• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

نواب وحید الزماں کی شخصیت، ایک تحقیقی جائزہ

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
ساہج بھائی جان
میر ی پوری پوسٹ آپ نے پڑھی اس پر گفتگو کرنے کے بجائے آپ ایک ہی بات دہرا رہے ہیں کہ میری بات کا جواب دیا جائے۔میری بات کا جواب دیا جائے بھائی جان
لیکن افسوس جواب مل جانے پر بھی آپ نہیں سمجھے اور باقی تمام کی گئی باتوں کو یہ کہہ کہہ کر نظر انداز کرتے جارہے ہیں کہ میری بات کو میرے الفاظ میں جواب دیا جائے۔آپ کی اس ضد پر ہمارے پاس کوئی علاج نہیں ہے۔
اور میری پوسٹ کو دیکھیں شروع میں معذرت کے الفاظ ملیں گے اور اینڈ تک کوئی نازیبا لفظ آپ کو نہیں ملے گا۔
شروع سے لے کر اب تک آپ کا انداز دیکھ کر یہی نتیجہ نکالنے پر مجبور ہوا ہوں (اگر غلط ہے تو بھائی معذرت) کہ آپ ماننے والے نہیں ہیں ۔حقائق بیان ہوچکے قاری کو اب معلوم ہو ہی چکا ہے کہ حقیقت کیا ہےاور قاری کو یہ بھی معلوم ہوگیا ہے کہ جو اعتراض آپ اہل حدیثوں پر کررہے ہیں وہ اعتراض آپ پر اور آپ کے اکابرین پر بھی ہوتے ہیں۔جب دونوں ایک ہی طرح کے ہیں تو پھر ایک دوسرے سے یہ سب کچھ کس حیثیت کا ہے۔سیم ایسی طرح اگر علامہ صاحب کے بارہ میں کچھ اہل حدیثوں نے کہا ہے یا ان کے تراجم استعمال کررہے ہیں تو یہ سب کچھ حنفی علماء نے بھی کیا ہوا ہے۔پھر اعتراضات۔سمجھ سے بہت دور۔۔۔۔۔۔۔۔!!!!
اللہ تعالی سمجھنے اور عمل کی توفیق دے۔والسلام بھائی جان
السلام علیکم
میرا سوال تھا
صرف یہ بتادیں کہ آپ کی ویبسائٹوں یعنی اہل حدیثوں کی ویبسائٹوں پر وحید الزمان کے ترجمہ اور شیعی عقائد والی تشریحات کیوں موجود ہیں ۔ اور ابھی تک یہی سوال ھے ۔ اگر آپ اس کا جواب دے چکے ہیں تو پہیلیاں کیوں بجھوارہے ہیں مجھ سے ؟ خود ہی مہربانی کیجئے اور جہاں لکھا ھوا ھے وہاں سے کاپی کر کے یہاں پیسٹ کردیں ۔ شکریہ

اگر علامہ صاحب کے بارہ میں کچھ اہل حدیثوں نے کہا ہے یا ان کے تراجم استعمال کررہے ہیں تو یہ سب کچھ حنفی علماء نے بھی کیا ہوا ہے۔پھر اعتراضات۔سمجھ سے بہت دور۔۔۔۔۔۔۔۔!!!!
یہ بات اہل حدیثوں کو جواز فراہم کرتی ھے کہ وہ وحید الزمان سے استفادہ حاصل کریں ؟ کہ حنفیوں نے بھی ایسا کیا ھے ؟ تو جناب کی اہل حدیثیت کہاں گئی ؟ میں بار بار کہہ چکا ھوں کہ آپ لوگ اہل حدیث ہیں قرآن اور حدیث کے محتاج ۔ (بقول آپ کے اور حقیقت میں ایسا نہیں ) حنفیوں کے محتاج نہیں ھیں آپ کہ جو انہوں نے کیا وہی آپ بھی کریں ۔
صرف اپنی بات کیجئے کہ کیوں آپ اہل حدیث ھوتے ھوئے بھی ایک شیعہ کے ترجموں اور تشریحات کو نشر کر رہے ہیں ۔

شکریہ
 

راجا

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 19، 2011
پیغامات
733
ری ایکشن اسکور
2,574
پوائنٹ
211
صرف یہ بتادیں کہ آپ کی ویبسائٹوں یعنی اہل حدیثوں کی ویبسائٹوں پر وحید الزمان کے ترجمہ اور شیعی عقائد والی تشریحات کیوں موجود ہیں ۔
بھائی، اگر آپ کو اپنے مطلب کا ہی جواب سننا ہے تو اور بات ہے۔ ورنہ بھائی طالب نور نے اپنے مضمون میں پہلے شبہ کے طور پر اس اعتراض کو کوٹ کر کے اس کا جواب دے دیا ہے۔ جواب اگرچہ الزامی ہے۔ لیکن آپ اس کی گرفت سے بالکل نہیں نکل سکتے۔

دیکھئے، یہاں اوپر بدلائل وضاحت کر دی گئی ہے کہ وحید الزمان صاحب نے جب کتب احادیث کے تراجم کئے اس وقت کوئی بھی دوسرا اردو ترجمہ مارکیٹ میں موجود نہیں تھا۔ نہ دیوبندیوں کا، نہ بریلویوں کا ، نہ اہلحدیثوں کا۔ اب یا تو عوام کو احادیث کے ترجمہ پڑھنے سے ہی روک دیا جاتا، جس کا نقصان زیادہ تھا۔ اور یا پھر وحید الزمان صاحب کا ترجمہ استعمال کیا جاتا۔ کہ جس میں عوام کا فائدہ زیادہ تھا۔ کیونکہ جس طرح اسلام فہمی کے لئے قرآن کا ترجمہ اہم ہے اسی طرح احادیث کا ترجمہ بھی اہم ہے۔ اور جبکہ احادیث کا کوئی ترجمہ دستیاب ہی نہ ہو تو تھوڑا سا غلط ترجمہ بھی قابل قبول ہوتا ہے۔ یہ ایسا ہی ہے جیسے جب کوئی حلال جانور دستیاب نہ ہو تو حرام جانور کا بھی بقدر ضرورت کھانا جائز ہوتا ہے۔

