• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

پرویز رشید کی اسلام کے بارے میں سرعام گستاخی.

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
۔
۔
کسی عالم دین کے پاس جاکر یہ مسئلہ پوچھ لیں ۔
اسی وجہ سے تو آپ سے پوچھا ہے آپ علم دین نہیں ہے کیا ؟ اگر فورم کے قواعد و ضوابط کے خلاف ہے ۔تو فیس بک پر چلیں
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,783
پوائنٹ
1,069
پرویز رشید نے اسلام کی اور مدارس کی شدید توہین کی اور لاکھوں لوگ سڑکوں پر نکل آئے لیکن کیا وجہ ہے کہ کسی بھی چینل نہیں عوام کا احتجاج نہیں دکھایا۔کیا آپ جانتے ہیں اس کی وجہ کیا ہے؟
اس کی وجہ یہ ہے کہ ہمارا میڈیا آزاد نہیں ہے بلکہ ہر حکومت کے زمانے میں ظالم حکومت کے قبضے میں ہی رہتا ہے ۔اب بھی ایسا ہی ہے کیونکہ جس انسان نے کہا ہے کہ مدارس جہالت کی یونیورسٹیاں ہیں وہ خود ہی اطلاعات و نشریات کا وفاقی وزیر ہے۔
 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
یہ میڈیا صرف یہاں تک آزاد ہے کہ کوئی شخص اسلام کے خلاف بھونکے تو اس کی تشہیر کرے ۔
لیکن اگر کوئی حق بیان کرے تو یہاں پر ان کو پھر اپنے آقا(کفار) سے اجازت نہیں ہوتی ہے ۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
2010 میں " لمز یونیورسٹی " جانے کا اتفاق ہوا ۔ ایک بہت قریبی دوست وہاں طالب علم تھا جناب بولے کہ آؤ تمہیں ماحول دکھا کر لاؤں۔۔
یونیورسٹی جانا تو اس نے کچھ کاغذات لینے تھا لیکن کچھ ریفریشمنٹ کے لیے
کیفے ایریا میں بیٹھ گیا ۔ دیکھتا کیا ہوں !
کہ ایک " لڑکی اور ایک لڑکا " ایک ہی بوتل میں دو سٹرا ڈالے آمنے سامنے بیٹھے مسکراتے ہوئے پی رہے ہیں ۔ کیفے سے باہر آئے تو تھوڑا آگے ایک ہجوم سا بنا ہوا تھا ، دیکھتا ہوں " دو نوجوان لڑکیاں " کسی انگلش گانے پر ڈانس کر رہی ہیں ، اور ایک نوجوان لڑکا جو شکل سے لڑکی لگتا تھا اس نے ہاتھ میں " منی سٹیریو "
سسٹم پکڑا ہوا ہے ۔
اور خاتون " سیگریٹ " پی رہی ہے ۔ میں حیرانگی سے اپنے دوست سے پوچھا
کہ بھائی یہ کیا ہو رہا ہے ، تو موصوف بولے یہ لڑکی یونیورسٹی کی جان ہے ، یہ روزانہ یونیورسٹی کے اوقات میں ایک سیگریٹ " گردا " سے بھرا ہوا پیتی ہے ۔۔۔
اور ایسی بی بی ہے کہ اس کو نشہ بھی نہیں ہوتا ۔۔
جناب یہ تو لمز یونیورسٹی کا ماحول ہے ، لاہور کی " جی سی یونیورسٹی "
لاہور کی " این سی اے " اور یا پھر یونیورسٹی آف لاہور دیکھ لیں ۔ آپ کو سمجھ آ جائے گی کہ کیا کیفیت ہے یہاں پر تہذیب و تمدن کے اعلی دور کی ۔۔۔۔
