃ البینہ اور سورۃ بنی اسرائیل کی ان آیات میں تعارض کہاں ہے ؟؟ مفہوم با لکل واضح ہے ۔
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,346
پوائنٹ
800
تنوع القراءات منزلۃ تعدد الآیات
یہ تو بھت گٹھیا بات ہے بھت غلط بات ہے پھر دعوہ کرو کہ قرآن چالیس پارے ہیں کیونکہ قرائآت تو بھت ہے اور اس کو بمنزلہ آیات کردو تو دس پارے اور بن جاییگے پھر پھلے پارے سے لاریب فیہ کاٹ دو جناب عالی
استغفر اللہ العظیم! الیاسی صاحب! اگر آپ نے بات چیت آگے بڑھانی ہے تو آپ کو اپنا لب ولہجہ درست کرنا ہوگا۔ ورنہ یہ تھریڈ بھی مفقل ہو جائے گا۔

آپ نے درج بالا متفقہ قاعدے کو گھٹیا بات قرار دیا ہے۔
کیا آپ کے نزدیک قرآن کریم کی متواتر قراءات حجّت نہیں، کیا آپ قراءات کے منکر ہیں؟؟؟
درج بالا مصاحف کو آپ قرآن تسلیم کرتے ہیں یا نہیں؟؟؟
مصحف قالون- صور الإصدارات
مصحف ورش- صور الإصدارات
مصحف شعبة- صور الإصدارات
المصحف العادي 1- صور الإصدارات
 
شمولیت
اکتوبر 16، 2011
پیغامات
106
ری ایکشن اسکور
493
پوائنٹ
65
السلام علیکم ! بِسۡمِ ٱللهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
ارشاد باری تعالی ہے "" الم(1)ذَلِكَ الْكِتَابُ لا رَيْبَ فِيهِ هُدًى لِلْمُتَّقِينَ(2)البقرۃ
الم (۱) یہ کتاب (قرآن مجید) اس میں کچھ شک نہیں (کہ کلامِ خدا ہے۔ خدا سے) ڈرنے والوں کی رہنما ہے۔
اور""يُضِلُّ بِهِۦ ڪَثِيرً۬ا وَيَهۡدِى بِهِۦ كَثِيرً۬ا‌ۚ وَمَا يُضِلُّ بِهِۦۤ إِلَّا ٱلۡفَـٰسِقِينَ۔ سورۃ البقرۃ آیت ٢٦
اس سے (خدا) بہتوں کو گمراہ کرتا ہے اور بہتوں کو ہدایت بخشتا ہے اور گمراہ بھی کرتا تو نافرمانوں ہی کو۔
قرآن سے ہدایت اور خیر تو واضح ہے ، قرآن سے گمراہی کیسے ممکن ہے اسکا جواب ہے
سورۃ التوبہ آیت :١٢٥ وَأَمَّا ٱلَّذِينَ فِى قُلُوبِهِم مَّرَضٌ۬ فَزَادَتۡہُمۡ رِجۡسًا إِلَىٰ رِجۡسِهِمۡ وَمَاتُواْ وَهُمۡ ڪَـٰفِرُونَ
اور جن کے دلوں میں مرض ہے، ان کے حق میں خبث پر خبث زیادہ کیا اور وہ مرے بھی تو کافر کے کافر۔

محترم الیاسی صاحب کیا آپ "" تعارض القرآن "" کے قائل ہیں ؟؟؟ جواب کا انتظار رہے گا ۔
 

