ابن قدامہ آپ واقعی جاہل ہیں یا لاجواب ہو کر جاہلوں والی باتیں کر تے ہیں ، اصل نام پہلے سے بتانا کوئی شرط نہیں ہے اور نہ یہ اصول قرآن میں کہیں موجود ہے ، اس لیے آپ کا خود ساختہ اصول میں دیوار پر مارتا ہوں ، جتنے انبیاء گزرے ہیں ان میں سے کتنے کا انکار آپ کریں گے اسی خود بنائے اصول سے ؟ کیونکہ ان کے آنے سے پہلے ان کے بارے میں سب موجود ہونا کسی طرح ثابت نہیں ہے ورنہ پھر ایمان کسے کہتے ہیں اگر نام ، جگہ اور تمام تفصیلات پہلے سے اللہ بتا دے گا ؟ اگر ایسے ہو تو ضروری تھا کہ حضرت محمد ﷺ کے بارے تمام باتیں حرف با حرف پہلی کتب میں واضح ہوتیں اور یہودی عیسائی کسی طرح بھی اعتراض کرنے کے قابل نہ رہتے کہ تمام تفصیلات نہیں ہیں یا نبی نے نہیں آنا ۔