Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
صحیح بخاری -> کتاب استسقاء
باب : استسقاء میں کھڑے ہو کر خطبہ میں دعا مانگنا
حدیث نمبر : 1022
وقال لنا أبو نعيم عن زهير، عن أبي إسحاق، خرج عبد الله بن يزيد الأنصاري وخرج معه البراء بن عازب وزيد بن أرقم رضى الله عنهم فاستسقى، فقام بهم على رجليه على غير منبر فاستغفر، ثم صلى ركعتين يجهر بالقراءة ولم يؤذن، ولم يقم. قال أبو إسحاق ورأى عبد الله بن يزيد النبي صلى الله عليه وسلم.
ہم سے ابو نعیم فضل بن دکین نے بیان کیا، ان سے زہیر نے، ان سے ابواسحاق نے کہ عبداللہ بن یزید انصاری رضی اللہ عنہ استسقاء کے لیے باہر نکلے۔ ان کے ساتھ براء بن عازب اور زید بن ارقم رضی اللہ عنہم بھی تھے۔ انہوں نے پانی کے لیے دعا کی تو پاؤں پر کھڑے رہے، منبر نہ تھا۔ اسی طرح آپ نے دعا کی پھر دو رکعت نماز پڑھی جس میں قرات بلند آواز سے کی، نہ اذان کہی اور نہ اقامت ابو اسحاق نے کہا عبد اللہ بن یزید نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا تھا۔
وہ صحابی تھے اور ان کا یہ واقعہ64ھ سے تعلق رکھتا ہے جب کہ وہ عبد اللہ بن زبیر کی طرف سے کوفہ کے حاکم تھے۔
حدیث نمبر : 1023
حدثنا أبو اليمان، قال أخبرنا شعيب، عن الزهري، قال حدثني عباد بن تميم، أن عمه ـ وكان من أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم أخبره أن النبي صلى الله عليه وسلم خرج بالناس يستسقي لهم، فقام فدعا الله قائما، ثم توجه قبل القبلة، وحول رداءه فأسقوا.
ہم سے ابو الیمان حکیم بن نافع نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہمیں شعیب نے خبر دی، انہیں زہری نے، انہوں نے کہا کہ مجھ سے عباد بن تمیم نے بیان کیا کہ ان کے چچا عبداللہ بن زید نے جو صحابی تھے، انہیں خبر دی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو ساتھ لے کر استسقاء کے لیے نکلے اور آپ کھڑے ہوئے اور کھڑے ہی کھڑے اللہ تعالی سے دعا کی، پھر قبلہ کی طرف منہ کرکے اپنی چادر پلٹی چنانچہ بارش خوب ہوئی۔
باب : استسقاء میں کھڑے ہو کر خطبہ میں دعا مانگنا
حدیث نمبر : 1022
وقال لنا أبو نعيم عن زهير، عن أبي إسحاق، خرج عبد الله بن يزيد الأنصاري وخرج معه البراء بن عازب وزيد بن أرقم رضى الله عنهم فاستسقى، فقام بهم على رجليه على غير منبر فاستغفر، ثم صلى ركعتين يجهر بالقراءة ولم يؤذن، ولم يقم. قال أبو إسحاق ورأى عبد الله بن يزيد النبي صلى الله عليه وسلم.
ہم سے ابو نعیم فضل بن دکین نے بیان کیا، ان سے زہیر نے، ان سے ابواسحاق نے کہ عبداللہ بن یزید انصاری رضی اللہ عنہ استسقاء کے لیے باہر نکلے۔ ان کے ساتھ براء بن عازب اور زید بن ارقم رضی اللہ عنہم بھی تھے۔ انہوں نے پانی کے لیے دعا کی تو پاؤں پر کھڑے رہے، منبر نہ تھا۔ اسی طرح آپ نے دعا کی پھر دو رکعت نماز پڑھی جس میں قرات بلند آواز سے کی، نہ اذان کہی اور نہ اقامت ابو اسحاق نے کہا عبد اللہ بن یزید نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا تھا۔
وہ صحابی تھے اور ان کا یہ واقعہ64ھ سے تعلق رکھتا ہے جب کہ وہ عبد اللہ بن زبیر کی طرف سے کوفہ کے حاکم تھے۔
حدیث نمبر : 1023
حدثنا أبو اليمان، قال أخبرنا شعيب، عن الزهري، قال حدثني عباد بن تميم، أن عمه ـ وكان من أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم أخبره أن النبي صلى الله عليه وسلم خرج بالناس يستسقي لهم، فقام فدعا الله قائما، ثم توجه قبل القبلة، وحول رداءه فأسقوا.
ہم سے ابو الیمان حکیم بن نافع نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہمیں شعیب نے خبر دی، انہیں زہری نے، انہوں نے کہا کہ مجھ سے عباد بن تمیم نے بیان کیا کہ ان کے چچا عبداللہ بن زید نے جو صحابی تھے، انہیں خبر دی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں کو ساتھ لے کر استسقاء کے لیے نکلے اور آپ کھڑے ہوئے اور کھڑے ہی کھڑے اللہ تعالی سے دعا کی، پھر قبلہ کی طرف منہ کرکے اپنی چادر پلٹی چنانچہ بارش خوب ہوئی۔