باقر صاحب آپنے بہت خوبصورت غزل تحریر کی ہے جسوقت آپ اس غزل کو لکھ رہے ہونگے اسوقت آپ ضرور مسکراے ہونگے آپکے دل کو سرور حاصل ہواہوگا ذہن کو سکون ملاہوگا لہذا کبھی کبھار ایساماحول بھی بنانا چاہیے ۔یہ مصرع اچھا لگا۔۔وہ سورہے ہیں منہ پہ دوپٹہ جو ڈال کے کن حسرتوں سے تکتے ہیں ارماں وصال کے۔۔ ماشااللہ بھت خوب