• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پاکستان میں جنگ، جہاد یا فساد؟ فیصلہ آپکا۔

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
شمولیت
ستمبر 20، 2013
پیغامات
13
ری ایکشن اسکور
19
پوائنٹ
6
بسم اللہ الرحمن الرحیم

جہاد فی سبیل اللہ ، اسلامی فرائض میں سے ایک اہم فریضہ ہے۔ اور جو بھی مسلمان ،اس فریضہ کا منکر ہو تو وہ مسلمان ہی نہیں رہتا۔ مگر موجودہ دور میں پاکستان میں جہاد فی سبیل اللہ کے عظیم فرض کو جہاں اسلام مخالف حلقوں نے اپنی سازشوں سے نقصان پہنچایا ہے وہی دین میں غلو کا شکار خوارج دہشتگردوں نے بھی اپنی مذموم کاروائیوں کی بدولت، اس کا حقیقی چہرہ مسخ کر کے رکھ دیا ہے۔ عام مسلمان بھی کنفیوژن کا شکار ہیں کہ پاکستان میں اسلام کا لبادہ اوڑھے کچھ لوگ اپنے ہی ہم مذہب اور ہم وطنوں کو قتل کر کےاور انکے مالوں کو مال غنیمت قرار دے کر لوٹتے ہیں، اور اسے" جہاد فی سبیل اللہ " قرار دیتے ہیں۔ کیا یہ واقعی جہاد فی سبیل اللہ ہے؟ اگر یہ جہاد ہے تو پھر فساد کس بلا کا نام ہے؟

ہم ان شاء اللہ العزیز نہایت ہی آسان انداز میں تمام مسلمانان پاکستان کی اس مسئلہ میں رہنمائی کرنے کی کوشش کریں گے اور یہ واضح کریں گے کہ جہاد فی سبیل اللہ اور فساد فی الارض میں کیا کیا فرق ہے اور اس وقت پاکستان میں جاری خون خرابے کو کیا کہا جائے گا، جہاد یا فساد؟

اب آپ کی خدمت میں ہم ایک موازنہ پیش کرتے ہیں اور اسکو پڑھ کر، اس بات کا فیصلہ آپ کو خود کرنا ہوگاکہ پاکستان میں عسکری کاروائیاں جہاد ہیں یا پھر فساد۔

جہاد فی سبیل اللہ میں:۔

  • بنیادی مقصد دین اسلام کی دعوت کے راستوں میں حائل رکاوٹوں کو دفع کرنا ہوتا ہے تاکہ انسانیت کو اسلام کی دعوت پہچانے میں آسانی ہو۔
  • مسلمانوں کے جان و مال اور عزتوں کی حفاظت ہوتی ہے۔
  • مسلمانوں کے علاقوں میں امن قائم ہوتا ہے اور مسلمان اپنے گھروں، بازاروں اور مساجد میں باآسانی اور بلا خوف خطر اپنے دینی و دنیاوی معاملات کو پورا کرتے ہیں۔
  • مسلمان ملکوں کی سرحدیں محفوظ ہوتی ہیں اور ان میں فتوحات کی بدولت وسعت ہوتی ہے۔
  • مسلمانوں کی معاشی حالت مستحکم ہوتی ہے اور مال کی کثرت کی وجہ سے مسلمان خوش حال ہوتے ہیں۔
  • مسلمانوں کے اتحاد اور قوت میں اضافہ ہوتا ہے اور کفار و مشرکین پر مسلمانوں کا شدید رعب طاری ہوجاتا ہے۔
  • قیدی بنائے گئے لوگوں سے حسن سلوک، عورتوں ، بچوں ، بوڑھوں کے عدم قتل اور کھیتوں، باغوں اور غیر مسلموں کے عبادت خانوں کی عدم تباہی کے حکم سے غیر مسلمان متاثر ہو کر اسلام کی طرف مائل ہوتے ہیں۔
  • اسلام اور مسلمانوں کوعزت ملتی ہے۔
  • نتائج میں سے ایک یہ بھی ہے کہ کافر و مشرک جوق در جوق اسلام میں داخل ہوتے ہیں اور اسلام کا حلقہ وسیع سے وسیع تر ہوتا ہے۔
فساد فی الارض میں:۔

