• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

کیا مختلف فیہ رفع الیدین منسوخ ہے۔؟

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
مسٹر محمد sahj صاحب!

اصولی طور پر آپ جیسے جاہل ترین آدمی کا بالکل حق ہی نہیں بنتا تھا کہ میری تحقیقی پوسٹس کے بعد کوئی بات کرتے، اور پھر جتنی بھی احادیث آپ نے پیش کیں۔ کچھ ایسی تھیں، جو دعوے کے مطابق تھی ہی نہیں۔ کیونکہ آپ کا دعویٰ ہے کہ مختلف فیہ رفع منسوخ ہے۔۔۔اور کچھ ایسی احادیث تھیں، کہ ذراہ بھر بھی رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرنے والا شخص ان احادیث کو پیش ہی نہیں کرسکتا۔۔۔ مطلب رتی بھر بھی اگر دل میں ایمان ہو، اور محبت مصطفیٰ ہو تو انسان کی کوشش ہوتی ہے کہ ہمیشہ صرف اور صرف وہ بات کروں، جو آپﷺ سے انتھنٹک طور ثابت ہو۔آپ نے جتنی احادیث پیش کیں تھیں۔ان کی تحقیق آپ کے سامنے پیش کردی گئی تھی، اگر تھوڑی سی بھی شرم ہوتی اور احادیث مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت ہوتی تو معذرت کرلیتے اور اپنے اس جرم کی معافی مانگتے۔ اور پھر دوبارہ ایسی حرکت ہی نہ کرتے۔ لیکن شیطانی دوستی نے صحیح احادیث کو پس پشت ڈالنے پہ مجبور کردیا ۔ اور ہٹ دھرمی اتنی کہ خود ہٹ دھرمی ہی اس ہٹ دھرمی سے شرما جائے۔
اوپر آپ مسٹر گڈ مسلم نے جو کچھ بھی لکھا ہے وہ آپ کی دماغی پوزیشن کی عکاسی کر رہا ہے اور الحمد للہ ثابت ہوچکا ہے کہ مسٹر گڈ مسلم مختلف فیہ رفع الیدین کا دس کا اثبات قیاس سے ثابت کرنا مان چکے ہوئے ہیں ،اور جہاں تک حدیث پیش کرنے کا معاملہ ہے تو میں آپ کو صاف اور کھلا چیلنج دیتا ہوں کہ آپ مسٹر گڈ مسلم صرف ایک حدیث صریح پیش کردیں جس میں آپ کے عمل کے مطابق دس کا اثبات ہو اور اٹھارہ کی نفی ۔ اور الحمد للہ آپ مسٹر گڈ مسلم آپ کی پوسٹ نمبر 59 میں تسلیم فرماچکے ہیں ۔دیکھئے​
تو یہاں پر جو قیاس کیا اس کا قیاس کا میں انکاری نہیں۔(پوسٹ59)
اور جو حدیث آپ نے اپنی پہلی دلیل کے طور پر پیش کی تھی اس کی چکر بازی میں اپنی پچلی پوسٹ میں دکھا چکا ہوا ہوں کہ غیر مقلد جھوٹ بھی بولے گا تو صرف حدیث رسول پر ۔ جس کا ثبوت کے لئے یہی کافی ہے کہ مسٹر گڈ نے ایسے انداز سے حدیث ابن عمر رضی اللہ عنہ کو پیش کیا کہ جیسے روایت کے الفاظ عمل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بتلا رہے ہیں جبکہ الفاظ روایت نے ابن عمر رضی اللہ عنہ کا عمل بتلایا اور کسی امتی نے فرمایا کہ​
اس بات کو ابن عمر رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کیا ہے
اور جناب ، مسٹر گڈ مسلم آپ کا دھوکا دینا یعنی صحابی کے عمل کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل بنا کر پیش کرنا ان الفاظ کی مدد سے​
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ
اور عین ان الفاظ کے نیچے سے حدیث کے الفاظ کا یوں شروع کرنا​

عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ
" كان إذا دخل في الصلاة كبر ورفع يديه ، وإذا ركع رفع يديه ، وإذا قال : سمع الله لمن حمده ، رفع يديه ، وإذا قام من الركعتين رفع يديه " (صحيح البخاری، كتاب الأذان، باب رفع اليدين إذا قام من الركعتين، حديث:‏739)​
’’ جب نماز کا آغاز فرماتے تو تکبیر کہتے اور رفع الیدین فرماتے، اور جب رکوع کرتے تو رفع الیدین کرتے اور جب سمع اللہ لمن حمدہ کہتے تو رفع الیدین کرتے، اور جب دو رکعتوں سے اُٹھتے تو پھر بھی رفع الیدین کرتے۔‘‘​
دیکھا ؟؟ سمجھ بھی آپ کو آجائے گی بلکہ سمجھ تو پہلے سے ہوگی لیکن مانو گے بھی نہیں اور مزید ضد ایسی دکھاؤ گے کہ سچ کو جھوٹ اور جھوٹ کو سچ بنا دو گے ۔ جبکہ صاف نظر آرہا ہے کہ مسٹر گڈ مسلم نے وہ روایت جو عمل بتاتی ہے ابن عمر رضی اللہ عنہ کا اور راوی یا محدث صاحب جو کہ یقینا امتی ہی ہیں کے قول کو مسٹر گڈ مسلم نے بلکل بھی پیش نہیں کیا۔دیکھئے​
اس بات کو ابن عمر رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کیا ہے
اب اس قول کو چھپانا اور حدیث کو ایسے چکر باز انداز میں پیش کرنا جس سے حدیث کا مطلب مسٹر گڈ مسلم اپنی مرضی کا بنا کر پیش کرتے رہے شروع سے آخر تک کہ مزکورہ حدیث نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی عمل بتایا ہے جبکہ ایسا نہیں ہے مزکورہ حدیث میں ابن عمر رضی اللہ عنہ کا عمل بتایا گیا اور پھر اس بات کو ابن عمر رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کیا ہے سے ابن عمر رضی اللہ عنہ کے عمل کو مرفوع بیان کیا گیا ۔ اور یہ سب کچھ مسٹر گڈ مسلم نے چھپایا ۔اور اب جب یہ چکر باز انداز بیچ چوراہے میں بے نقاب ہوچکا تو مسٹر گڈ مسلم چیخم چاخی کرنے لگے ہیں اور شیطان تک یاد آرہا ہے انہیں۔​
مسٹر ماسٹر سہج صاحب !

آپ کی پوسٹس کا جواب ماقبل کی طرح تفصیلی، بادلائل، تحقیقی اور منہ توڑ دیا جائے گا۔ ان شاءاللہ۔ جس کے بعد آپ صرف ضد دکھانے کے علاوہ کچھ نہیں کرسکیں گے۔ جس طرح اب اپنی جوابی پوسٹ اور میری پوسٹ پر نظر کرلیں، اور دیکھ لیں کہ کیسی کیسی خیانتیں کی ہیں۔ اسی طرح اب بھی میری جوابی پوسٹ کے بعد ایسا ہی کرو گے۔۔ لیکن مجھے اس کی کوئی فکر نہیں۔۔۔ کیونکہ ہدایت میرے ہاتھ نہیں اللہ کے ہاتھ میں ہے۔۔یہدی من یشاء الی صراط مستقیم
الحمد للہ مسٹر گڈ مسلم کی خیانت بابت ابن عمر رضی اللہ عنہ کی روایت ، میں دکھلا چکا اور ثابت بھی ہوچکا کہ مسٹر گڈ مسلم نے الفاظ کا چکر چلایا ۔​
ماسٹر مسٹر سہج صاحب !

جب میں نے یہ حدیث پیش کی

" كان إذا دخل في الصلاة كبر ورفع يديه ، وإذا ركع رفع يديه ، وإذا قال : سمع الله لمن حمده ، رفع يديه ، وإذا قام من الركعتين رفع يديه " (صحيح البخاری، كتاب الأذان، باب رفع اليدين إذا قام من الركعتين، حديث:‏739)​
'' جب نماز کا آغاز فرماتے تو تکبیر کہتے اور رفع الیدین فرماتے، اور جب رکوع کرتے تو رفع الیدین کرتے اور جب سمع اللہ لمن حمدہ کہتے تو رفع الیدین کرتے، اور جب دو رکعتوں سے اُٹھتے تو پھر بھی رفع الیدین کرتے۔''​
اور ذیل میں کچھ یوں لکھا۔
1۔ نماز شروع کرتے ہوئے آپﷺ نے رفع الیدین کیا​
2۔ رکوع جاتے ہوئے آپﷺ نے رفع الیدین کیا​
3۔ رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے آپﷺ نے رفع الیدین کیا​
4۔ تیسری رکعت کی ابتداء میں آپﷺ نے رفع الیدین کیا​
اس کے بعد کچھ یوں لکھا
1۔ رکوع میں جانا ہر رکعت میں ہوتا ہے​
2۔ رکوع سے سر اٹھانا ہر رکعت میں ہوتا ہے​
اور پھر لکھا تھا کہ چار رکعتوں میں چار بار رکوع میں جانا ہوتا ہے اور چار بار رکوع سے سر اٹھانا ہوتا ہے۔ اب چار+چارکریں تو آٹھ رفع بنیں گی۔یہاں سے ثابت ہوا کہ چار رکعتوں میں رکوع جاتے ہوئے اور رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے آٹھ بار رفع کی جاتی ہے۔۔۔اور پھر آگے لکھا تھا کہ
ایک رفع پہلی رکعت کی ابتداء میں اور ایک رفع تیسری رکعت کی ابتداء میں۔
ایک + ایک = دو
8+2= 10
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پوسٹ نمبر12۔۔




