• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا تقلید ضروری ہے ؟؟؟؟؟؟

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
آپ فرماتے ہیں :
جب تک فقہی مسائل مدون و مرتب نہ ہوں ،اس وقت تقلید نہیں ہوسکتی
تو جو لوگ یہ دعوی کرتے پھرتے ہیں کہ بعض صحابہ کرام بھی دوسرے صحابہ عظام کی تقلید کرتے تھے، ان کے بارے جناب کا کیا کہنا ہے ؟؟؟؟
السلام علیکم ورھمۃ اللہ
محترم! یہ ان سے پوچھیں جو یہ کہتے ہیں۔
والسلام
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
محترم! حنفی ہم ہیں اور اور حوالے حنفی کتب کے آپ لوگ دیتے ہیں احادیث کے نہیں۔
عبدالرحمن بھٹی نے کہا ہے: ↑
ہاں البتہ کوئی اگر یہ کہے کہ فلاں فلاں دلیل سے فلاں کا مسلک صحیح ہے اور حنفیوں کا غلط۔ تو مجھ پر لازم ہے کہ میں اس کی تحقیق کروں۔ اس کے لئے یا تو علماء سے رجوع کروں یا اگر اس میں صلاحیت موجود ہے اور اللہ کا ڈر بھی رکھتا ہے تو خود تحقیق کرلے بشرطیکہ اس کے پاس تحقیق کے لئے کامل مواد موجود ہو
ان تین سطروں میں آپ نے جو لکھا ،وہ سراسر تقلید کی نفی ہے ۔
مختلف مسالک میں صحیح ۔۔اور ۔۔غلط ۔۔کا فیصلہ کرنا۔دلائل کی تحقیق سے ہو سکتا ہے
اور دلائل کی تحقیق ہرگز مقلد کا کام نہیں ، کسی صورت نہیں ،، فقہ حنفی کے اصول کی مشہور مستند کتاب ’’التلويح على التوضيح ‘‘ میں فرماتے ہیں :

والأدلة الأربعة إنما يتوصل بها المجتهد لا المقلد فأما المقلد فالدليل عنده قول المجتهد فالمقلد يقول هذا الحكم واقع عندي؛ لأنه أدى إليه رأي أبي حنيفة - رحمه الله - وكل ما أدى إليه رأيه فهو واقع عندي ‘‘
یعنی شریعت کے دلائل تک رسائی صرف مجتہد کا کام ہے ۔۔مقلد کا نہیں ،، مقلد کیلئے تو دلیل اس کے امام کا قول ہے ،
مقلد ہر مسئلہ میں یہی کہے گا کہ میرے نزدیک اس مسئلہ کا یہی حکم ہےکیونکہ اس مسئلہ میں امام ابو حنیفہ کی یہی رائے ہے
اور جس جس مسئلہ ابو حنیفہ کی جو رائے ہے وہی میرے نزدیک شرعی حکم ہے۔‘‘ (التلويح على التوضيح ص۳۱ )

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
پیارے تم چونکہ حنفی ہو ،اسی لئے ہم حنفی کتب کا حوالہ دے رہے ہیں
اگر تم اہل حدیث ہوتے تو ہم ہرگز حنفی کتب کا حوالہ نہ دیتے ۔
اور آئیں ،بائیں ، شائیں کرنے کی کیا ضرورت ہے،
میرے دیئے گئے حوالے کا جواب دو اگر ہمت ہے ،
یہ کیا بات ہوئی کہ عورتوں کی طرح طعنے دینے شروع کر دیئے ؟

تھوڑی دیر کیلئے اوکاڑوی بس سے اترو ۔۔اور کھل کر جواب دو کہ (التلويح على التوضيح ) میں جو مقلد کو جو ادلہ اربعہ سے روکا گیا
اس کو مانتے ہو یا نہیں ؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟؟
 