  • لڑائی کا مقصد دین کی راہ میں حائل رکاوٹیں ہٹانے کی بجائے، اپنے خود ساختہ اور گمراہی پر مبنی نظریات کا پرچار اور پھیلاو ہوتا ہے۔ بلکہ اس سے الٹا دین پر عمل پیرا ہونے اور اسکی دعوت کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی ہوجاتی ہیں۔
  • مسلمانوں کو جان و مال اور عزت غیر محفوظ ہوتی ہے۔
  • مسلمانوں کے علاقوں اور خطوں میں بد امنی پھیلتی ہے اور لوگ گھروں میں دبک کر بیٹھ جاتے ہیں کیوں کہ بازاروں اور مساجد میں جانا اپنی جان گنوانے کے مترادف ہوجاتا ہے۔
  • مسلمانوں کی سرحدات غیر محفوظ ہوتی ہیں اور دشمن ہر سمت سے مسلمانوں پر چھیڑخانی اور یلغاریں شروع کر دیتے ہیں جسکا نتیجہ مسلمانوں کے علاقوں پر قبضوں اور مسلم ممالک کی سرحدات کے سکڑنے میں نکلتا ہے۔
  • مسلمانوں کی معاشی حالت تباہی سے دوچار ہوتی ہے اور ملک میں کاروبار بری طرح مجروح ہوتے ہیں۔
  • مسلمانوں کی قوت اور اتحاد پارہ پارہ ہو جاتے ہیں اور مسلمانوں پر کفار رعب اور دباو بڑھ جاتا ہے۔ اور مسلمان خود کو کفار کے مقابلے کے لئے نا اہل سمجھنا شروع کر دیتے ہیں۔
  • بلا تمیز قیدی ، عورتوں ، بچوں ، بوڑھوں اور مستامن کے سب کو قتل کیا جاتا ہے، بے دریغ خون بہایا جاتا ہے، فصلوں ، باغوں اور غیر مسلموں کے عبادت خانوں کو تاراج کیا جاتا ہے۔ جس کی بدولت کافر تو کافر رہے عام مسلمان اسلام سے متنفر ہونے لگ جاتے ہیں۔
  • اسلام اور مسلمانوں کو پوری دنیا میں ذلت کا اور جگ ہنسائی کا منہ دیکھنا پرتا ہے۔
  • کفار و مشرکین اس دین فطرت سے ، اس کے احکامات سے خوف کھانے لگتے ہیں اور بد ظن ہوجاتے ہیں اور دین کا پھیلاو رک جاتا ہے۔
ہمارا تبصرہ

اس وقت پاکستان میں تحریک طالبان پاکستان اور اس کی دوسری ہم خیال عسکری تنظیمیں خوارج کے طریقہ فساد کو اختیار کر چکی ہیں اور ملک میں جو کچھ کر رہی ہیں وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ۔ جیسا کہ مدینہ کے منافقین اور انکے بعد حضرت علی کے دور میں خارجیوں کا کردار تھا آج کے جدید خوارج کا بھی کردار بالکل ویسا ہی ہے۔

اس حقیقت کو کوئی بے وقوف اور نا شکرا ہی جھٹلا سکتا ہے کہ پاکستان میں مسلمان آزادی کے ساتھ توحید کی دعوت، نماز ، روزہ ، حج، زکوۃ، اور حتی کے پاکستان کے ہماسائیگی میں موجود کفار کے مقبوضہ علاقوں ( کشمیر و افغانستان ) میں جہاد سمیت دیگر فرائض اسلامی ادا کر سکتے ہیں، دین کی تبلیغ کرہ سکتے ہیں برائی سے روک اور ڈرا سکتے ہیں، اور حکمران بھی حسب سمجھ و توفیق خیر کے کاموں میں پیش پیش نظر اتے ہیں تو پھر جب کوئی رکاوٹ ہے ہی نہیں(بلکہ ان دہشت گردوں کی مذموم کاروائیوں کی وجہ سے الٹی رکاوٹیں پیدا ہوتی ہیں اور یہ حقیقت بھی کسی احق سے ہی چھپی ہو سکتی ہے)۔
ہم نے اوپر جہاد فی سبیل اللہ اور فساد فی الارض میں ایک موازنہ آپ قارئین کے سامنے پیش کیا ہے۔ اب فیصلہ آپکو کرنا ہے کہ یہاں پاکستان میں لڑنا پھر جہاد فی سبیل اللہ یا فساد فی الارض
 
