جزاک اللہ بھائی جیسا کہ میں نے عرض کیا مجھے علامہ صاحب کی کتابوں سے کچھ لینا دینا نہیں، مجھے کچھ کہنا ہے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث مبارکہ کی کتاب صحیح بخاری سے ہے ، چلیں ہم مان لیتے ہیں کہ برصغیر کے تمام اہل سنت بشمول آپ اور ہم میں کوئی اس قابل نہیں تھا کہ احادیث مبارکہ کا ترجمہ کرتا اس لیے سب نے ایک رافضیت زدہ ، متروک الحدیث ﴿بقول حافظ زبیر علی زئی﴾ کے تراجم سے فائدہ اٹھایا ۔ مگر اعتراض ہوتا ہے کہ جب ہم دیکھتے ہیں کہ پوری صحیح بخاری علامہ صاحب کے ذاتی اجہتادات سے بھری ہوئی ہے تقریبا ہرحدیث کے نیچے احکام اخذ کیے گئے ہیں اور نواب صاحب کا حوالہ دیا گیا ہے ، اور پھر بخاری کے پہلے صفحے پر علامہ صاحب کو عظیم عالم حدیث لکھا گیا ہے اور یہ سب 2004 میں طبع ہونے والی بخاری کی بات ہے اور آپ کہتے ہیں کہ علامہ کا اہل حدیث سے کوئی تعلق نہیں۔میں بیان کر چکا ہوں کہ علامہ وحید الزماں سے اہل حدیث کا کوئی تعلق نہیں اور ہم اس سے بری ہیں.
حیران ہوں کہ روں جگر کو کہ پیٹوں دل کو میں
یہ کہنے والے مرکزی جمعیت اہل حدیث ہند، و شیخ العرب والعجم بدیع الزماں راشدی، اور ارشاد الحق اثری صاحبان ہیں ثبوت کے طور پر صفحات پیش کیے جا چکے ہیں۔ اور بانیان سے مراد برصغیر پاک و ہند ہے ، کیا آپ علامہ کے تراجم سے پہلے کا کوئی اردو ترجمہ بتلا سکتے ہیں کہ جو کسی اہل حدیث نے کیا ہو، سنن ابو داود کا دیباچہ دیکھ لیں، مزید معلومات مل جائیں گی کہ نواب صدیق حسن خان کی ہدایت پر نواب وحید الزماں نے جماعت اہل حدیث کے لیے صحاح ستہ کے اولین تراجم کیے ، پھر بھی کہیں گے نواب ہمارا نہیں۔یہ کہنے والے کون ہیں۔۔۔۔؟ اور جو بھی ہوں ان کی بات دلائل و براہین کی روشنی میں غلط ہے۔ ہم دلائل کے ساتھ اور خود علمائے دیوبند کے حوالوں سے یہ بات ثابت کر سکتے ہیں کہ اہل حدیث کا وجود تو وحیدالزماں سے صدیوں پیشتر سے موجود ہے۔ بھلا جو شخص خود اہل حدیث نہ ہو وہ اہل حدیث کے بانیان میں سےکیسے ہو سکتا ہے۔۔۔۔؟
چلیں کوئی ایک تحریر دکھا دیں کہ جس میں نواب کو حنفی علماء میں شمار کیا گیا ہو جیسے ہم نے بے شمار تحریر دکھائیں کہ جن میں نواب کو مع القابات اہل حدیث علماء نے اہل حدیث علماء میں شمار کیا۔
بانیان سے مراد برصغیر کے اہل حدیث مراد ہیں کیونکہ بے شمار مسائل میں اہل حدیث حجاز سے اہل حدیث برصغیر اختلاف کرتے ہیں۔
جیسے مسئلہ طلاق میں سرتاج اہل حدیث امام احمد بن حنبل سے برصغیری اہل حدیث اختلاف کرتے ہیں۔
اسی طرح اس مسئلے میں امام شافعی و امام بخاری سے بھی برصغیری اہل حدیث اختلاف کرتے ہیں۔
کوئی ایک کیا جب تما م مسائل کا منبع و ماخذ صحیح بخاری ہی تفسیر وحید ی و فقہ وحیدی سے بھرا ہوا ہے تو کسی ایک کی نشاندہی کا پوچھنا عبث ہی ہے۔ دو صفحات تو لگا بھی دیئے ہیں کہتے ہیں تو پوری صحیح بخاری بھی لگا سکتا ہوں۔ اور پھر صحیح مسلم ، و سنن ابو داود، بھی ہے۔ آپ اپنے پاس موجود صحیح بخاری از داود راز دیکھیں حدیث پڑھیں اور پھر نیچے اس کے احکامات پڑھیں اور پھر بتائیں کے احکامات کے بعد بریکٹ میں وحید ی لکھنے کا کیا مطلب ہوا؟ بڑی عجیب سی بات ہے، کہ پھر بھی آپ کہ رہے ہیں کہ نواب صاحب ہم میں سے نہیں جب کہ سب سے اہم ترین کتاب میں ان کو جگہ جگہ کوٹ کیا گیا ہے ؟ ایک عامی اہل حدیث کے لیے صحیح بخاری کی کیا اہمیت ہے اور پھر جب وہ چھپی بھی مرکزی جمعیت اہل حدیث کی طرف سے ہو تو ؟اہل حدیث کا کوئی ایک مسئلہ بھی وحیدی مئوقف نہیں اور نہ اہلحدیث نے وحیدالزماں کی بنیاد اور حوالے سے کسی مسئلہ کو اپنا رکھا ہے۔ آپ نشاندہی تو کریں کسی ایک مسئلہ کی بھی جس میں اہلحدیث کی بنیاد وحیدالزماں ہو.