شمولیت
مارچ 04، 2015
پیغامات
139
ری ایکشن اسکور
42
پوائنٹ
56
محترم سلفی طالب علم صاحب! ایک ہوتا ہے قرآن سے یا حدیث سے کسی مسئلہ کو اخذ کرنا۔ یہ ملکہ بہت ہی کم لوگوں میں ہوتا ہے۔ ایک ہے دلائل کی پرکھ۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ۔
عجیب بات ہے، ایک طرف کہتے ہیں کہ ہم قرآن و حدیث کو نہیں سمجھ سکتے،اس سے مسائل اخذ نہیں کرسکتے،اور دوسری طرف کہتے ہیں کہ دلائل کی پرکھ کرتے ہیں؟؟؟
اگر آپ ایک چیز کو سمجھ ہی نہیں سکتے، جان ہی نہیں سکتے کہ قرآن و حدیث ان کے بارے میں کیا کہتے ہیں،تو آپ کیسے دلائل کی پرکھ کرسکیں گے؟؟؟
جب کوئی اھلِ حدیث کہتا ہے کہ بھائی باقی آئمہ کے اقوال بھی دیکھیں، ان کے دلائل کو پرکھیں،اور جو زیادہ درست لگے اسی پر عمل کیا جائے، تو اس پر کہا جاتا ہے کہ بھائی ہم سے کہا پرکھ ممکن ہے! وہ تو مجتہد کرے گا،اور مجتھد تو ہیں نہیں ہم! اسی لیئے، جو امام صاحب کہے وہ مان لو! اور یہاں کہ رہے ہیں کہ دلائل کی پرکھ؟

قرآن اور حدیث چونکہ نص ہیں اس لئے دیکھنا ہوگا کہ امام اس معاملہ میں کہیں خطا پر تو نہیں۔ کیونکہ صواب اور خطا دونوں امام مجتہد سے ممکن ہیں۔
پھر وہی بات! محترم جب ایک شخص کو یہ قدرت ہیں نہیں کہ سمجھ سکے کہ اس حدیث میں کیا حکم موجود ہے، کیسے یہ ممکن کے وہ فیصلہ کرے کہ امام صاحب اس معاملے میں حق پر ہیں یا نہیں، یہ کچھ عجیب نہیں لگتا؟ باقی آگے جو آپ نے کہا ہے کہ امام معصوم نہیں ،غلطی ۔ہوسکتی ہے،تو یہ صرف آپ لوگوں کہ کہنے کی باتیں ہیں،عمل سے اندازہ ہوجاتا ہے کہ آپ امام صاحب کو معصوم سمجھے ہیں یا پھر نہیں۔

ویسے میرا سوال ایک پیچھے رہ گیا تھا! برائے مھربانی اس کی وضاحت ضرور کیجئے گا۔

:سوال یہ تھا


ویسے ایک اور بات بتائیں، جب کوئی اھلِ حدیث کے فضائل آپ لوگوں کو سناتا ہے تو آپ لوگ کہتے ہیں کہ وہ تو محدثین تھے، تم لوگ تو ’’غیر مقلد‘‘ انگریزوں کہ دؤر کی پیداوار ہو، تو بھائی آپ نے اھلِ حدیث کو قرآن سے لاتعلق کیا ہے، صرف اس بنیاد پر کہ ہم اپنے آپ کو صرف ’’حدیث والے(اھلِ حدیث) ‘‘ کہتے ہیں، تو کیا ان محدثین کو بھی آپ قرآن سے لاتعلق سمجھتے ہیں؟
جزاک اللہ خیر
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
پھر وہی بات! محترم جب ایک شخص کو یہ قدرت ہیں نہیں کہ سمجھ سکے کہ اس حدیث میں کیا حکم موجود ہے، کیسے یہ ممکن کے وہ فیصلہ کرے کہ امام صاحب اس معاملے میں حق پر ہیں یا نہیں، یہ کچھ عجیب نہیں لگتا؟ باقی آگے جو آپ نے کہا ہے کہ امام معصوم نہیں ،غلطی ۔ہوسکتی ہے،تو یہ صرف آپ لوگوں کہ کہنے کی باتیں ہیں،عمل سے اندازہ ہوجاتا ہے کہ آپ امام صاحب کو معصوم سمجھے ہیں یا پھر نہیں۔
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
محترم! ایک ہوتا ہے بات کو سمجھنا اور ایک ہوتا ہے کسی بات میں کیڑے نکالنا۔
محترم! میں نے کہا تھا کہ قرآن اور احادیث سے مسائل اخذ کرنے کی صلاحیت ہر کسی میں نہیں ہوتی۔ اخذ شدہ مسائل کا تجزیہ ہر وہ شخص کر سکتا ہے جسے سمجھ بوجھ ہو اور بنیادی کتب موجود ہوں۔ اب اگر ایک عالم اپنی دلیل میں کچھ نصوص پیش کرتا ہے اور دوسرا عالم اپنی دلیل میں کچھ نصوص تو اس میں موازنہ ہر ذی شعور شخص کر سکتا ہے۔ اس کی مثال میں خود اپنی دیتا ہوں کہ ایک کتاب میں نے حنفی مسلک کے عالم کی پڑھی۔ اس میں انہوں نے اپنے مسلک کے دلائل اور مخالف مسلک کے دلائل دیئے ہوئے تھے۔ چونکہ دیکھنے میں یہ آیا ہے کہ اکثر علماء اپنی کتب مین اپنے دلائل کو بڑے واضح طور پر بیان کرتے ہیں اور دوسرے کے مسلک کو بودے پن سے۔ مگر اس کتاب کو پڑھ کر مجھے مخالف کے مسلک کے دلائل قوی لگے اور میں اس کے مطابق عمل کرنے لگ گیا۔ میرے ساتھیوں نے بڑی باتیں کیں مگر میں بدستور اس پر عامل رہا۔ کچھ عرصہ کے بعد مجھے ’’مکتبہ الشاملہ‘‘ مل گیا۔ اس میں چونکہ سرچ آپشن تھا اس لئے میں اس میں مطلوبہ موضوع سے متعلق کوئی ایک لفظ دے دیتا تو وہ ساری احادیث جن میں یہ لفط آیا ہوتا نکال دیتا۔ اس طرح دلائل کو جانچنا آسان ہوگیا۔ مزید دلائل سامنے آنے پر میں پھر پہلے عمل پر آگیا۔
اس بات کو میں نے بڑی شدت سے محسوس کیا کہ جس حنفی عالم کی میں نے کتاب پڑھی وہ کتنا نیک نیت اور صاف گو تھا کہ اس نے مخالفین کے دلائل میں ڈنڈی نہیں ماری تھی۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
محترم! اس تھریڈ کا اصل موضوع ہے کہ کیا تقلید ضروری ہے؟ تو عرض ہے کہ حقیقت پسند تو اس سے مفر نہیں پاتا۔ اس لیئے کہ دین پر چلنے کا حکم ہر اس شخص کو ہے جو ہوش و ہواس میں ہو۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ ہر کوئی عربی نہیں جانتا اور نہ ہی کتب احادیث (کم از کم صحاح ستہ) رکھتا ہے۔ پھر کیا اس میں اتنی صلاحیت ہے کہ وہ اس میں مخفی فقہ کو جان سکے۔ جیسا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے؛
نَضَّرَ اللَّهُ امْرَأً سَمِعَ مِنَّا حَدِيثًا فَحَفِظَهُ حَتَّى يُبَلِّغَهُ فَرُبَّ حَامِلِ فِقْهٍ إِلَى مَنْ هُوَ أَفْقَهُ مِنْهُ وَرُبَّ حَامِلِ فِقْهٍ لَيْسَ بِفَقِيهٍ
اللہ تعالیٰ خوش و خرم رکھے اس شخص کو جو مجھ سے حدیث سنے اور اس کو یاد رکھے اور اسے دوسروں تک پہنچائے۔ ممکن ہے کہ فقہ والی حدیث کو یاد کرنے والا فقیہ نہ ہو اور وہ پہنچا دے اس تک جو فقیہ ہو۔
محترم! ہر محدث لازم نہیں کہ وہ فقیہ بھی ہو اور ہر غیر محدث کے لئے لازم نہیں کہ وہ حدیث کو نہ جانتا ہو۔
یہ بات یقینی ہے کہ مجتہد فقیہ کو تمام احادیث ملی ہوتی ہیں اور قرآنِ پاک کی ہر آیت کی تفسیر کو بھی بخوبی جانتا ہوتا ہےتبھی وہ اجتہاد کا اہل ہوتا ہے۔ مجتہد فقیہ کا محدث ہونا لازم نہیں جیسا کہ اوپر فرمانِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم سے ظاہر ہے۔
عامی اگر کسی مجتہد فقیہ کی اطاعت نہیں کرے گا تو وہ غیر منسوخہ سنت کو کیونکر معلوم کرے گا اور اس پر عمل کرکے سرخرو کیونکر ہوگا۔ یہ فتن کا دور ہے ہر کوئی اپنے کو متبوع سنت کہہ رہا ہے۔
غیر مقلدین علماء کی لکھ گئیں ’’نماز‘‘ سے متعلق کتب ملاحظہ فرمالیں۔ اتنی کتب لکھنے کی کیوں ضرورت پیش آئی۔ صحیح مرفوع احادیث کی روشنی میں لکھی گئی کیا ایک کتاب کافی نہیں تھی؟؟؟
محترم ’’فقہ الاسلامی‘‘ اور ’’فقہ الحدیث‘‘ جیسی کتب کیوں لکھی گئیں؟؟؟؟
براہِ کرم ضرور غور فرمائیے گا۔
والسلام
 
شمولیت
مارچ 04، 2015
پیغامات
139
ری ایکشن اسکور
42
پوائنٹ
56
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
محترم! ایک ہوتا ہے بات کو سمجھنا اور ایک ہوتا ہے کسی بات میں کیڑے نکالنا۔
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ۔
جی محترم، کسی چیز میں کیڑے ہوتے ہیں تو انہیں باہر نکال دیئا جاتا ہے۔ نہ کہ بندہ اس کھا جاتا ہے۔ اگر آپ نہیں ایسا کرتے تو بات الگ ہے!


محترم! میں نے کہا تھا کہ قرآن اور احادیث سے مسائل اخذ کرنے کی صلاحیت ہر کسی میں نہیں ہوتی۔ اخذ شدہ مسائل کا تجزیہ ہر وہ شخص کر سکتا ہے جسے سمجھ بوجھ ہو اور بنیادی کتب موجود ہوں۔ اب اگر ایک عالم اپنی دلیل میں کچھ نصوص پیش کرتا ہے اور دوسرا عالم اپنی دلیل میں کچھ نصوص تو اس میں موازنہ ہر ذی شعور شخص کر سکتا ہے۔
لیں جی! اب اگر اھلِ حدیث ایسی بات کرے تو "غیر مقلد" اور آپ کریں تو "اھلِ سنت والجماعت حنفیہ"۔
مطلب کہ عام آدمی، جیسے میں، کچھ کتابیں وغیرہ ہوں اس کے پاس، مثال کے طور پر رفع الیدین کرنے اور نہ کرنے پر، اور کتب احادیث وغیرہ بھی، تو میں تجزیہ کر سکتا ہوں، اگر آپ اس بات کو مانتے ہیں تب تو مسئلہ ہی حل ہوگیا!
اھلِ حدیث بھی تو یہی کہتے ہیں، کسی بھی امام کا قول ہو، دلائل دیکھو، جس کے زیادہ قوی ہوں، اسی پر عمل کرو۔
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
لیں جی! اب اگر اھلِ حدیث ایسی بات کرے تو "غیر مقلد" اور آپ کریں تو "اھلِ سنت والجماعت حنفیہ"۔
مطلب کہ عام آدمی، جیسے میں، کچھ کتابیں وغیرہ ہوں اس کے پاس، مثال کے طور پر رفع الیدین کرنے اور نہ کرنے پر، اور کتب احادیث وغیرہ بھی، تو میں تجزیہ کر سکتا ہوں، اگر آپ اس بات کو مانتے ہیں تب تو مسئلہ ہی حل ہوگیا!
اھلِ حدیث بھی تو یہی کہتے ہیں، کسی بھی امام کا قول ہو، دلائل دیکھو، جس کے زیادہ قوی ہوں، اسی پر عمل کرو۔
محترم! سب سے پہلی بات تو یہ کہ اعمال کا دارو مدار نیتوں پر ہے۔ باقی رہا غیر مقلدین کا طریقہ کار تو یہ لوگ دلائل کے بعد ’’اہلِ حدیث‘‘ نہیں ہوتے بلکہ جہالت کے سبب دامِ ہمرنگِ زمیں میں پھنس جانے والے ہوتے ہیں یا پھر پیدائشی۔ تحقیق سے کوئی ایک بھی ’’اہلِ حدیث‘‘ نہیں ہؤا ہوتا۔
باقی رہی آپ کی یہ بات ’’دلائل دیکھو، جس کے زیادہ قوی ہوں، اسی پر عمل کرو‘‘ یہ بات کہبا آسان لیکن اس پر عمل مشکل۔ آپ اپنے شیخ زبیر علی زئی کے متعلق ہی دیکھ لیں کہ وہ نماز میں ہاتھ باندھنے کی حدیث پیش کرکے اس سے جو نتیجہ نکالا (اور ایک وڈیو جو اسی محدث فورم میں مذکورہ عنوان میں دیکھی جا سکتی ہے) وہ کسی بھی حدیث سے ثابت تو کجا تمام احادیث کے خلاف ہے۔
اس سے آپ اپنی استعداد کا اندازہ کر لیجیئے گا۔
والسلام
 
شمولیت
مارچ 04، 2015
پیغامات
139
ری ایکشن اسکور
42
پوائنٹ
56
باقی رہا غیر مقلدین کا طریقہ کار تو یہ لوگ دلائل کے بعد ’’اہلِ حدیث‘‘ نہیں ہوتے بلکہ جہالت کے سبب دامِ ہمرنگِ زمیں میں پھنس جانے والے ہوتے ہیں یا پھر پیدائشی۔ تحقیق سے کوئی ایک بھی ’’اہلِ حدیث‘‘ نہیں ہؤا ہوتا۔
یا اللہ رحم فرمانا اپنا!!! اتنا جھوٹ؟ موت کہ بعد اللہ کہ یاں ہر بات کا جواب دینا ہے محترم! کچھ خوف کریں اللہ کا۔
یہ بات تو طئے شدہ ہے کہ مقلد تو کوئی شخص تب ہی بن سکتا ہے جب وہ جاہل بنے، کیوں کہ امام عبدالبر رحمۃ اللہ نے کیا ہی خوب بات کہی ہے کہ "اہل علم کا اس بات میں کوئی اختلاف نہیں کہ مقلد جاہل ہوتا ہے"۔ (جامع بیان العلم وفضلہ)
مقلد بننے کے لیئے سب سے پہلے جاہل بننا ضروری ہے!


‘ یہ بات کہبا آسان لیکن اس پر عمل مشکل
ایک طرف آپ نے خود لکھا ہے :


خذ شدہ مسائل کا تجزیہ ہر وہ شخص کر سکتا ہے جسے سمجھ بوجھ ہو اور بنیادی کتب موجود ہوں۔
پھر کہتے ہیں کہ مشکل بھی ہے، چلیں مان لیا مشکل ہے، مگر ممکن بھی تو ہے! یا اتنا مشکل ہے کہ ممکن ہی نہیں ہے؟
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
یا اللہ رحم فرمانا اپنا!!! اتنا جھوٹ؟ موت کہ بعد اللہ کہ یاں ہر بات کا جواب دینا ہے محترم! کچھ خوف کریں اللہ کا۔
یہ بات تو طئے شدہ ہے کہ مقلد تو کوئی شخص تب ہی بن سکتا ہے جب وہ جاہل بنے، کیوں کہ امام عبدالبر رحمۃ اللہ نے کیا ہی خوب بات کہی ہے کہ "اہل علم کا اس بات میں کوئی اختلاف نہیں کہ مقلد جاہل ہوتا ہے"۔ (جامع بیان العلم وفضلہ)
مقلد بننے کے لیئے سب سے پہلے جاہل بننا ضروری ہے!
محترم! مقلد وہ ہوتا ہے جو اعتراف کرتا ہے کہ مجھے مجتہد جتنا علم نہیں لہٰذا وہ اپنی عافیت اسی میں سمجھتا ہے کہ مجتہد فقیہ کی انگلی پکڑ لے۔ اس طرح وہ جہالت سے بچ جاتا ہے۔ اس کے برعکس غیر مقلد خود کو مجتہد اور فقیہ سمجھتا اور باور کراتا ہے۔ لہٰذا خود بھی غلطی کھاتا ہے اور دوسروں کو بھی غلط راہ پر لاتا ہے۔
محترم اس کی مثال میں میں نے شیخ زبیر علی زئی صاحب کا حوالہ دیا تھا اسی فورم کا۔ اس کو اس یقین کے ساتھ بغور دیکھئے اور پڑھئے گا کہ اگر کوئی غلط بیانی یا دھوکہ دہی سے کام لے گا تو کس کا نقصان کرے گا؟ اپنا ہی۔ کل قیامت کے دن ؛
يَوْمَ يَقُومُ الرُّوحُ وَالْمَلَائِكَةُ صَفًّا لَا يَتَكَلَّمُونَ إِلَّا مَنْ أَذِنَ لَهُ الرَّحْمَنُ وَقَالَ صَوَابًا (النبا آیت 38)
محترم! حق کو قبول کرنے کی استعداد پیدا کرو کہ اسی میں نجات ہے۔وما توفیقی الا با للہ
 
