• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نایاب اور پرانی کتب حاصل کریں

شمولیت
ستمبر 15، 2014
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
43
پوائنٹ
66
بہت شور سنتے تھے پہلو میں دل کا جو چیرا تو قطرہ خون بھی نہ نکلا
احسان صاحب نے کہا کہ

1۔پہلی بات کا جواب یہ بالفرض یا بنی آدم کی عمومیت میں حضور کی امت کا بھی ذکر ہوتو اس کی عمومیت میں امت کے لئے بھی وہی سابقہ احکام ہو تے ہیں ،بشرطیکہ وہ منسوخ نہ ہو گئے ہوں ،اگر وہ منسوخ ہو گئے ہوں یا کوئی ایسا حکم کی وجہ سے آپ کی امت اس عموم میں داخل نہ ہو سکے تو پھت آپ کی امت کا اس عموم سے سابقہ نہ ہوگا۔

پھر میں نے کہا تھاکہ بنی آدم میں ہندو سکھ اور عیسائی بھی آتے ہیں کیا ان میں سے نبی پیدا ہو سکتا ہے ؟اس کا جناب نے کوئی جواب نہیں دیا۔
رہ گئی بات نون ثقلیہ کی تو ترین میں بھی تو نون ثقلیہ ہے کیا اس کو بھی مضارع پر محمول کرو گئے؟
پھر بات بنی آدم کی ہو رہی ہے اور نرزا خود کو بنی آدم مانتا ہی نہیں۔حوالے کا تو آپ کو پتہ ہی ہو گا۔
یہاں کوئی فرضی بات نہیں ، امام سیوطی کو اقرار ہے اتقان میں کہ یا بنی آدم کے خطاب میں بعد میں آنے والے بھی شامل ہوتےہیں ، یا تو ان کو جاہل کہہ دو پھر کہ وہ بنیادی اصول سے واقف نہیں تھے ؟

اور آپ کا کہنا کہ ؛ پھر میں نے کہا تھاکہ بنی آدم میں ہندو سکھ اور عیسائی بھی آتے ہیں کیا ان میں سے نبی پیدا ہو سکتا ہے ؟اس کا جناب نے کوئی جواب نہیں دیا۔ : جواب دیا تھا لیکن پڑھنے کی زحمت آپ سے نہیں ہوئی دوبارہ وہی جواب نقل کر دیتا ہوں : جناب شریعت کا نہ آنا دین مکمل ہونے والی آیت اور خود اسی آیت سے ثابت ہے اس لیے یہ آپ کا ڈرامہ محض ہے اصل بات سے بھاگنے کے لیے ، آیت مین صاف ہے کہ يَقُصُّونَ عَلَيْكُمْ آيَاتِي موجود ہے یعنی بیان کریں گے تمہیں میری آیتیں ، اور امام رازی کو اقرار ہے کہ یہ آیت قرآنی مراد ہیں یہاں ۔ : مزید بڑھاتا ہوں جواب کو تفصیل سے ، آپ کے سارے اعتراضات کے جوابات خود آیت میں ہیں ، فَمَنِ اتَّقَىٰ بتا کر ساتھ تقویٰ کے اختیار کرنے کا کہنا ، اور ظاہر ہے یہ تمام رسولوں پر ایمان لا کر ہوتا اس لیے ہندو عیسائی والی آپ کی کہانی ختم ہوتی ہے اسی آیت سے ، يَقُصُّونَ عَلَيْكُمْ آيَاتِي سے بھی آپ کا رد ہو رہا اللہ کی آیات وہی رسول آکر سنا سکتا جس کا سب پر ایمان ہو ، ہندو عیسائی اور دوسرے مذاہب والے تو منکر ہیں انبیاء کے اس لیے آیت پوری پڑھتے تو آپ کو کوئی ضرورت نہ ہوتی ایسی باتیں کرنے کی جن کا رد خود اسی آیت کے اندر موجود ہے واضح طور پر ، لیکن آپ کو مصیبت یہ پڑی کہ کسی حدیث کا تو آپ کے علماء بے شک صحیح بھی ہو اس میں بھی ضعیف ہونا نکال کر جان چھڑوا لیتے ، قرآن کی آیت میں یہ طریقہ نہیں چلنا اس لیے یہاں وہاں بھاگنے کے لیے پرانی گھسی ہوئی باتیں دہرا دیں ۔

اور آپ نے فرمایا : رہ گئی بات نون ثقلیہ کی تو ترین میں بھی تو نون ثقلیہ ہے کیا اس کو بھی مضارع پر محمول کرو گئے؟
جناب وہاں بھی مستقبل قریب تو ثابت ہو جاتا ہے اس لیے آپ پوری آیت نقل کرنے سے رکے رہے ،۔ اور میں جو آیت پیش کی اس میں تو مزید وزنی دلیل کو یا بنی آدم کے خطاب نے کر دیا ہے اور آپ کو اتقان کا بتا چکا ہوں کیا لکھا ہے امام سیوطی نے ۔

Bani Adam1.jpg



Bani Adam2.jpg
 
شمولیت
ستمبر 15، 2014
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
43
پوائنٹ
66
آپ کتابیں پیش کرنے میں کافی فراخ دل محسوس ہوئے اس لیے آپ کو یہ مشورہ دیا تھا ، اور تاکہ آپ کی فراخدلی کی حقیقت سب کے سامنے آجائے ۔
ورنہ تو سب کو پتہ ہے کہ قادیانیت اپنے آئینے میں کیا ہے ۔ اور یہ بھی معلوم ہے کہ بازار میں ان کی کیا قیمت و حیثیت ہے ۔
جو انصاف والی بات میں کی تھی اس کے مطابق کتب دے بھی دی ، ورنہ (کتب لنک حذف) تو ہر دور میں انبیاء کی مخالفت میں ایسی جہالت سے کام لیتے رہے ہیں اور اعتراضات کرتے چلے جاتے ہیں ، اعتراضات اور الزامات سے اگر کسی کی نبوت پر حرف آسکتا ہے پھر تو کسی نبی کی نبوت بھی محفوظ نہیں ، اور ایمان لانے والے پھر(کتب لنک حذف)بھی تفصیل سے دیتے رہتے ہیں تاکہ منکروں کی دھوکہ بازی کی حقیقت واضح ہو ، اور امت کے فرقوں میں تقسیم ہونے اور یہود کے نقشے قدم پر چلنے سے متعلق حدیث دیکھی جائے اور پھر آج کے حالات و واقعات اور تکفیر بازی کا جائزہ لیا جائے تو بہت آسانی سے عام فہم انسان کے لیے(کتب لنک حذف) کے درمیان فرق ظاہر ہوجاتا ہے ۔
 

