السلام علیکم،
آج ان شاء الله بڑے اسپتال جانا ہے، اور چیک کرانا ہے کہ کہیں دل کا دورہ وغیرہ کا اثر تو نہیں پڑا مجھے، الله رحم کرے آمین
میری عمر ٢٧ سال ہے کیا ٢٧ سال کی عمر میں دل کا دورہ پڑتا ہے؟؟
آج میری بیوی میری حالت دیکھ کر بہت روئی ہے، اور میں بھی سحری کے بعد مسلسل سب یاد کر کے رو ہی رہا ہوں، آپ لوگ آج جمعتہ المبارک کی اپنی نماز میں میرے لئے بس ١٠ سیکنڈ ضرور دعا کر دیجئے میں ویسے ہی بہت پریشان ہوں،
حسْبِيَ اللَّهُ لَا إِلَهَ إِلَّا هُوَ ۖ عَلَيْهِ تَوَكَّلْتُ ۖ وَهُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِيمِ ﴿١٢٩﴾(التوبہ)
السلام علیکم
اللہ سبحان تعالی آپ کے اور آپ کے اھل خانہ پر اپنا فضل و کرم کرے۔ آپ کو دل کی تکلیف نہیں ھے گیس کی وجہ سے ایسا ہوا ھے اور اللہ سبحان تعالی آپ کو دل کی تکلیف سے دور رکھے، روزہ کی حالت میں انسان کی طبیعت کے مطابق ایسا ہو جاتا ھے۔
افطار کے وقت اکثر بادی چیزیں بہت زیادہ استعمال میں لائی جاتی ہیں جیسے آلو کے چپس، پکوڑے، سموسے، وغیرہ اس میں سموسہ میں یہ مشکل ھے کہ یہ بوائل بھی ہوتا ھے اور فرائی بھی، پکوڑے جو اکثر گھروں میں بنائے جاتے ہیں اس پر بہت سوں کو اس کا طریقہ نہیں معلوم جس پر پکوڑوں کے اندر بیسن کچا رہ جاتا ھے جس کی وجہ سے وہ بھی تکلیف کا باعث بنتا ھے۔ کبھی موقع ملا تو آپکو بازار جیسے پکوڑے بنانے کا طریقہ بتاؤں گا کیونکہ یہاں بات تکلیف پر ہو رہی ھے۔ خیال رہے خالی پییٹ بھی گیس ہوتی ھے۔
27 سال کی عمر میں دل کا دورہ نہیں پڑتا اور پھر جو جتنا آپ نے ذکر کیا اس میں دل کا دورہ والی کوئی بات نہیں تھی وہ کیا ہوتی ہیں اگر میں نے لکھیں تو آپ نے اپنے ذہن میں سوچ کر ہی وہم پیدا کر لینا ھے اس لیے، آپ کو جو ہوا وہ گیس کی وجہ سے ہوا ھے۔
والسلام