نیز جب یہ تراجم وحید الزمان صاحب نے کئے تب تک وہ شیعہ نظریات کے حامل نہیں تھے۔جس کی وضاحت اوپر ہو چکی۔ اگر آپ کو اسی پر اصرار ہے تو دلیل پیش کریں۔

اسی طرح جب وحید الزمان صاحب کے علاوہ دیگر علمائے کرام نے کتب ستہ میں سے جن کتب کے تراجم کر ڈالے ہیں تو ہم اب زیادہ مستند تراجم کو ہی استعمال کرتے ہیں۔ یہ ایسا ہی ہے کہ اگر فرض کریں آج کوئی زبان ایسی ہے جس میں قرآن کا ترجمہ موجود ہی نہیں۔ اور کوئی شیعہ عالم سب سے پہلے قرآن کا ترجمہ اس زبان میں کر ڈالتا ہے۔ تو یا تو آپ عوام کو قرآن ترجمے کے ساتھ پڑھنے سے ہی روک دیں تاکہ وہ نہ اللہ کو پہچانیں ، نہ ایمان کو سمجھیں نہ توحید و شرک کے فرق کو۔ اور یا پھر آپ عوام کو شیعہ عالم کے ترجمہ سے استفادہ کا اس وقت تک موقع دیں جب تک کہ کوئی ثقہ سنی عالم قرآن کا ترجمہ نہیں کر دیتا۔ تاکہ عوام زیادہ بڑی خرابی کی نسبت ایک کم ترین درجہ کی خرابی میں ملوث ہوں۔

تیسری بات یہ کہ اگر آپ اصول حدیث کو دیکھیں تو اہل سنت کی احادیث میں کئی احادیث ایسی ہیں جن کے راوی شیعہ یا بدعتی ہیں۔ اس کے باوجود ان کی روایات کو دیوبندی، بریلوی اور اہلحدیث سب تسلیم کرتے ہیں۔ جب تک کہ وہ ثقہ ہوں اور اپنی بدعت کی طرف دعوت نہ دیتے ہوں۔ ۔ یہ تمام اہلسنت کے مسالک کا متفقہ اصول ہے۔ (اگر میں غلطی پر ہوں تو اہل علم وضاحت کر دیں)۔

جب ایک شیعہ کی گواہی حدیث کی قبولیت یا رد جیسے اہم مسئلہ میں قبول کی جاتی ہے تو ترجمہ کرنے میں تو ضرور قبول کی جانی چاہئے۔ کیونکہ ترجمہ میں غلطی یا تحریف کو پکڑنا تو بالکل آسان ہے علماء کے لئے۔

لہٰذا درج بالا وجوہات کی بنا پر جس طرح سے یہ ترجمہ اہلحدیث حضرات نے قبول کیا، اسی طرح دیوبندی حضرات نے بھی قبول کیا۔ جو شخص اہلحدیث پر ان تراجم کی وجہ سے اعتراض کرتا ہے تو اس اعتراض کی زد خودبخود دیوبندی علماء پر بھی پڑتی ہے۔ ہم نے تو جواب دے دیا۔ آپ کو قبول ہو یا نہ ہو۔

آپ بھی جواب دیجئے کہ:
صرف یہ بتادیں کہ آپ کے ادارے وحید الزمان کے ترجمہ اور شیعی عقائد والی تشریحات پر مبنی کتب اب تک کیوں شائع کر رہے ہیں؟ اور آپ کے مستند ثقہ علماء کو وحید الزمان صاحب کا ترجمہ و شیعی تشریحات کیوں پسند تھیں؟


یاد رکھئے گا کہ جب تک اس سوال کا جواب نہ دے لیں کسی اور سوال کے کرنے کی یا دیگر کسی بحث میں پڑنے کی ضرورت نہیں۔ یہ بھی آپ ہی کا طے کردہ فارمولا ہے۔ امید ہے کہ آپ خود بھی اس پر عمل کی جرات کریں گے۔
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
بھائی، اگر آپ کو اپنے مطلب کا ہی جواب سننا ہے تو اور بات ہے۔ ورنہ بھائی طالب نور نے اپنے مضمون میں پہلے شبہ کے طور پر اس اعتراض کو کوٹ کر کے اس کا جواب دے دیا ہے۔ جواب اگرچہ الزامی ہے۔ لیکن آپ اس کی گرفت سے بالکل نہیں نکل سکتے۔

دیکھئے، یہاں اوپر بدلائل وضاحت کر دی گئی ہے کہ وحید الزمان صاحب نے جب کتب احادیث کے تراجم کئے اس وقت کوئی بھی دوسرا اردو ترجمہ مارکیٹ میں موجود نہیں تھا۔ نہ دیوبندیوں کا، نہ بریلویوں کا ، نہ اہلحدیثوں کا۔ اب یا تو عوام کو احادیث کے ترجمہ پڑھنے سے ہی روک دیا جاتا، جس کا نقصان زیادہ تھا۔ اور یا پھر وحید الزمان صاحب کا ترجمہ استعمال کیا جاتا۔ کہ جس میں عوام کا فائدہ زیادہ تھا۔ کیونکہ جس طرح اسلام فہمی کے لئے قرآن کا ترجمہ اہم ہے اسی طرح احادیث کا ترجمہ بھی اہم ہے۔ اور جبکہ احادیث کا کوئی ترجمہ دستیاب ہی نہ ہو تو تھوڑا سا غلط ترجمہ بھی قابل قبول ہوتا ہے۔ یہ ایسا ہی ہے جیسے جب کوئی حلال جانور دستیاب نہ ہو تو حرام جانور کا بھی بقدر ضرورت کھانا جائز ہوتا ہے۔

