• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

منکرین عذاب قبر !

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
@عمر اثری بھائی اور @اسحاق سلفی بھائی اور @خضر حیات ان کی ویب سائٹ پر تو پورا مضمون بنا دیا گیا -
کہاں کہاں دیکھتے پھریں گے؟؟؟
آپ انکی بات کرتے ہیں ذرا قادیانیوں کی ویبسائٹ دیکھیں، عیسائیوں کے کی دیکھیں، شیعوں وغیرہ سب کی دیکھیں. اتنے اچھے انداز میں دلائل دیں گے کہ آپ دنگ رہ جائیں گے. اسی لۓ میرا مشورہ ہے کہ زیادہ ادھر ادھر نہ پھریں. اگر آپ دل کو مطمئن کرنا ہی چاہتے ہیں تو علماء حق کی کتابوں کا مطالعہ کیجۓ جو انکے رد میں لکھی گئ ہیں.
 

وجاہت

رکن
شمولیت
مئی 03، 2016
پیغامات
421
ری ایکشن اسکور
44
پوائنٹ
45
کہاں کہاں دیکھتے پھریں گے؟؟؟
آپ انکی بات کرتے ہیں ذرا قادیانیوں کی ویبسائٹ دیکھیں، عیسائیوں کے کی دیکھیں، شیعوں وغیرہ سب کی دیکھیں. اتنے اچھے انداز میں دلائل دیں گے کہ آپ دنگ رہ جائیں گے. اسی لۓ میرا مشورہ ہے کہ زیادہ ادھر ادھر نہ پھریں. اگر آپ دل کو مطمئن کرنا ہی چاہتے ہیں تو علماء حق کی کتابوں کا مطالعہ کیجۓ جو انکے رد میں لکھی گئ ہیں.
اسی لیا تو میں یہاں ان کی بتیاں پوچھنا چاہتا ہوں - علماء کون ہیں - مجھے آپ علماء حق اور ان کی کتابوں کے حوالے دیجیے - اور ہمارے پاس اس بات کا کیا ثبوت ہے کہ انہوں نے جو کاتبین لکھی ہیں وہ صحیح ہیں - یہ دعوه تو ہر کوئی کرتا ہے کہ حق صرف ووہی ہے جو وہ کہتا ہے -
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہم سب مل کر بهی کسی کو دعوی کرنے سے روک نہیں سکتے ، مشورہ محترم عمر بهائی مے مناسب دیا هے ۔ سب سے اول ہم کو سوچنا چاہیئے کہ هم اپنا دین کہاں سے حاصل کریں ؟ جواب آپ نا بهی جانیں تو ہر اہل سنت کا جواب یہی هونا چاہیئے کہ القرآن والسنہ ۔ آپ اپنے دین کی بنیادوں کو سمجہیں ۔ اپنے قدم جما لیں ۔ عقیدہ خالص سے خالص کر لیں ۔ یہی دین تقاضا کرتا هے جملہ مسلمین سے ۔ کتابیں محدث لائبریری میں موجود ہیں ۔ آپ شروع کرنے کا ارادہ کریں ، اللہ آپکی رہ نمائی کرے ۔ جہاں دقت محسوس هو دین سمجهنے میں بلا تاخیر اس فورم پر اہل علم سے رابطہ کریں ۔ ان شاء اللہ آپ سرفراز هونگے ۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
@عمر اثری بھائی اور @اسحاق سلفی بھائی اور @خضر حیات ان کی ویب سائٹ پر تو پورا مضمون بنا دیا گیا -
اب ایک میرے جیسا عام آدمی کس بات کو مانے - کیا کرے - اگر ان لوگوں کو کوئی جواب نہیں دیا گیا تو پھر ان لوگوں نے جو حوالے دیے ہیں - ان کو صحیح منا جایے گا یا غلط -
کیا یہ جواب کافی ہو گا -
جس مضمون کا آپ نے لنک دیا ہے ، وہ عربی زبان سے ناواقف کسی جاہل کا لکھا ہوا ہے ،
اور جاہل کی بات کا جواب دینا اپنے قیمتی وقت کو ضائع کرنا ہے، جس آدمی کو عربی کے چار کلمات کا ترجمہ کرنا بھی نہیں آتا ، وہ علماء اسلام کو گمراہ کہتا ہے ،
اس مضمون میں جابجا غلط ترجمہ لکھا ہے ،
مثلاً لکھا ہے :
" ابن رجب تفسیر میں لکھتے ہیں
قد وافقَ عائشةَ على نفي سماع الموتى كلامَ الأحياءِ طائفة من العلماءِ. ورجَّحَهُ القاضي أبو يعْلى من أصحابِنا، في كتابِ “الجامعِ الكبيرِ” له. واحتجّوا بما احتجتْ به عائشةُ – رضي الله عنها -، وأجابُوا عن حديثِ قليبِ بدرٍ بما أجابتْ به عائشة – رضي الله عنها – وبأنه يجوزُ أن يكونَ ذلك معجزةً مختصةً بالنبيِّ – صلى الله عليه وسلم –
علماء کا ایک گروہ عائشہ سے موافقت کرتا ہے مردوں کے سننے کی نفی پر جب زندہ ان سے کلام کریں – اور اسی کو راجح کیا ہے قاضی ابویعلی ہمارے اصحاب (حنابلہ) میں سے کتاب جامع الکبیر میں اور دلیل لی ہے جس سے عائشہ رضی الله عنہا نے دلیل لی ہے اور اس سے جائز ہے کہ یہ معجزہ نبی صلی الله علیہ وسلم پر خاص تھا "))