الیاسی

رکن
شمولیت
فروری 28، 2012
پیغامات
425
ری ایکشن اسکور
736
پوائنٹ
86
السلام علیکم ! محترم " الیاسی صاحب آپ اپنا موقف کھل کر بیان کریں ۔ محترم الیاسی صاحب آپ کی ""متبعین حقیقت بن جاے"" سے کیا مراد ہے ؟؟
آپ کے نزدیک "انسان "" کی فضیلت کن پر ہے ؟
میرے بھائی اوپر سورۃ البینہ کی آیت میں اللہ تعا لی فرما رہے ہیں : ""جو لوگ ایمان لائے اور اچھے کام کیے وہ سب مخلوق سے بہتر ہیں۔""
افضلیت کی بنیاد تو یہاں ایمان لانے اور ساتھ عمل صالحہ کا ذکر ہے ۔
سورۃ بنی اسرائیل کی آیت ٧٠ :"" وَلَقَدْ كَرَّمْنَا بَنِي آدَمَ وَحَمَلْنَاهُمْ فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَرَزَقْنَاهُم مِّنَ الطَّيِّبَاتِ وَفَضَّلْنَاهُمْ عَلَىٰ كَثِيرٍ مِّمَّنْ خَلَقْنَا تَفْضِيلًا ""
ترجمہ : ""اور ہم نے بنی آدم کو عزت بخشی اور ان کو جنگل اور دریا میں سواری دی اور پاکیزہ روزی عطا کی اور اپنی بہت سی مخلوقات پر فضیلت دی ""
الیاسی صاحب سورۃ البینہ اور سورۃ بنی اسرائیل کی ان آیات میں تعارض کہاں ہے ؟؟ مفہوم با لکل واضح ہے ۔
جناب محمد موسی صاحب اور انس نضر صاحب وجملہ قاریین سورہ بنی اسراییل کی آیت میں دیکھیں
ممن خلقنا ممن خلقنا تفضیلاممن خلقنا
دیکھیں یھاں ممن کا لفظ ہے اس کاترجمہ ہے کہ ان میں سے من تبعیض کیلیے آتا ہے جس کا معنی ہے ان میں سے کچھ پر
تو خود بخود اس سے پتہ چلتاہے نا کہ کچھ مرادہے سب نھی
 

الیاسی

رکن
شمولیت
فروری 28، 2012
پیغامات
425
ری ایکشن اسکور
736
پوائنٹ
86
السلام علیکم ! محترم " الیاسی صاحب آپ اپنا موقف کھل کر بیان کریں ۔ محترم الیاسی صاحب آپ کی ""متبعین حقیقت بن جاے"" سے کیا مراد ہے ؟؟
آپ کے نزدیک "انسان "" کی فضیلت کن پر ہے ؟
میرے بھائی اوپر سورۃ البینہ کی آیت میں اللہ تعا لی فرما رہے ہیں : ""جو لوگ ایمان لائے اور اچھے کام کیے وہ سب مخلوق سے بہتر ہیں۔""
افضلیت کی بنیاد تو یہاں ایمان لانے اور ساتھ عمل صالحہ کا ذکر ہے ۔
سورۃ بنی اسرائیل کی آیت ٧٠ :"" وَلَقَدْ كَرَّمْنَا بَنِي آدَمَ وَحَمَلْنَاهُمْ فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَرَزَقْنَاهُم مِّنَ الطَّيِّبَاتِ وَفَضَّلْنَاهُمْ عَلَىٰ كَثِيرٍ مِّمَّنْ خَلَقْنَا تَفْضِيلًا ""
ترجمہ : ""اور ہم نے بنی آدم کو عزت بخشی اور ان کو جنگل اور دریا میں سواری دی اور پاکیزہ روزی عطا کی اور اپنی بہت سی مخلوقات پر فضیلت دی ""
الیاسی صاحب سورۃ البینہ اور سورۃ بنی اسرائیل کی ان آیات میں تعارض کہاں ہے ؟؟ مفہوم با لکل واضح ہے ۔
جناب عالی جنگل کا ترجمہ آپ نے کھاں سے کیا بر کا بر تو خشکی کو کھتاہے جن میں وایٹ ھاوس بھی ہے اور زرداری ھاوس بھی ہے آپ نے جنگل کا ذکر کیسے کیا جنگل میں شکاری لوگ جاتے ہیں عام انسان کم جاتے ہیں
 