نیز جب یہ تراجم وحید الزمان صاحب نے کئے تب تک وہ شیعہ نظریات کے حامل نہیں تھے۔جس کی وضاحت اوپر ہو چکی۔ اگر آپ کو اسی پر اصرار ہے تو دلیل پیش کریں۔

اسی طرح جب وحید الزمان صاحب کے علاوہ دیگر علمائے کرام نے کتب ستہ میں سے جن کتب کے تراجم کر ڈالے ہیں تو ہم اب زیادہ مستند تراجم کو ہی استعمال کرتے ہیں۔ یہ ایسا ہی ہے کہ اگر فرض کریں آج کوئی زبان ایسی ہے جس میں قرآن کا ترجمہ موجود ہی نہیں۔ اور کوئی شیعہ عالم سب سے پہلے قرآن کا ترجمہ اس زبان میں کر ڈالتا ہے۔ تو یا تو آپ عوام کو قرآن ترجمے کے ساتھ پڑھنے سے ہی روک دیں تاکہ وہ نہ اللہ کو پہچانیں ، نہ ایمان کو سمجھیں نہ توحید و شرک کے فرق کو۔ اور یا پھر آپ عوام کو شیعہ عالم کے ترجمہ سے استفادہ کا اس وقت تک موقع دیں جب تک کہ کوئی ثقہ سنی عالم قرآن کا ترجمہ نہیں کر دیتا۔ تاکہ عوام زیادہ بڑی خرابی کی نسبت ایک کم ترین درجہ کی خرابی میں ملوث ہوں۔

تیسری بات یہ کہ اگر آپ اصول حدیث کو دیکھیں تو اہل سنت کی احادیث میں کئی احادیث ایسی ہیں جن کے راوی شیعہ یا بدعتی ہیں۔ اس کے باوجود ان کی روایات کو دیوبندی، بریلوی اور اہلحدیث سب تسلیم کرتے ہیں۔ جب تک کہ وہ ثقہ ہوں اور اپنی بدعت کی طرف دعوت نہ دیتے ہوں۔ ۔ یہ تمام اہلسنت کے مسالک کا متفقہ اصول ہے۔ (اگر میں غلطی پر ہوں تو اہل علم وضاحت کر دیں)۔

جب ایک شیعہ کی گواہی حدیث کی قبولیت یا رد جیسے اہم مسئلہ میں قبول کی جاتی ہے تو ترجمہ کرنے میں تو ضرور قبول کی جانی چاہئے۔ کیونکہ ترجمہ میں غلطی یا تحریف کو پکڑنا تو بالکل آسان ہے علماء کے لئے۔

لہٰذا درج بالا وجوہات کی بنا پر جس طرح سے یہ ترجمہ اہلحدیث حضرات نے قبول کیا، اسی طرح دیوبندی حضرات نے بھی قبول کیا۔ جو شخص اہلحدیث پر ان تراجم کی وجہ سے اعتراض کرتا ہے تو اس اعتراض کی زد خودبخود دیوبندی علماء پر بھی پڑتی ہے۔ ہم نے تو جواب دے دیا۔ آپ کو قبول ہو یا نہ ہو۔

آپ بھی جواب دیجئے کہ:
صرف یہ بتادیں کہ آپ کے ادارے وحید الزمان کے ترجمہ اور شیعی عقائد والی تشریحات پر مبنی کتب اب تک کیوں شائع کر رہے ہیں؟ اور آپ کے مستند ثقہ علماء کو وحید الزمان صاحب کا ترجمہ و شیعی تشریحات کیوں پسند تھیں؟


یاد رکھئے گا کہ جب تک اس سوال کا جواب نہ دے لیں کسی اور سوال کے کرنے کی یا دیگر کسی بحث میں پڑنے کی ضرورت نہیں۔ یہ بھی آپ ہی کا طے کردہ فارمولا ہے۔ امید ہے کہ آپ خود بھی اس پر عمل کی جرات کریں گے۔
السلا م علیکم راجا صاحب

سوال میرا تھا
صرف یہ بتادیں کہ آپ کی ویبسائٹوں یعنی اہل حدیثوں کی ویبسائٹوں پر وحید الزمان کے ترجمہ اور شیعی عقائد والی تشریحات کیوں موجود ہیں ۔
اور آپ نے ماضی کی کہانیاں دھرانا شروع کردیں ؟
حضور آج کی بات کر رہا ھوں آج کی ۔ ماضی کی نہیں حال کی جناب ۔
یہ سب کو معلوم ھے سب سے پہلے کس نے حدیثوں کے ترجمے کئیے اور یہ میں نے پوچھا بھی نہیں ۔
جو ادارے اب تک وحیدی کی کتابیں آپ کے نام سے چھاپ رہے ہیں ان پر مقدمات قائم کیجئے ۔ اور دیوبندیوں نے وحیدی کے ترجمے پسند کیے تو آپ اس پسند کے محتاج ہیں ؟ نہیں ؟ تو پھر دیوبندیوں کے عمل کو اپنے عمل کے جواز میں پیش نہ کیجئے ۔
مجھے صرف چند شطروں میں بتادیجئے میرے سوال کا جواب ، جسکا تعلق ھے " حال " کے ساتھ ناکہ ماضی کے ساتھ ۔