یہاں پر بالتفصیل پریپ کلاس کے بچے کو جس طرح سمجھایا جاتا ہے، اسی طرح ڈھیٹ اور اسلام دشمن مقلدیت کو سمجھایا۔۔۔اس کےجواب میں ماسٹر آپ نے پوسٹ نمبر15 میں یوں فرمایا
میری نظر میں یہ آپ نے قیاس کیا ہے وہ بھی بغیر کسی دلیل کے۔
پھر پوسٹ نمبر ۔۔ میں فرمایا

ان دو اقتباس کے ساتھ باقی کئی پوسٹس میں اس بات کو ماسٹر سہج نے تسلیم کیا کہ میں نے جو دس بار رفع الیدین کا اثبات کیا، وہ قیاس سے کیا ہے۔۔جب ماسٹر نے یہ بات کی تو جناب من سے میں نے کئی بار پوچھا۔ ثبوت کےلیے ایک اقتباس۔۔۔پوسٹ نمبر37

کئی بار پوچھنے کے باوجود بھی اس بات کا جواب دینے کی جناب میں ہمت نہیں ہوئی، اور نہ اب جواب دیا ہے۔(نہ جواب دینے کی توفیق ہوگی۔ ان شاءاللہ)۔ کہ اگر میں اس کو قیاس سے ثابت ہونا مان رہا ہوں۔ تو پھر کیسے قیاس سے ثابت مان رہا ہوں۔ اس بات کو ثابت کرنے کا بھی مجھ سے مطالبہ کیا گیا ہے۔۔۔
مسٹر گڈ مسلم چکر دیتے دیتے خود ہی گھنچکر بن چکے ہیں ۔ جب آپ اقرار کر چکے ہیں کہ آپ نے مختلف فیہ رفع الیدین کو اختلافی بھی مان لیا ہے اور قیاسی بھی تو پھر یہ مزید چکر کھا کھا کر قلابازیاں کیوں ؟؟؟ اور اور اور یہ جو پوسٹ نمبر 22 کو آپ نے میرے کھاتے میں ڈالا ہے یہ کیوں ؟؟؟؟​

sufi نے کہا ہے:
گڈصاحب نے حدیث سے 4 بار اور قیاس سے 6 بار رفع یدین دکھاکر 10کی گنتی پوری کی هے​
جس کا مطلب هے انکی نماز سنت والی نهیں هے بلکه قیاسی هے​
دیکھئے مسٹر گڈ مسلم یہ والا اقتباس میری کسی پوسٹ کا نہیں ہے اور اپنی غلطی کو مانتے ہوئے ایکسکیوز کیجئے ۔چلیں شاباش جلدی سے ۔۔۔۔شکریہ​
اور مزید آپ جناب مسٹر گڈ مسلم نے پھر چکر وکر دینے کی کوشش کی ہے واضح اقرار کے بعد بھی ۔ اب کہتے ہیں کہ میں بتاؤں کہ مسٹر گڈ مسلم نے قیاس کیا کیسے ؟؟؟ بھئی کیوں اپنا مزید تماشہ بنارہے ہو آپ؟ سیدھی سی بات ہے حدیث میں صراحت نہیں مکمل دس کے اثبات کی اور نہ ہی اٹھارہ کی نفی کی ، ٹھیک؟ اسی لئےجناب نے قیاس فرمایا اور اقرار بھی کیا مرتے کیا نہ کرتے کہ مصداق​

گڈمسلم نے کہا ہے:
تو یہاں پر جو قیاس کیا اس کا قیاس کا میں انکاری نہیں۔
اس اقرار کے بعد تو آپ سے سوال کیا جانا چاھئے کہ آپ بتائیں کہ آپ نے یہ قیاس کس دلیل سے کیا ؟ دلیل بتانا آپ کے زمہ ہوا نہ کے آپ کے قیاس کرنے کے جرم میں مجھے بتانا پڑے کہ مسٹر گڈ مسلم نے قیاس کیوں اور کیسے کیا ؟مسٹر گڈ مسلم اقرار آپ کا ہے قیاسی رفع الیدین پر عمل کرنے کا اور اس قیاس کو آپ نے اپنی شرعی دلیل ثابت کرنا ہے ۔ یہ آپ کی زمہ داری ہے جناب۔
ماسٹر مسٹر سہج صاحب !​
آپ نے مزید ان پوسٹس میں کیا گل کھلائے ہیں۔ اور مزید کتنے جھوٹ بولنے کے ساتھ دھوکے سے کام لیا ہے۔ اس پر تو ان شاءاللہ رمضان المبارک کے بعد ہی لکھا جائے گا۔۔یعنی ماسٹر صاحب آپ کی پوسٹس کا آپریشن رمضان کے بعد کیا جائے گا۔ ان شاءاللہ​
میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ بقیہ پورا سال 2013 آپ کے پاس ہے ، جی بھر کر تحقیق کیجئے اور جواب دیجئے اور یاد رکھئیے مسٹر گڈ مسلم نہ ہی آپ صریح دلیل پیش کرسکیں گے اور ناہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہمیشہ کا عمل ثابت کرسکیں گے مختلف فیہ رفع الیدین کو۔ اور ناہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فیصلہ پیش کرسکتے ہیں اس بارے میں ۔ ہاں جو کرچکے وہ آخری حد ہے آپ کی یعنی قیاس فرمانا ۔​
لیکن اسی اثناء آپ سے دو باتوں پر بات ہوگی۔

