• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ڈاکٹر فرحت ھاشمی صاحبہ حفظھا اللہ تعالی

سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔

مفتی عبداللہ

مشہور رکن
شمولیت
جولائی 21، 2011
پیغامات
531
ری ایکشن اسکور
2,183
پوائنٹ
171
سلام بس جوبھی ھے اب اصل موضوع کی طرف آتے ھے جو کہ قابل صد احترام اور دور جدید کی عظیم داعیہ ڈاکٹر فرحت ھاشمی کا تذکرہ ھے جنھوں نے پاکستان میں خصوصا اور پوری دنیا میں
عموما اور دنیا بھر میں خصوصا اھل حدیث کی مردہ مسلک کو زندگی دی ھے کیونکہ اھل حدیث حق پر ھونے کی باوجود ان کی سخت لھجے کی وجہ سے لوگ ان سے دور بھاگتے تھے لیکن فرحت ھاشمی نے اپنی تربیت کی ذریعے اس تاثر کو غلط ثابت کیا
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
سلام بس جوبھی ھے اب اصل موضوع کی طرف آتے ھے جو کہ قابل صد احترام اور دور جدید کی عظیم داعیہ ڈاکٹر فرحت ھاشمی کا تذکرہ ھے جنھوں نے پاکستان میں خصوصا اور پوری دنیا میں
عموما اور دنیا بھر میں خصوصا اھل حدیث کی مردہ مسلک کو زندگی دی ھے کیونکہ اھل حدیث حق پر ھونے کی باوجود ان کی سخت لھجے کی وجہ سے لوگ ان سے دور بھاگتے تھے لیکن فرحت ھاشمی نے اپنی تربیت کی ذریعے اس تاثر کو غلط ثابت کیا


كبرت كلمة تخرج من أفواههم
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,013
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
عبداللہ بھائی آپ کی بات بجا ہے کہ خواتین میں ایسی عالمہ دین کی مثال ملنا مشکل ہے، بلکہ جس چیز کو انہوں نے فوکس کیا ہے، شاید موجودہ دور میں کسی مرد عالم دین نے بھی نہ کیا ہو!!!
شیخ عبدالوکیل ناصر حفظہ اللہ اکثر ڈاکٹر فرحت نسیم ہاشمی کے بارے میں کہتے کہ جو کام اس دور میں یہ عورت کر رہی ہیں ہمارے موجودہ مرد علماء بھی اس کام سے قاصر نظر آتے ہیں۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,013
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
بہت اچھے بہن، اللہ کرے آپ کی نصیحت لوگوں کو سمجھ آ جائے آمین۔
ویسے کچھ لوگوں کو آوارہ بولنے کی عادت ہوتی ہے جن میں
میں نہیں ہوں۔(ابتسامہ)
ایسے مذاق کے لئے یہ نازک وقت انتہائی نامناسب تھا۔ یقینا ارسلان بھائی کی اس بات سے بہتوں کو دلی رنج ہوا ہوگا۔
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
2,013
ری ایکشن اسکور
6,264
پوائنٹ
437
اھل حدیث حق پر ھونے کی باوجود ان کی سخت لھجے کی وجہ سے لوگ ان سے دور بھاگتے تھے لیکن فرحت ھاشمی نے اپنی تربیت کی ذریعے اس تاثر کو غلط ثابت کیا
اہل حدیث کے بارے میں سخت لہجے کا پروپیگنڈہ باطل ہے کیونکہ اگر کسی مشرک کو صرف قرآن کی وہ آیات ہی سنا دی جائیں جو اس کے مذہب کے خلاف ہوں تو وہ بھی اس کے لئے ناقابل برداشت اور سخت ہی ہوتی ہیں یا بدعتیوں کو چاہے کتنے ہی پیار سے یہ بتایا جائے کہ وہ بدعات میں مبتلا ہیں تو یہ بات بھی انہیں کڑوی گولی ہی لگتی ہے۔

