راشد محمود
رکن
- شمولیت
- اکتوبر 24، 2016
- پیغامات
- 216
- ری ایکشن اسکور
- 22
- پوائنٹ
- 35
بسم الله الرحمن الرحیم
اما بعد !
موضوع تو بالکل واضح ہے قرآن اور احادیث نبوی میں ۔ لیکن جب قرآن اور احادیث نبو ی کو چھوڑ کر امتیوں کو حجت تسلیم کیا گیا تو پھر بس باقی کچھ بچا تو یہی کہ الجھ الجھ کر جیو !اما بعد !
قرآن اور احادیث کو قبول کرنے میں بس یہی بات مانع آ جاتی ہے کہ قال فلاں ، قال فلاں !
اسی میں بس گزارا نہیں ہوتا ، بلکہ پھر ایک دوسرے پر فتوے صادر کیے جاتے ہیں ۔
جیسا کہ مذکور بالا گفتگو کو پڑھ کر معلوم ہو جاتا ہے کہ دونوں فریق فتویٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔
کیا یہ مسئلہ کا حل ہے ؟؟؟