شکریہ
 

shahzad

رکن
شمولیت
مارچ 17، 2011
پیغامات
34
ری ایکشن اسکور
144
پوائنٹ
42
السلام علیکم سھج بھا ئی! یار آپ بات سمجھ ہی نہیں رہے ۔ آپ کو با ر بار آپ کے سوال کا جواب مل چکا ہے ۔ لیکن جیسا کہ وہ ایک لڑکے نے شرط لگا دی نا، کہ کوا سفید ہوتا اور اس کا فیصلہ گاؤں کی پریا پرچھوڑ دیا،جب اس کی ماں کو پتا چلا تو اس نے کہا کہ بیٹا تم شرط ہار جاؤ گے تم نے ایسا کیوں کیا۔تو اس لڑکے نے جواب دیا کہ امی جان ہاروں گا تو تب نا کہ جب میں مانو گا، میں مانو گا ای نہیں تو ہاروں گا کیسے۔۔۔
تو بھائی میرے آپ کو کتنی دفعہ جواب دیا گیا ہے کہ وحید صاحب نے جب یہ ترجمہ کیا تھا تو وہ شیعہ نہیں تھے۔اور جب شیعہ ہوئے تو انہوں نے اپنے پہلے کئے ہوئےتراجم میں اپنے شیعہ عقائد کی بنیادوں پر ردوبدل بھی نہیں کیا تھا۔
لیکن پھر بار بار ایک ہی اعتراض کئے جارہے ہیں، " کیوں ابھی بھی ویبسائیٹوں پر موجود ہے،کیوں ابھی بھی ویبسائیٹوں پر موجود ہے۔۔۔؟" اسی لیے کہ ایک تو وہ اس وقت شیعہ نہیں تھے(اگر تھے یا ہونے کے بعد کوئی ردوبدل کیاتو ثابت کریں) اور دوسرا یہ کہ اب جس جس کو پتا چلتا ہے خاص طور پر اہلحدیث بھائیوں کو تو وہ کوشش کرتے ہیں کہ ان سے بہتر اگر کو ئی تراجم موجود ہیں تو وہ لیں۔لیکن اگر کوئی ابھی بھی پرھتا ہےکیونکہ کسی دوسرے تک اس کی رسائی نہیں تو اس لیے کوئی حرج نہیں کیونکہ وہ اس وقت تو شیعہ نہیں تھا نا۔ جیسا کہ ایک حدیث کا مفہوم ہےکہ ایک دفعہ غالبَا ایک عورت نے اسلام قبول کیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس نے پوچھا کہ میں اسلام سے پہلے جھاڑ پھونک کیا کرتی تھی تو کیا میں ابھی بھی اس کو جاری رکھ سکتی ہوں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر شرکیہ نہیں تو ہاں۔ اور یہاں تو وحید صاحب نے صحیح عقیدے کے دوران تراجم کیے تھے تو پھر کیوں بار بار اعتراض ۔
اور پھر جناب مشہور حدیث ہے کہ شیطان سے بھی آیت الکرسی کی فضیلت کوبھی مان لیا گیا(اس کا مطلب یہ ہے کہ بات کرنے والے کو نہیں بات کو دیکھا جاتا ہے۔)۔ تو اگر شیعہ نے ترجمہ کیا وہ بھی شیعہ ہونے سے پہلے تو کیا مسئلہ ہے۔ جزاک اللہ خیرا
اگر تم نہیں جانتے تو علم والوں سے پوچھ لو، اور جب پتا چل جائے تو عمل کر لو۔​

تنبیہہ: کچھ الفاظ میں ترمیم کی گئی ہے: انتظامیہ
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
السلام علیکم سھج بھا ئی! یار آپ بات سمجھ ہی نہیں رہے ۔ آپ کو با ر بار آپ کے سوال کا جواب مل چکا ہے ۔ لیکن جیسا کہ وہ ایک لڑکے نے شرط لگا دی نا، کہ کوا سفید ہوتا اور اس کا فیصلہ گاؤں کی پریا پرچھوڑ دیا،جب اس کی ماں کو پتا چلا تو اس نے کہا کہ بیٹا تم شرط ہار جاؤ گے تم نے ایسا کیوں کیا۔تو اس لڑکے نے جواب دیا کہ امی جان ہاروں گا تو تب نا کہ جب میں مانو گا، میں مانو گا ای نہیں تو ہاروں گا کیسے۔۔۔
تو بھائی میرے آپ کو کتنی دفعہ جواب دیا گیا ہے کہ وحید صاحب نے جب یہ ترجمہ کیا تھا تو وہ شیعہ نہیں تھے۔اور جب شیعہ ہوئے تو انہوں نے اپنے پہلے کئے ہوئےتراجم میں اپنے شیعہ عقائد کی بنیادوں پر ردوبدل بھی نہیں کیا تھا۔
لیکن پھر بار بار ایک ہی اعتراض کئے جارہے ہیں، " کیوں ابھی بھی ویبسائیٹوں پر موجود ہے،کیوں ابھی بھی ویبسائیٹوں پر موجود ہے۔۔۔؟" اسی لیے کہ ایک تو وہ اس وقت شیعہ نہیں تھے(اگر تھے یا ہونے کے بعد کوئی ردوبدل کیاتو ثابت کریں) اور دوسرا یہ کہ اب جس جس کو پتا چلتا ہے خاص طور پر اہلحدیث بھائیوں کو تو وہ کوشش کرتے ہیں کہ ان سے بہتر اگر کو ئی تراجم موجود ہیں تو وہ لیں۔لیکن اگر کوئی ابھی بھی پرھتا ہےکیونکہ کسی دوسرے تک اس کی رسائی نہیں تو اس لیے کوئی حرج نہیں کیونکہ وہ اس وقت تو شیعہ نہیں تھا نا۔ جیسا کہ ایک حدیث کا مفہوم ہےکہ ایک دفعہ غالبَا ایک عورت نے اسلام قبول کیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اس نے پوچھا کہ میں اسلام سے پہلے جھاڑ پھونک کیا کرتی تھی تو کیا میں ابھی بھی اس کو جاری رکھ سکتی ہوں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اگر شرکیہ نہیں تو ہاں۔ اور یہاں تو وحید صاحب نے صحیح عقیدے کے دوران تراجم کیے تھے تو پھر کیوں بار بار اعتراض ۔
اور پھر جناب مشہور حدیث ہے کہ شیطان سے بھی آیت الکرسی کی فضیلت کوبھی مان لیا گیا(اس کا مطلب یہ ہے کہ بات کرنے والے کو نہیں بات کو دیکھا جاتا ہے۔)۔ تو اگر شیعہ نے ترجمہ کیا وہ بھی شیعہ ہونے سے پہلے تو کیا مسئلہ ہے۔ جزاک اللہ خیرا
اگر تم نہیں جانتے تو علم والوں سے پوچھ لو، اور جب پتا چل جائے تو عمل کر لو۔​