میرے والد صاحب " جناح ہسپتال لاہور " میں زیر علاج تھے ، جگر کے کینسر کے باعث ان کے کچھ ٹیسٹ ایسے تھے جو اس ہسپتال سے ملحقہ " علامہ اقبال میڈٰکل کالج " کی ریسیرچ لیبارٹری سے کروانا پڑتے تھے ۔۔ اب وہاں کیا دیکھتا ہوں۔۔
ایک نوجوان خاتون ڈاکٹر زور زور سے رو رہی ہے ۔۔
اور ایک نوجوان لڑکا شاید وہ بھی ڈاکٹر تھا اس لڑکی کے ہاتھ پکڑ کر اس کو منا رہا تھا ، اور بول رہا تھا وعدہ آئندہ میں ( فلاں ) لڑکی کے ساتھ کبھی نہیں ملوں گا ۔۔ اور وہ بول رہی تھیں مجھے نہیں پتہ میں یہاں پر تماشہ لگا دوں گی آج ہی چل کر میرے ساتھ کورٹ میرج کرو ۔۔۔۔۔۔۔۔
میں لاہور میں یونیورسٹیوں کے ایسے طالب علموں کو بھی جانتا ہوں جو تعلیمی میدان میں بہت آگے ہیں ، لیکن وہ ہم جنس پرست ہیں ۔ ایک کی تصویر بھی میرے پاس موجود ہے ۔ اگر آپ اس کی شکل دیکھیں تو وہ پورا باڈی بلڈر نظر آئے گا ۔۔ لیکن حقیقت میں جو کیڑا اس کے اندر ہے وہ شاید آپ کو یقین نہ آئے ۔۔۔۔
" این سی اے " فنون لطیفہ سے متعلقہ شعبہ ہے ، جس میں پینٹنگ ، ڈانسنگ ، ایکٹنگ اور سنگنگ وغیرہ سیکھلائی جاتی ہیں ۔
آپ اس شعبہ میں جا کر کسی ایک لڑکے یا لڑکی کو دیکھ لیں ، اس نے اپنا ایک آدھ ساتھی سیلیکٹ کیا ہو گا ، اور وہ سیگریٹ ، شراب نوشی عام کرتے ہوں گے۔
یہ میں چیلنج سے کہہ رہا ہوں ۔ کچھ لڑکے اور لڑکیاں چرس اور گردا عام پیتے نظر آئیں گے۔ ان کے جسموں پر نا زیبہ قسم کے ٹیٹو بنے ہوئے ہوں گے ۔۔۔۔
اسلام آباد کی " قائد اعظم یونیورسٹی " بھی میں دیکھ چکا ہوں ۔۔ وہاں چلے جائیں آپ کو ایک سے بڑھ کر ایک نمونہ مل جائےگا ۔
گزشتہ دو برس پہلے " پنجاب یونیورسٹی " کے ایک پروفیسر صاحب کا سکینڈل بھی یاد ہو گا آپ کو جس کو " کامران شاہد " نے ایکسپریس نیوز کے پروگرام میں بے نقاب کیا تھا کہ کس طرح وہ اپنی سٹڈنٹس کو اپنے روم سے منسلک بیڈ روم میں لے جا کر ان سے نازیبا حرکتیں کرواتا تھا ،
یا پھر " کامران شاہد " کا وہ پروگرام جس میں ایک گروہ کو ننگا کیا گیا جو لڑکیوں کے ہاسٹل میں لڑکیوں کی سوتے ہوئے کی ویڈیوز دیکھاتا اور انٹر نیٹ پر اپلوڈ کرتا تھا ۔۔۔۔
دو برس پہلے " شیخ زید ہسپتال " کے سامنے "اور برج " پر ایک نوجوان لڑکے نے ایک نوجوان لڑکی کو قتل کر کے خودکشی کر لی ۔ اور وہ دونوں پنجاب یونیورسٹی کے طالب علم نکلے ۔۔۔ پتہ چلا کہ لیلہ مجنوں کا سین تھا ۔۔۔۔
واہ رے پرویز رشید ! تجھے ہزاروں " حوا کی بیٹیوں " کی عزت لٹتے نظر نہیں آتی ۔
تجھے ان نوجوانوں کا مستقبل نظر نہیں آتا جو ان اداروں میں " کو ایجوکیشن " کے نام پر تعلیم حاصل کرتے کرتے نشے ، پیار عشق بے حیائی زنا میں مبتلا ہو جاتے ہیں ۔ تمہیں وہ نظر نہیں آتا کہ کتنی نوجوان لڑکیاں اپنے ساتھ پڑھنے والے نوجوان لڑکوں کے ہاتھوں پریگننٹ ہو گئیں!