فلک شیر

رکن
شمولیت
ستمبر 24، 2013
پیغامات
186
ری ایکشن اسکور
100
پوائنٹ
81
پنجابی میں کہتے ہیں ـــــــــــــــــــــــــ نالے چور نالے چتر
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
جو انصاف والی بات میں کی تھی اس کے مطابق کتب دے بھی دی ، ورنہ شیطان کے چیلے تو ہر دور میں انبیاء کی مخالفت میں ایسی جہالت سے کام لیتے رہے ہیں اور اعتراضات کرتے چلے جاتے ہیں ، اعتراضات اور الزامات سے اگر کسی کی نبوت پر حرف آسکتا ہے پھر تو کسی نبی کی نبوت بھی محفوظ نہیں ، اور ایمان لانے والے پھر اعتراضات کے جوابات بھی تفصیل سے دیتے رہتے ہیں تاکہ منکروں کی دھوکہ بازی کی حقیقت واضح ہو ، اور امت کے فرقوں میں تقسیم ہونے اور یہود کے نقشے قدم پر چلنے سے متعلق حدیث دیکھی جائے اور پھر آج کے حالات و واقعات اور تکفیر بازی کا جائزہ لیا جائے تو بہت آسانی سے عام فہم انسان کے لیے فتاویٰ کفر اور ناجی جماعت کے درمیان فرق ظاہر ہوجاتا ہے ۔
آپ کسی اور طرف نکل رہے ہیں ، میں نے تو آپ کے ہی ایک اقتباس کو مد نظر رکھتے ہوئے آئینہ قادیانیت پیش کیا تھا ، ہر اگر اس کتاب میں کہیں قادیانیت کی طرف کوئی غلط بات منسوب کی جاتی تو آپ کا اعتراض بر محل تھا ، خیر اوپر دی گئی کتاب کی فہرست ملاحظہ فرمالیں :
(1)سخن ہائے گفتی
9
(2)مرزاغلام احمدقاديانی پیدائش سے وفات تک
9
پیدائش
13
خاندان
14
بچپن
15
تعلیم
16
شادی
16
مزیدتعلیم
17
ایک مجرمانہ حرکت اورسیالکوٹ فرار
17
سیالکوٹ میں نوکری
17
رشوت ستانی
18
کردارکی ایک جھلک
18
انگریزی تعلیم
18
علم نجوم سے وابستگی
18
مختاری کاامتحان اورناکامی
21
قادیان کوواپسی
21
چلہ کشی اورمسمریزم کی مشق
22
مقدمہ بازی کامقدس مشغلہ
23
مخالفین اسلام سے مذہبی چھیڑچھاڑ
24
معاشی دشواری اوراس کے حل کی راہ
25
براہین احمدیہ کے لیے چندے کی مہم
27
دعائیں اورنذرانے
29
دوسری شادی
30
حکیم نورالدین سےآشنائی اوران کی شادی کابندوبست
32
مرزاصاحب کی بیماریاں
1۔ہسٹیریا
33
2۔مراق
34
3۔مالیخولیا
35
4۔حافظہ کی کمزوری
35
5۔ضعف دماغ کے دورے
35
6۔7دوران سر،ذیابیطیس ،دن میں سوسودفعہ پیشاب
36
8۔9۔10۔دردسر،کمی خواب،تشنج
37
11۔12۔بدہضمی واسہال
37
13۔14۔دق وسل
37
15۔قولنج