1۔ آپ نے میرے دس رفع الیدین کے اثبات کو قیاس کا نام دیا ہے۔ اور آپ نے تسلیم کیا ہے۔ کہ ہاں آپ نے قیاس سے ثابت کیا ہے۔۔۔اس پر آپ مجھے بتائیں گے کہ یہ کیسے قیاس سے ثابت کیا گیا ہے۔۔اس کےلیے الگ تھریڈ بنا رہاہوں۔ جس کا لنک یہ ہے۔۔۔​
’’ اقرارِ سہج: دس رفعوں کا اثبات بالقیاس۔۔۔۔مگر کیسے؟ ‘‘
کیونکہ اس تھریڈ میں اگر بات ہوگی تو پھر تھریڈ کافی طویل ہونے کے ساتھ ساتھ موضوع گھر سے بے گھر ہوجائے گا۔۔۔
ماشاء اللہ​
جو قیاس آپ نے کیا تھا اور جسے آپ نے اقراری طور پر مانا کہ آپ نے قیاس فرمایا مختلف فیہ رفع الیدین کی گنتی کے لئے ، اس قیاس کو میں ثابت کروں؟؟؟؟ وہ بھی الگ تھریڈ میں ؟ حد کردی آپ نے مسٹر گڈ مسلم میں یہیں پر آپ کا اقرار اقتباس میں پیش کرکے ثابت کرچکا ہوں کہ آپ نے قیاس کیا اور مانا ۔ اب یہ آپ کی مرضی ہے کہ اسے یہیں پر اپنی شرعی دلیل کے طور پر ثابت کریں یعنی قیاس کو یا پھر یہ بھی آپ کی مرضی ہے کہ کہیں اور تھریڈ بنا کر وہاں ثابت کریں ۔ شکریہ​
ویسے ان شاء اللہ یہاں جو موضوع ہے ناں اسے میں بے گھر نہیں ہونے دوں کا ۔ آپ جتنا مرضی ادھر ادھر دوڑ لگا لیں ۔​
2۔ دوسرا آپ کئی بار الزام دینے کے ساتھ اپنے آپ کو دھوکےمیں مبتلا کرچکے ہیں کہ آپ ماسٹر چار دلائل کے قائل ہیں۔ اور ہم اہل حدیث صرف اور صرف دو یعنی قرآن اور حدیث۔کے۔۔۔۔یہاں پر آپ سے اس پر بات ہوگی کہ آپ جو مزید دو دلائل یعنی قیاس اور اجماع کو حجت مانتے ہیں۔ یہ کن دلائل کی وجہ سے مانتے ہیں۔۔۔آپ نے وہ دلائل پیش کرنا ہونگے۔۔کیونکہ ہمارے بارے آپ نے تو کہہ دیا کہ ہم قیاس اور اجماع کو بالکل مانتے ہی نہیں۔۔لہذا اگر آپ مانتے ہیں تو پھر آپ کن دلائل کی رو سے مانتے ہیں۔ وہ دلائل آپ نے پیش کرنا ہونگے۔۔اس کےلیے بھی پہلے تھریڈ پر جب بات مکمل ہوجائے گی۔ الگ تھریڈ بنا لیا جائے گا۔​
معزز قاری حضرات و خواتین دیکھ لیں مسٹر گڈ مسلم کی چالاکیاں ۔ اسے کہتے ہیں چٹ بھی گڈ کی ، اور پٹ بھی گڈ کی۔
مسٹر گڈ مسلم کیا آپ چار دلائل کو مانتے ہیں ؟ یا صرف قرآن و حدیث کو ؟ اس سوال کا جواب بھی وہاں ضرور دینا جہاں کا لنک دیا ہے اور میں انشاء اللہ رمضان کے بعد ہی وہاں جاکر جواب دوں گا ۔ بے فکر رہیئے۔
ہاں ماسٹر جب تک ان دو باتوں پر آپ کی طرف سے تفصیل نہیں آئے گی۔ تب تک آپ کی پوسٹس کا جواب نہیں لکھا جائے گا۔ کیونکہ شروع سے اب تک ان دو باتوں کے سہارے ہی دھوکہ دینے میں مہارت دکھاتے آئے ہیں۔۔لیکن اب باقی باتوں سے پہلے آپ کا یہ راستہ بند کرنا ضروری ہوگیا ہے۔ لہذا دونوں کےلیے الگ الگ تھریڈ بنادیئے ہیں۔۔رمضان المبارک میں ان دو مسئلوں پر ہی آپ سے بات ہوگی۔ان شاءاللہ۔ اور رمضان المبارک کے بعد زندگی رہی تو پھر ماسٹر کی تمام پوسٹس کا آپریشن کیاجائے گا۔۔والسلام
مسٹر گڈ مسلم کا فرار کا انداز دیکھئے ۔
مسٹر گڈ مسلم ، ہونا تو یہ چاھئے تھا کہ میں آپ سے احتجاج کرتا اس بات پر کہ​
امتیوں کے اقوال آپ نے پیش کئے
حدیث کے الفاظ کو اپنی مرضی کا جامہ پہناکر پیش کیا جس سے مطلب ہی وکھرا نظر آیا
قیاس کا اقرار کر نے کے بعد تو آپ غیر مقلد بھی نہیں رہے یعنی گڈ مسلم سے جب بات شروع ہوئی تھی تو یہ پکے غیر مقلد تھے اور بات بات میں غیر مقلدیت سے ہی آگے چلے گئے ۔تو ہونا تو یہ چاھئے کہ گڈ مسلم اپنا عقیدہ ثابت کریں کہ یہ اب تک غیر مقلد ہی ہیں؟
لیکن گنگا الٹی بیہہ رہی ہے یہاں ، الٹا گڈ مسلم دھمکی دیتے ہیں کہ پہلے میں قیاس اور اجماع کو دلیل سے ثابت کروں؟ ماشاء اللہ​
یعنی گڈ مسلم کا فرقہ ہم اہل سنت والجماعت کو گمراہ مانے تو اسلئے کہ ہم اجماع اور قیاس کو مانتے ہیں اور گڈ مسلم کہیں ہیں کہ ثابت کرو تم کیسے اجماع اور قیاس کو مانتے ہو ۔ عجب کہیں ہیں مسٹر گڈ مسلم ۔​
مسٹر گڈ مسلم یہ بات اچھی طرح غور سے پڑھ لو آنکھیں بھی اچھی طرح کھول لینا اور دماغ تو اچھی طرح کھل ہی چکا ہوگا آپ کا ؟ پڑھو