ان کو بس مدرسہ اور مسجد نظر آتی ہے ۔ اور روزانہ حوا کی بیٹی کی عزت کو تار تار کرنے والے بے لگام نظر نہیں آتے ۔ ان کو مدرسے کا قاری یا مدرسے کا طالب علم بد فعلی کرتا تو نظر آتا ہے ۔ لیکن یہ یونیورسٹیاں جن میں اگر نیک اور صالح نوجوان بھی تعلیم حاصل کرتے ہیں تو کسی نہ کسی فتنے میں مبتلا ہو جاتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ پرویز رشید کو روزانہ ہزاروں طالب علموں کا اپنے والدین کی عزتوں کو پامال کرنا نظر نہیں آتا ۔ لیکن ایک مدرسے کے قاری کا بھاگ کر نکاح کرنا بہت نظر آتا ہے ۔۔ اس دہرے معیار پر کیا کریں اور کیا کہیں ؟؟
منافقت کا عظیم ایمبیسڈر ہے پرویز رشید ۔۔۔۔ جس نے مدرسہ کو جہالت کی یونیورسٹی کہا اور قرآن و سنت کو جہالت کا علم ۔۔۔ اس کی کتاب جب چھپے گی تو اس میں یہی لکھا ہو گا کہ اپنی ماں بہن بیٹی کو زنا کے طریقے کیسے سیکھانے ہیں ، اپنی ماں بہن اور بیٹی کو عشق کرنا کیسے سیکھانا ہے ۔ اور اپنی ماں بہن اور بیٹی کو محرم سے نہ محرم کیسے کرنا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔
عبدالسلام فیصل ۔۔۔۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
upload_2015-5-10_18-18-23.jpeg

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
یہ غیر مصدقہ ذرائعے سے ہے۔ کوئی بھائی تصدیق کرسکتا ہے؟ جزاک اللہ خیرا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
لاہور (سپیشل رپورٹر) مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین نے کہا ہے کہ وہ وزیر اطلاعات پرویز رشید کی جانب سے دینی مدارس کو جہالت کی یونیورسٹیاں قرار دینا شعائر اسلامی کی توہین ہے۔ حکومت فی الفور انہیں وزارت کے عہدہ سے ہٹائے اور اسلامی شعائر کی توہین کا مقدمہ درج کیا جائے۔ علماء کرام کو سنجیدگی سے مل بیٹھ کر اس حوالہ سے متفقہ لائحہ عمل ترتیب دینا چاہئے۔ کلمہ طیبہ کے نام پر حاصل کئے گئے ملک میں دینی مدارس و مساجد کے خلاف ہرزہ سرائی ناقابل برداشت ہے۔ ان خیالات کا اظہار حافظ محمد سعید‘ صاحبزادہ ابوالخیر زبیر‘ جنرل (ر) حمید گل‘ اعجاز الحق‘ ڈاکٹر فرید احمد پراچہ‘ حافظ عبدالغفار روپڑی‘ مولانا امیر حمزہ‘ قاری محمد یعقوب شیخ‘ شیخ نعیم بادشاہ و دیگر نے کیا۔ حافظ محمد سعید نے کہا کہ قرآن و حدیث کی تعلیم دینے والے دینی مدارس کو جہالت کی یونیورسٹیاں قرار دینا شعائر اسلامی کی توہین ہے۔ دینی مدارس کیخلاف ہرزہ سرائی کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جاسکتا۔ صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہا کہ کوئی کم علم آدمی ہی دینی مدارس کے حوالہ سے ایسی ہی بات کرسکتا ہے۔ جنرل (ر) حمید گل نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ پرویز رشید کسی جہالت کی یونیورسٹی سے پڑھ کر آئے ہیں۔ دینی مدارس اسلام کی خدمت کر رہے ہیں۔ فرید احمد پراچہ نے کہا کہ پرویز رشید نے دینی مدارس کے خلاف بات کر کے اپنی جہالت کا ثبوت دیا ہے۔ دینی مدارس میں قرآن و حدیث سے متعلقہ علوم پڑھائے جاتے ہیں۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
۔
۔
اسی وجہ سے تو آپ سے پوچھا ہے آپ علم دین نہیں ہے کیا ؟ اگر فورم کے قواعد و ضوابط کے خلاف ہے ۔تو فیس بک پر چلیں
فیس بک پر جانے کی بجائے قریبی عالم دین کے پاس چلے جائیں ، اور ان سے اس مسئلہ کے متعلق رہنمائی لے لیں ۔
ایسی باتوں کو اس طرح کی جگہوں پر کرنا ، میں درست نہیں سمجھتا ۔
اور میں ’’ عالم دین ‘‘ ہوں ، الحمدللہ ، لیکن اس قدر اہلیت ابھی نہیں ہے ، کہ آن لائن فتوی سنٹر کھول کر بیٹھ جاؤں ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
”اذان ایک مردہ فکر “۔۔ اور ”مرنے کے بعد کیا ہوگا“!!

محمد عاصم حفیظ​

وفاقی وزیر پرویز رشید کی توہین آمیز ، احمقانہ اور جہالت پرمبنی گفتگو کا تذکرہ اب ہرطرف ہونے لگا ہے ۔ جہاں ایک طرف دینی حلقے سراپہ احتجاج ہیں تو وہیں دوسری طرف یہ تاثر دینے کی بھی کوشش کی جا رہی ہے کہ پرویز رشید نے تو محض مدارس کواداروں کے طور پر تنقید کا نشانہ بنایا ہے یعنی جیسے لوگ پارلیمنٹ وغیرہ کو برا بھلا کہہ لیتے ہیں ۔ویسے تو اس وضاحت میں بھی کوئی جان نہیں کیونکہ جہالت کی یونیورسٹیاں قرار دینے سے مدارس ادارے کے طور پر نہیں بلکہ پڑھانے جانیوالے علوم کی بنیاد پرتنقید کا نشانہ بنائے گئے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ اس تقریر کا سب سے تکلیف دہ حصہ وہ ہے کہ جس میں وہ آذان کو ایک مردہ فکر اور ایک تضحیک آمیز انداز میں ”موت کا منظر“ اور ” مرنے کے بعد کیا ہوگا “ جیسے جملے بول کرحاضرین کے ساتھ خود بھی شیطانی قہقہے کا اظہارکرتے ہیں۔وزیر اطلاعات کے الفاظ کچھ یوں تھے ” فکر کے مقابلے میں مردہ فکر دے دو ۔ اور اس کو پھیلانے کا منبع بھی ان کے حوالے کر دو یعنی لاو¿ڈ سپیکر ۔ وہ بھی دن میں پانچ بار “۔ مسلمانوں کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ دن میں پانچ بار آذان ہی گونجتی ہے ۔دیدہ دلیری کی انتہا دیکھیں کہ ” آو¿ فلاح کی جانب ۔۔ آو¿ فلاح کی جانب “ کی پکار کو مردہ فکر قرار دیا گیا۔ایک مسلمان کے لئے تو یہ آذان اپنے خالق حقیقی کا بلاوا ہوتا ہے اور فلاح کی پکار۔ لیکن اسلامی جمہوریہ پاکستان کے سرکاری ترجمان کے لئے یہ مردہ فکر ہے ۔ وہ یہاں تک کہتے ہیں کہ ایسا طریقہ تو پنڈت نہرو کو بھی سمجھ نہیں آیا تھا ۔