Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
صحیح بخاری -> کتاب البیوع
باب : اگر بائع اپنے لیے اختیار کی شرط کر لے تو بھی بیع جائز ہے
یہ باب لا کر امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے ان لوگوں کا رد کیا جو کہتے ہیں کہ خیار الشرط فقط مشتری ہی کو کرنا جائز ہے، بائع کو درست نہیں۔
حدیث نمبر : 2113
حدثنا محمد بن يوسف، حدثنا سفيان، عن عبد الله بن دينار، عن ابن عمر ـ رضى الله عنهما ـ عن النبي صلى الله عليه وسلم قال "كل بيعين لا بيع بينهما حتى يتفرقا، إلا بيع الخيار".
ہم سے محمد بن یوسف فریابی نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا، ان سے عبداللہ بن دینار نے اور ان سے ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، کسی بھی خریدنے اور بیچنے والے میں اس وقت تک بیع پختہ نہیں ہوتی جب تک وہ دونوں جدا نہ ہو جائیں۔ البتہ وہ بیع جس میں مشترکہ اختیار کی شرط لگا دی گئی ہو اس سے الگ ہے۔
حدیث نمبر : 2114
حدثني إسحاق، حدثنا حبان، حدثنا همام، حدثنا قتادة، عن أبي الخليل، عن عبد الله بن الحارث، عن حكيم بن حزام ـ رضى الله عنه ـ أن النبي صلى الله عليه وسلم قال "البيعان بالخيار ما لم يتفرقا "ـ قال همام وجدت في كتابي يختار ثلاث مرار ـ "فإن صدقا وبينا بورك لهما في بيعهما، وإن كذبا وكتما فعسى أن يربحا ربحا، ويمحقا بركة بيعهما". قال: وحدثنا همام: حدثنا أبو التياح: أنه سمع عبد الله بن الحارث يحدث بهذا الحديث، عن حكيم بن حزام، عن النبي صلى الله عليه وسلم.
مجھ سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے حبان نے بیان کیا، کہ ہم سے ہمام نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے، ان سے ابوخلیل نے، ان سے عبداللہ بن حارث نے اور ان سے حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، بیچنے اور خریدنے والے کو جب تک وہ جدا نہ ہوں ( بیع توڑ دینے کا ) اختیار ہے۔ ہمام راوی نے کہا کہ میں نے اپنی کتاب میں لفظ یختار تین مرتبہ لکھا ہوا پایا۔ پس اگر دونوں نے سچائی اختیار کی اور بات صاف صاف واضح کردی تو انہیں ان کی بیع میں برکت ملتی ہے اور اگر انہوں نے جھوٹی باتیں بنائیں اور ( کسی عیب کو ) چھپایا تو تھوڑا سا نفع شاید وہ کما لیں، لیکن ان کی بیع میں برکت نہیں ہوگی۔ ( حبان نے ) کہا کہ ہم سے ہمام نے بیان کیا، ان سے ابوالتیاح نے بیان کیا، انہوں نے عبداللہ بن حارث سے سنا کہ یہی حدیث وہ حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ سے بحوالہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم روایت کرتے تھے۔
یعنی خریدنے والا تین دفعہ اپنی پسند کا اعلان کردے تو بیع لازم ہو جاتی ہے اوپر کی روایت میں جو ہمام نے اپنی یاد سے کی ہے یوں ہے ’البیعان بالخیار“ لیکن ہمام کہتے ہیں میں نے اپنی کتاب میں جو اس حدیث کو دیکھا تو یختار کا لفظ تین بار لکھا ہوا پایا۔ بعض نسخوں میں یختار کے بدل یخیار ہے۔ )
باب : اگر بائع اپنے لیے اختیار کی شرط کر لے تو بھی بیع جائز ہے
یہ باب لا کر امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے ان لوگوں کا رد کیا جو کہتے ہیں کہ خیار الشرط فقط مشتری ہی کو کرنا جائز ہے، بائع کو درست نہیں۔
حدیث نمبر : 2113
حدثنا محمد بن يوسف، حدثنا سفيان، عن عبد الله بن دينار، عن ابن عمر ـ رضى الله عنهما ـ عن النبي صلى الله عليه وسلم قال "كل بيعين لا بيع بينهما حتى يتفرقا، إلا بيع الخيار".
ہم سے محمد بن یوسف فریابی نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے سفیان ثوری نے بیان کیا، ان سے عبداللہ بن دینار نے اور ان سے ابن عمر رضی اللہ عنہما نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، کسی بھی خریدنے اور بیچنے والے میں اس وقت تک بیع پختہ نہیں ہوتی جب تک وہ دونوں جدا نہ ہو جائیں۔ البتہ وہ بیع جس میں مشترکہ اختیار کی شرط لگا دی گئی ہو اس سے الگ ہے۔
حدیث نمبر : 2114
حدثني إسحاق، حدثنا حبان، حدثنا همام، حدثنا قتادة، عن أبي الخليل، عن عبد الله بن الحارث، عن حكيم بن حزام ـ رضى الله عنه ـ أن النبي صلى الله عليه وسلم قال "البيعان بالخيار ما لم يتفرقا "ـ قال همام وجدت في كتابي يختار ثلاث مرار ـ "فإن صدقا وبينا بورك لهما في بيعهما، وإن كذبا وكتما فعسى أن يربحا ربحا، ويمحقا بركة بيعهما". قال: وحدثنا همام: حدثنا أبو التياح: أنه سمع عبد الله بن الحارث يحدث بهذا الحديث، عن حكيم بن حزام، عن النبي صلى الله عليه وسلم.
مجھ سے اسحاق بن منصور نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے حبان نے بیان کیا، کہ ہم سے ہمام نے بیان کیا، ان سے قتادہ نے، ان سے ابوخلیل نے، ان سے عبداللہ بن حارث نے اور ان سے حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ نے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، بیچنے اور خریدنے والے کو جب تک وہ جدا نہ ہوں ( بیع توڑ دینے کا ) اختیار ہے۔ ہمام راوی نے کہا کہ میں نے اپنی کتاب میں لفظ یختار تین مرتبہ لکھا ہوا پایا۔ پس اگر دونوں نے سچائی اختیار کی اور بات صاف صاف واضح کردی تو انہیں ان کی بیع میں برکت ملتی ہے اور اگر انہوں نے جھوٹی باتیں بنائیں اور ( کسی عیب کو ) چھپایا تو تھوڑا سا نفع شاید وہ کما لیں، لیکن ان کی بیع میں برکت نہیں ہوگی۔ ( حبان نے ) کہا کہ ہم سے ہمام نے بیان کیا، ان سے ابوالتیاح نے بیان کیا، انہوں نے عبداللہ بن حارث سے سنا کہ یہی حدیث وہ حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ سے بحوالہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم روایت کرتے تھے۔
یعنی خریدنے والا تین دفعہ اپنی پسند کا اعلان کردے تو بیع لازم ہو جاتی ہے اوپر کی روایت میں جو ہمام نے اپنی یاد سے کی ہے یوں ہے ’البیعان بالخیار“ لیکن ہمام کہتے ہیں میں نے اپنی کتاب میں جو اس حدیث کو دیکھا تو یختار کا لفظ تین بار لکھا ہوا پایا۔ بعض نسخوں میں یختار کے بدل یخیار ہے۔ )