شمولیت
جولائی 25، 2013
پیغامات
445
ری ایکشن اسکور
339
پوائنٹ
65
بسم اللہ الرحمن الرحیم

جہاد فی سبیل اللہ ، اسلامی فرائض میں سے ایک اہم فریضہ ہے۔ اور جو بھی مسلمان ،اس فریضہ کا منکر ہو تو وہ مسلمان ہی نہیں رہتا۔ مگر موجودہ دور میں پاکستان میں جہاد فی سبیل اللہ کے عظیم فرض کو جہاں اسلام مخالف حلقوں نے اپنی سازشوں سے نقصان پہنچایا ہے وہی دین میں غلو کا شکار خوارج دہشتگردوں نے بھی اپنی مذموم کاروائیوں کی بدولت، اس کا حقیقی چہرہ مسخ کر کے رکھ دیا ہے۔ عام مسلمان بھی کنفیوژن کا شکار ہیں کہ پاکستان میں اسلام کا لبادہ اوڑھے کچھ لوگ اپنے ہی ہم مذہب اور ہم وطنوں کو قتل کر کےاور انکے مالوں کو مال غنیمت قرار دے کر لوٹتے ہیں، اور اسے" جہاد فی سبیل اللہ " قرار دیتے ہیں۔ کیا یہ واقعی جہاد فی سبیل اللہ ہے؟ اگر یہ جہاد ہے تو پھر فساد کس بلا کا نام ہے؟

ہم ان شاء اللہ العزیز نہایت ہی آسان انداز میں تمام مسلمانان پاکستان کی اس مسئلہ میں رہنمائی کرنے کی کوشش کریں گے اور یہ واضح کریں گے کہ جہاد فی سبیل اللہ اور فساد فی الارض میں کیا کیا فرق ہے اور اس وقت پاکستان میں جاری خون خرابے کو کیا کہا جائے گا، جہاد یا فساد؟

اب آپ کی خدمت میں ہم ایک موازنہ پیش کرتے ہیں اور اسکو پڑھ کر، اس بات کا فیصلہ آپ کو خود کرنا ہوگاکہ پاکستان میں عسکری کاروائیاں جہاد ہیں یا پھر فساد۔

جہاد فی سبیل اللہ میں:۔

  • بنیادی مقصد دین اسلام کی دعوت کے راستوں میں حائل رکاوٹوں کو دفع کرنا ہوتا ہے تاکہ انسانیت کو اسلام کی دعوت پہچانے میں آسانی ہو۔
  • مسلمانوں کے جان و مال اور عزتوں کی حفاظت ہوتی ہے۔
  • مسلمانوں کے علاقوں میں امن قائم ہوتا ہے اور مسلمان اپنے گھروں، بازاروں اور مساجد میں باآسانی اور بلا خوف خطر اپنے دینی و دنیاوی معاملات کو پورا کرتے ہیں۔
  • مسلمان ملکوں کی سرحدیں محفوظ ہوتی ہیں اور ان میں فتوحات کی بدولت وسعت ہوتی ہے۔
  • مسلمانوں کی معاشی حالت مستحکم ہوتی ہے اور مال کی کثرت کی وجہ سے مسلمان خوش حال ہوتے ہیں۔
  • مسلمانوں کے اتحاد اور قوت میں اضافہ ہوتا ہے اور کفار و مشرکین پر مسلمانوں کا شدید رعب طاری ہوجاتا ہے۔
  • قیدی بنائے گئے لوگوں سے حسن سلوک، عورتوں ، بچوں ، بوڑھوں کے عدم قتل اور کھیتوں، باغوں اور غیر مسلموں کے عبادت خانوں کی عدم تباہی کے حکم سے غیر مسلمان متاثر ہو کر اسلام کی طرف مائل ہوتے ہیں۔
  • اسلام اور مسلمانوں کوعزت ملتی ہے۔
  • نتائج میں سے ایک یہ بھی ہے کہ کافر و مشرک جوق در جوق اسلام میں داخل ہوتے ہیں اور اسلام کا حلقہ وسیع سے وسیع تر ہوتا ہے۔
فساد فی الارض میں:۔

