Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
باب : قرض کا تقاضہ اور قرض دار کا مسجد تک پیچھا کرنا
حدیث نمبر : 457
حدثنا عبد الله بن محمد، قال حدثنا عثمان بن عمر، قال أخبرنا يونس، عن الزهري، عن عبد الله بن كعب بن مالك، عن كعب، أنه تقاضى ابن أبي حدرد دينا كان له عليه في المسجد، فارتفعت أصواتهما حتى سمعها رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو في بيته، فخرج إليهما حتى كشف سجف حجرته فنادى " يا كعب". قال لبيك يا رسول الله. قال " ضع من دينك هذا". وأومأ إليه أى الشطر قال لقد فعلت يا رسول الله. قال " قم فاقضه".
ہم سے عبداللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا، انھوں نے کہا ہم سے عثمان بن عمر عبدی نے بیان کیا، انھوں نے کہا کہ مجھے یونس بن یزید نے زہری کے واسطہ سے، انھوں نے عبداللہ بن کعب بن مالک سے، انھوں نے اپنے باپ کعب بن مالک سے کہ انھوں نے مسجد نبوی میں عبداللہ ابن ابی حدرد سے اپنے قرض کا تقاضا کیا اور دونوں کی گفتگو بلند آوازوں سے ہونے لگی۔ یہاں تک کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اپنے حجرے سے سن لیا۔ آپ پردہ ہٹا کر باہر تشریف لائے اور پکارا۔ کعب۔ کعب ( رضی اللہ عنہ ) بولے، جی حضور فرمائیے کیا ارشاد ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم اپنے قرض میں سے اتنا کم کر دو۔ آپ کا اشارہ تھا کہ آدھا کم کر دیں۔ انھوں نے کہا یا رسول اللہ! میں نے ( بخوشی ) ایسا کر دیا۔ پھر آپ نے ابن ابی حدرد سے فرمایا اچھا اب اٹھو اور اس کا قرض ادا کرو۔ ( جو آدھا معاف کر دیا گیا ہے۔
حدیث نمبر : 457
حدثنا عبد الله بن محمد، قال حدثنا عثمان بن عمر، قال أخبرنا يونس، عن الزهري، عن عبد الله بن كعب بن مالك، عن كعب، أنه تقاضى ابن أبي حدرد دينا كان له عليه في المسجد، فارتفعت أصواتهما حتى سمعها رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو في بيته، فخرج إليهما حتى كشف سجف حجرته فنادى " يا كعب". قال لبيك يا رسول الله. قال " ضع من دينك هذا". وأومأ إليه أى الشطر قال لقد فعلت يا رسول الله. قال " قم فاقضه".
ہم سے عبداللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا، انھوں نے کہا ہم سے عثمان بن عمر عبدی نے بیان کیا، انھوں نے کہا کہ مجھے یونس بن یزید نے زہری کے واسطہ سے، انھوں نے عبداللہ بن کعب بن مالک سے، انھوں نے اپنے باپ کعب بن مالک سے کہ انھوں نے مسجد نبوی میں عبداللہ ابن ابی حدرد سے اپنے قرض کا تقاضا کیا اور دونوں کی گفتگو بلند آوازوں سے ہونے لگی۔ یہاں تک کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اپنے حجرے سے سن لیا۔ آپ پردہ ہٹا کر باہر تشریف لائے اور پکارا۔ کعب۔ کعب ( رضی اللہ عنہ ) بولے، جی حضور فرمائیے کیا ارشاد ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم اپنے قرض میں سے اتنا کم کر دو۔ آپ کا اشارہ تھا کہ آدھا کم کر دیں۔ انھوں نے کہا یا رسول اللہ! میں نے ( بخوشی ) ایسا کر دیا۔ پھر آپ نے ابن ابی حدرد سے فرمایا اچھا اب اٹھو اور اس کا قرض ادا کرو۔ ( جو آدھا معاف کر دیا گیا ہے۔