Aamir
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2011
- پیغامات
- 13,382
- ری ایکشن اسکور
- 17,097
- پوائنٹ
- 1,033
صحیح بخاری -> کتاب البیوع
باب : جو شخص غلہ کا ڈھیر بن ناپے تولے خریدے وہ جب تک اس کو اپنے ٹھکانے نہ لائے، کسی کے ہاتھ نہ بیچے اور اس کے خلاف کرنے والے کی سزا کا بیان
حدیث نمبر : 2137
حدثنا يحيى بن بكير، حدثنا الليث، عن يونس، عن ابن شهاب، قال أخبرني سالم بن عبد الله، أن ابن عمر ـ رضى الله عنهما ـ قال لقد رأيت الناس في عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم يبتاعون
ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے لیث نے بیان کیا، ان سے یونس نے، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا، کہ مجھے سالم بن عبداللہ رضی ا للہ عنہ نے خبر دی، ان سے عبداللہ بن عمر رضی ا للہ عنہما نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ سلم کے عہد مبارک میں دیکھا کہ لوگوں کو اس پر تنبیہ کی جاتی جب وہ غلہ کا ڈھیر خرید کرکے اپنے ٹھکانے پر لانے سے پہلے ہی اس کو بیچ ڈالتے۔
تشریح : حدیث سے نکلا کہ حاکم اسلام بیع فاسد پر سزا دے سکتا ہے۔ امام مالک کا مذہب یہ ہے کہ جو چیز اندازے سے بن ناپ تول خریدی جائے اس کو قبضے سے پہلے بیچ سکتا ہے۔ اس حدیث سے ان کا رد ہوتا ہے۔
باب : جو شخص غلہ کا ڈھیر بن ناپے تولے خریدے وہ جب تک اس کو اپنے ٹھکانے نہ لائے، کسی کے ہاتھ نہ بیچے اور اس کے خلاف کرنے والے کی سزا کا بیان
حدیث نمبر : 2137
حدثنا يحيى بن بكير، حدثنا الليث، عن يونس، عن ابن شهاب، قال أخبرني سالم بن عبد الله، أن ابن عمر ـ رضى الله عنهما ـ قال لقد رأيت الناس في عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم يبتاعون
ہم سے یحییٰ بن بکیر نے بیان کیا، انہوں نے کہا کہ ہم سے لیث نے بیان کیا، ان سے یونس نے، ان سے ابن شہاب نے بیان کیا، کہ مجھے سالم بن عبداللہ رضی ا للہ عنہ نے خبر دی، ان سے عبداللہ بن عمر رضی ا للہ عنہما نے بیان کیا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ سلم کے عہد مبارک میں دیکھا کہ لوگوں کو اس پر تنبیہ کی جاتی جب وہ غلہ کا ڈھیر خرید کرکے اپنے ٹھکانے پر لانے سے پہلے ہی اس کو بیچ ڈالتے۔
تشریح : حدیث سے نکلا کہ حاکم اسلام بیع فاسد پر سزا دے سکتا ہے۔ امام مالک کا مذہب یہ ہے کہ جو چیز اندازے سے بن ناپ تول خریدی جائے اس کو قبضے سے پہلے بیچ سکتا ہے۔ اس حدیث سے ان کا رد ہوتا ہے۔