  • لڑائی کا مقصد دین کی راہ میں حائل رکاوٹیں ہٹانے کی بجائے، اپنے خود ساختہ اور گمراہی پر مبنی نظریات کا پرچار اور پھیلاو ہوتا ہے۔ بلکہ اس سے الٹا دین پر عمل پیرا ہونے اور اسکی دعوت کے راستے میں رکاوٹیں کھڑی ہوجاتی ہیں۔
  • مسلمانوں کو جان و مال اور عزت غیر محفوظ ہوتی ہے۔
  • مسلمانوں کے علاقوں اور خطوں میں بد امنی پھیلتی ہے اور لوگ گھروں میں دبک کر بیٹھ جاتے ہیں کیوں کہ بازاروں اور مساجد میں جانا اپنی جان گنوانے کے مترادف ہوجاتا ہے۔
  • مسلمانوں کی سرحدات غیر محفوظ ہوتی ہیں اور دشمن ہر سمت سے مسلمانوں پر چھیڑخانی اور یلغاریں شروع کر دیتے ہیں جسکا نتیجہ مسلمانوں کے علاقوں پر قبضوں اور مسلم ممالک کی سرحدات کے سکڑنے میں نکلتا ہے۔
  • مسلمانوں کی معاشی حالت تباہی سے دوچار ہوتی ہے اور ملک میں کاروبار بری طرح مجروح ہوتے ہیں۔
  • مسلمانوں کی قوت اور اتحاد پارہ پارہ ہو جاتے ہیں اور مسلمانوں پر کفار رعب اور دباو بڑھ جاتا ہے۔ اور مسلمان خود کو کفار کے مقابلے کے لئے نا اہل سمجھنا شروع کر دیتے ہیں۔
  • بلا تمیز قیدی ، عورتوں ، بچوں ، بوڑھوں اور مستامن کے سب کو قتل کیا جاتا ہے، بے دریغ خون بہایا جاتا ہے، فصلوں ، باغوں اور غیر مسلموں کے عبادت خانوں کو تاراج کیا جاتا ہے۔ جس کی بدولت کافر تو کافر رہے عام مسلمان اسلام سے متنفر ہونے لگ جاتے ہیں۔
  • اسلام اور مسلمانوں کو پوری دنیا میں ذلت کا اور جگ ہنسائی کا منہ دیکھنا پرتا ہے۔
  • کفار و مشرکین اس دین فطرت سے ، اس کے احکامات سے خوف کھانے لگتے ہیں اور بد ظن ہوجاتے ہیں اور دین کا پھیلاو رک جاتا ہے۔
ہمارا تبصرہ

اس وقت پاکستان میں تحریک طالبان پاکستان اور اس کی دوسری ہم خیال عسکری تنظیمیں خوارج کے طریقہ فساد کو اختیار کر چکی ہیں اور ملک میں جو کچھ کر رہی ہیں وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ۔ جیسا کہ مدینہ کے منافقین اور انکے بعد حضرت علی کے دور میں خارجیوں کا کردار تھا آج کے جدید خوارج کا بھی کردار بالکل ویسا ہی ہے۔