37

16۔دائم المریض


37

17۔جسم بیکار


38

وفات


38

(3)قادیانی فتنہ منزل بہ منزل




(الف)پہلامرحلہ مبلغ اسلام سے مثیل مسیخ تک


40

(ب)دوسرامرحلہ دعوائے مسیحیت ومہدویت پرپیچ قلابازیاں


43

مرزاصاحب کچھ خاص تغیرات کے بعدمریم کے بیٹے ہوگئے


46

عورت کے وجودمیں


46

خدااورمرزامیں ازدواجی تعلق


47

مرزاصاحب کاحیض حمل میں تبدیل ہوگیا


48

مرزاصاحب کودردزہ ہوا


48

مہدی معبودہونے کادعوی


49

(ج)درنبوت پردستک بھی اورختم نبوت کااقراربھی


51

محدث یعنی جزوی اورناقص بنی ہونے کادعویٰ


51

امتی نبی ہونے کادعوی ٰ


52

غیرحقیقی یعنی مجازی نبوت کادعویٰ


52

لغوی نبوت کادعویٰ


53

ظلمی نبوت کادعویٰ


54

ختم نبوت کاصریح اقرار


54

(د)تیسرامرحلہ ،دعوائے نبوت


59

(4)دعوے ہی دعوے




سلمان فارسی رضی اللہ عنہ ہونے کادعویٰ


65

علی رضی اللہ عنہ ،حسن رضی اللہ عنہ ،حسین رضی اللہ عنہ ہونے کادعویٰ


65

ذوالقرنین ہونے کادعویٰ


65

کرشن ،بادشاہ آریہ ہونے کادعویٰ


66

حجراسودہونے کادعویٰ


66

بیت اللہ ہونے کادعوی ٰ


66

صاحب حوض کوثرہونے کادعویٰ


67

باعث تخلیق کائنات ہونے کادعویٰ


67

اللہ تعالی مرزاکی حمدکرتاہے اوراس کی طرف آتاہے


67

خداکی معیت کادعویٰ


67

آدم ،جانشین خداہونے کادعویٰ


68

تمام انبیاء کامظہرہونے کادعویٰ


68

(1)تمام انبیاء سے افضل ہونے کادعوی ٰ


70

اجمالی دعویٰ


70

تفصیلی دعویٰ


72

حضرت نوح علیہ السلام سے افضل ہونے کادعویٰ


72

حضرت آدم علیہ السلام سے افضل ہونے کادعویٰ


72

حضرت موسیٰ علیہ السلام سے افضل ہونے کادعویٰ


73
حضرت یوسف علیہ السلام سے افضل ہونے کادعوی ٰ
73
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے برابرہونے کادعویٰ
73
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے افضل ہونے کادعوی ٰ
74
(ب)الوہیت اورخدائی صفات کادعویٰ
79
بمنزلہ توحیدوتفریدخداہونے کادعویٰ
79
بمنزلہ اولادخداہونے کادعویٰ
79
خداکے پانی سے ہونے کادعویٰ
79
مرزاکے اندرخداکی روح ہونے کادعویٰ
80
خداکابیٹاہونے کادعویٰ
80
مثل خداہونے کادعویٰ
80
مرزااورخداکےآپس میں حلول کرنے کادعویٰ
80
خدائی کادعویٰ
81
خالق کائنات ہونے کادعویٰ
81
کاتب قضاوقدرہونے کادعویٰ
81
مارنے اورجلانے کی قدرت کادعویٰ
82
فعال لمایریداورصاحب کن فیکون ہونے کادعویٰ
82
(5)خدااوربندگان خداکے ساتھ گستاخیاں
(الف)خداکے ساتھ گستاخیاں
83
خداہاتھی دانت ہے
83
خدابجلی ہے
83
خداجاگتا،سوتا،نمازپڑھتا،روزہ رکھتاہے
83
خداغلطی بھی کرتاہے
84
خدامرزاسے فروترہے
84
خدامرزاکانام لیتے ہوئے ڈرتاہے
84
(ب)بندگان خداکےساتھ گستاخیاں
حضرت حسین رضی اللہ عنہ کی توہین
85
حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہاکی شان میں گستاخی
86
حضرت مریم علیہ السلام کی عصمت وعفت پرحملہ
87
(ج)حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے خلاف دریدہ دہنیاں
88
عیسیٰ کی حیثیت کیاہے؟
88
حضرت عیسیٰ علیہ السلام پرشراب نوشی اورگناہوں کامبدأومنبع ہونے کاالزام
89
حضرت عیسیٰ علیہ السلام پرآوارگی اورزناء کی تہمت
90
نسب پرحملہ
91
بدزبانی،یادہ گوئی اورجھوٹ بولنے کاالزام
92
مسیح میں برائیاں ہی برائیاں
93
مسیح ایک ہندوزادے سے بھی گھٹیاتھا
93
مسیح کافتنہ دنیاکے لیے تباہ خیزتھا
93
مسیح پردماغی خلل اورپاگل پن کاطعنہ
93
حضرت مسیح پرہیجڑہ ہونے کی پھبتی
94
طالمودکی چوری کاالزام
94
تقوی میں نقص اروشیطان کی پیروی
95
مسیح پرشیطانی الہام
95
مسیح کی پشین گوئیاں جھوٹی اوراجتہادات غلط
95
مسیح نے معجزہ دکھلانے کے بجائے گالیاں دیں
96
مسیح کے معجزات مسمریزم تھے
96
(د)علمائے اسلام اورعامۃالمسلمین کوگالیاں
97
(ھ)مرزاصاحب کااپناکردار
106
مرزاصاحب کی شراب نوشی
106
دادعیش
107
افیون سے شغف
107
مرزاصاحب کی خدمت میں نامحرم عورتیں
108
روزوں کی خلاصی
109
فریب کاری
109
بہشتی مقبرہ
111
بقیہ اوصاف وکمالات
113
(6)مرزاصاحب کے دلائل یعنی پشین گوئیاں اوران کاحشر
115
دعوائے مسحیت سے پہلے کی پشینگوئیاں
116
دعوائے مسیحیت کے بعدکی پشینگوئیاں
122
1۔پشینگوئی بابت ڈپٹی آتھم
122
2۔پشینگوئی بابت پنڈت لیکھرام
126
3۔ پشینگوئیاں بہ سلسلہ نکاح آسمانی
129
4۔ پشینگوئی بابت مولانامحمدحسین بٹالوی
141
5۔ پشینگوئی بابت آسمانی نشان
151
6۔ پشینگوئی بابت حفاظت قادیان
156
7۔ پشینگوئی بابت پسرخامس
159
8۔ پشینگوئی بابت عمرخود
160
(7)مرزاصاحب کے خلفاء وجانشین
(1)خلیفہ اول حکیم نورالدین صاحب
163
(ب)خلیفہ دوم مرزابشیرالدین محمود
165
انتخابات خلافت کی جنگ اورگرو پ بندی
165
اختلافات کی وسعت اورپختگی
166
تنظیمی مساعی اورقادیانی تنظیمات
167
ادواراورمراحل
173
میاں محموداپنے کردارکے آئینہ میں
177
(ج)خلیفہ ثالث مرزاناصراحمد
181
(8)قادیانیت ایک مستقل مذہب اورمتوازی امت
1۔علیحدگی کاپہلاسبب دعوائے نبوت ہے
183
2۔قادیانیوں کے نزدیک سارے مسلمان کافرہیں
183
3۔قادیانیوں کے نزدیک قادیانی اسلام اورمحمدی اسلام الگ الگ
188
4۔قادیانیوں کے نزدیک مسلمانوں کے پیچھے نماز جائز نہیں
189
قادیانیوں کے نزدیک مسلمان مردے کی نمازجنازہ جائزنہیں
190
قادیانیوں کے نزدیک مسلمانوں سے رشتہ حرام ہے کیونکہ مسلمان یہودونصاریٰ کے مثل ہیں
192
5۔قادیانیوں کے متبرک مقامات اورمقدس شخصیتیں الگ ہیں
194
6۔قادیانی تقویم الگ
198
7۔قادیانیوں کی جنت ودوزخ بھی الگ
198
(9)قادیانی تحریک کاسیاسی اوراجتماعی کردار
پس منظر
201
استعمارکی بے لوث وفاداری اورخدمت
210
منع جہادمرزاصاحب کابنیادی اصول
213
منع جہادکی کوشش اوراس کے اثرات
216
وفاداریوں کاصلہ
223
خودکاشتہ پودا
226
مرزاصاحب کے بعد(جنگ عظیم اول)
228
سامراج کی حمایت اورعالم اسلام کے سقوط پرقادیان میں بشنہائے مسرت
232
مسلمانان ہندکے ساتھ معاندانہ رویہ اورسامراج کی معاونت
234
دہشت انگیزی اوراقتصادی بائیکاٹ
237
پاکستان میں پورے پاکستان پرغلبے کی کوشش اور1952ء کافساد
240
ایوب خاں کے دورمیں قادیانیوں کاتسلط
244
65ء اور71ء کی جنگ میں قادیانیوں کاکرداراوران کے مقاصد
247
1974ء کافساداورغیرمسلم اقلیت قراردیئے جانے کافیصلہ
249
قادیانی اورصیہونی تعلقات
251
 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
چلو آپ نے ہمت کر ہی لی کہ محدثین کو یہ کہہ کر دجال کا خطاب دیا کہ : ان تمام باتوں کو ملحوظ رکھ کر اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کی زبان سے آیت کی وہ تفسیر کرائی جس سے تمام دجالوں کی تاویلات ھباء منثوراً ہو جاویں : اب آنکھیں ہیں تو دیکھیں اور توبہ استغفار کریں کہ آپ لوگ جاہل نام نہاد علماء کی اندھی تقلید میں محدثین اور اپنے بڑے سے بڑے بزرگوں کو دجال کا نام دے چکے ہیں جس طرح کی تاویل کو دجل فریب اور کذب بیانی کا نام دیتے وہی آپ کے محدثین کرتے رہے ہیں اب ہمت ہے تو ان تمام پر الگ الگ نام لے کر اللہ ، رسول ﷺ اور تمام پرشتوں کی لعنت بھیج دینا ، اب دیکھتے ہیں کتنی ہمت ہے اپنے موقف پر جمے رہنے کی آپ میں اور آپ جیسے دوسرے ابو جہل کی نسلوں میں کتنی ایمان داری ہے ۔

13870 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
غور سے پڑھیں

آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میرا خاتم النبیین ہونا ان معنوں سے ہے کہ جس طرح ایک محل بنایا جائے۔ جس کی تکمیل میں صرف ایک اینٹ کی کسر ہو۔ سو اسی طرح یہ سلسلہ انبیاء کا ہے جس میں کتاب والے بھی آئے اور بلا کتاب والے بھی۔ یہ روحانی انبیاء کا سلسلہ چلتا چلتا اس مقام پر پہنچا کہ صرف ایک ہی نبی باقی رہ گیا۔ سو وہ نبی میں ہوں جس کے بعد اور کوئی نبی نہیں ہوگا۔
 