تنبیہہ: کچھ الفاظ میں ترمیم کی گئی ہے: انتظامیہ
السلام علیکم شہزاد صاحب


سوال میرا تھا
صرف یہ بتادیں کہ آپ کی ویبسائٹوں یعنی اہل حدیثوں کی ویبسائٹوں پر وحید الزمان کے ترجمہ اور شیعی عقائد والی تشریحات کیوں موجود ہیں ۔

شہزاد صاحب آپ نے اپنے تئیں جو انتہائی تحقیقی جواب پیش کیا ھے اسے پڑھئیے اور پچھلے مراسلات میں میرے سوال کے جواب میں جو جوابات دئیے گئے ہیں انہیں پڑھیں ،ان میں کوئی فرق نہیں۔اور یہ میرے سوال کا جواب بنتا ہی نہیں ھے ۔ بلکہ آپ کے اور دوسرے احباب کے اس قسم کے جوابات سے یعنی ۔
وحید صاحب نے جب یہ ترجمہ کیا تھا تو وہ شیعہ نہیں تھے
تو بھائی صاحب ایسے جواب کی مجھے آپ سے زیادہ سمجھ پہلے سے معلوم ھے ، اور اگر آپ کی اسی بات کے جواب میں میں یہ کہہ دوں جوکہ پہلے بھی کہہ چکا ھوں کہ مرزا قادیانی ملعون ھونے سے پہلے جوکچھ لکھتا رہا حالت ایمان میں،تو کیا آپ اسے بھی وحیدی کے لکھے کی طرح اپنی ویب سائٹس پر جگہ دیں گے ؟ پریشان نہ ھونا جناب شہزاد صاحب یہ بات ایسے ہی کہہ دی تھی اور ناں ہی اسکا جواب دینے کی زحمت کیجئے گا ۔

اور یہ پہلے بھی کہہ چکا ھوں کہ میرا سوال صاف ،اور عام فہم ھے کہ "کیوں موجود ہیں ؟" اور یہ حال سے متعلق ھے ماضی سے نہیں ۔

شکریہ
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,011
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
سہج صاحب کے مند پسند سوالات کا بارہا تسلی بخش جواب دیا جا چکا ہے لیکن قبول اس لئے نہیں کہ جواب سہج صاحب کی پسند کا نہیں ہے۔

خود سہج صاحب اپنے رویے پر غور نہیں کرتے کہ موصوف ایک غیر حقیقی اور خلاف واقع دعویٰ کرتے ہیں جب ان سے ان کے دعوے پر دلیل طلب کی جاتی ہے تو جواب دینے کے بجائے دوسرا دعویٰ پھر اس پر دلیل طلب کی جائے تو ایک اور دعویٰ پھر سوالات کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ۔

وحیدالزماں کا ترجمہ اگر کچھ اہل حدیث ادارے ابھی تک چھاپ رہے ہیں تو اس میں کوئی حرج نہیں اور نہ ہی ہمیں اس بات پر اعتراض ہے کہ حنفی ان کے تراجم کیوں چھاپ رہے ہیں کیونکہ ترجمہ احادیث کا ہے اور ترجمے کو قبول کرنا اصل میں احادیث کا قبول کرنا ہے۔ اس لئے ہم پر آپ کا اعتراض بنتا ہی نہیں ہے۔ اصل اعتراض میں آپکو بتاتا ہوں۔

وحیدالزماں کی بد نام زمانہ تصنیف عرف الجادی جسے کبھی بھی کسی اہل حدیث مکتبے نے نہیں چھاپا کیونکہ اس میں وحیدالزماں کے افکار و نظریات ہیں جس سے اہل حدیث بالکل بھی متفق نہیں لیکن اسی کتاب کو اول روز سے صرف دیوبندی مکتبہ چھاپ رہا ہے اس کی دو وجوہات ہیں پہلی وجہ تو یہ ہے کہ یہ بدنام زمانہ کتاب فقہ حنفی کے مسائل پر مشتمل ہے کیونکہ وحیدالزماں کبھی بھی اہل حدیث نہیں تھا بلکہ ہمیشہ سے حنفی تھا اور آخر عمر میں شیعہ ہوگیا تھا۔ دیکھئے میرا مضمون: وحیدالزماں کسی دور میں بھی اہل حدیث نہیں رہا
دوسری وجہ یہ ہے کہ وحیدلزماں کے حوالے سے فقہ حنفی کے مسائل اہل حدیثوں کے سر تھوپ کر انہیں بدنام کیا جائے۔