الیاسی

رکن
شمولیت
فروری 28، 2012
پیغامات
425
ری ایکشن اسکور
736
پوائنٹ
86
السلام علیکم ! محترم " الیاسی صاحب آپ اپنا موقف کھل کر بیان کریں ۔ محترم الیاسی صاحب آپ کی ""متبعین حقیقت بن جاے"" سے کیا مراد ہے ؟؟
آپ کے نزدیک "انسان "" کی فضیلت کن پر ہے ؟
میرے بھائی اوپر سورۃ البینہ کی آیت میں اللہ تعا لی فرما رہے ہیں : ""جو لوگ ایمان لائے اور اچھے کام کیے وہ سب مخلوق سے بہتر ہیں۔""
افضلیت کی بنیاد تو یہاں ایمان لانے اور ساتھ عمل صالحہ کا ذکر ہے ۔
سورۃ بنی اسرائیل کی آیت ٧٠ :"" وَلَقَدْ كَرَّمْنَا بَنِي آدَمَ وَحَمَلْنَاهُمْ فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَرَزَقْنَاهُم مِّنَ الطَّيِّبَاتِ وَفَضَّلْنَاهُمْ عَلَىٰ كَثِيرٍ مِّمَّنْ خَلَقْنَا تَفْضِيلًا ""
ترجمہ : ""اور ہم نے بنی آدم کو عزت بخشی اور ان کو جنگل اور دریا میں سواری دی اور پاکیزہ روزی عطا کی اور اپنی بہت سی مخلوقات پر فضیلت دی ""
الیاسی صاحب سورۃ البینہ اور سورۃ بنی اسرائیل کی ان آیات میں تعارض کہاں ہے ؟؟ مفہوم با لکل واضح ہے ۔
برادران عزیز یھی تو بات ہے نا کہ خیر البریہ کا ترجمہ بھترین مخلوق کرنا نا نا انصافی ہے کیونکہ بر کامعنی تو مفسرین کرام نے خشکی کا بھی کیا ہے تو آپ ایک ترجمے کو بنیاد بناکر اس سے انسان کو اشرف المخلوقات کیسے بنا سکتے ہ؟ میرا موقف یھی ہے کہ انسان خشکی کی مخلوقات میں نمبرون ہے تمام کاینات میں نمبر ون نھی اور اگر آپ خیر البریہ کا معنی کرتے ھو بھترین مخلوق تو میں کھتا ھو پھر اسکا تعارض آیگا بنی اسراییل کی آیت نمبر ستر سے وھاں صاف لفظوں میں ہے کہ انسان کو فضیلت بھت سارے مخلوق پرہےعلی کثیر کی الفاظ ہے وھاں علی کل کی نہی ہے
 

الیاسی

رکن
شمولیت
فروری 28، 2012
پیغامات
425
ری ایکشن اسکور
736
پوائنٹ
86
جناب ھم تعارض کی سخت خلاف ہے ہم تو ان لوگوں کی سخت خلاف ہے معارف القرآن میں مفتی شفیع رحمہ اللہ تعالی نے ایک جگہ تعارض کا ذکر کیا تھا ھمارے استاڈ محترم جناب الیاس
ستار صاحب حفظہ اللہ تعالی نے ان کی ساتھ مباھلہ کیا تھا ملاحظہ فرماے
Muarif Ul Quran or mobahila2/3 - YouTube تو میرا موقف یھی ھے کہ قرآن اللہ تعالی کی کتاب ہے اس کی ایک ایک حرف حقیقت ہے اس میں کویی تعارض نھی
ھم تو آپ کو بھی دعوت دیتے ہیں کہ خیر البریہ کا ترجمہ اگر مخلوق کروگے تو پھر تعارض آیگا اس سے بچو بھای جان قرآن مجید میں کویی تعارض نہی ہے کیونکہ یہ اللہ سبحانہ وتعالی کا کلام ہے
 

الیاسی

رکن
شمولیت
فروری 28، 2012
پیغامات
425
ری ایکشن اسکور
736
پوائنٹ
86
السلام علیکم ! بِسۡمِ ٱللهِ ٱلرَّحۡمَـٰنِ ٱلرَّحِيمِ
ارشاد باری تعالی ہے "" الم(1)ذَلِكَ الْكِتَابُ لا رَيْبَ فِيهِ هُدًى لِلْمُتَّقِينَ(2)البقرۃ
الم (۱) یہ کتاب (قرآن مجید) اس میں کچھ شک نہیں (کہ کلامِ خدا ہے۔ خدا سے) ڈرنے والوں کی رہنما ہے۔
اور""يُضِلُّ بِهِۦ ڪَثِيرً۬ا وَيَهۡدِى بِهِۦ كَثِيرً۬ا‌ۚ وَمَا يُضِلُّ بِهِۦۤ إِلَّا ٱلۡفَـٰسِقِينَ۔ سورۃ البقرۃ آیت ٢٦
اس سے (خدا) بہتوں کو گمراہ کرتا ہے اور بہتوں کو ہدایت بخشتا ہے اور گمراہ بھی کرتا تو نافرمانوں ہی کو۔
قرآن سے ہدایت اور خیر تو واضح ہے ، قرآن سے گمراہی کیسے ممکن ہے اسکا جواب ہے
سورۃ التوبہ آیت :١٢٥ وَأَمَّا ٱلَّذِينَ فِى قُلُوبِهِم مَّرَضٌ۬ فَزَادَتۡہُمۡ رِجۡسًا إِلَىٰ رِجۡسِهِمۡ وَمَاتُواْ وَهُمۡ ڪَـٰفِرُونَ
اور جن کے دلوں میں مرض ہے، ان کے حق میں خبث پر خبث زیادہ کیا اور وہ مرے بھی تو کافر کے کافر۔