یہاں عربی کے سرخ رنگ میں الفاظ کا ترجمہ بالکل غلط اور مضحکہ خیز ہے، اتنی غلطی تو عربی پڑھنے والا چوتھے سال کا طالب علم بھی نہیں کرتا ۔
اور اس جہالت پر طرہ یہ کہ امام ابن رجبؒ جیسے عبقری کے علمی کلام پر طبع آزمائی کا شوق سوار ہے ،

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دوسری جہالت ملاحظہ فرمائیں ، اور سر دھنئے ،
(( مجموعة الرسائل والمسائل میں ابن تيمية الحراني (المتوفى : 728هـ) لکھتے ہیں
وإن كان اسم المعجزة يعم كل خارق للعادة في اللغة وعرف الأئمة المتقدمين كالإمام أحمد بن حنبل وغيره – ويسمونها: الآيات – لكن كثير من المتأخرين يفرق في اللفظ بينهما، فيجعل المعجزة للنبي، والكرامة للولي. وجماعهما الأمر الخارق للعادة.
اور اگرچہ معجزہ کا اسم لغت میں عام طور سے خارق عادت کے لئے ہے اور ائمہ متقدمین جیسے امام احمد اور دیگر اس کو جانتے ہیں– اس کو نام دیا ہے آیات کا لیکن متاخرین میں سے اکثر نے ان الفاظ میں فرق کیا ہے تو معجزہ کو کیا نبی کے لئے اور کرامت کو کیا ولی کے لئے اور ان سب کو امر خارق عادت کیا ))
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب اتنے جاہل کو کون جواب دے سکتا ہے ؟
جو جہل مرکب کا پختہ مریض ہو ،
ہاں البتہ ایسے جاہل کی طبیعت بالمشافہہ آمنے سامنے چند منٹوں میں صاف ہو سکتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

وجاہت

رکن
شمولیت
مئی 03، 2016
پیغامات
421
ری ایکشن اسکور
44
پوائنٹ
45
جس مضمون کا آپ نے لنک دیا ہے ، وہ عربی زبان سے ناواقف کسی جاہل کا لکھا ہوا ہے ،
اور جاہل کی بات کا جواب دینا اپنے قیمتی وقت کو ضائع کرنا ہے، جس آدمی کو عربی کے چار کلمات کا ترجمہ کرنا بھی نہیں آتا ، وہ علماء اسلام کو گمراہ کہتا ہے ،
اس مضمون میں جابجا غلط ترجمہ لکھا ہے ،
مثلاً لکھا ہے :
" ابن رجب تفسیر میں لکھتے ہیں
قد وافقَ عائشةَ على نفي سماع الموتى كلامَ الأحياءِ طائفة من العلماءِ. ورجَّحَهُ القاضي أبو يعْلى من أصحابِنا، في كتابِ “الجامعِ الكبيرِ” له. واحتجّوا بما احتجتْ به عائشةُ – رضي الله عنها -، وأجابُوا عن حديثِ قليبِ بدرٍ بما أجابتْ به عائشة – رضي الله عنها – وبأنه يجوزُ أن يكونَ ذلك معجزةً مختصةً بالنبيِّ – صلى الله عليه وسلم –
علماء کا ایک گروہ عائشہ سے موافقت کرتا ہے مردوں کے سننے کی نفی پر جب زندہ ان سے کلام کریں – اور اسی کو راجح کیا ہے قاضی ابویعلی ہمارے اصحاب (حنابلہ) میں سے کتاب جامع الکبیر میں اور دلیل لی ہے جس سے عائشہ رضی الله عنہا نے دلیل لی ہے اور اس سے جائز ہے کہ یہ معجزہ نبی صلی الله علیہ وسلم پر خاص تھا "))

