سلفی حنفی حنیف
رکن
- شمولیت
- مارچ 16، 2017
- پیغامات
- 290
- ری ایکشن اسکور
- 10
- پوائنٹ
- 39
آپ کی یہ ساری پوسٹ مرغ کی ایک ٹانگ پر اٹکی ہوئی ہے۔ البتہ اس میں جو آپ نے خود دھوکہ دہی کی کوشش کی ہے اسے تھوڑا آشکار کرنا چاہتا ہوں کہ دیگر قارئیں بات کی تہہ تک پہنچ سکیں۔
علاوہ ازیں؛
دوسرے یہ کہ مذکورہ حدیث میں کسی صحابی کا قول یا اسرائیلیات سے روایت بیان نہیں ہو رہی بلکہ سنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر ہو رہا ہے۔ آپ کو معلوم ہونا چاہیئے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر عمدا جھوٹ باندھنا دخول جہنم کا باعث ہے۔ اس مذکور راوی سے ثقہ روات اور محدثین روایت کر رہے ہیں اس پر بھی غور فرمائیے گا۔ کیا کسی جھوٹے راوی کی بات آگے پہنچائی جائے گی؟
یہاں ’’ناپسند‘‘ کس لفظ کا معنیٰ ہے؟ میرے بھائی نہ دھوکہ کھاؤ اور نہ ہی دھوکہ دو۔«قال أبوطالب سألت أحمد بن حنبل عن أبي شيبة الواسطي عبدالرحمن بن إسحٰق قال ليس بشيء منکرالحديث»
(الجرح والتعدیل: ج۵؍ص۳۱۳۳، میزان الاعتدال: ج۴؍ص۲۶۰، تہذیب التہذیب:ج۶؍ص۱۲۵۵)
''ابوطالب کہتے ہیں کہ میں نے احمد بن حنبلؒ سے ابوشیبہ الواسطی کے بارے میں دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا: یہ ایسا بے قیمت راوی ہے جس کی روایات کو ناپسند کیا گیا ہے۔''
قال البخاري: فيه نظر
(التاریخ الصغیر للبخاری ص۱۵۶)
یہاں بھی ’’بالکذب‘‘ کس کا معنیٰ ہے؟قول البخاري في حق أحد من الرواة 'فيه نظر' يدل علی أنه متهم عندہ
(الرفع والتکمیل فی الجرح والتعدیل: ص۵۹)
''امام بخاری ؒ کا کسی راوی کے بارے میں 'فیہ نظر' کہنا اس امر پر دلالت کرتا ہے کہ وہ راوی امام بخاری کے نزدیک متہم بالکذب ہے۔ ''
ذہبی رحمۃ اللہ نے ’’غالباً‘‘ کہا اور آپ نے اس کو ’’متہم بالکذب‘‘ یقین کے معنیٰ پہنا دیئے!!!!!امام ذہبی فرماتے ہیں:
ولا يقول ھذا إلافيمن يتهمه غالباً
(میزان الاعتدال: ج۴؍ص۹۲)
'' امام بخاریؒ عام طور پر متہم بالکذب راوی کے بارے میں یہ الفاظ 'فیہ نظر' کہا کرتے ہیں۔''
علاوہ ازیں؛
عن ابن معين ليس بذاك القوي
(تہذیب التہذیب: ج۴ ص۱۲۴)
یہ دو شواہد صاف بتاتے ہیں کہ مذکورہ راوی پر ’’جھوٹ‘‘ بولنے کا الزام نہیں ہے۔قال ابن خزيمة لا يحتج بحديثه (ایضاً)
دوسرے یہ کہ مذکورہ حدیث میں کسی صحابی کا قول یا اسرائیلیات سے روایت بیان نہیں ہو رہی بلکہ سنتِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر ہو رہا ہے۔ آپ کو معلوم ہونا چاہیئے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر عمدا جھوٹ باندھنا دخول جہنم کا باعث ہے۔ اس مذکور راوی سے ثقہ روات اور محدثین روایت کر رہے ہیں اس پر بھی غور فرمائیے گا۔ کیا کسی جھوٹے راوی کی بات آگے پہنچائی جائے گی؟
Last edited: