پوسٹ نمبر76
٭ وہی جھوٹے مفروضے پر قائم یہ بھی پوسٹ، جس کی حقیقت
پوسٹ نمبر84 میں کھل کر بتا دی گئی ہے۔
٭ جی جب آپ کا دعویٰ کہ عامل بالحدیث اہلحدیث نہیں ہوسکتا، تو پھر اپنے اس دعویٰ پر صریح دلیل نہیں دوگے تو کیاوہ عبارات کاپی پیسٹ کرکے جس میں اہلحدیث لفظ محدثین کےلیے بولا گیا ہے سے خوش ہوجاؤ گے کہ اس سے عامل بالحدیث خارج ہوگئے؟ ہمارا ایسا کوئی دعویٰ نہیں بلکہ ہم تو ایسے لوگوں کو جو اپنے آپ کو حنفیت کی طرف منسوب کرتے ہیں لیکن عملاً عامل بالحدیث ہیں، انہیں بھی اہلحدیث کہتے ہیں۔ کتنے کھلے دل کے مالک ہیں ہم لوگ۔ لیکن آپ جب عامل بالحدیث کو اہلحدیث سے خارج کریں گے، تو پھر دلیل صریح تو آپ کو دینا ہی ہوگی میری جان۔
٭ ھاھاھا مطلب آپ کہنا چاہتے ہیں کہ عامل بالحدیث صرف محدثین ہی تھے، اس کے علاوہ کوئی جماعت ایسی نہیں جو عامل بالحدیث رہی ہو؟ اور جس کو ثابت کرنے کا مطالبہ آپ مجھ سے کر رہے ہیں۔واہ جی بلے بلے۔
یہ تو وہی بات ہوگئی کہ عبدالغفار ذہبی حنفی سے جب مفتی عامر کلیم نے کہا کہ آپ ہدایۃ کی سند پیش کریں، تو ذہبی صاحب نے کہا کہ آپ قرآن کی سند پیش کریں۔میں نے عامل بالحدیث کو لفظ اہلحدیث سے خارج ہونے کی دلیل کیا مانگ لی، جناب تو اب اس بات سے بھی انکاری ہوگئے
کہ کوئی جماعت ایسی ہے ہی نہیں جو عامل بالحدیث ہو۔ثبوت کےلیے اتنا کہہ دینا کافی ہے کہ الحمدللہ ہر دور میں ایسے لوگ رہے، جو عامل بالحدیث رہے۔
اب آپ اس بات سے انکار کریں، اور کسی دور کی نشاندہی کریں کہ یہ دور ایسا تھا کہ جس میں عامل بالحدیث نہیں تھے، اسی دور سے عامل بالحدیث کا اثبات میں کردونگا۔ چلو شاباش ہمت کرو۔اور ایک حوالہ اپنے مولانا صاحب کا بھی نوٹ فرما لو
مفتی رشید احمد لدھیانوی دیوبندی نے لکھا تقریباً دوسری تیسری صدی ہجری میں اہل حق میں فروعی اور جزئی مسائل کے حل کرنے میں اختلاف انظار کے پیش نظر پانچ مکاتب فکر قائم ہوگئے یعنی مذاہب اربعہ اور اہلحدیث۔اس زمانے سے لیکر آج تک انہی پانچ طریقوں میں حق کو منحصر سمجھا جاتا رہا۔ (احسن الفتاویٰ ج1 ص316، مودودی صاحب اور تخریب اسلام صفحہ20)
13313 اٹیچمنٹ کو ملاحظہ فرمائیں
یقینی طور پر آپ اپنے مفتی کے فتویٰ کو میں موجود لفظ اہلحدیث محدثین پر فٹ کرنے کی کوشش کریں گے،
تو بڑے ہی احترام سے گزارش کرونگا کہ ذرا اس کتاب کے صفحہ نمبر315 کو بھی لازمی پڑھ لینا۔
٭خارج آپ نے کیا ہے کہ عامل بالحدیث لفظ اہلحدیث سے خارج ہیں، دلائل میں دوں، کیوں بھائی؟
اچھا اچھا آپ نے تو دلائل دینے سے بھی انکار کردیا، لیکن میرے جانی یہ آپ کی بھول ہے کہ آپ کی بات پر دلائل میں دونگا، آپ دعوے دار ہیں، اس لیے میں نے کوئی دلیل نہیں دینی، بس آپ کے دلائل کا محاسبہ ومحاکمہ کرنا ہے۔ اور آپ سے آپ کے دعویٰ پر صریح دلیل لینی ہے۔ اس لیے ہمت کریں اور پھر میں نے تو آپ کو کھلی آفر دی، ذرا
پوسٹ نمبر53 میں
کیا یاد کرو گے، کو بھی پڑھ لیں۔ ہاں جب آپ تھک جائیں، اور آپ کی طرف سے واضح اقرار آجائے گا کہ میں اپنے دعویٰ کو ثابت نہیں کرسکتا، بس میرے پاس یہی دلائل ہیں، تو پھر میں اپنے جوابی دعویٰ کو ثابت کرونگا، اور وہ بھی آپ کے علماء سے۔ لیکن ذرا آپ اپنے دعویٰ پر کتنے دلائل رکھتے ہیں؟ پہلے ذرا ان کو دیکھ لیں۔