شمولیت
جون 20، 2014
پیغامات
676
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
93
یہاں کوئی فرضی بات نہیں ، امام سیوطی کو اقرار ہے اتقان میں کہ یا بنی آدم کے خطاب میں بعد میں آنے والے بھی شامل ہوتےہیں ، یا تو ان کو جاہل کہہ دو پھر کہ وہ بنیادی اصول سے واقف نہیں تھے ؟

اور آپ کا کہنا کہ ؛ پھر میں نے کہا تھاکہ بنی آدم میں ہندو سکھ اور عیسائی بھی آتے ہیں کیا ان میں سے نبی پیدا ہو سکتا ہے ؟اس کا جناب نے کوئی جواب نہیں دیا۔ : جواب دیا تھا لیکن پڑھنے کی زحمت آپ سے نہیں ہوئی دوبارہ وہی جواب نقل کر دیتا ہوں : جناب شریعت کا نہ آنا دین مکمل ہونے والی آیت اور خود اسی آیت سے ثابت ہے اس لیے یہ آپ کا ڈرامہ محض ہے اصل بات سے بھاگنے کے لیے ، آیت مین صاف ہے کہ يَقُصُّونَ عَلَيْكُمْ آيَاتِي موجود ہے یعنی بیان کریں گے تمہیں میری آیتیں ، اور امام رازی کو اقرار ہے کہ یہ آیت قرآنی مراد ہیں یہاں ۔ : مزید بڑھاتا ہوں جواب کو تفصیل سے ، آپ کے سارے اعتراضات کے جوابات خود آیت میں ہیں ، فَمَنِ اتَّقَىٰ بتا کر ساتھ تقویٰ کے اختیار کرنے کا کہنا ، اور ظاہر ہے یہ تمام رسولوں پر ایمان لا کر ہوتا اس لیے ہندو عیسائی والی آپ کی کہانی ختم ہوتی ہے اسی آیت سے ، يَقُصُّونَ عَلَيْكُمْ آيَاتِي سے بھی آپ کا رد ہو رہا اللہ کی آیات وہی رسول آکر سنا سکتا جس کا سب پر ایمان ہو ، ہندو عیسائی اور دوسرے مذاہب والے تو منکر ہیں انبیاء کے اس لیے آیت پوری پڑھتے تو آپ کو کوئی ضرورت نہ ہوتی ایسی باتیں کرنے کی جن کا رد خود اسی آیت کے اندر موجود ہے واضح طور پر ، لیکن آپ کو مصیبت یہ پڑی کہ کسی حدیث کا تو آپ کے علماء بے شک صحیح بھی ہو اس میں بھی ضعیف ہونا نکال کر جان چھڑوا لیتے ، قرآن کی آیت میں یہ طریقہ نہیں چلنا اس لیے یہاں وہاں بھاگنے کے لیے پرانی گھسی ہوئی باتیں دہرا دیں ۔

اور آپ نے فرمایا : رہ گئی بات نون ثقلیہ کی تو ترین میں بھی تو نون ثقلیہ ہے کیا اس کو بھی مضارع پر محمول کرو گئے؟
جناب وہاں بھی مستقبل قریب تو ثابت ہو جاتا ہے اس لیے آپ پوری آیت نقل کرنے سے رکے رہے ،۔ اور میں جو آیت پیش کی اس میں تو مزید وزنی دلیل کو یا بنی آدم کے خطاب نے کر دیا ہے اور آپ کو اتقان کا بتا چکا ہوں کیا لکھا ہے امام سیوطی نے ۔

13871 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں


13872 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
جناب پر جو اعتراضات کیئے گئے تھے اس کے جواب میں جان چھڑوانے کے لئے حضرت نے اتقان کا حوالہ پیش کیا جناب انہیں امام سیوطی نے درمنثور میں اسی آیت کے زیر تحت لکھا کہ یہ عالم ارواح کے واقعہ کی حکایت ہے۔
اگلی بات کیا ہندو عیسائی اللہ کی آیات پڑھ کر نہیں سنا سکتے؟پھر اسی عموم میں عورتیں اور ہیجڑے بھی آتے ہیں ؟کیا ان میں بھی نبوت مانو گئے۔؟؟اور نون ثقلیہ کے بارے میں ہم پہلے بھی کہا تھا کہ اس سے قیامت تک کا استمرار ثابت نہیں ہوتا؟اور اس پر سوال کیا تھا کہ کیا حضرت مریم قیامت تک زندہ رہ کر کسی بشر کو دیکھیں گی؟جناب نے کوئی جواب نہیں دیا ۔پھر ہم کہا تھا
پھر بات بنی آدم کی ہو رہی ہے اورمرزا خود کو بنی آدم مانتا ہی نہیں۔حوالے کا تو آپ کو پتہ ہی ہو گا۔
اس کو بھی نہیں چھیڑا۔بہرحال ہم حوالہ نقل کئے دیتے ہیں مرزا صاحب لکھتے ہیں
کرم خاکی ہوں میرے پیارے نہ آدم زاد ہوں(درثمین،روحانی خزائن حصہ 21،شیطان کے چیلے صفحہ 89)
اس شعر کا دفاع کرتے ہوئے قادیانی مربی لکھتا ہے
لیکن جہاں تک مذکورہ بالا زیر بحث شعر کا تعلق ہے اس کے الفاظ ویسے ہی ہیں جیسے حضرت داؤد علیہ السلام نے خدا تعالیٰ کے حضور مناجات کرتے ہوئے پیش کئے۔ آپ فرماتے ہیں ۔



’’اے میرے خدا ! اے میرے خدا ! تو نے مجھے کیوں چھوڑ دیا ۔۔۔ پر میں تو کیڑا ہوں ، انسان نہیں ۔ آدمیوں میں انگشت نما ہوں اور لوگوں میں حقیر۔‘



حضرت داؤد علیہ السلام کی ان مناجات کا انگلش ترجمہ بائیبل (زبور نمبر ۲۲آیات ۱تا۶)میں یہ لکھا ہے





"But I am a worm, and no man a reproach of men and despised of the people."




بعینہ یہی ترجمہ حضرت مسیحِ موعود علیہ السلام کے شعر کا ہے۔اس کا صاف اور صحیح مطلب تو یہ ہے کہ میں ایک بشر ہی تو ہوں ،اس وجہ سے انسانوں کی طرف سے مجھے نفرت اور حقارت کا ملنا ایک لازمی امرہے۔
تو عرض ہے کہ جب یہ بات مسلم ہے کہ سابقہ کتب میں رد و بدل ہو چکی ہے تو پھر اسکو دلیل بنا کر پیش کرنا یہ انتہائی درجہ کی جہالت جو قادیانی حضرات کو ہی زیب دیتی ہے۔
اگلی بات یہ کہنا کہ جی یہ عاجزی ہے تو چیلنج ہے چھوٹے بڑے تمام مربیوں کو قرآن کی ایک آیت پیش کرو جس سے اس قسم کی عاجزی کا اظہار ثابت ہو ۔اور رہ گیا انبیا کا اپنے کو ذلیل کہنا تو اس سے مراد عبادت کا تذلل ہے نہ کہ خود کو ذلیل کہنا۔پھر اپنے آپ کو بشر کی جائے نفرت کہنا یہ کہاں کی عاجزی ہے؟
 
