طاہر اسلام
سینئر رکن
- شمولیت
- مئی 07، 2011
- پیغامات
- 843
- ری ایکشن اسکور
- 732
- پوائنٹ
- 256
یہی بات اہل حدیث کہتے ہیں،تو ان پر اعتراض کیوں؟یہی آزمائش ہے کہ جو علم رکھتا ہے وہ غور و فکر کرے اور جو جتنا علم نہیں رکھتا اتنا فاسئلوا اہل الذکر پر عمل کرے۔
تیری زلف میں پہنچی تو حسن کہلائی
وہ تیرگی جو میرے نامہ ء سیاہ میں تھی
اور اس کے بعد کیا تقلید کی بحث کی کوئی حاجت رہ جاتی ہے؟
اچھا یہ بھی بتلائیے کہ ’شیخ الہند‘ اور ’حکیم الامت ‘ کے مراتب ِبلند پر فائز حضرات بھی تقلید شخصی کریں گے تو غور وفکر آخر کون کرے گا؟؟