- شمولیت
- ستمبر 06، 2014
- پیغامات
- 94
- ری ایکشن اسکور
- 32
- پوائنٹ
- 74
ٹوپی معاشرے میں ایک مھذب شخص کی نشانی ہے
انااللہ واناالیہ راجعون!آپ ماشاء اللہ سے اہل شریعت اور اہل حدیث کہلواتے ہیں لیکن دعوے اور طور طریقے سارے آپ کے اہل طریقت اور بریلویوں والے ہیں۔ نام سے کوئی اہل حدیث نہیں بن جاتا، اس کے عمل کو اوررویے کو دیکھتے ہیں۔
اہل شریعت ظاہر الفاظ پر حکم لگاتے ہیں جبکہ اہل طریقت یا باطنی فرقے کے لوگ روحیں نکالتے ہیں جیسا کہ آپ نکال رہے ہیں۔ اہل حدیث ظاہر کا اعتبار کرتے ہیں اور اہل طریقت سوچیں پڑھنے کا دعوی کرتے ہیں۔ ہمیں کیا معلوم تھا کہ سابقہ بریلوی اور موجودہ اہل حدیث بھی ماشاء اللہ فریق مخالف کی فکر اور سوچیں پڑھنے کا کام شروع کر چکے ہیں۔ آپ کو غیب جاننے کے یہ دعوے مبارک ہوں۔ مبارک ہوں۔ مبارک ہوں۔ لیکن کبھی تنہائی میں اپنی سابقہ پوسٹوں میں بھی جو دعوے کیے ہیں، ان کی روشنی میں بھی غور کریے گا کہ آپ میں سے بریلویت نکلی ہے یا نہیں؟ کہتے ہیں کہ کوئی جماعت اسلامی سے نکل جائے لیکن جماعت اس سے نہیں نکلتی۔ واللہ اعلم
السلام علیکم!ٹوپی کے حوالہ سے ہمارے محلہ کے امام مسجد نے ایک ”لطیفہ“ کچھ یوں سنایا کہ ایک صاحب مسجد میں آئے اور ٹوپی پہن کر نماز پڑھنے کی تلقین کرنے والے امام صاحب کو ”چڑانے“ کی غرض سے ٹوپی سر سے اتار کر سنتیں ادا کرنے لگے۔ نماز کے بعد امام صاحب نے ان سے کہا کہ آپ نے یہ کیا حرکت کی؟ ٹوپی اتار کر نماز پڑھی۔ وہ صاحب فرمانے لگے: کیا فلاں صحابی نے فلاں وقت ٹوپی کے بغیر نماز ادا نہیں کی؟ امام صاحب نے مسکراتے ہوئے جواب دیا: پھر تو آپ نے ہم پر بڑا احسان کیا ہے؟ وہ صاحب حیرت سے کہنے لگے: کیا مطلب؟ امام صاحب نے فرمایا: یہی کہ آپ نے قمیض اتار کر نماز ادا نہیں کی۔ کیونکہ فلاں فلاں صحابی نے بھی تو فلاں فلاں وقت بغیر قمیض کے نماز ادا کی تھی۔
آپ کے جملوں سے محسوس ہوتا ہے کہ انڈین معاشرے میں ٹوپی پہنے ہوئے شخص کو مولوی سمجھا جاتا ہے اگر کسی نے ٹوپی پہن لی تو وہ لوگوں کی نظروں میں مولوی ہے چاہے داڑھی منڈا ہو اور جس نے ٹوپی نہ پہنی وہ مولوی نہیں چاہے اس کی شرعی داڑھی ہی کیوں نہ ہو۔ پاکستانی معاشرے میں عموماً مولوی ہر داڑھی والے شخص کو کہا جاتا ہے چناچہ اگر یہاں کوئی مولوی دکھنا نہ چاہے تو اسے کم ازکم اپنی داڑھی ضرور مونڈنی پڑے گی۔ اسکے علاوہ اگر کسی کو عام گناہ گاروں جیسا حلیہ بنانے کا شوق ہے تو اسے بھی کم ازکم داڑھی ضرور صاف کروانی پڑے گی کیونکہ عام گناہ گار عموماً داڑھی منڈے ہی ہوتے ہیں جبکہ داڑھی والوں کو معاشرے میں دیندار ہی سمجھا جاتا ہے۔میں بھی عام طور پر ٹوپی نہیں پہننے کو ہی ترجیح دیتا ہوں۔ لیکن میرا معاملہ یہ ہے ہمارے سماج میں مولوی کو بڑی گری ہوئی نظروں سے دیکھا جاتا ہے اس لیے میں مولوی نہیں دکھنا چاہتا۔
تو جب داڑھی کے ہوتے ہوئے لوگوں نے مولوی ہی سمجھنا ہے اور مولوی نظر آنے کے خوف سے جب داڑھی صاف بھی نہیں کروائی جاسکتی تو ٹوپی ترک کرنے کا کیا فائدہ؟ بجائے ٹوپی ترک کرنے کے آپ اپنے کردار کو ایسا کیوں نہیں بناتے کہ لوگ مولوی کو گری ہوئی نظر سے دیکھنے کے بجائے فخریہ نظروں سے دیکھیں؟؟؟نہیں داڑھی ، ٹوپی اور سفید کرتا پائجامہ تینوں چیز مل کر مولوی بنتے ہیں انڈیا کے ۔
معذرت کے ساتھ محترم آپ جمعیت اھلحدیث سے تعلق رکھتے ہیں اور ابیوزنگ لینگوئج استعمال میں لا رہے ہیں، آپ کوئی مناسب لفظ بھی استعمال میں لا سکتے تھے۔السلام علیکم!
بہرکف یہ آپکی بکواس کتنی غلط ہے کیا اندازہ ہے آپکو؟
اسطرح کی بکواس
سید منیر الدین
وعلیکم السلامالسلام علیکم
معذرت کے ساتھ محترم آپ جمعیت اھلحدیث سے تعلق رکھتے ہیں اور ابیوزنگ لینگوئج استعمال میں لا رہے ہیں، آپ کوئی مناسب لفظ بھی استعمال میں لا سکتے تھے۔
والسلام