یہاں عربی کے سرخ رنگ میں الفاظ کا ترجمہ بالکل غلط اور مضحکہ خیز ہے، اتنی غلطی تو عربی پڑھنے والا چوتھے سال کا طالب علم بھی نہیں کرتا ۔
اور اس جہالت پر طرہ یہ کہ امام ابن رجبؒ جیسے عبقری کے علمی کلام پر طبع آزمائی کا شوق سوار ہے ،

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دوسری جہالت ملاحظہ فرمائیں ، اور سر دھنئے ،
(( مجموعة الرسائل والمسائل میں ابن تيمية الحراني (المتوفى : 728هـ) لکھتے ہیں
وإن كان اسم المعجزة يعم كل خارق للعادة في اللغة وعرف الأئمة المتقدمين كالإمام أحمد بن حنبل وغيره – ويسمونها: الآيات – لكن كثير من المتأخرين يفرق في اللفظ بينهما، فيجعل المعجزة للنبي، والكرامة للولي. وجماعهما الأمر الخارق للعادة.
اور اگرچہ معجزہ کا اسم لغت میں عام طور سے خارق عادت کے لئے ہے اور ائمہ متقدمین جیسے امام احمد اور دیگر اس کو جانتے ہیں– اس کو نام دیا ہے آیات کا لیکن متاخرین میں سے اکثر نے ان الفاظ میں فرق کیا ہے تو معجزہ کو کیا نبی کے لئے اور کرامت کو کیا ولی کے لئے اور ان سب کو امر خارق عادت کیا ))
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب اتنے جاہل کو کون جواب دے سکتا ہے ؟
جو جہل مرکب کا پختہ مریض ہو ،
ہاں البتہ ایسے جاہل کی طبیعت بالمشافہہ آمنے سامنے چند منٹوں میں صاف ہو سکتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
بھائی ترجمہ کی غلطی ہے - چلیں آپ کی بات صحیح ہے - لیکن کیا غزوا بدر کا یہ واقعا موجزا ہے یا نہیں - اگر یہ موجزا ہے تو کیوں اور اگر نہیں تو کیوں - پلیز سادہ اور مختصر جواب دیں تا کہ مجھ جیسے عام بندے کو سمجھ آ جیا-
 

وجاہت

رکن
شمولیت
مئی 03، 2016
پیغامات
421
ری ایکشن اسکور
44
پوائنٹ
45
جس مضمون کا آپ نے لنک دیا ہے ، وہ عربی زبان سے ناواقف کسی جاہل کا لکھا ہوا ہے ،
اور جاہل کی بات کا جواب دینا اپنے قیمتی وقت کو ضائع کرنا ہے، جس آدمی کو عربی کے چار کلمات کا ترجمہ کرنا بھی نہیں آتا ، وہ علماء اسلام کو گمراہ کہتا ہے ،
اس مضمون میں جابجا غلط ترجمہ لکھا ہے ،
مثلاً لکھا ہے :
" ابن رجب تفسیر میں لکھتے ہیں
قد وافقَ عائشةَ على نفي سماع الموتى كلامَ الأحياءِ طائفة من العلماءِ. ورجَّحَهُ القاضي أبو يعْلى من أصحابِنا، في كتابِ “الجامعِ الكبيرِ” له. واحتجّوا بما احتجتْ به عائشةُ – رضي الله عنها -، وأجابُوا عن حديثِ قليبِ بدرٍ بما أجابتْ به عائشة – رضي الله عنها – وبأنه يجوزُ أن يكونَ ذلك معجزةً مختصةً بالنبيِّ – صلى الله عليه وسلم –
علماء کا ایک گروہ عائشہ سے موافقت کرتا ہے مردوں کے سننے کی نفی پر جب زندہ ان سے کلام کریں – اور اسی کو راجح کیا ہے قاضی ابویعلی ہمارے اصحاب (حنابلہ) میں سے کتاب جامع الکبیر میں اور دلیل لی ہے جس سے عائشہ رضی الله عنہا نے دلیل لی ہے اور اس سے جائز ہے کہ یہ معجزہ نبی صلی الله علیہ وسلم پر خاص تھا "))