اس حقیقت کو کوئی بے وقوف اور نا شکرا ہی جھٹلا سکتا ہے کہ پاکستان میں مسلمان آزادی کے ساتھ توحید کی دعوت، نماز ، روزہ ، حج، زکوۃ، اور حتی کے پاکستان کے ہماسائیگی میں موجود کفار کے مقبوضہ علاقوں ( کشمیر و افغانستان ) میں جہاد سمیت دیگر فرائض اسلامی ادا کر سکتے ہیں، دین کی تبلیغ کرہ سکتے ہیں برائی سے روک اور ڈرا سکتے ہیں، اور حکمران بھی حسب سمجھ و توفیق خیر کے کاموں میں پیش پیش نظر اتے ہیں تو پھر جب کوئی رکاوٹ ہے ہی نہیں(بلکہ ان دہشت گردوں کی مذموم کاروائیوں کی وجہ سے الٹی رکاوٹیں پیدا ہوتی ہیں اور یہ حقیقت بھی کسی احق سے ہی چھپی ہو سکتی ہے)۔
ہم نے اوپر جہاد فی سبیل اللہ اور فساد فی الارض میں ایک موازنہ آپ قارئین کے سامنے پیش کیا ہے۔ اب فیصلہ آپکو کرنا ہے کہ یہاں پاکستان میں لڑنا پھر جہاد فی سبیل اللہ یا فساد فی الارض
پیارے ایکسپوزڈ صاحب مزید پوسٹ کرنے سے پہلے آپ سے جو سوالات کیے گئے ہیں ان کا آپ کو جواب دینا چاہیے۔ کیونکہ جب آپ ایک ملک کب دارالاسلام اور دارالکفر کہلاتا ہے۔ اس کے متعلق جواب دیں گے تو آپ کا بیان کردہ ارجائی تبصرہ خود بخود زمین بوس ہوکر رہ جائے گا۔ ان شاء اللہ ۔جب لوگ دارالاسلام اور دارالکفر کے بارے میں قرآن وسنت سے احکامات جان جائیں گے تو ان شاء اللہ آپ کو زیاد محنت نہیں کرنی پڑے گی۔ اور لوگ دارالکفر کی حقیقت کو بھی سمجھ جائیں گے۔اور وہاں ہونے والے جہاد کو بھی سمجھ جائیں گے۔اس تفصیل سے فسادی اور جہادی ٹولے کی تمیز بھی ہوجائے گی۔
تو آپ سے ایک بار پھر مؤدبانہ گذارش ہے کہ پہلے آپ ہمارے سوالات کا جواب دیجئے اس کے بعد مزید آگے بڑھیے۔والسلام
 

متلاشی

رکن
شمولیت
جون 22، 2012
پیغامات
336
ری ایکشن اسکور
412
پوائنٹ
92
پیارے ایکسپوزڈ صاحب مزید پوسٹ کرنے سے پہلے آپ سے جو سوالات کیے گئے ہیں ان کا آپ کو جواب دینا چاہیے۔ کیونکہ جب آپ ایک ملک کب دارالاسلام اور دارالکفر کہلاتا ہے۔ اس کے متعلق جواب دیں گے تو آپ کا بیان کردہ ارجائی تبصرہ خود بخود زمین بوس ہوکر رہ جائے گا۔ ان شاء اللہ ۔جب لوگ دارالاسلام اور دارالکفر کے بارے میں قرآن وسنت سے احکامات جان جائیں گے تو ان شاء اللہ آپ کو زیاد محنت نہیں کرنی پڑے گی۔ اور لوگ دارالکفر کی حقیقت کو بھی سمجھ جائیں گے۔اور وہاں ہونے والے جہاد کو بھی سمجھ جائیں گے۔اس تفصیل سے فسادی اور جہادی ٹولے کی تمیز بھی ہوجائے گی۔
تو آپ سے ایک بار پھر مؤدبانہ گذارش ہے کہ پہلے آپ ہمارے سوالات کا جواب دیجئے اس کے بعد مزید آگے بڑھیے۔والسلام
ابوزینب صاحب آپ کا بھی کہیں انتظار ہورہا ہے
نائن الیون کی بارہویں برسی کےمتعلق امارت اسلامیہ کااعلامیہ
ملا حسن رحمانی کا جیو کو خصوصی انٹرویو
مجاہدین کی مخالفت پر جامعہ بنوریہ العالیہ کا فتویٰ شریف!!!!!!!!!!!!!!!
اسامہ بن لادن کی شخصیت کی تاثیر مخفی نہیں ہے !!!!
اور بھی بہت سے تھریڈ ہیں اُن پر توجہ کریں ہر جگہ منہ کیوں مار رہے ہیں۔ پہلے ان تھریڈوں کا تو جواب دے دو اگر نہیں دے سکتے تو صاف صاف بول دو ۔
 