مسٹر گڈ مسلم آپ جتنا مرضی فرار ہونے کی کوشش کرو دس کا اثبات دلیل سے دکھانے سے ، مگر میں یہ پوچھنا بند نہیں کروں گا کہ​


ہے کوئی دلیل صریح تو پیش کرو جس میں دس کا اثبات صاف نظر آئے بغیر قیاس لڑائے اور بغیر تاویل کئے اور بغیر الفاظ کی ہیرا پھیری کئے​
ہے کوئی دلیل صریح تو پیش کرو جس میں اٹھارہ کی نفی صاف نظر آئے بغیر قیاس لڑائے اور بغیر تاویل کئے اور بغیر الفاظ کی ہیرا پھیری کئے​

آزماکر دیکھ لو مسٹر گڈ مسلم کہ آپ کوئی صریح دلیل پیش ہی نہیں کرسکتے جس میں صراحت کے ساتھ آپ کے عمل بابت مختلف فیہ رفع الیدین کا اثبات اور نفی نظر آجائے​
اور تو اور اختلافی رفع الیدین کو آپ نے کس امتی کی انی تقلید کرتے ہوئے​
سنت ہے،سنت صحیحہ ثابتہ ہے،سنت صحیحہ ثابتہ بلکہ ایسی سنت جو متواتر کی حد کو پہنچی ہوئی ہے،کہا لیکن نہ ہی ایسا کہنے کی دلیل پیش کی اور ناہی ارادہ ظاھر کیا کہ ایسا کہنے کی دلیل پیش کریں گے ۔ میں یہ کہنا ہو آپ کو کہ آپ مسٹر گڈ مسلم کوئی دلیل ایسا ایسا کہنے کی پیش نہیں کرسکتے ۔ کیوں کہ ہے ہی امتی کا قول اور آپ بے دلیل اس کی انی تقلید کرچکے ہیں ۔ امید ہے سمجھ شریف میں آیا ہوگا ؟
شکریہ

 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,898
پوائنٹ
436
اوپر آپ مسٹر گڈ مسلم نے جو کچھ بھی لکھا ہے وہ آپ کی دماغی پوزیشن کی عکاسی کر رہا ہے اور الحمد للہ ثابت ہوچکا ہے کہ مسٹر گڈ مسلم مختلف فیہ رفع الیدین کا دس کا اثبات قیاس سے ثابت کرنا مان چکے ہوئے ہیں ،اور جہاں تک حدیث پیش کرنے کا معاملہ ہے تو میں آپ کو صاف اور کھلا چیلنج دیتا ہوں کہ آپ مسٹر گڈ مسلم صرف ایک حدیث صریح پیش کردیں جس میں آپ کے عمل کے مطابق دس کا اثبات ہو اور اٹھارہ کی نفی ۔ اور الحمد للہ آپ مسٹر گڈ مسلم آپ کی پوسٹ نمبر 59 میں تسلیم فرماچکے ہیں ۔دیکھئے​