یعنی مدارس کے علوم اور آذان کی دعوت کو اس قدر تحقیر کا نشانہ بھی بنا ڈالا کہ ایک ہندو انتہاپسند سے ملاتے رہے۔دوسری انتہائی تکلیف دہ وہ ہنسی اور قہقہہ تھا جو کہ ”موت کا منظر اورمرنے کے بعد کیا ہوگا “ کے جملے پرلگایا گیا ۔دنیا میں بہت سے لوگ خداپر یقین نہیں رکھتے لیکن شاید ہی کوئی ایسا ہو جو کہ موت کا اس اندا ز سے تذکرہ کرے۔ موت ہی ایک ایسی حقیقت ہے کہ جو ہر ایک سے آپ اپنا آپ منوا لیتی ہے ۔اس کا دوسرا پہلو یہ ہے کہ وہ شائد یہ کہنا چاہتے تھے کہ ان کے خیال میں بہت سے” فضول اور بے فائدہ “ علوم مدارس میں پڑھائے جا رہے ہیں ۔ وفاقی وزیر کی اس بات میں بھی کچھ وزن نہیں کیونکہ کوئی بھی ایسا شائدصرف اور صرف مدارس کے نصاب سے لاعلمی کی بنیاد پر ہی کہہ سکتا ہے۔پرویز رشید کی توہین آمیز اور اسلامی عقائد پر طنزیہ گفتگو بہت سے دینی حلقوں کی جانب سے فتاوی بھی سامنے آئے ہیں جبکہ بعض مقامات پر احتجاج بھی ریکارڈ کرائے گئے ہیں ۔ہم مغربی ممالک میں تو توہین آمیز خاکوں کی اشاعت پر سراپہ احتجاج ہوتے ہی ہیں لیکن شائد اب ہمیں اپنے اندر موجود ان افراد پر بھی نظر رکھنا ہو گی جو کہ شائد اسلام ،شعائر اسلام اور مقدس ہستیوں کے بارے میں تباہ کن خیالات رکھتے ہیں ۔جو آذان کو مردہ فکر ،قرآن و حدیث کے علوم کو جہالت ، دینی تعلیمات کو نفرت کی آبیاری اور اسلامی شعائر کو ایک مذاق تصور کرتے ہیں ۔حکومت کو
چاہیے کہ وہ اس سلسلے میں عوام الناس میں پائی جانیوالی تشویش کا لحاظ کرتے ہوئے ان خیالات کے حامل وزیر سے جلد از جلد چھٹکارہ پا لے کیونکہ
ایسے منحوس شخص کے ساتھ مرنے کے بعد تو پتہ نہیں کیا ہو گا لیکن زندگی میں یہ اپنے دوست احباب کے لئے بہت زیادہ نقصان دہ ثابت ہو سکتاہے چاہیے وہ وزیر اعظم ہی کیوں نہ ہوں۔
 

مون لائیٹ آفریدی

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 30، 2011
پیغامات
640
ری ایکشن اسکور
409
پوائنٹ
127
۔ لیکن اسلامی جمہوریہ پاکستان کے سرکاری ترجمان کے لئے یہ مردہ فکر ہے
لوگ اب بھی اس ملک کو اسلامی سمجھتے ہیں ۔ حالانکہ یہ صرف جمہوری سیکولر پلس برائے نام اسلامی ملک ہے ۔ ابو رافع جیسے لوگ اس ملک کے حکمران ہیں ۔
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,564
پوائنٹ
791
چاہیے کہ وہ اس سلسلے میں عوام الناس میں پائی جانیوالی تشویش کا لحاظ کرتے ہوئے ان خیالات کے حامل وزیر سے جلد از جلد چھٹکارہ پا لے کیونکہ
ایسے منحوس شخص کے ساتھ مرنے کے بعد تو پتہ نہیں کیا ہو گا لیکن زندگی میں یہ اپنے دوست احباب کے لئے بہت زیادہ نقصان دہ ثابت ہو سکتاہے چاہیے وہ وزیر اعظم ہی کیوں نہ ہوں۔
بالکل درست ؛
ایسا منحوس شخص اپنی۔۔ ٹیم ۔۔کیلئے ہی نہیں ۔۔۔پوری قوم کیلئے تباہی کا باعث ہے
 
Top