یہاں عربی کے سرخ رنگ میں الفاظ کا ترجمہ بالکل غلط اور مضحکہ خیز ہے، اتنی غلطی تو عربی پڑھنے والا چوتھے سال کا طالب علم بھی نہیں کرتا ۔
اور اس جہالت پر طرہ یہ کہ امام ابن رجبؒ جیسے عبقری کے علمی کلام پر طبع آزمائی کا شوق سوار ہے ،

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
دوسری جہالت ملاحظہ فرمائیں ، اور سر دھنئے ،
(( مجموعة الرسائل والمسائل میں ابن تيمية الحراني (المتوفى : 728هـ) لکھتے ہیں
وإن كان اسم المعجزة يعم كل خارق للعادة في اللغة وعرف الأئمة المتقدمين كالإمام أحمد بن حنبل وغيره – ويسمونها: الآيات – لكن كثير من المتأخرين يفرق في اللفظ بينهما، فيجعل المعجزة للنبي، والكرامة للولي. وجماعهما الأمر الخارق للعادة.
اور اگرچہ معجزہ کا اسم لغت میں عام طور سے خارق عادت کے لئے ہے اور ائمہ متقدمین جیسے امام احمد اور دیگر اس کو جانتے ہیں– اس کو نام دیا ہے آیات کا لیکن متاخرین میں سے اکثر نے ان الفاظ میں فرق کیا ہے تو معجزہ کو کیا نبی کے لئے اور کرامت کو کیا ولی کے لئے اور ان سب کو امر خارق عادت کیا ))
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اب اتنے جاہل کو کون جواب دے سکتا ہے ؟
جو جہل مرکب کا پختہ مریض ہو ،
ہاں البتہ ایسے جاہل کی طبیعت بالمشافہہ آمنے سامنے چند منٹوں میں صاف ہو سکتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ یہ کہ رہے ہیں اور وہ یہ کہ رہے ہیں -
اس میں ترجمہ کی کوئی غلطی نہیں کہ اس کو غلط بیانی کہا جائے
مثلا یہ جاہل کہتا ہے کہ اس کا ترجمہ غلط ہے
————-
وأجابُوا عن حديثِ قليبِ بدرٍ بما أجابتْ به عائشة – رضي الله عنها – وبأنه يجوزُ أن يكونَ ذلك معجزةً مختصةً بالنبيِّ – صلى الله عليه وسلم –
یہاں عربی کے سرخ رنگ میں الفاظ کا ترجمہ بالکل غلط اور مضحکہ خیز ہے، اتنی غلطی تو عربی پڑھنے والا چوتھے سال کا طالب علم بھی نہیں کرتا ۔
اور اس جہالت پر طرہ یہ کہ امام ابن رجبؒ جیسے عبقری کے علمی کلام پر طبع آزمائی کا شوق سوار ہے ،
——
اس احمق نے عبارت کو صحیح سے پڑھا بھی نہیں اور بکواس کرنے لگا اس میں رجب پر کیا تنقید کی گئی ہے
جو ترجمہ میں حصہ رہ گیا اس میں ہے کہ
قلیب بدر کا جواب دیا گیا ہے جو عائشہ رضی الله عنہا نے جواب دیا​
یہ الفاظ ابن رجب نے بولے لیکن یہ اضافی تسلسل ہے جس کی کوئی ضرورت نہیں تھی کیونکہ انہوں نے کہا کہ واحتجّوا بما احتجتْ به عائشةُ لوگوں نے دلیل لی جس سے عائشہ رضی الله عنہا نے دلیل لی اور جواب دیا جو عائشہ رضی الله عنہا نے دیا یہ تکرار ہے اس سے جو ترجمہ کیا گیا ہے اس پر کوئی فرق نہیں پڑتا​
بے تکی باتیں کر کے یہ شخص علماء نے اوپر بد نما داغ ہے جس کو وہاں صرف اس لئے رکھا گیا ہے کہ بات میں الجھاؤ اور ترجمہ میں نقص نکال کر بحث کو تمسخر کی طرف موڑ دیا جائے
اور چند بندر اس پر لائیک اور متفق کے ریکاڈ دیتے رہیں اس طرح اس شخص کے تعلی اور کبر کی تسکین ہوتی ہو گی​
اس قسم کے چھچھورے مولویوں کو راقم اپنی گلی میں بھی نہیں نے دیتا لہذا آئندہ اس قسم کی فضول باتیں یہاں مت بیان کیا کریں​
ہمیں علم ہے کہ اپ سعودی عرب میں ہیں لہذا پاکستانی مولویوں سے عربی کی غلطیاں کیوں پوچھتے ہیں​
ترجمہ کسی بھی عرب مولوی یا عرب سے کرا لیں- کیا ترجمانی غلط کی گئی ہے یا ایسا غلط ہے کہ مفھوم بدل جاتا ہے تو راقم اس کو دیکھے گا
خود بھی محنت کرنا سیکھیں اور عقل سے سمجھیں یہاں کی بات وہاں اور وہاں کی یہاں سے کوئی فائدہ نہیں
تقلید سے نکلیں
میری توبہ کچھ بھی پوچھنے سے -