اور جو حدیث آپ نے اپنی پہلی دلیل کے طور پر پیش کی تھی اس کی چکر بازی میں اپنی پچلی پوسٹ میں دکھا چکا ہوا ہوں کہ غیر مقلد جھوٹ بھی بولے گا تو صرف حدیث رسول پر ۔ جس کا ثبوت کے لئے یہی کافی ہے کہ مسٹر گڈ نے ایسے انداز سے حدیث ابن عمر رضی اللہ عنہ کو پیش کیا کہ جیسے روایت کے الفاظ عمل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بتلا رہے ہیں جبکہ الفاظ روایت نے ابن عمر رضی اللہ عنہ کا عمل بتلایا اور کسی امتی نے فرمایا کہ​

اور جناب ، مسٹر گڈ مسلم آپ کا دھوکا دینا یعنی صحابی کے عمل کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل بنا کر پیش کرنا ان الفاظ کی مدد سے​

اور عین ان الفاظ کے نیچے سے حدیث کے الفاظ کا یوں شروع کرنا​


دیکھا ؟؟ سمجھ بھی آپ کو آجائے گی بلکہ سمجھ تو پہلے سے ہوگی لیکن مانو گے بھی نہیں اور مزید ضد ایسی دکھاؤ گے کہ سچ کو جھوٹ اور جھوٹ کو سچ بنا دو گے ۔ جبکہ صاف نظر آرہا ہے کہ مسٹر گڈ مسلم نے وہ روایت جو عمل بتاتی ہے ابن عمر رضی اللہ عنہ کا اور راوی یا محدث صاحب جو کہ یقینا امتی ہی ہیں کے قول کو مسٹر گڈ مسلم نے بلکل بھی پیش نہیں کیا۔دیکھئے​

اب اس قول کو چھپانا اور حدیث کو ایسے چکر باز انداز میں پیش کرنا جس سے حدیث کا مطلب مسٹر گڈ مسلم اپنی مرضی کا بنا کر پیش کرتے رہے شروع سے آخر تک کہ مزکورہ حدیث نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی عمل بتایا ہے جبکہ ایسا نہیں ہے مزکورہ حدیث میں ابن عمر رضی اللہ عنہ کا عمل بتایا گیا اور پھر اس بات کو ابن عمر رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کیا ہے سے ابن عمر رضی اللہ عنہ کے عمل کو مرفوع بیان کیا گیا ۔ اور یہ سب کچھ مسٹر گڈ مسلم نے چھپایا ۔اور اب جب یہ چکر باز انداز بیچ چوراہے میں بے نقاب ہوچکا تو مسٹر گڈ مسلم چیخم چاخی کرنے لگے ہیں اور شیطان تک یاد آرہا ہے انہیں۔​
الحمد للہ مسٹر گڈ مسلم کی خیانت بابت ابن عمر رضی اللہ عنہ کی روایت ، میں دکھلا چکا اور ثابت بھی ہوچکا کہ مسٹر گڈ مسلم نے الفاظ کا چکر چلایا ۔​
مسٹر گڈ مسلم چکر دیتے دیتے خود ہی گھنچکر بن چکے ہیں ۔ جب آپ اقرار کر چکے ہیں کہ آپ نے مختلف فیہ رفع الیدین کو اختلافی بھی مان لیا ہے اور قیاسی بھی تو پھر یہ مزید چکر کھا کھا کر قلابازیاں کیوں ؟؟؟ اور اور اور یہ جو پوسٹ نمبر 22 کو آپ نے میرے کھاتے میں ڈالا ہے یہ کیوں ؟؟؟؟​

دیکھئے مسٹر گڈ مسلم یہ والا اقتباس میری کسی پوسٹ کا نہیں ہے اور اپنی غلطی کو مانتے ہوئے ایکسکیوز کیجئے ۔چلیں شاباش جلدی سے ۔۔۔۔شکریہ​
اور مزید آپ جناب مسٹر گڈ مسلم نے پھر چکر وکر دینے کی کوشش کی ہے واضح اقرار کے بعد بھی ۔ اب کہتے ہیں کہ میں بتاؤں کہ مسٹر گڈ مسلم نے قیاس کیا کیسے ؟؟؟ بھئی کیوں اپنا مزید تماشہ بنارہے ہو آپ؟ سیدھی سی بات ہے حدیث میں صراحت نہیں مکمل دس کے اثبات کی اور نہ ہی اٹھارہ کی نفی کی ، ٹھیک؟ اسی لئےجناب نے قیاس فرمایا اور اقرار بھی کیا مرتے کیا نہ کرتے کہ مصداق​