شمولیت
ستمبر 15، 2014
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
43
پوائنٹ
66
جناب آپ نے ہماری کتب اور جوابات خود پڑھے ہیں کبھی ،؟ یہ سب اعتراضات کے جوابات بہت پہلے سے دیے جا چکے ہیں وہی پرانے چلے آرہے ہیں کتب کے نام ہی بدلے ہیں محض ، چلیں آپ کو متین خالد کذاب و دجال کی چالاکی دکھاتا ہوں اسی کتاب سے ، اس نے جو زنا کا الزام لگایا ہے اور جو حوالہ دیا ہے اسی میں اعتراض کے جھوٹا ہونے کا ثبوت بھی تھا لیکن کس طرح سے پردہ ڈالا وہ دیکھنے کے لائق ہے ۔
خالد دجال نے یہ حوالہ دیا ہے کہ :

حضرت مسیح موعودؑ ولی اللہ تھے۔اور ولی االلہ بھی کبھی کبھی زنا کرلیا کرتے ہیں۔اگر انھوں نے کبھی کبھار زنا کرلیا ۔تو اس میں حرج کیا ہوا۔پھر لکھا ہے۔ہمیں حضرت مسیح موعودپر اعتراض نہیں ۔کیونکہ وہ کبھی کبھی زنا کرتے تھے۔ہمیں اعتراض موجودہ خلیفہ پر ہے۔کیونکہ وہ ہر وقت زنا کرتا رہتا ہے۔
(روزنامہ الفضل قادیان دارالامان مؤ رخہ31اگست1938ء)

الفضل کا نا مکمل حوالہ دے کر یہ غلط تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ نعوذ باللہ جماعت احمدیہ خود اس بات کو تسلیم کرتی ہے۔حالانکہ یہ تحریف اور افتراء کی وہ صورت ہے کہ جس سے نہ صرف حضر ت اقدس مسیح موعودؑ اورحضرت خلیفۃالمسیح الثانی ؓ بلکہ خدا کے اولیاء اور نبیوں کی بھی ہتک کی جارہی ہےکہ وہ کبھی کبھار زنا کیا کرتے تھے۔یہ وہی روش ہے جو آنحضرت ﷺ پر اعتراض کرنے والے غیر مسلم اپناتے ہیں۔
حقیقت حال یہ ہے کہ معترضہ عبارت دراصل ایک منافق کی ہے جس نے حضرت خلیفۃ المسیح الثانی ؓ کو بہت سے گمنام خطوط لکھے جن میں اپنی منافقت کا اظہار کرتے ہوئے اعتراضات کیے۔اسی کے ایک خط کو حضرت صاحب نے اپنے ایک خطبہ میں پیش کیا ۔آپؓ نے فرما یا کہ ایک طرف یہ شخص اپنے اخلاص کا اظہار کرتا ہے تو دوسری طرف سلسلہ سے دشمنی کا اظہار حضرت مسیح موعودؑ اور آپؓ پر اس قسم کے بے ہودہ الزام لگا کر کرتا ہے۔خطبہ کے اصل الفاظ یہ ہیں:۔

اس کی سلسلہ سے محبت کا اندازہ اسی سے ہوسکتا ہے کہ ایک خط میں جس کے متعلق اس نے تسلیم کیا ہے کہ وہ اسی کا لکھا ہوا ہے۔اس پر یہ تحریر کیا ہے کہ حضرت مسیح موعودولی اللہ تھے۔اور ولی اللہ بھی کبھی کبھی زنا کرلیا کرتے ہیں۔اگر انھوں نے کبھی کبھار زنا کرلیا ۔تو اس میں حرج کیا ہوا۔پھر لکھا ہے۔ہمیں حضرت مسیح موعودپر اعتراض نہیں ۔کیونکہ وہ کبھی کبھی زنا کرتے تھے۔ہمیں اعتراض موجودہ خلیفہ پر ہے۔کیونکہ وہ ہر وقت زنا کرتا رہتا ہے۔اس اعتراض سے پتہ لگتا ہے۔کہ یہ شخص پیغامی طبع ہے۔اس لئے کہ ہما را حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کے متعلق اعتقاد ہے کہ آپ نبی اللہ تھے ۔مگر پیغامی اس بات کو نہیں مانتے اور وہ آپ کو صرف ولی اللہ سمجھتے ہیں۔تو جب کو ئی شخص ایک سچائی پر اعترا ض کرتا ہے اسے لازماً دوسری سچا ئیوں پر بھی اعتراض کرنا پڑتا ہے۔
(الفضل قادیان دارالامان مؤ رخہ31اگست1938ءص6)

جو حوالہ دیا جاتا ہے اس جگہ سے اس اعتراض کا جواب اور خود دجال خالد اور اس کی طرح کے دجالین کی حقیقت سامنے آجاتی ہے ، اس لیے حوالہ کے عکس میں خالد دجال نے کالی سیاہی سے آدھا حوالہ چھپا دیا ہے نہ صرف کتاب ثبوت حاضر ہیں میں بلکہ قادیانیت اس بازار میں نامی کتاب میں بھی ، ملاحظہ ہو ۔
ثبوت حاضر ہیں میں دیا گیا عکس : اور قادیانیت اس بازار میں دیا گیا عکس : دھوکہ ملاحظہ کریں ۔



Saboot Hazir Hain Page 701.jpg

Qadiyaniyat-Us-Bazar-Mein_0047.jpg

Qadiyaniyat-Us-Bazar-Mein_0147.jpg


اور جب کالی سیاہی کے بغیر حوالہ مکمل پڑھا جائے تو خالد اور اس جیسے شیطان کا جنازہ نکل جاتا ہے ۔
Al Fazl Qadian 31 August 1938.jpg


اس اعتراض کو دہرانے میں صرف یہ دیوبندی ، وہابی اور بریلوی ہی نہیں بلکہ کالم نگار بھی شرم نہیں کرتے ، یہ جھوٹ کی لعنت ایک کالم نگار اسرار بخاری نے بھی 8 جولائی 2010 کے نوائے وقت میں اپنے سر لی ہے ۔ اس لیے اس سے پہلے والا صٍفحہ بھی ساتھ لگایا جاتا ہے جہاں سے منافق کے خط کے بارے میں بات شروع ہو رہی ہے ۔
alfazal_31_august_1938_200mp.jpg


ایسے دوسرے الزامات بنا کر جو ذات پر حملے کیے جاتے ہیں ان میں اکثر تو لاہوری گروپ کی کتب اور ان ہی کے بنائے الزامات پر بنیاد ڈالی جاتی ہے جن کا ہم سے کوئی تعلق نہیں وہ ہمارے لیے ایسے ہیں جیسے اہل حدیث کے لیے شیعہ ، یعنی شیعہ طرح وہ بھی الگ تقیہ باز گروپ ہیں اور ناپاک حملے اور کہانیاں بنا کر بزرگوں پر حملے کرتے ہیں ۔
 