 

عمر اثری

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 29، 2015
پیغامات
4,404
ری ایکشن اسکور
1,137
پوائنٹ
412
آپ یہ کہ رہے ہیں اور وہ یہ کہ رہے ہیں -
شاید آپ کے عقل سلیم میں بات نہیں ہضم ہو سکی. میں نے آپکو بتایا تھا. لیکن....
میں نے دیکھا کہ اس شخص نے کیسے اور کیا جواب دیا ہے. جس کو بات کرنے کا سلیقہ نہیں وہ کیا بات کرے گا؟؟؟
اس احمق نے عبارت کو صحیح سے پڑھا بھی نہیں اور بکواس کرنے لگا اس میں رجب پر کیا تنقید کی گئی ہے
بے تکی باتیں کر کے یہ شخص علماء نے اوپر بد نما داغ ہے جس کو وہاں صرف اس لئے رکھا گیا ہے کہ بات میں الجھاؤ اور ترجمہ میں نقص نکال کر بحث کو تمسخر کی طرف موڑ دیا جائے
اور چند بندر اس پر لائیک اور متفق کے ریکاڈ دیتے رہیں اس طرح اس شخص کے تعلی اور کبر کی تسکین ہوتی ہو گی
س قسم کے چھچھورے مولویوں کو راقم اپنی گلی میں بھی نہیں نے دیتا لہذا آئندہ اس قسم کی فضول باتیں یہاں مت بیان کیا کریں
افسوس کا مقام ہے. میں نے آپ سے پہلے ہی کہا تھا. لیکن آپ دوڑے چلے گۓ. اور قربان جاؤں آپ کی معصومیت پر جو آپ نے من وعن پوری گفتگو نقل کر دی. کیا آپ کو ذرہ برابر بھی یہ نہیں محسوس ہوا کہ آپ ایک بداخلاق سے بات کر رہے تھے؟؟؟ افسوس ہے کہ آپ کی عقل نے ان باتوں کا نوٹس نہیں لیا ہوگا جو اس نے محترم شیخ اسحاق سلفی صاحب حفظہ اللہ اور یہاں کے اراکین کے بارے میں کہیں. آپ کی زبان گنگ ہو گئی تھی. افسوس کا مقام ہے وجاہت صاحب. ویسے شاید آپ کچھ ان چیزوں سے روشناس ہیں. تبھی آپ کے لب مبارک خاموش رہے
مجھے اس شخص کے ان الفاظ پر بے انتہاء حیرت ہے:
س قسم کے چھچھورے مولویوں کو راقم اپنی گلی میں بھی نہیں نے دیتا لہذا آئندہ اس قسم کی فضول باتیں یہاں مت بیان کیا کریں
اب تک یہاں پر گفتگو کی وہ کیا تھا؟؟؟ اب تک یہاں پر ہر دوسرے تیسرے دن فتوے لگاتے وقت یہ بات اس کے عقل میں نہیں آئ تھی؟؟؟

لعنت اللہ علی الکاذبین.
 
