Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
صحیح بخاری -> کتاب البیوع
باب : زانی غلام کی بیع کا بیان
وقال شريح إن شاء رد من الزنا
اور شریح رحمہ اللہ علیہ نے کہا کہ اگر خریدار چاہے تو زنا کے عیب کی وجہ سے ایسے لونڈی غلام کو واپس پھیر سکتا ہے۔
کیونکہ یہ بھی ایک عیب ہے۔ شریح کی روایت کو سعید بن منصو رنے وصل کیا۔ باب کی حدیث میں گو غلام کا ذکر نہیں مگر امام بخاری رحمہ اللہ علیہ نے غلام کو لونڈی پر قیاس کیا اور حنفیہ کے نزدیک لونڈی زنا سے پھیری جاسکتی ہے لیکن غلام نہیں پھیرا جاسکتا۔
حدیث نمبر : 2152
حدثنا عبد الله بن يوسف، حدثنا الليث، قال حدثني سعيد المقبري، عن أبيه، عن أبي هريرة ـ رضى الله عنه ـ أنه سمعه يقول قال النبي صلى الله عليه وسلم "إذا زنت الأمة فتبين زناها فليجلدها، ولا يثرب، ثم إن زنت فليجلدها، ولا يثرب، ثم إن زنت الثالثة فليبعها، ولو بحبل من شعر".
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے لیث نے بیان کیا، کہا کہ مجھے سعید مقبری نے خبر دی، ان سے ان کے باپ نے، اور انہوں نے ابوہریرہ رضی ا للہ عنہ کو یہ کہتے سنا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب کوئی باندی زنا کرے اور اس کے زنا کا ثبوت ( شرعی ) مل جائے تو اسے کوڑے لگوائے، پھر اس کی لعنت ملامت نہ کرے۔ اس کے بعد اگر پھر وہ زنا کرے تو پھر کوڑے لگوائے مگر پھر لعنت ملامت نہ کرے۔ پھر اگر تیسری مرتبہ بھی زنا کرے تو اسے بیچ دے چاہے بال کی ایک رسی کے بدلہ ہی میں کیوں نہ ہو۔
حدیث نمبر : 2153-2154
حدثنا إسماعيل، قال حدثني مالك، عن ابن شهاب، عن عبيد الله بن عبد الله، عن أبي هريرة، وزيد بن خالد ـ رضى الله عنهما ـ أن رسول الله صلى الله عليه وسلم سئل عن الأمة إذا زنت ولم تحصن قال "إن زنت فاجلدوها، ثم إن زنت فاجلدوها، ثم إن زنت فبيعوها ولو بضفير". قال ابن شهاب لا أدري بعد الثالثة، أو الرابعة.
ہم سے اسماعیل نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے امام مالک رحمہ اللہ علیہ نے بیان کیا، ان سے ابن شہاب نے، ان سے عبید اللہ بن عبداللہ نے اور ان سے ابوہریرہ رضی ا للہ عنہ اور زید بن خالد رضی ا للہ عنہ نے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ اگر کوئی غیر شادی شدہ باندی زنا کرے ( تو اس کا کیا حکم ہے ) آپ نے فرمایا کہ اسے کوڑے لگاؤ۔ اگر پھر زنا کرے تو پھر کوڑے لگاؤ۔ پھر بھی اگر زنا کرے تو اسے بیچ دو، اگرچہ ایک رسی ہی کے بدلے میں وہ فروخت ہو۔ ابن شہاب نے کہا کہ مجھے یہ معلوم نہیں کہ ( بیچنے کے لیے ) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تیسری مرتبہ فرمایا تھا یا چوتھی مرتبہ۔
تشریح : ظاہر حدیث سے یہ نکلتا ہے کہ اگر لونڈی محصنہ ( شادی شدہ ) ہو تو اس کو سنگسار کریں۔ حالانکہ لونڈی اورغلام پر بالاجماع رجم نہیں ہے۔ کیوں کہ خود قرآن شریف میں صاف حکم موجو دہے۔ فاذا احصن فان آتین بفاحشۃ فعلیہن نصف ما علی المحصنت من الغداب ( النساء: 25 ) اور رجم کا نصف نہیں ہوسکتا تو کوڑوں کا نصف مراد ہوگا۔ یعنی پچاس کوڑے مارو۔ بعض نے کہا حدیث کا ترجمہ یوں ہے اگر لونڈی اپنے تئیں زنا سے نہ بچائے اور زنا کرائے۔ ( وحیدی
باب : زانی غلام کی بیع کا بیان
وقال شريح إن شاء رد من الزنا
اور شریح رحمہ اللہ علیہ نے کہا کہ اگر خریدار چاہے تو زنا کے عیب کی وجہ سے ایسے لونڈی غلام کو واپس پھیر سکتا ہے۔
کیونکہ یہ بھی ایک عیب ہے۔ شریح کی روایت کو سعید بن منصو رنے وصل کیا۔ باب کی حدیث میں گو غلام کا ذکر نہیں مگر امام بخاری رحمہ اللہ علیہ نے غلام کو لونڈی پر قیاس کیا اور حنفیہ کے نزدیک لونڈی زنا سے پھیری جاسکتی ہے لیکن غلام نہیں پھیرا جاسکتا۔
حدیث نمبر : 2152
حدثنا عبد الله بن يوسف، حدثنا الليث، قال حدثني سعيد المقبري، عن أبيه، عن أبي هريرة ـ رضى الله عنه ـ أنه سمعه يقول قال النبي صلى الله عليه وسلم "إذا زنت الأمة فتبين زناها فليجلدها، ولا يثرب، ثم إن زنت فليجلدها، ولا يثرب، ثم إن زنت الثالثة فليبعها، ولو بحبل من شعر".