ہم تو صرف وحیدالزماں کا ترجمہ چھاپ کر مجرم اور دیوبندی وحیدالزماں کے افکار و نظریات جو اصل میں فقہ حنفی ہی سے ماخوذ ہیں چھاپ کر بھی بے گناہ!!! کیا انصاف اسی کا نام ہے؟

امید ہے بلکہ یقین ہے کہ سہج صاحب دلیل سے بات کرنے کے بجائے یا پھر ہماری کسی بات کا معقول جواب دینے کے بجائے ہمیشہ کی طرح میں نہ مانوں والا معاملہ کریں گے۔
 

ناصر رانا

رکن مکتبہ محدث
شمولیت
مئی 09، 2011
پیغامات
1,171
ری ایکشن اسکور
5,454
پوائنٹ
306
السلام علیکم شہزاد صاحب


سوال میرا تھا
صرف یہ بتادیں کہ آپ کی ویبسائٹوں یعنی اہل حدیثوں کی ویبسائٹوں پر وحید الزمان کے ترجمہ اور شیعی عقائد والی تشریحات کیوں موجود ہیں ۔

شہزاد صاحب آپ نے اپنے تئیں جو انتہائی تحقیقی جواب پیش کیا ھے اسے پڑھئیے اور پچھلے مراسلات میں میرے سوال کے جواب میں جو جوابات دئیے گئے ہیں انہیں پڑھیں ،ان میں کوئی فرق نہیں۔اور یہ میرے سوال کا جواب بنتا ہی نہیں ھے ۔ بلکہ آپ کے اور دوسرے احباب کے اس قسم کے جوابات سے یعنی ۔ تو بھائی صاحب ایسے جواب کی مجھے آپ سے زیادہ سمجھ پہلے سے معلوم ھے ، اور اگر آپ کی اسی بات کے جواب میں میں یہ کہہ دوں جوکہ پہلے بھی کہہ چکا ھوں کہ مرزا قادیانی ملعون ھونے سے پہلے جوکچھ لکھتا رہا حالت ایمان میں،تو کیا آپ اسے بھی وحیدی کے لکھے کی طرح اپنی ویب سائٹس پر جگہ دیں گے ؟ پریشان نہ ھونا جناب شہزاد صاحب یہ بات ایسے ہی کہہ دی تھی اور ناں ہی اسکا جواب دینے کی زحمت کیجئے گا ۔

اور یہ پہلے بھی کہہ چکا ھوں کہ میرا سوال صاف ،اور عام فہم ھے کہ "کیوں موجود ہیں ؟" اور یہ حال سے متعلق ھے ماضی سے نہیں ۔

شکریہ
جزا ک اللہ بھائی آپ شروع سے لے کر آخر تک موضوع کو پڑھ لیں ۔شاید کچھ سمجھ میں آ جاے،
آپ کو سب بھائیوں نے بہت اچھے طریقے سے جواب دیے ہیں ۔ شاید وہ کوے والی بات ہی نہ ہو۔ خیر
اللہ آپ کے حافظے اور علم میں اضافہ کرے۔
اور میری دعا ہے اللہ رب العزت سے کہ آپ کو اور ہمیں کتاب و سنت پر عمل کرنے کی توفیق دے۔
آمین یا رب العالمین۔


 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110

سہج صاحب کے مند پسند سوالات کا بارہا تسلی بخش جواب دیا جا چکا ہے لیکن قبول اس لئے نہیں کہ جواب سہج صاحب کی پسند کا نہیں ہے۔


السلام علیکم شاھد نذیر صاحب
معاف کیجئے گا جناب میرے من پسند سوال کا تسلی بخش جواب ابھی تک نہیں دیا گیا ھے ۔
اور سوال یہ ھے
صرف یہ بتادیں کہ آپ کی ویبسائٹوں یعنی اہل حدیثوں کی ویبسائٹوں پر وحید الزمان کے ترجمہ اور شیعی عقائد والی تشریحات کیوں موجود ہیں ۔


خود سہج صاحب اپنے رویے پر غور نہیں کرتے کہ موصوف ایک غیر حقیقی اور خلاف واقع دعویٰ کرتے ہیں جب ان سے ان کے دعوے پر دلیل طلب کی جاتی ہے تو جواب دینے کے بجائے دوسرا دعویٰ پھر اس پر دلیل طلب کی جائے تو ایک اور دعویٰ پھر سوالات کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ۔


غور تو میں نے کافی کیا ھے اور غور کرنے کے بعد ہی اپنا سوال بار بار دھرارہاھوں کہ شاید کوئی سچ بتادے کہ کیوں ابھی تک ایک غیر اہلحدیث وحیدالزمان نامی شیعہ کے کئے ھوئے ترجمے اہل حدیثوں نے اپنی ویب سائٹوں پر سجائے ھوئے ہیں ، لیکن کوئی سچ سچ بتاہی نہیں رہا ۔
شاھد صاحب یہ یاد رکھئے وحید الزمان کو ساری دنیا اہلحدیثوں کے اکابرین میں سے مانتی ھے اور آپ اس کے اہلحدیث ھونے کا انکار کرتے ہیں ۔ تو سوالات تو آپ ہی سے ھوں گے یا جوکوئی بھی انکار کر رہا ھے ۔

وحیدالزماں کا ترجمہ اگر کچھ اہل حدیث ادارے ابھی تک چھاپ رہے ہیں تو اس میں کوئی حرج نہیں اور نہ ہی ہمیں اس بات پر اعتراض ہے کہ حنفی ان کے تراجم کیوں چھاپ رہے ہیں کیونکہ ترجمہ احادیث کا ہے اور ترجمے کو قبول کرنا اصل میں احادیث کا قبول کرنا ہے۔ اس لئے ہم پر آپ کا اعتراض بنتا ہی نہیں ہے۔