اس اقرار کے بعد تو آپ سے سوال کیا جانا چاھئے کہ آپ بتائیں کہ آپ نے یہ قیاس کس دلیل سے کیا ؟ دلیل بتانا آپ کے زمہ ہوا نہ کے آپ کے قیاس کرنے کے جرم میں مجھے بتانا پڑے کہ مسٹر گڈ مسلم نے قیاس کیوں اور کیسے کیا ؟مسٹر گڈ مسلم اقرار آپ کا ہے قیاسی رفع الیدین پر عمل کرنے کا اور اس قیاس کو آپ نے اپنی شرعی دلیل ثابت کرنا ہے ۔ یہ آپ کی زمہ داری ہے جناب۔
میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ بقیہ پورا سال 2013 آپ کے پاس ہے ، جی بھر کر تحقیق کیجئے اور جواب دیجئے اور یاد رکھئیے مسٹر گڈ مسلم نہ ہی آپ صریح دلیل پیش کرسکیں گے اور ناہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہمیشہ کا عمل ثابت کرسکیں گے مختلف فیہ رفع الیدین کو۔ اور ناہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فیصلہ پیش کرسکتے ہیں اس بارے میں ۔ ہاں جو کرچکے وہ آخری حد ہے آپ کی یعنی قیاس فرمانا ۔​
ماشاء اللہ​
جو قیاس آپ نے کیا تھا اور جسے آپ نے اقراری طور پر مانا کہ آپ نے قیاس فرمایا مختلف فیہ رفع الیدین کی گنتی کے لئے ، اس قیاس کو میں ثابت کروں؟؟؟؟ وہ بھی الگ تھریڈ میں ؟ حد کردی آپ نے مسٹر گڈ مسلم میں یہیں پر آپ کا اقرار اقتباس میں پیش کرکے ثابت کرچکا ہوں کہ آپ نے قیاس کیا اور مانا ۔ اب یہ آپ کی مرضی ہے کہ اسے یہیں پر اپنی شرعی دلیل کے طور پر ثابت کریں یعنی قیاس کو یا پھر یہ بھی آپ کی مرضی ہے کہ کہیں اور تھریڈ بنا کر وہاں ثابت کریں ۔ شکریہ​
ویسے ان شاء اللہ یہاں جو موضوع ہے ناں اسے میں بے گھر نہیں ہونے دوں کا ۔ آپ جتنا مرضی ادھر ادھر دوڑ لگا لیں ۔​
معزز قاری حضرات و خواتین دیکھ لیں مسٹر گڈ مسلم کی چالاکیاں ۔ اسے کہتے ہیں چٹ بھی گڈ کی ، اور پٹ بھی گڈ کی۔
مسٹر گڈ مسلم کیا آپ چار دلائل کو مانتے ہیں ؟ یا صرف قرآن و حدیث کو ؟ اس سوال کا جواب بھی وہاں ضرور دینا جہاں کا لنک دیا ہے اور میں انشاء اللہ رمضان کے بعد ہی وہاں جاکر جواب دوں گا ۔ بے فکر رہیئے۔
مسٹر گڈ مسلم کا فرار کا انداز دیکھئے ۔
مسٹر گڈ مسلم ، ہونا تو یہ چاھئے تھا کہ میں آپ سے احتجاج کرتا اس بات پر کہ​
امتیوں کے اقوال آپ نے پیش کئے
حدیث کے الفاظ کو اپنی مرضی کا جامہ پہناکر پیش کیا جس سے مطلب ہی وکھرا نظر آیا
قیاس کا اقرار کر نے کے بعد تو آپ غیر مقلد بھی نہیں رہے یعنی گڈ مسلم سے جب بات شروع ہوئی تھی تو یہ پکے غیر مقلد تھے اور بات بات میں غیر مقلدیت سے ہی آگے چلے گئے ۔تو ہونا تو یہ چاھئے کہ گڈ مسلم اپنا عقیدہ ثابت کریں کہ یہ اب تک غیر مقلد ہی ہیں؟
لیکن گنگا الٹی بیہہ رہی ہے یہاں ، الٹا گڈ مسلم دھمکی دیتے ہیں کہ پہلے میں قیاس اور اجماع کو دلیل سے ثابت کروں؟ ماشاء اللہ​
یعنی گڈ مسلم کا فرقہ ہم اہل سنت والجماعت کو گمراہ مانے تو اسلئے کہ ہم اجماع اور قیاس کو مانتے ہیں اور گڈ مسلم کہیں ہیں کہ ثابت کرو تم کیسے اجماع اور قیاس کو مانتے ہو ۔ عجب کہیں ہیں مسٹر گڈ مسلم ۔​
مسٹر گڈ مسلم یہ بات اچھی طرح غور سے پڑھ لو آنکھیں بھی اچھی طرح کھول لینا اور دماغ تو اچھی طرح کھل ہی چکا ہوگا آپ کا ؟ پڑھو

مسٹر گڈ مسلم آپ جتنا مرضی فرار ہونے کی کوشش کرو دس کا اثبات دلیل سے دکھانے سے ، مگر میں یہ پوچھنا بند نہیں کروں گا کہ​