چونکہ اہل حدیث ہمیشہ سچی اور کھری بات کہتے ہیں اور سچی اور کھری بات ہمیشہ کڑوی ہوتی ہے اس لئے ان کو سخت لہجے کا حامل بتایا جاتا ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ کھری اور لگی لپٹی کے بغیر دلائل سامنے رکھنے سے ہی سامنے والے میں تحقیق یا خود کو بدلنے کی تحریک پیدا ہوتی ہے اور اگر اختلافی موضوعات کو نہ چھیڑتے ہوئے ہی دعوت دی جائے تو اکثر غیر سود مند ثابت ہوتی ہے کیونکہ وہ شخص جان ہی نہیں پاتا کہ اس کے مذہب و عقائد میں اصل خرابی کہاں ہے۔ بس وہ یہ سمجھتا ہے کہ اس کو دعوت دینے والا بھی صحیح ہے اور وہ خود بھی اتنا خراب نہیں ہے۔ برسبیل تذکرہ ایک واقعہ عرض کرتا ہوں۔

نماز فجر کی ادائیگی کے بعد میں بذریعہ روڈ جہاں سے گزرتا ہوں وہاں پان کی ایک دوکان جو چوبیس گھنٹے کھلی رہتی ہے پر ایک بزرگ کو ریڈیو پر روزانہ فرحت نسیم ہاشمی کے بیانات سنتے ہوئے ملاحظہ کرتا ہوں۔ عرصہ دراز سے ان بزرگ کا یہی معمول ہے۔ لیکن کل میں نے خصوصی طور پر غور کیا کہ وہ بزرگ کل بھی پکا مشرک تھا اور آج بھی مشرک ہے۔ آخر ڈاکٹر فرحت نسیم ہاشمی صاحبہ کے بیانات نے اس کے اندر اپنا مذہب بدلنے یا شرک کو سمجھنے اور چھوڑنے کی تحریک پیدا کیوں نہیں کی؟

میرے نزدیک اس کی وجہ یہ ہے کہ جب تک کسی پر تنقید نہ کی جائے اختلافی مسائل کو نہ چھیڑا جائے اس وقت تک کسی کی اصلاح ممکن نہیں۔ میں نہیں سمجھتا کہ اگر وہ بزرگ توصیف الرحمنٰ شاہ راشدی حفظہ اللہ، طالب الرحمنٰ حفظہ اللہ اور معراج ربانی حفظہ اللہ وغیرھم کے بیانات بھی باقاعدگی سے سنے اور پھر اپنے شرک پر باقی بھی رہے۔ ایسا ممکن نہیں۔ یا تو وہ ان کے بیانات سننا ترک کردے گا یا پھر اپنی اصلاح کرلے گا۔اس کے برعکس ایسی تقاریر جس میں اختلافی مسائل سے حتی الاامکان پرہیز کیا گیا ہو ایسی تقاریر سننے والا ساری عمر بھی سنتا رہے لیکن وہ اپنے بدعی اورشرکیہ عقائد تبدیل نہیں کرے گا۔
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
ارید ان شاء اللہ، ان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ارید انشاء اللہ، ان ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مفتی عبد اللہ صاحب ان دونوں میں آپ کیا فرق کرتے ہیں؟ ان شاء اللہ جب بھی استعمال ہو گا تو کسی جملہ میں استعمال ہو گا اور جملہ میں ان شاء اللہ اگر استعمال ہو تو وہ تو جملہ معترضہ بن جاتا ہے جبکہ انشاء اللہ استعمال کیا جائے تو وہ مفعول بن جائے۔ لہذا جو لوگ انشاء اللہ کو صحیح نہیں سمجھتے ہیں، وہ اسے استعمال کے لحاظ سے صحیح نہیں سمجھتے ہیں۔
 

ابوعمر

رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
66
ری ایکشن اسکور
358
پوائنٹ
71
چونکہ اہل حدیث ہمیشہ سچی اور کھری بات کہتے ہیں اور سچی اور کھری بات ہمیشہ کڑوی ہوتی ہے
السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ!
میرا خیال شاہد بھائی سے تھوڑا سا مختلف ہے کہ سچی اور کھری ہمیشہ کڑوی نہیں ہوتی کبھی یہ دل کو اچھی بھی لگتی ہے اور انسان کو متاثر بھی کرتی ہے۔ سچی اور کھری بات اگر اچھے انداز اور حسن اخلاق سے پیش کی جائے تو وہ اور بھی موثر ہو جاتی ہے۔اور اختلافی مسائل ضرور بیان کرنے چاہیں لیکن احسن انداز سے اس کے مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اور ڈاکٹر صاحبہ کا احسن انداز ہی ہے جس نے بہت سارے لوگوں کو متاثر کیا۔ ماشاءاللہ
 
سٹیٹس
مزید جوابات پوسٹ نہیں کیے جا سکتے ہیں۔
Top