Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
باب : نمازی اور سترہ میں کتنا فاصلہ ہونا چاہیے
حدیث نمبر : 496
حدثنا عمرو بن زرارة، قال أخبرنا عبد العزيز بن أبي حازم، عن أبيه، عن سهل، قال كان بين مصلى رسول الله صلى الله عليه وسلم وبين الجدار ممر الشاة.
ہم سے عمرو بن زرارہ نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے عبدالعزیز بن ابی حازم نے اپنے باپ ابوحازم سلمہ بن دینار سے بیان کیا، انھوں نے سہل بن سعد سے، انھوں نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سجدہ کرنے کی جگہ اور دیوار کے درمیان ایک بکری کے گزر سکنے کا فاصلہ رہتا تھا۔
حدیث نمبر : 497
حدثنا المكي، قال حدثنا يزيد بن أبي عبيد، عن سلمة، قال كان جدار المسجد عند المنبر ما كادت الشاة تجوزها.
ہم سے مکی بن ابراہیم نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے یزید بن ابی عبید نے، انھوں نے سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ سے بیان کیا، انھوں نے فرمایا کہ مسجد کی دیوار اور منبر کے درمیان بکری کے گزر سکنے کے فاصلے کے برابر تھی۔
تشریح : مسجد نبوی میں اس وقت محراب نہیں تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم منبر کی بائیں طرف کھڑے ہوکر نماز پڑھتے تھے۔ لہٰذا منبر اور دیوار کا فاصلہ اتناہی ہوگا کہ ایک بکری نکل جائے۔ باب کا یہی مطلب ہے۔ بلال کی حدیث میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کعبہ میں نماز پڑھائی آپ میں اور دیوار میں تین ہاتھ کا فاصلہ تھا۔ حدیث سے یہ بھی نکلا کہ مسجد میں محراب بنانااور منبر بنانا سنت نہیں ہے، منبر علیحدہ لکڑی کا ہونا چاہئیے۔
بخاری شریف کی ثلاثیات میں سے یہ دوسری حدیث ہے اورثلاثیات کی پہلی حدیث پہلے پارہ کتاب العلم باب اثم من کذب علی النبی صلی اللہ علیہ وسلم میں مکی بن ابراہیم کی روایت سے گزر چکی ہے۔ ثلاثیات جن کی سند میں حضرت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ صرف تین ہی اساتذہ سے اسے نقل کریں۔ ( یعنی ثلاثیات سے مراد یہ ہے کہ امام بخاری اورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان تین راویوں کا واسطہ ہو
حدیث نمبر : 496
حدثنا عمرو بن زرارة، قال أخبرنا عبد العزيز بن أبي حازم، عن أبيه، عن سهل، قال كان بين مصلى رسول الله صلى الله عليه وسلم وبين الجدار ممر الشاة.
ہم سے عمرو بن زرارہ نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے عبدالعزیز بن ابی حازم نے اپنے باپ ابوحازم سلمہ بن دینار سے بیان کیا، انھوں نے سہل بن سعد سے، انھوں نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے سجدہ کرنے کی جگہ اور دیوار کے درمیان ایک بکری کے گزر سکنے کا فاصلہ رہتا تھا۔
حدیث نمبر : 497
حدثنا المكي، قال حدثنا يزيد بن أبي عبيد، عن سلمة، قال كان جدار المسجد عند المنبر ما كادت الشاة تجوزها.
ہم سے مکی بن ابراہیم نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے یزید بن ابی عبید نے، انھوں نے سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ سے بیان کیا، انھوں نے فرمایا کہ مسجد کی دیوار اور منبر کے درمیان بکری کے گزر سکنے کے فاصلے کے برابر تھی۔
تشریح : مسجد نبوی میں اس وقت محراب نہیں تھا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم منبر کی بائیں طرف کھڑے ہوکر نماز پڑھتے تھے۔ لہٰذا منبر اور دیوار کا فاصلہ اتناہی ہوگا کہ ایک بکری نکل جائے۔ باب کا یہی مطلب ہے۔ بلال کی حدیث میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کعبہ میں نماز پڑھائی آپ میں اور دیوار میں تین ہاتھ کا فاصلہ تھا۔ حدیث سے یہ بھی نکلا کہ مسجد میں محراب بنانااور منبر بنانا سنت نہیں ہے، منبر علیحدہ لکڑی کا ہونا چاہئیے۔
بخاری شریف کی ثلاثیات میں سے یہ دوسری حدیث ہے اورثلاثیات کی پہلی حدیث پہلے پارہ کتاب العلم باب اثم من کذب علی النبی صلی اللہ علیہ وسلم میں مکی بن ابراہیم کی روایت سے گزر چکی ہے۔ ثلاثیات جن کی سند میں حضرت امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ صرف تین ہی اساتذہ سے اسے نقل کریں۔ ( یعنی ثلاثیات سے مراد یہ ہے کہ امام بخاری اورنبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے درمیان تین راویوں کا واسطہ ہو