ایک ایسا بندہ جس کے اہل حدیث ھونے کوبھی آپ لوگ نہیں مانتے لیکن اسی شیعہ بندے کے کئے ھوئے ترجموں سے اتنا پیار ھے کہ انہیں چھاپنا اور قبول کرنا کسی اعتراض کا باعث ہی نہیں سمجھتے ؟ چلیں اسی بہانے آپ نےاقرار تو کیا کہ آپ لوگ ابھی تک وحید الزمان شیعہ کے ترجمہ شدہ کتابیں چھاپ رہے ہیں ۔ لیکن الزام دیتے ہیں تو صرف اہل سنت کو ۔
اور ساتھ ساتھ آپ کو یہ بھی بتاتا چلوں جناب ، کہ آپ نے خود ہی ایک اسکین پیش کیا تھا زبیر علی زئی کے کمنٹس کا کہ جس میں وہ وحید الزمان کو سخت ضعیف اور متروک الحدیث شخص قرار دیتے ہیں
اور آپ وحید الزمان کے ترجمے چھاپ چھاپ کر اور ویب سائٹوں پر لگا رہے ہیں ، اور کہتے ہیں کہ کوئی حرج نہیں ؟ کیا آپ کو متروک الحدیث اور ضعیف ترین شیعہ بندے کے علاوہ کوئی مترجم نہیں ملا ؟
اسی جانب تو میں اشارہ کررہا ھوں سوال کر کر کے کہ ایک بندے کو ناجانے کیا کیا بنادیا گیا ،لیکن پھر بھی اسی بندے کے ترجمے پسند بھی ہیں ؟ اور انہیں چھاپنے پر کوئی اعتراض بھی نہیں؟
مزید اس اسکین میں دیکھئیے گا ، اسے بھی شاھد صاحب نے ہی پیش کیا تھا یہاں

سرخ حاشیہ زدہ عبارت کے عین نیچے دیکھئیے کیا لکھا ھوا ھے ۔
"یہ علٰحدہ بات ھے کہ دیوبندیوں کے نزدیک وحید الزمان حیدرآبادی کا ترجمہ پسندیدہ ھے " اس عبارت سے ظاھر ھوتا ھے کہ اہلحدیثوں کے نزدیک تو پسندیدہ نہیں لیکن دیوبندیوں کو پسند ھے۔ اور آپ فرماتے ہیں کہ اہلحدیثوں کے ادارے چھاپ رہے ہیں اور کوئی اعتراض والی بات بھی نہیں ؟

وحیدالزماں کی بد نام زمانہ تصنیف عرف الجادی جسے کبھی بھی کسی اہل حدیث مکتبے نے نہیں چھاپا کیونکہ اس میں وحیدالزماں کے افکار و نظریات ہیں جس سے اہل حدیث بالکل بھی متفق نہیں لیکن اسی کتاب کو اول روز سے صرف دیوبندی مکتبہ چھاپ رہا ہے اس کی دو وجوہات ہیں پہلی وجہ تو یہ ہے کہ یہ بدنام زمانہ کتاب فقہ حنفی کے مسائل پر مشتمل ہے کیونکہ وحیدالزماں کبھی بھی اہل حدیث نہیں تھا بلکہ ہمیشہ سے حنفی تھا اور آخر عمر میں شیعہ ہوگیا تھا۔ دیکھئے میرا مضمون: وحیدالزماں کسی دور میں بھی اہل حدیث نہیں رہا
دوسری وجہ یہ ہے کہ وحیدلزماں کے حوالے سے فقہ حنفی کے مسائل اہل حدیثوں کے سر تھوپ کر انہیں بدنام کیا جائے۔
یہ بھی خوب کہی آپ نے کہ وحید الزمان کبھی بھی اہل حدیث نہیں تھا ۔ بھائی صاحب کیوں مزاک فرمارہے ہیں آپ ؟ اچھاچلیں یہ اسکین دیکھ لیجئے اسی تھریڈ کے مراسلہ نمبر ١٥ میں لگا ھواھے
جناب بدیع الدین راشدی صاحب کیا خوب القابات سے نواز رہے ہیں لکھتے ہیں
نواب عالی جناب ، عالم با عمل، فقیہ وقت، محب السنة، وحید الزماں بن مسیح الزمان الدکنی
اب یہ نا کہہ دینا بھائی صاحب کہ بدیع الدین صاحب نے یہ القابات وحیدی کو شیعہ ھونے سے پہلے دئیے تھے ۔