شمولیت
اگست 30، 2012
پیغامات
348
ری ایکشن اسکور
970
پوائنٹ
91
جزاک اللہ جہاد پاکستان ایکسپوزڈ ٹیم۔
جزاک اللہ متلاشی بھائی
اور ابو زینب یہ تو متلاشی بھائی نے چند ایک لنک دئے ہیں،لیکن کچھ ایسے لنک ہیں جہاں تمہاری بہت جھاگ بہتی تھی،لیکن جب دلائل پیش ہوئے تو تم ایسے غائب ہوئے جیسے گدھے کے سر سے سینگ غائب ہوتے ہیں۔
اس لیے گزارش ہے جہاں جہاں تیرے چھترول ہوئی ہے ادھر واپس آجائیں۔یا پھر عزت سے اس فورم کو الوداع کہہ جائیں
چند مزید دھاگے جہاں پر تمہارا فرار ناگزیر ہوگیا تھا۔
سانحہ لال مسجد کی حقیقت
کیا آپ نے کبھی سنا کہ ٹی ٹی پی کے خارجیوں نے کسی امریکی فوجی کو مارا ہو؟
ہم مساجد میں دھماکے نہیں کرتے؟
ڈاکٹر شفیق الرحمن کو کئے گئے چیلنج کی یاد دہانی
امید ان سے افاقہ ہو جائے گا۔
طبعت زیادہ خراب ہو تو پاک آرمی سے رابطہ کریں۔
 

عکرمہ

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
658
ری ایکشن اسکور
1,870
پوائنٹ
157
ڈاکڑ شفیق الرحمن حفظہ اللہ کے حوالے سے القول السیدید کا لب و لہجہ انتہائی غیر مہذبانہ۔۔۔اور دروغ گوئی پر مبنی ہے۔۔۔ڈاکڑ شفیق الرحمن حفظہ اللہ ان ’’لشکری سنڈیوں‘‘کے پچکانہ سوالوں کا جواب عنایت کر چکے ہیں۔۔۔بھائی جان حافظ کمزور ہے تو سعید گجر سے کہہ کر کوئی معجون ہی تیار کروا لو۔۔۔یا پھر دماغی ٹانک کا ستعمال مفید رہے گا۔۔۔
 
شمولیت
اگست 30، 2012
پیغامات
348
ری ایکشن اسکور
970
پوائنٹ
91
ڈاکڑ شفیق الرحمن حفظہ اللہ کے حوالے سے القول السیدید کا لب و لہجہ انتہائی غیر مہذبانہ۔۔۔اور دروغ گوئی پر مبنی ہے۔۔۔ڈاکڑ شفیق الرحمن حفظہ اللہ ان ’’لشکری سنڈیوں‘‘کے پچکانہ سوالوں کا جواب عنایت کر چکے ہیں۔۔۔بھائی جان حافظ کمزور ہے تو سعید گجر سے کہہ کر کوئی معجون ہی تیار کروا لو۔۔۔یا پھر دماغی ٹانک کا ستعمال مفید رہے گا۔۔۔
آپ کی بکواس تو پھول برسا رہی ہے۔
باربار کی منافقت اچھی نہیں ہوتی تکفیری ککڑ جی۔
شفیق الرحمن کے عبداللہ عبدل حفظہ اللہ کے مدلل سوالات پر آئیں بائیں شائیں پڑھ لی ہیں جن کو تو لیے پھرتا ہے ،اس کے بعد میں نے جو کتابچہ لکھا تھا،جس پر تمہیں اور اس کے بیٹے عبدالسلام کو جتنی تکلیف ہوئی تھی مجھے احساس ہے۔لیکن چونکہ اس کتابچہ میں نے ڈاکٹر جی کی ذاتیات پر بھی بات کی تھی،اور اس کے گھر کی بھی کچھ باتیں لکھیں تھیں جن کا انکار بھی ممکن نہیں تھا،جس وجہ سے سوائے بکواسیات ،لغویات،اور فضولیات کے مجھے اس کتاب کے جواب میں کچھ نہیں ملا۔
میری زبان اگر اچھی نہیں تھی تو کوئی بات نہیں۔اس کا مطلب یہی ہوگا کہ وہ شاید اسی زبان کو سمجھتے ہوں۔بہرحال قرض قرض ہی ہوتا ہے،میں انتظار کرتارہوں گا۔کہ اس پٹاری سے کب سانپ نکلتا ہے۔
ڈاکٹر شفیق الرحمن پر القول السدید کا قرض
 
