حمیر یوسف صاحب!
میری بات سادہ الفاظ میں ہےکہ آپ لوگ ہمارے معمولات پر دلیل خاص مانگتےہیں کہ ایسی حدیث دکھائیں جس میں یہ لکھا ہوکہ جلوس نکالو، روشنی کرو وغیرہ ،
جی بالکل اسی وجہ سے آپ لوگوں سے وہ "
دلیل خاص" مانگتے ہیں کہ آپ کے یہ
معمولات کب اور کسطرح
عبادات میں تبدیل ہوجاتے ہیں، اسکے لئے آپ لوگ ایسی کیا "
دلیل خاص" شرعی ماخذ سے پکڑتے ہیں؟؟؟
تو جناب ہم بھی آپ سے یہی مطالبہ کررہے ہیں کہ صحابہ بھی حدیث لکھتے تھے ، کیا کسی نے ایسے عمل کیا ؟جو عمل امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے ہر حدیث لکھنے پر کیا
میرے خیال سے میں نے اپنی پوسٹ نمبر 20 میں اس بات کا ایک بہت اچھا جواب دیا تھا، جو جناب عالیٰ نے لگتا ہے پڑھنے کی بھی یا دیکھنے کی زحمت گوارا نہیں کی۔ بھائی جان آپ کے لئے دوبارہ پوسٹ نمبر 20 کا ریفرنس دیتا ہوں، دوبارہ، سہ بارہ بلکہ جتنی مرتبہ چاہے اسکو پڑھیے، اسی میں آپ کے مطلوبہ سوال کا جواب موجود ہے۔
اب کچھ سوالات میں بھی آپ کے سامنے رکھتا ہو، اور امید طلب کرتا ہوں کہ اسکا مجھے آپ کچھ تسلی بخش اور شافی جواب دیں گے۔ سوال کچھ اسطرح کے ہیں کہ
- کیا یہ امام بخاری رحمہ اللہ کا اپنے مرتے وقت تک کا معمول تھا کہ جب بھی وہ اپنی کتاب میں حدیث نقل کرتے، ہمیشہ غسل کرکے دو رکعت نماز استخارہ کرکے وہ حدیث نقل کرتے؟
- یہ انکا معمول آخری وقت تک تھا کیا؟ کیا وہ حدیث درج کرتے وقت کسی خاص مہینے کا انتظار کرتے، یا پھر سال کے بارہ مہینے کسی بھی دن، کسی بھی ساعت کے بغیر یہ کام کیا کرتے تھے؟
- امام بخاری کی صحیح میں تقریبا ساڑھے چار ہزار احادیث موجود ہیں، تو انہوں نے کیا ساری کی ساری احادیث، اسی معمول کے تحت درج کیں یا کبھی کبھی اس معمول سے ہٹ کر بھی انکا اندراج کیا؟
- کیا صرف انہوں نے ان احادیث کو اس معمول کے تحت اپنی صحیح میں درج کیا جنکے بارے میں اپنی بھرپور کوشش کرنے کے باوجود، صرف اسی خدشے کے سبب کہ آنحضرت ﷺ سے منسوب کوئی جھوٹ انکی کتاب میں درج نہ ہوجائے، یا ہر حدیث کے لئے یہ انکا روٹین کا معمول تھا، جسکو انہوں نے سالانہ بغیر کسی ناغہ کے دوہرایا؟
- کیا مرنے کے بعد انہوں نے کسی دوسرے محدث کو بھی اس بات کا پابند بنایا کہ وہ بھی سالانہ، ماہانہ یا روزآنہ اپنی کتاب میں جب بھی کوئی حدیث درج کرے، ایسا ہی معمول کرے جیسے امام بخاری رحمہ اللہ نے کر کے دکھایا؟
- امام بخاری رحمہ اللہ کے ایک دو نہیں، سینکڑوں ہزاروں شاگرد گزرے ہیں۔ آپ سو پچاس نہیں، صرف ایک یا دو ہی انکے اس شاگرد کا نام بتادیں، جس نے سال کے سال، پابندی سے، کسی مخصوص مہینے میں اپنی حدیث کی کتاب میں کوئی بھی حدیث درج کرتے وقت، دو رکعت نماز استخارہ پڑھ کر، حدیث درج کی ہو؟ صرف ایک یا دو نام ہی کافی ہونگے۔
اسی طرح کے ہزاروں سوالات بن سکتے ہیں، پہلے انکے شافی جوابات تحریر کریں، پھر بات آگے چلے گی آپ سے