محترم الیاسی صاحب کیا آپ "" تعارض القرآن "" کے قائل ہیں ؟؟؟ جواب کا انتظار رہے گا ۔
جواب نیچے دیا ھوا ہے
 
شمولیت
اکتوبر 16، 2011
پیغامات
106
ری ایکشن اسکور
493
پوائنٹ
65
السلام علیکم ! محترم الیاسی صاحب اللہ سبحان و تعالی نے اپنی مخلوقات میں انسانوں کو فضیلت بخشی اور ان میں سے انبیاء علیہ السلام کو ۔ چند آیات درج ذیل ہیں :-
انظر كيف فضلنا بعضهم على بعض وللآخرة أكبر درجات وأكبر تفضيلا (21) الإسراء
ولقد فضلنا بعض النبيين على بعض وآتينا داوود زبورا(55) الإسراء
يابني إسرائيل اذكروا نعمتي التي أنعمت عليكم وأني فضلتكم على العالمين(47) البقرة
ولقد آتينا بني إسرائيل الكتاب والحكم والنبوة ورزقناهم من الطيبات وفضلناهم على العالمين(16) الجاثية
سورۃ البینہ کی آیت "" إِنَّ ٱلَّذِينَ ءَامَنُواْ وَعَمِلُواْ ٱلصَّـٰلِحَـٰتِ أُوْلَـٰٓٮِٕكَ هُمۡ خَيۡرُ ٱلۡبَرِيَّةِ "" ۔ کا ترجمہ :"جو لوگ ایمان لائے اور اچھے کام کیے وہ سب مخلوق سے بہتر ہیں ۔""
یہاں سورۃ البینہ میں اس مقام پر جو ترجمہ اردو اور عربی مفسیرین نے مراد لیا ہے " مخلوق "" اس سے کوئی تعارض واقع نہیں ہوا ۔ یہاں مفہوم واضح ہے ۔
سورۃ بنی اسرائیل کی آیت ٧٠ :"" وَلَقَدْ كَرَّمْنَا بَنِي آدَمَ وَحَمَلْنَاهُمْ فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ وَرَزَقْنَاهُم مِّنَ الطَّيِّبَاتِ وَفَضَّلْنَاهُمْ عَلَىٰ كَثِيرٍ مِّمَّنْ خَلَقْنَا تَفْضِيلًا ""
ترجمہ : ""اور ہم نے بنی آدم کو عزت بخشی اور ان کوخشکی اور دریا میں سواری دی اور پاکیزہ روزی عطا کی اور اپنی بہت سی مخلوقات پر فضیلت دی ""
الیاسی صاحب یہاں کوئی تعارض نہیں ۔
 

الیاسی

رکن
شمولیت
فروری 28، 2012
پیغامات
425
ری ایکشن اسکور
736
پوائنٹ
86
جناب موسی صاحب وجملہ قاریین آیت نمبر ایک اور دو میں تو واضح بات ہے کہ فضیلت علی البعض مرادہے کل پر فضیلت مراد نہی کیونکہ وھاں تو واضح الفاط ہے موجود ہے بعض کا
تین اور چار میں بھی عالمین سے سب مراد ہے نھی کیونکہ بہت سارے احادیث مبارکہ اس بات پر موجود ہے کہ امت محمدیہ بنی اسراییل سے افضل ہے تو عالمین سے مراد تمام مفسرین کے نزدیک اپنی زمانے کی عالمین مرادہے یعنی بنی اسراییل کے عالمین
اور خیر البریہ سے اگر تمام معاملات مراد لیتے ہو تو بنی اسراییل کی آیت کی ساتھ تعارض آییگی کیونکہ وھاں کثیر کا لفظ موجود ہے کل کانھی آپ دوبارہ غور فرماے جناب موسی صاحبوجملہ قاریین
 
Top