شمولیت
ستمبر 21، 2015
پیغامات
2,697
ری ایکشن اسکور
762
پوائنٹ
290
ان کا مشورہ آپ کے لئیے تها "۔۔۔ اس قسم کی فضول باتیں یہاں مت بیان کریں" ۔ میرا بهی آپ سے یہی کہنا هے ۔ اس فورم پر فضولیات سے پرہیز کریں ۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
آپ یہ کہ رہے ہیں اور وہ یہ کہ رہے ہیں -
اس میں ترجمہ کی کوئی غلطی نہیں کہ اس کو غلط بیانی کہا جائے
مثلا یہ جاہل کہتا ہے کہ اس کا ترجمہ غلط ہے
————-
وأجابُوا عن حديثِ قليبِ بدرٍ بما أجابتْ به عائشة – رضي الله عنها – وبأنه يجوزُ أن يكونَ ذلك معجزةً مختصةً بالنبيِّ – صلى الله عليه وسلم –
یہاں عربی کے سرخ رنگ میں الفاظ کا ترجمہ بالکل غلط اور مضحکہ خیز ہے، اتنی غلطی تو عربی پڑھنے والا چوتھے سال کا طالب علم بھی نہیں کرتا ۔
اور اس جہالت پر طرہ یہ کہ امام ابن رجبؒ جیسے عبقری کے علمی کلام پر طبع آزمائی کا شوق سوار ہے ،
——
اس احمق نے عبارت کو صحیح سے پڑھا بھی نہیں اور بکواس کرنے لگا اس میں رجب پر کیا تنقید کی گئی ہے
جو ترجمہ میں حصہ رہ گیا اس میں ہے کہ
قلیب بدر کا جواب دیا گیا ہے جو عائشہ رضی الله عنہا نے جواب دیا
یہ الفاظ ابن رجب نے بولے لیکن یہ اضافی تسلسل ہے جس کی کوئی ضرورت نہیں تھی کیونکہ انہوں نے کہا کہ واحتجّوا بما احتجتْ به عائشةُ لوگوں نے دلیل لی جس سے عائشہ رضی الله عنہا نے دلیل لی اور جواب دیا جو عائشہ رضی الله عنہا نے دیا یہ تکرار ہے اس سے جو ترجمہ کیا گیا ہے اس پر کوئی فرق نہیں پڑتا
بے تکی باتیں کر کے یہ شخص علماء نے اوپر بد نما داغ ہے جس کو وہاں صرف اس لئے رکھا گیا ہے کہ بات میں الجھاؤ اور ترجمہ میں نقص نکال کر بحث کو تمسخر کی طرف موڑ دیا جائے
اور چند بندر اس پر لائیک اور متفق کے ریکاڈ دیتے رہیں اس طرح اس شخص کے تعلی اور کبر کی تسکین ہوتی ہو گی
اس قسم کے چھچھورے مولویوں کو راقم اپنی گلی میں بھی نہیں نے دیتا لہذا آئندہ اس قسم کی فضول باتیں یہاں مت بیان کیا کریں

ہمیں علم ہے کہ اپ سعودی عرب میں ہیں لہذا پاکستانی مولویوں سے عربی کی غلطیاں کیوں پوچھتے ہیں
ترجمہ کسی بھی عرب مولوی یا عرب سے کرا لیں- کیا ترجمانی غلط کی گئی ہے یا ایسا غلط ہے کہ مفھوم بدل جاتا ہے تو راقم اس کو دیکھے گا
خود بھی محنت کرنا سیکھیں اور عقل سے سمجھیں یہاں کی بات وہاں اور وہاں کی یہاں سے کوئی فائدہ نہیں
تقلید سے نکلیں
میری توبہ کچھ بھی پوچھنے سے -
میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ :
اب اتنے جاہل کو کون جواب دے سکتا ہے ؟
جو جہل مرکب کا پختہ مریض ہو ،
ہاں البتہ ایسے جاہل کی طبیعت بالمشافہہ آمنے سامنے چند منٹوں میں صاف ہو سکتی ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 
Top