ہم سے عبداللہ بن یوسف نے بیان کیا، کہا کہ ہم سے لیث نے بیان کیا، کہا کہ مجھے سعید مقبری نے خبر دی، ان سے ان کے باپ نے، اور انہوں نے ابوہریرہ رضی ا للہ عنہ کو یہ کہتے سنا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب کوئی باندی زنا کرے اور اس کے زنا کا ثبوت ( شرعی ) مل جائے تو اسے کوڑے لگوائے، پھر اس کی لعنت ملامت نہ کرے۔ اس کے بعد اگر پھر وہ زنا کرے تو پھر کوڑے لگوائے مگر پھر لعنت ملامت نہ کرے۔ پھر اگر تیسری مرتبہ بھی زنا کرے تو اسے بیچ دے چاہے بال کی ایک رسی کے بدلہ ہی میں کیوں نہ ہو۔
حدیث نمبر : 2153-2154
حدثنا إسماعيل، قال حدثني مالك، عن ابن شهاب، عن عبيد الله بن عبد الله، عن أبي هريرة، وزيد بن خالد ـ رضى الله عنهما ـ أن رسول الله صلى الله عليه وسلم سئل عن الأمة إذا زنت ولم تحصن قال "إن زنت فاجلدوها، ثم إن زنت فاجلدوها، ثم إن زنت فبيعوها ولو بضفير". قال ابن شهاب لا أدري بعد الثالثة، أو الرابعة.
ہم سے اسماعیل نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے امام مالک رحمہ اللہ علیہ نے بیان کیا، ان سے ابن شہاب نے، ان سے عبید اللہ بن عبداللہ نے اور ان سے ابوہریرہ رضی ا للہ عنہ اور زید بن خالد رضی ا للہ عنہ نے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ اگر کوئی غیر شادی شدہ باندی زنا کرے ( تو اس کا کیا حکم ہے ) آپ نے فرمایا کہ اسے کوڑے لگاؤ۔ اگر پھر زنا کرے تو پھر کوڑے لگاؤ۔ پھر بھی اگر زنا کرے تو اسے بیچ دو، اگرچہ ایک رسی ہی کے بدلے میں وہ فروخت ہو۔ ابن شہاب نے کہا کہ مجھے یہ معلوم نہیں کہ ( بیچنے کے لیے ) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تیسری مرتبہ فرمایا تھا یا چوتھی مرتبہ۔
تشریح : ظاہر حدیث سے یہ نکلتا ہے کہ اگر لونڈی محصنہ ( شادی شدہ ) ہو تو اس کو سنگسار کریں۔ حالانکہ لونڈی اورغلام پر بالاجماع رجم نہیں ہے۔ کیوں کہ خود قرآن شریف میں صاف حکم موجو دہے۔ فاذا احصن فان آتین بفاحشۃ فعلیہن نصف ما علی المحصنت من الغداب ( النساء: 25 ) اور رجم کا نصف نہیں ہوسکتا تو کوڑوں کا نصف مراد ہوگا۔ یعنی پچاس کوڑے مارو۔ بعض نے کہا حدیث کا ترجمہ یوں ہے اگر لونڈی اپنے تئیں زنا سے نہ بچائے اور زنا کرائے۔ ( وحیدی