شمولیت
مارچ 04، 2015
پیغامات
139
ری ایکشن اسکور
42
پوائنٹ
56
محترم! مقلد وہ ہوتا ہے جو اعتراف کرتا ہے کہ مجھے مجتہد جتنا علم نہیں لہٰذا وہ اپنی عافیت اسی میں سمجھتا ہے کہ مجتہد فقیہ کی انگلی پکڑ لے۔ اس طرح وہ جہالت سے بچ جاتا ہے۔ اس کے برعکس غیر مقلد خود کو مجتہد اور فقیہ سمجھتا اور باور کراتا ہے۔ لہٰذا خود بھی غلطی کھاتا ہے اور دوسروں کو بھی غلط راہ پر لاتا ہے۔
واہ جی واہ! ایک طرف کہتے ہیں کہ مقلد مجتہد کی انگلی پکڑلے لیتا ہے، مگر آپ تو یہاں پر خود مجتہد بنے بیٹھے ہیں، اور اپنی پوسٹوں کو قرآنی آیات اور احادیث سی "مزین" کر رہے ہیں! آپ کو چاہیئے کہ آپ انگلی پڑکر ہی چلیں، خود چلنے کی کوشش نہ کریں!

یہ تو آپ نے صحیح کہا کہ خود کو مجتہد سمجھتے ہیں، باقی غلطی والی بات تو محترم انسان سے غلطی ہونا بلکل ممکن ہے! اور مجتہد اگر اجتہاد کرتا ہے،اور غلط بھی ہو، تب بھی حدیث کے مطابق تو وہ بھی اجر حاصل کرنے والوں میں سے ہے! ان شاءاللہ

محترم اس کی مثال میں میں نے شیخ زبیر علی زئی صاحب کا حوالہ دیا تھا اسی فورم کا۔ اس کو اس یقین کے ساتھ بغور دیکھئے اور پڑھئے گا کہ اگر کوئی غلط بیانی یا دھوکہ دہی سے کام لے گا تو کس کا نقصان کرے گا؟ اپنا ہی۔ کل قیامت کے دن ؛

آپ ہمیں شیخ زبیر علی زئی رحمۃ اللہ کا حوالہ دےتے ہیں تو ہم آپ کو آپ کے "امام اعظم" ابوحنیفہ رحمۃ اللہ کا حوالہ دیئے دیتے ہیں جو بقول آپ کے صحابہ سے بھی پڑھے ہیں! ان کی خطائیں بھی دیکھ لیں! مثال کے طور پر ہم یہ پیش کیئے دیتے ہیں:


ابو حنیفہ کے نزدیک:

صوم ست من شوال مكروه عند أبي حنيفة رحمه الله متفرقاً كان أو متتابعاً

شوال کے چھ روزے رکھنا ابو حنیفہ کے نزدیک مکروہ ہیں خواہ علیحدہ علیحدہ رکھے جائیں یا اکٹھے۔

(فتاوی عالمگیر:ص١٠١،المحيط البرهاني في الفقه النعماني:کتاب الصوم،ج٢ص٣٩٣)

یہ تو صرف ایک مثال ہے، باقی دینے کی ضرورت نہیں!

آپ کے امام "اعظم غلطی" کریں تب بھی قابل تقلید، اور ہمارا ایک عالم غلطی کرے تو اس پر شور مچاتے ہیں؟؟

محترم! حق کو قبول کرنے کی استعداد پیدا کرو کہ اسی میں نجات ہے۔وما توفیقی الا با للہ
بلکل صحیح کہا آپ نے، مگر خود بھی اس نصیحت پر عمل کریں،
 
Top