شمولیت
ستمبر 15، 2014
پیغامات
153
ری ایکشن اسکور
43
پوائنٹ
66
جناب پر جو اعتراضات کیئے گئے تھے اس کے جواب میں جان چھڑوانے کے لئے حضرت نے اتقان کا حوالہ پیش کیا جناب انہیں امام سیوطی نے درمنثور میں اسی آیت کے زیر تحت لکھا کہ یہ عالم ارواح کے واقعہ کی حکایت ہے۔
اگلی بات کیا ہندو عیسائی اللہ کی آیات پڑھ کر نہیں سنا سکتے؟پھر اسی عموم میں عورتیں اور ہیجڑے بھی آتے ہیں ؟کیا ان میں بھی نبوت مانو گئے۔؟؟اور نون ثقلیہ کے بارے میں ہم پہلے بھی کہا تھا کہ اس سے قیامت تک کا استمرار ثابت نہیں ہوتا؟اور اس پر سوال کیا تھا کہ کیا حضرت مریم قیامت تک زندہ رہ کر کسی بشر کو دیکھیں گی؟جناب نے کوئی جواب نہیں دیا ۔پھر ہم کہا تھا

اس کو بھی نہیں چھیڑا۔بہرحال ہم حوالہ نقل کئے دیتے ہیں مرزا صاحب لکھتے ہیں
کرم خاکی ہوں میرے پیارے نہ آدم زاد ہوں(درثمین،روحانی خزائن حصہ 21،شیطان کے چیلے صفحہ 89)
اس شعر کا دفاع کرتے ہوئے قادیانی مربی لکھتا ہے
لیکن جہاں تک مذکورہ بالا زیر بحث شعر کا تعلق ہے اس کے الفاظ ویسے ہی ہیں جیسے حضرت داؤد علیہ السلام نے خدا تعالیٰ کے حضور مناجات کرتے ہوئے پیش کئے۔ آپ فرماتے ہیں ۔



’’اے میرے خدا ! اے میرے خدا ! تو نے مجھے کیوں چھوڑ دیا ۔۔۔ پر میں تو کیڑا ہوں ، انسان نہیں ۔ آدمیوں میں انگشت نما ہوں اور لوگوں میں حقیر۔‘



حضرت داؤد علیہ السلام کی ان مناجات کا انگلش ترجمہ بائیبل (زبور نمبر ۲۲آیات ۱تا۶)میں یہ لکھا ہے





"But I am a worm, and no man a reproach of men and despised of the people."




بعینہ یہی ترجمہ حضرت مسیحِ موعود علیہ السلام کے شعر کا ہے۔اس کا صاف اور صحیح مطلب تو یہ ہے کہ میں ایک بشر ہی تو ہوں ،اس وجہ سے انسانوں کی طرف سے مجھے نفرت اور حقارت کا ملنا ایک لازمی امرہے۔
تو عرض ہے کہ جب یہ بات مسلم ہے کہ سابقہ کتب میں رد و بدل ہو چکی ہے تو پھر اسکو دلیل بنا کر پیش کرنا یہ انتہائی درجہ کی جہالت جو قادیانی حضرات کو ہی زیب دیتی ہے۔
اگلی بات یہ کہنا کہ جی یہ عاجزی ہے تو چیلنج ہے چھوٹے بڑے تمام مربیوں کو قرآن کی ایک آیت پیش کرو جس سے اس قسم کی عاجزی کا اظہار ثابت ہو ۔اور رہ گیا انبیا کا اپنے کو ذلیل کہنا تو اس سے مراد عبادت کا تذلل ہے نہ کہ خود کو ذلیل کہنا۔پھر اپنے آپ کو بشر کی جائے نفرت کہنا یہ کہاں کی عاجزی ہے؟
آپ کو جواب آتا ہوتا یا قرآن کی آپ سنتے ہوتے تو ذاتی حملوں کو درمیان میں لانے کی ضرورت آپ کو کبھی نہیں پڑتی ، ذاتی حملوں پر بحث کرنی ہے تو الگ سے ٹھریڈ شروع کرو ، الگ الگ سے اینٹ سے اینٹ بجا کر دکھادوں گا آپ کے علماء کی پھر آپ کو سکون کا سانس آئے گا ۔

اتقان والا حوالہ آپ کی موت کی طرح ہے اس لیے اس پر بات کرنے کی ہمت تو آپ کے بڑے سے بڑے علماء کو نہیں اور اس آیت کا جواب میں آپ کے علماء جو ہاتھ پاوں مارتے ہیں ان کا جواب میں دے چکا ہوں ۔ اور درمنثور کی طرف بھاگنے کی کیا ضرورت پڑی آپ کو وہ روایت خود اپنا ضیعف اور ناقابل اعتبار ہونا ظاہر کرتی ہے کیونکہ خود امام سیوطی نے اصول مان لیا ہے کہ بنی آدم میں بعد میں آنے والے بھی یکساں مخاطب ہوتے ہیں اور خود آیت سے پہلی آیات میں بھی قل کہہ کر آنحضرت ﷺ کو پکارا ہے ، اب درمنثور میں تو حضرت عیسی علیہ السلام کا مرنے بعد زندہ ہو جانا بھی موجود ہے وہ بھی آپ جیسے نیم عیسائی کے لیے ہی دلیل ہوگا ۔
اور آپ کو وہی دوبارہ رونا کہ : اگلی بات کیا ہندو عیسائی اللہ کی آیات پڑھ کر نہیں سنا سکتے؟پھر اسی عموم میں عورتیں اور ہیجڑے بھی آتے ہیں ؟کیا ان میں بھی نبوت مانو گئے۔؟؟اور نون ثقلیہ کے بارے میں ہم پہلے بھی کہا تھا کہ اس سے قیامت تک کا استمرار ثابت نہیں ہوتا؟اور اس پر سوال کیا تھا کہ کیا حضرت مریم قیامت تک زندہ رہ کر کسی بشر کو دیکھیں گی؟جناب نے کوئی جواب نہیں دیا ۔ :
جواب دو دفعہ دے چکا ہوں لیکن مقلد حدیث کو رد کرتے ہیں اپنے شیخ لیے پھر قرآن کو بھی کردیں تو میرے لیے کوئی حیرت کی بات نہیں ہے ، آپ کو ہر بات کا جواب دیا تھا لیکن آپ کی بینائی چلی گئی ہے ، دوبارہ نقل کر دیتا ہوں جواب تو اتنا مضبوط ہے کہ قرآن کے خلاف کسی جھوٹے عقیدہ کے قائم رہنے کی ہمت نہیں ۔

آپ کے سارے اعتراضات کے جوابات خود آیت میں ہیں ، فَمَنِ اتَّقَىٰ بتا کر ساتھ تقویٰ کے اختیار کرنے کا کہنا ، اور ظاہر ہے یہ تمام رسولوں پر ایمان لا کر ہوتا اس لیے ہندو عیسائی والی آپ کی کہانی ختم ہوتی ہے اسی آیت سے ، يَقُصُّونَ عَلَيْكُمْ آيَاتِي سے بھی آپ کا رد ہو رہا اللہ کی آیات وہی رسول آکر سنا سکتا جس کا سب پر ایمان ہو ، ہندو عیسائی اور دوسرے مذاہب والے تو منکر ہیں انبیاء کے اس لیے آیت پوری پڑھتے تو آپ کو کوئی ضرورت نہ ہوتی ایسی باتیں کرنے کی جن کا رد خود اسی آیت کے اندر موجود ہے واضح طور پر ، لیکن آپ کو مصیبت یہ پڑی کہ کسی حدیث کا تو آپ کے علماء بے شک صحیح بھی ہو اس میں بھی ضعیف ہونا نکال کر جان چھڑوا لیتے ، قرآن کی آیت میں یہ طریقہ نہیں چلنا اس لیے یہاں وہاں بھاگنے کے لیے پرانی گھسی ہوئی باتیں دہرا دیں ۔

