کلیم حیدر
ناظم خاص
- شمولیت
- فروری 14، 2011
- پیغامات
- 9,747
- ری ایکشن اسکور
- 26,381
- پوائنٹ
- 995
میلاد شریف منانا ان کے نزدیک جائز اور مستحب امر تھا؟
تو معلوم ہونا چاہئے کہ صحابہ تمام کے تمام، تابعین عظام سب کے سب اور ائمہ حدیث اور ائمہ اربعہ وغیرہ سب ہی تقلید سے تہی دست تھے اور یہ کوئی عیب نہیں بلکہ ’’فخر‘‘ ہے۔ وگرنہ تو ائمہ پر موجودہ ’’مقلدین‘‘ کیا فتویٰ صادر کریں گے اور پھر اثبات ’’میلاد مروجہ‘‘ میں تو سارے بریلوی مقلد ہی غیر مقلد بنے پھر رہے ہیں، کبھی استبناط کرتے ہیں کبھی قیاس؟
اور یہ بھی حقیقت ہے کہ ان ’’ائمہ و محدثین‘‘ نے بھی ’’مروجہ میلاد‘‘ کی حمایت کبھی نہیں کی بلکہ انہوں نے نفس ذکر ولادت اور بیان سیرت طیبہ کا اثبات کیا ہے اور یہی تو لفظ میلاد کی حقیقت ہے جس کا اقرار قادری صاحب کو بھی ہے۔ انکی کتاب کا ابتدائیہ دیکھ لیجئے۔قارئین کرام دوسرا عنوان شروع ہونے سے قبل سمجھ لیجئے کہ ہم نے گزشتہ گفتگو میں طاہر قادری صاحب کے بیان کردہ جن ’’ائمہ و محدثین‘‘ کے اسماء کو بمع تبصرہ ترک کیا ہے اس کی وجہ تحریر کو مختصر انداز میں پیش کرنا ہے۔
حیرت انگیز بات یہ ہے کہ قادری صاحب نے شیخ الاسلام امام ابن تیمیہؒ اور مولانا عبدالحیی لکھنویؒ جیسے علماء کو بھی اپنا ہمنوا بنانے کی کوشش کی ہے حالانکہ ان کا اس ’’مروجہ عمل‘‘ کی تردید کرنا یا کراہیت بیان کرنا اظہر من الشمس ہے۔نیز یہ کہ جناب کے بیان کردہ علماء میں سے اکثریت نے اس ’’مروجہ میلاد‘‘ کو بدعت کہا ہے، جو خود قادری کی تحریر میں عیاں ہے۔
گویا قادری صاحب کہنا چاہتے ہیں کہ ان سے قبل غیر مقلدین نہ تھے۔اور یہ بھی خوب لکھا ہے کہ ’’محمد بن عبدالوہاب بانی غیر مقلدین ہیں!!!‘‘
تو معلوم ہونا چاہئے کہ صحابہ تمام کے تمام، تابعین عظام سب کے سب اور ائمہ حدیث اور ائمہ اربعہ وغیرہ سب ہی تقلید سے تہی دست تھے اور یہ کوئی عیب نہیں بلکہ ’’فخر‘‘ ہے۔ وگرنہ تو ائمہ پر موجودہ ’’مقلدین‘‘ کیا فتویٰ صادر کریں گے اور پھر اثبات ’’میلاد مروجہ‘‘ میں تو سارے بریلوی مقلد ہی غیر مقلد بنے پھر رہے ہیں، کبھی استبناط کرتے ہیں کبھی قیاس؟
قادری صاحب زیر نظر مسئلہ میں امام ابو حنیفہؒ سے ایک بھی قول نقل نہیں کرسکے اور دوسرے کی تقلید پر چل پڑے ہیں جبکہ ان کے ہم مشرب بھائی ’’صاحب جاء الحق‘‘ کے ہاں ائمہ اربعہ کی تقلید سے خروج انسان کو ’’ضال مضل‘‘ بنادیتا ہے اور کبھی کبھی ’’کفر‘‘ میں پہنچا دیتا ہے۔ قادری صاحب سوچ لیں؟؟؟ (دیکھئے جاء الحق صفحہ 26)یاد رہے کہ مقلد کی ضد محقق یا متبع سنت آتی ہے۔ غیر مقلد نہیں۔