فلحال اتنا ہی لکھنا کافی ھو گا ۔ ان شاء اللہ

شکریہ
تنبیہہ: نامناسب عبارات حذف۔ سہج بھائی آپ ازراہ کرم اپنے انداز تحریر میں محدث فورم کے قوانین کا خیال رکھیں۔ انتظامیہ
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
وحید الزمان کے بارے میں ایک اور انکشاف کرنا رہ گیا تھا پہلے ۔ اسلئے اب وہ انکشاف آپ اہل حدیث حضرات کے سامنے پیش خدمت ھے ۔
جناب اہل حدیث حضرات ، یہاں وحید الزمان کی اہل حدیثیت کا انکار کیا جارہا ھے اور میرے سوالات کے جواب میں ہر اہل حدیث بھائی مجھے اپنے اپنے انداز میں سمجھانے کی کوشش میں لگا ھوا ھے ۔ لیکن جواب سہی سے کوئی بھی نہیں دے رہا ، بس اس کوشش میں ہیں سب کہ کسی طرح میں یہ مان جاؤں کہ وحید الزمان سے آپ اہل حدیث لکھاریوں کا کوئی تعلق ، لینا دینا یا کسی قسم کی زمہ داری نہیں ۔
لیکن آپ اہل حدیث حضرات ناجانے کیوں ایسا کر رہے ہیں ؟؟؟ جبکہ آپ کی ہی ایک اہل حدیث ویب سائٹ پر اہل حدیثوں کی تاریخ بیان کرتے ھوئے اسی شیعہ اور غیر اہل حدیث وحید الزمان کو اکابرین اہلحدیث میں واضع انداز اور فخریہ انداز میں شمار کیا گیا ھے ۔ نیچے اس صفحے کا اسکرین شاٹ اور لنک اور اقتباس سب پیش خدمت ھے ۔ دیکھئیے اور غور و فکر فرمائیے کہ جس بندے یعنی وحیدالزمان کی اہلحدیثیت کا آپ لوگ انکار کرتے کرتے تھک چکے ہیں وہ آپ لوگوں کے ہی گلے کا ھار بناھوا ھے ۔
اور میرا مخلصانہ مشورہ ھے کہ ایسا جھوٹ بولنا اب بند کردیا جائے کہ وحیدالزمان سے اہلحدیثوں کا کوئی تعلق نہیں ، بلکہ اقرار کر لیں کہ وحید الزمان آپ کے اکابرین کی صف میں کھڑا ھوا تھا اور ھے ۔ اور شاید کوئی اہل حدیث کبھی بھی وحید الزمان کے سائے سے اپنا پیچھا نہیں چھڑاسکتا۔
[/IMG]
[/IMG]
چودھویں صدی میں لاتعداد اللہ کے بندے گزرے ہیں ۔شیخ الکل میاں سید نذیر حسین دہلوی المتوفی1320 ھ جنہوں نے پچاس برس سے زیادہ ایک جگہ پر بیٹھ کر حدیث کا درس دیا ۔دنیا میں علم حدیث والے زیادہ تر ان کے شاگرد یا ان کے شاگردوں کے شاگرد ہیں ۔آپ کی کتاب معیار الحق مسلک کو ظاہر کرنے کیلئے کافی ہے ۔نواب صدیق حسن خان المتوفی 1307امجد ابو تراب رشد اللہ شاہ راشدی المتوفی 1340ھ جن کے رسالے اہلحدیث مذہب کے تعارف کے لئے مشہور ہیں ۔امام المفسرین الاستاذ ابو الوفا ثناءاللہ امرتسری المتوفی1377 ھ جن کی خدمات کو دنیا کے اہلحدیث ہمیشہ یاد کرتے رہتے ہیں ۔آپ کا ہفت روزہ اخبار اہلحدیث برسہا برس دنیا میں اپنے نام کے ساتھ چمکتا رہا ۔نواب وحید الزمان المتوفی1328 ھ محدث وقت علامہ حافظ عبد اللہ روپڑی المتوفی1384 ھ جن کا اخبار تنظیم اہلحدیث دعوت دین دیتا رہا ۔علامہ السیف القاطع محمد جونا گڑھی المتوفی1360 ھ جن کے محمدی نام سے بے شمار رسالے مشہور ہیں اور کئی برس تک آپ کا اخبار محمدی کام کرتا رہا ۔شیخ المشائخ محدث علامہ محمد بشیر سہسوانی المتوفی1306 ھ علامہ الزمان مولانا ابو القاسم سیف بنارسی المتوفی1361 ھ فخر
تاریخ اہلحدیث

شکریہ
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
[/IMG]

یہ اسکین پیش خدمت ھے "لغات الحدیث " کا جس کا لکھاری ھے وحید الزمان شیعہ۔
اور اسے شایع کیا ھے " نعمانی کتب خانہ ۔ لاھور" نے ۔
جبکہ یہاں پر الزام یہ بھی لگایا جاتا ھے وحید الزمان کے رد کرنے کے دوران کہ وہ اہلحدیث نہیں ، اکابرین اہلحدیث میں شامل نہیں ، اہلحدیث وحید الزمان سے بری الزمہ ہیں ، اور اس کی کتابیں اہلحدیث کتب خانے نہیں چھاپتے ۔ جبکہ اس ٹائٹل کے اسکین میں " نعمانی کتب خانہ " صاف لکھا ھوا ھے ۔ امید ھے اب یہ کہنے کی کوئی زحمت نہیں فرمائے گا کہ " نعمانی کتب خانہ نے یہ کتاب وحید الزمان کے شیعہ ھونے سے پہلے چھاپی تھی"

مزید ثبوت نعمانی کتب خانہ کے بارے میں کہ وہ اہل حدیث مزھب کی کتابیں چھاپتا ھے ۔


کتب خانے کا لنک
نعمانی کتب خانہ - علامہ وحید الزماں
اور اس لنک پر مولفین کی لسٹ میں دیکھیں اوپر سے نیچے تیرھویں نمبر پر وحید الزمان کا نام لکھا ھوا ھے
نعمانی کتب خانہ - مولفین

ایک اور لنک کتاب و سنت ڈاٹ کام کا ، جس سے معلوم ھوتا ھے کہ نعمانی کتب خانہ اہل حدیث کتب کا چھاپہ خانہ ھے ۔
نعمانی کتب خانہ،لاہور - اسلامی کتب کے ناشرین کے روابط - اسلامی کتب کے ناشرین کے روابط

امید ھے اب کسی کو یہ گلہ نہیں رہے گا کہ وحید الزمان کی کتابیں اہلحدیث مکتب نہیں چھاپتے ۔

شکریہ
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top