اور آپ نے فرمایا : رہ گئی بات نون ثقلیہ کی تو ترین میں بھی تو نون ثقلیہ ہے کیا اس کو بھی مضارع پر محمول کرو گئے؟
جناب وہاں بھی مستقبل قریب تو ثابت ہو جاتا ہے اس لیے آپ پوری آیت نقل کرنے سے رکے رہے ،۔ اور میں جو آیت پیش کی اس میں تو مزید وزنی دلیل کو یا بنی آدم کے خطاب نے کر دیا ہے اور آپ کو اتقان کا بتا چکا ہوں کیا لکھا ہے امام سیوطی نے ۔ اور نون ثقلیہ سے متعلق اس کی اقسام اور آیت کا سیاق و سباق کیسے اس پر دلیل بنتا ہے اس پر ایک بہت اہم مناظرہ ہوا تھا دہلی میں ، پڑھ لینا کتنے جوتے پڑے تھے آپ کے شیخ کو ہم سے ۔ کتاب الحق مباحثہ دہلی
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
جناب آپ نے ہماری کتب اور جوابات خود پڑھے ہیں کبھی ،؟
آپ سے سامنا ہوگیا ہے ، دودھ کا ودھ ، پانی کا پانی ہو جائے گا ۔
یہ سب اعتراضات کے جوابات بہت پہلے سے دیے جا چکے ہیں وہی پرانے چلے آرہے ہیں کتب کے نام ہی بدلے ہیں محض ،
فسوف ترى إذا انكشف الغبار
أفرس تحت رجلك أم حمار