شمولیت
جولائی 25، 2013
پیغامات
445
ری ایکشن اسکور
339
پوائنٹ
65
آپ کی بکواس تو پھول برسا رہی ہے۔
باربار کی منافقت اچھی نہیں ہوتی تکفیری ککڑ جی۔
شفیق الرحمن کے عبداللہ عبدل حفظہ اللہ کے مدلل سوالات پر آئیں بائیں شائیں پڑھ لی ہیں جن کو تو لیے پھرتا ہے ،اس کے بعد میں نے جو کتابچہ لکھا تھا،جس پر تمہیں اور اس کے بیٹے عبدالسلام کو جتنی تکلیف ہوئی تھی مجھے احساس ہے۔لیکن چونکہ اس کتابچہ میں نے ڈاکٹر جی کی ذاتیات پر بھی بات کی تھی،اور اس کے گھر کی بھی کچھ باتیں لکھیں تھیں جن کا انکار بھی ممکن نہیں تھا،جس وجہ سے سوائے بکواسیات ،لغویات،اور فضولیات کے مجھے اس کتاب کے جواب میں کچھ نہیں ملا۔
میری زبان اگر اچھی نہیں تھی تو کوئی بات نہیں۔اس کا مطلب یہی ہوگا کہ وہ شاید اسی زبان کو سمجھتے ہوں۔بہرحال قرض قرض ہی ہوتا ہے،میں انتظار کرتارہوں گا۔کہ اس پٹاری سے کب سانپ نکلتا ہے۔
القول السدید ہر قسم کے اخلاقی اصولوں سے محدث فورم پر مبراء ہے۔یہ بدتہذیب شخص جس کو چاہے جس القاب سے اپنے پوسٹ میں پکارے محدث فورم کی انتظامیہ اس کی طرف التفات کیوں نہیں کرتی؟؟؟؟ محدث فورم کی انتظامیہ کو چاہیے کہ اس شخص کے پوسٹ پر نظر کرے اور اس کو اخلاق اور تہذیب کے اصولوں سے آشنا کرائے۔
 
شمولیت
جولائی 25، 2013
پیغامات
445
ری ایکشن اسکور
339
پوائنٹ
65
جزاک اللہ جہاد پاکستان ایکسپوزڈ ٹیم۔
جزاک اللہ متلاشی بھائی
اور ابو زینب یہ تو متلاشی بھائی نے چند ایک لنک دئے ہیں،لیکن کچھ ایسے لنک ہیں جہاں تمہاری بہت جھاگ بہتی تھی،لیکن جب دلائل پیش ہوئے تو تم ایسے غائب ہوئے جیسے گدھے کے سر سے سینگ غائب ہوتے ہیں۔
اس لیے گزارش ہے جہاں جہاں تیرے چھترول ہوئی ہے ادھر واپس آجائیں۔یا پھر عزت سے اس فورم کو الوداع کہہ جائیں
چند مزید دھاگے جہاں پر تمہارا فرار ناگزیر ہوگیا تھا۔
سانحہ لال مسجد کی حقیقت
کیا آپ نے کبھی سنا کہ ٹی ٹی پی کے خارجیوں نے کسی امریکی فوجی کو مارا ہو؟
ہم مساجد میں دھماکے نہیں کرتے؟
ڈاکٹر شفیق الرحمن کو کئے گئے چیلنج کی یاد دہانی
امید ان سے افاقہ ہو جائے گا۔
طبعت زیادہ خراب ہو تو پاک آرمی سے رابطہ کریں۔
جہاد ایکسپوزڈ، القول السدید، متلاشی ، سعد سلفی ، دارالکفر اور دارالاسلام کے بارے میں جواب دو۔ ہمارے سوال سے فرار مت حاصل کرو۔ہم نے تم سے سوال کیا ہوا ہے کہ زمین کا ایک خطہ کب دارالاسلام یا دارالکفر بنتا ہے۔قرآن وسنت اور سلف صالحین کی تحاریر کی روشنی میں جواب دو۔ایک مہینہ ہونے کو آرہا ہے۔ وعدہ کرنے کے باوجود ابھی تک تم نے اور علی ولی ، ابوبصیر،متلاشی ، القول السدید پسر حافظ سعید نے اس بارے میں بالکل چپ سادھ رکھی ہے۔
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top