ابن حبان نے کہا:
کان ممن یقلب الاخبار والاسانید وینفرد بالمناکیر عن المشاھیر ، لا یحل الاحتجاج بخیرہ (کتاب المجروحین ۵۴/۲)
عبد الرحمن بن اسحاق الکوفی سے متعلق ظفر احمد عثمانی فرماتے ہیں:
إنما يضعف من قبل حفظه
ضعف حفظ کی بنا پر تضعیف کی گئی
ملاحظہ فرمائیں: صفحه 193 جلد 02 إعلاء السنن - ظفر أحمد العثماني التهانوي - إدارة القرآن والعلوم الإسلامية، كراتشي
عبدالرحمن اسحاق الکوفی کے بارے میں مولانا ظفر عثمانی کہتے ہیں:
ابن ابی لیلہ اور ابن لھیہ جیسا اس راوی کا حال ہے
ان دونوں کو تو
سئی الحفظ کے ساتھ
صدوق بھی کہا گیا ہے اور
عبدالرحمن الکوفی کو کسی نے صدوق نہیں کہا
امام بزار رحمتہ اللہ نے کہا:
وليس حديثه حديث حافظ وقد احتمل حديثه
اس کی حدیث حافظ کی حدیث جیسی نہیں ہے اور اس کی حدیث برداشت کی گئی ہے
مسند البزار (٣١١/٦)
اس میں بھی سوء حفظ کا اشارہ ہے توثیق نہیں اور یہی مفہوم امام عجلی رحمتہ اللہ کی عبارت کا ہے
امام عجلی رحمتہ اللہ نے کہا:
ضعيف جائز الحديث يكتب حديثه
یہ تو گویا ایسا جائز الحدیث ہے کہ ضعیف یے اور اس کی حدیث لکھنے کے قابل ہے
(معرفة الثقات رقم ١٠١٨)
امام عجلی رحمتہ اللہ کے مقابلہ میں امام احمد رحمتہ اللہ اور امام ابن معین رحمتہ اللہ کی جرح کا تو یہ تقاضا ہے کہ اس کی حدیث لکھنے کے بھی قابل نہیں
آپ کے مولانا ظفر احمد عثمانی نے تدریب الراوی سے ان کا یہ قول نقل کیا ہے
واذا قلت هو ضعيف فليس بثقة لا يكتب حديثه
جب میں کہوں کے وہ ضعیف ہے تو وہ ثقہ نہیں اس کی حدیث نہ لکھی جائے
قواعد في علوم الحديث
عبدالرحمن بن اسحاق الکوفی علمائے اسماء الرجال کی نظر میں
الفاظ جرح میں
لیس بشیء چوتھے درجہ کی جرح ہے جس کے بارے میں آپ کے مولانا عثمانی نے ہی فرمایا ہے:
قواعد في علوم الحديث
ومن قيل فيه ذلك أي لفظ من الرابعة أو الخامسة فهو ساقط لا يكتب حديثه ولا يُعتبرُ به ولا يُستشهد
جس کے بارے میں چوتھے اور پانچویں درجہ کے الفاظ جرح ہوں وہ ساقط ہے اس کی حدیث نہیں لکھی جائے گی نہ ہی اعتباراً و استشہاداً لی جائے گی
ظفر احمد عثمانی رقم طراز ہیں:
والحديث مذكور في مسند احمد وقال سيوطي في خطبة كنز العمال وكل ما كان في مسند أحمد فهو مقبول فان الضعيف الذى فيه يقرب من الحسن
حدیث مذکور مسند احمد میں بھی ہے اور سیوطی نے کنزالعمال کے خطبہ میں کہا ہے کہ مسند احمد میں جو احادیث ہیں وہ مقبول ہیں بلکہ اس میں ضعیف حسن کے قریب ہیں
آپ کے مولانا بھی اپنی اس عبارت پر قائم نہ رہ سکے کہ مسند کی سب روایت مقبول ہیں جبکہ امام احمد رحمتہ اللہ نے تو کتنی احادیث کو ضعیف کہا ہے
آپ سے سوال ہے کہ کیا کنزالعمال امام سیوطی رحمتہ اللہ کی کتاب ہے؟؟