چلیں آپ کو متین خالد کذاب و دجال کی چالاکی دکھاتا ہوں اسی کتاب سے ، اس نے جو زنا کا الزام لگایا ہے اور جو حوالہ دیا ہے اسی میں اعتراض کے جھوٹا ہونے کا ثبوت بھی تھا لیکن کس طرح سے پردہ ڈالا وہ دیکھنے کے لائق ہے ۔
ایسی کتابوں میں فریق مخالف کے خلاف بے جا الزام بھی موجود ہوتے ہیں ، اگر آپ نے کسی بھی الزام کی تردید باثبوت کردی تو ہم اس پر اصرار نہیں کریں گے ۔
حضرت مسیح موعودؑ ولی اللہ تھے۔اور ولی االلہ بھی کبھی کبھی زنا کرلیا کرتے ہیں۔اگر انھوں نے کبھی کبھار زنا کرلیا ۔تو اس میں حرج کیا ہوا۔پھر لکھا ہے۔ہمیں حضرت مسیح موعودپر اعتراض نہیں ۔کیونکہ وہ کبھی کبھی زنا کرتے تھے۔ہمیں اعتراض موجودہ خلیفہ پر ہے۔کیونکہ وہ ہر وقت زنا کرتا رہتا ہے۔
(روزنامہ الفضل قادیان دارالامان مؤ رخہ31اگست1938ء)
گھر کے بھیدی نے لنکا ڈھائی ہے ، آپ کے خلاف بات کی تو وہ ’ منافق ‘ بن گیا ہے ، حالانکہ اس نے قادیانی منافقت کے پردے چاک کرکے سب کے سامنے حقیقت بیان کردی ہے ۔
اور پھر یہ کوئی ایک بندہ ہو تو اور بات ہے یہاں تو کئی شہد شاہد من اہلہا کے مصداق گواہیاں موجود ہیں ۔ بوقت ضرورت وہ بھی پیش کی جاسکتی ہیں ۔
الفضل کا نا مکمل حوالہ دے کر یہ غلط تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ نعوذ باللہ جماعت احمدیہ خود اس بات کو تسلیم کرتی ہے۔حالانکہ یہ تحریف اور افتراء کی وہ صورت ہے کہ جس سے نہ صرف حضر ت اقدس مسیح موعودؑ اورحضرت خلیفۃالمسیح الثانی ؓ بلکہ خدا کے اولیاء اور نبیوں کی بھی ہتک کی جارہی ہےکہ وہ کبھی کبھار زنا کیا کرتے تھے۔یہ وہی روش ہے جو آنحضرت ﷺ پر اعتراض کرنے والے غیر مسلم اپناتے ہیں۔
حقیقت حال یہ ہے کہ معترضہ عبارت دراصل ایک منافق کی ہے جس نے حضرت خلیفۃ المسیح الثانی ؓ کو بہت سے گمنام خطوط لکھے جن میں اپنی منافقت کا اظہار کرتے ہوئے اعتراضات کیے۔اسی کے ایک خط کو حضرت صاحب نے اپنے ایک خطبہ میں پیش کیا ۔آپؓ نے فرما یا کہ ایک طرف یہ شخص اپنے اخلاص کا اظہار کرتا ہے تو دوسری طرف سلسلہ سے دشمنی کا اظہار حضرت مسیح موعودؑ اور آپؓ پر اس قسم کے بے ہودہ الزام لگا کر کرتا ہے۔خطبہ کے اصل الفاظ یہ ہیں:۔
اس کی سلسلہ سے محبت کا اندازہ اسی سے ہوسکتا ہے کہ ایک خط میں جس کے متعلق اس نے تسلیم کیا ہے کہ وہ اسی کا لکھا ہوا ہے۔اس پر یہ تحریر کیا ہے کہ حضرت مسیح موعودولی اللہ تھے۔اور ولی اللہ بھی کبھی کبھی زنا کرلیا کرتے ہیں۔اگر انھوں نے کبھی کبھار زنا کرلیا ۔تو اس میں حرج کیا ہوا۔پھر لکھا ہے۔ہمیں حضرت مسیح موعودپر اعتراض نہیں ۔کیونکہ وہ کبھی کبھی زنا کرتے تھے۔ہمیں اعتراض موجودہ خلیفہ پر ہے۔کیونکہ وہ ہر وقت زنا کرتا رہتا ہے۔اس اعتراض سے پتہ لگتا ہے۔کہ یہ شخص پیغامی طبع ہے۔اس لئے کہ ہما را حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کے متعلق اعتقاد ہے کہ آپ نبی اللہ تھے ۔مگر پیغامی اس بات کو نہیں مانتے اور وہ آپ کو صرف ولی اللہ سمجھتے ہیں۔تو جب کو ئی شخص ایک سچائی پر اعترا ض کرتا ہے اسے لازماً دوسری سچا ئیوں پر بھی اعتراض کرنا پڑتا ہے۔
(الفضل قادیان دارالامان مؤ رخہ31اگست1938ءص6)
اس میں جو الزام لگایا گیا ہے اس کی تردید تو کہیں موجود نہیں ، گویا الزام درست ہے ؟
صفحے کو چھپانے کا آپ نے کہا ہے ، حالانکہ صفحہ بالکل واضح ہے ، بالخصوص آپ کے مطابق جو عبارت انہوں نے حذف کی ہے ، اس پر نہ کوئی سیاہی ہے نہ کوئی کانٹ چھانٹ ۔
ایسے دوسرے الزامات بنا کر جو ذات پر حملے کیے جاتے ہیں ان میں اکثر تو لاہوری گروپ کی کتب اور ان ہی کے بنائے الزامات پر بنیاد ڈالی جاتی ہے جن کا ہم سے کوئی تعلق نہیں وہ ہمارے لیے ایسے ہیں جیسے اہل حدیث کے لیے شیعہ ، یعنی شیعہ طرح وہ بھی الگ تقیہ باز گروپ ہیں اور ناپاک حملے اور کہانیاں بنا کر بزرگوں پر حملے کرتے ہیں ۔
سبحان اللہ ! تو پھر مسلمانوں کو تفرقہ بازی کا طعنہ کس منہ سے دیتے ہیں قادیانی ؟
ذاتی حملوں پر بحث کرنی ہے تو الگ سے ٹھریڈ شروع کرو ، الگ الگ سے اینٹ سے اینٹ بجا کر دکھادوں گا آپ کے علماء کی پھر آپ کو سکون کا سانس آئے گا ۔
کرلیں الگ تھریڈ شروع ، دھمکی دینے کی کوئی ضرورت نہیں ، ہم آپ سے علماء کی عزت کی کوئی امید رکھتے بھی نہیں ، جو آدمی عمارت نبوت سے چھیڑ چھاڑ کی جرات رکھتا ہے ، اس سے یہ کام کون سا بعید ہے ۔
اتقان والا حوالہ آپ کی موت کی طرح ہے اس لیے اس پر بات کرنے کی ہمت تو آپ کے بڑے سے بڑے علماء کو نہیں اور اس آیت کا جواب میں آپ کے علماء جو ہاتھ پاوں مارتے ہیں ان کا جواب میں دے چکا ہوں ۔ اور درمنثور کی طرف بھاگنے کی کیا ضرورت پڑی آپ کو وہ روایت خود اپنا ضیعف اور ناقابل اعتبار ہونا ظاہر کرتی ہے کیونکہ خود امام سیوطی نے اصول مان لیا ہے کہ بنی آدم میں بعد میں آنے والے بھی یکساں مخاطب ہوتے ہیں اور خود آیت سے پہلی آیات میں بھی قل کہہ کر آنحضرت ﷺ کو پکارا ہے ، اب درمنثور میں تو حضرت عیسی علیہ السلام کا مرنے بعد زندہ ہو جانا بھی موجود ہے وہ بھی آپ جیسے نیم عیسائی کے لیے ہی دلیل ہوگا ۔
اور آپ کو وہی دوبارہ رونا کہ : اگلی بات کیا ہندو عیسائی اللہ کی آیات پڑھ کر نہیں سنا سکتے؟پھر اسی عموم میں عورتیں اور ہیجڑے بھی آتے ہیں ؟کیا ان میں بھی نبوت مانو گئے۔؟؟اور نون ثقلیہ کے بارے میں ہم پہلے بھی کہا تھا کہ اس سے قیامت تک کا استمرار ثابت نہیں ہوتا؟اور اس پر سوال کیا تھا کہ کیا حضرت مریم قیامت تک زندہ رہ کر کسی بشر کو دیکھیں گی؟جناب نے کوئی جواب نہیں دیا ۔ :
جواب دو دفعہ دے چکا ہوں لیکن مقلد حدیث کو رد کرتے ہیں اپنے شیخ لیے پھر قرآن کو بھی کردیں تو میرے لیے کوئی حیرت کی بات نہیں ہے ، آپ کو ہر بات کا جواب دیا تھا لیکن آپ کی بینائی چلی گئی ہے ، دوبارہ نقل کر دیتا ہوں جواب تو اتنا مضبوط ہے کہ قرآن کے خلاف کسی جھوٹے عقیدہ کے قائم رہنے کی ہمت نہیں ۔
آپ کے سارے اعتراضات کے جوابات خود آیت میں ہیں ، فَمَنِ اتَّقَىٰ بتا کر ساتھ تقویٰ کے اختیار کرنے کا کہنا ، اور ظاہر ہے یہ تمام رسولوں پر ایمان لا کر ہوتا اس لیے ہندو عیسائی والی آپ کی کہانی ختم ہوتی ہے اسی آیت سے ، يَقُصُّونَ عَلَيْكُمْ آيَاتِي سے بھی آپ کا رد ہو رہا اللہ کی آیات وہی رسول آکر سنا سکتا جس کا سب پر ایمان ہو ، ہندو عیسائی اور دوسرے مذاہب والے تو منکر ہیں انبیاء کے اس لیے آیت پوری پڑھتے تو آپ کو کوئی ضرورت نہ ہوتی ایسی باتیں کرنے کی جن کا رد خود اسی آیت کے اندر موجود ہے واضح طور پر ، لیکن آپ کو مصیبت یہ پڑی کہ کسی حدیث کا تو آپ کے علماء بے شک صحیح بھی ہو اس میں بھی ضعیف ہونا نکال کر جان چھڑوا لیتے ، قرآن کی آیت میں یہ طریقہ نہیں چلنا اس لیے یہاں وہاں بھاگنے کے لیے پرانی گھسی ہوئی باتیں دہرا دیں ۔
اور آپ نے فرمایا : رہ گئی بات نون ثقلیہ کی تو ترین میں بھی تو نون ثقلیہ ہے کیا اس کو بھی مضارع پر محمول کرو گئے؟
جناب وہاں بھی مستقبل قریب تو ثابت ہو جاتا ہے اس لیے آپ پوری آیت نقل کرنے سے رکے رہے ،۔ اور میں جو آیت پیش کی اس میں تو مزید وزنی دلیل کو یا بنی آدم کے خطاب نے کر دیا ہے اور آپ کو اتقان کا بتا چکا ہوں کیا لکھا ہے امام سیوطی نے ۔ اور نون ثقلیہ سے متعلق اس کی اقسام اور آیت کا سیاق و سباق کیسے اس پر دلیل بنتا ہے اس پر ایک بہت اہم مناظرہ ہوا تھا دہلی میں ، پڑھ لینا کتنے جوتے پڑے تھے آپ کے شیخ کو ہم سے ۔ کتاب الحق مباحثہ دہلی
علمی بات کرنا آپ کے بس کا روگ نہیں ، ورنہ ہم اس معاملے میں بھی آپ کے ساتھ کچھ ’ سر کھپانے ‘ کی کوشش کرتے۔ بلکہ تمام امت قادیانیہ اگر متنبی قادیان اور اس کے خلفاء کی لگائی بجائی کا فریضہ سر انجام دے لیں تو کافی ہے ۔
 
Last edited:
Top