ہے کوئی دلیل صریح تو پیش کرو جس میں دس کا اثبات صاف نظر آئے بغیر قیاس لڑائے اور بغیر تاویل کئے اور بغیر الفاظ کی ہیرا پھیری کئے​
ہے کوئی دلیل صریح تو پیش کرو جس میں اٹھارہ کی نفی صاف نظر آئے بغیر قیاس لڑائے اور بغیر تاویل کئے اور بغیر الفاظ کی ہیرا پھیری کئے​

آزماکر دیکھ لو مسٹر گڈ مسلم کہ آپ کوئی صریح دلیل پیش ہی نہیں کرسکتے جس میں صراحت کے ساتھ آپ کے عمل بابت مختلف فیہ رفع الیدین کا اثبات اور نفی نظر آجائے​
اور تو اور اختلافی رفع الیدین کو آپ نے کس امتی کی انی تقلید کرتے ہوئے​
سنت ہے،سنت صحیحہ ثابتہ ہے،سنت صحیحہ ثابتہ بلکہ ایسی سنت جو متواتر کی حد کو پہنچی ہوئی ہے،کہا لیکن نہ ہی ایسا کہنے کی دلیل پیش کی اور ناہی ارادہ ظاھر کیا کہ ایسا کہنے کی دلیل پیش کریں گے ۔ میں یہ کہنا ہو آپ کو کہ آپ مسٹر گڈ مسلم کوئی دلیل ایسا ایسا کہنے کی پیش نہیں کرسکتے ۔ کیوں کہ ہے ہی امتی کا قول اور آپ بے دلیل اس کی انی تقلید کرچکے ہیں ۔ امید ہے سمجھ شریف میں آیا ہوگا ؟
شکریہ


مسٹر سہج اس کا جواب کب دو گے


رہی بات ہماری یعنی اہل سنت والجماعت احناف کی کہ ہم بھینس کو کیسے حلال مانتے ہیں ؟ اور رفع الیدین کو فرض سنت اور نفل نماز کی صرف شروع میں ہی کیوں کرتے ہیں اور باقی نماز میں نہیں کرتے تو جناب اس بارے میں ہمارے امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ تعالٰی علیہ کا فیصلہ(قول) موجود ہے

حضرت امام محمد رحمہ اللہ علیہ نے فرمایا "سنت یہ ہے کہ جب کوئی اپنی نماز میں جھکے اور جب بلند ہو تکبیر کہے اور جب سجدہ کے لئے جھکے تکبیر کہے اور جب دوسرے سجدے کے لئے جھکے تکبیر کہے لیکن رفع الیدین نماز میں ایک بار ہے وہ یوں کہ صرف نماز شروع کرتے وقت اپنے دونوں ہاتھوں کو کانوں کے برابر اٹھائے ۔ یہی امام اعظم ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا قول ہے۔ اس مسئلہ میں بہت سے آثار موجود ہیں۔"(موطاء امام محمدصفحہ نمبرنوے)

جو لوگ جو وتر کی نماز میں تیسری رکعت میں د عا قنوت سے پہلے (دوران نماز) رفع یدین کرتے ہیں اس کا جواز کیا ہے ؟؟؟
رفع یدین فقہ حنفی میں صرف تکبیر تحریمہ کے وقت ہے ۔ باقی ہر جگہ منسوخ ہے
پلیز جواب دے کر ہمارے علم میں اضافہ کریں

آپ خود ہی کہ چکے ہیں
حضرت امام محمد رحمہ اللہ علیہ نے فرمایا "سنت یہ ہے کہ جب کوئی اپنی نماز میں جھکے اور جب بلند ہو تکبیر کہے اور جب سجدہ کے لئے جھکے تکبیر کہے اور جب دوسرے سجدے کے لئے جھکے تکبیر کہے لیکن رفع الیدین نماز میں ایک بار ہے وہ یوں کہ صرف نماز شروع کرتے وقت اپنے دونوں ہاتھوں کو کانوں کے برابر اٹھائے ۔ یہی امام اعظم ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کا قول ہے۔ اس مسئلہ میں بہت سے آثار موجود ہیں۔"(موطاء امام محمدصفحہ نمبرنوے)
 

شاہد نذیر

سینئر رکن
شمولیت
فروری 17، 2011
پیغامات
1,969
ری ایکشن اسکور
6,263
پوائنٹ
412
گڈ مسلم بھائی آپ بلاوجہ سہج پر اپنا قیمتی وقت ضائع کررہے ہیں یہ لاتوں کے بھوت ہیں باتوں سے نہیں مانتے یہی حال انکے اکابرین کا بھی تھا کہ انہیں جتنے بھی دلائل دئے جائیں انکو اندھے پن کی وجہ سے نظر نہیں آتے اور یہ سر پر چڑھے جاتے ہیں۔

سہج صاحب کا دعویٰ تو یہ ہے کہ انہوں نے گڈ مسلم کے تمام اعتراضات کا جواب دے دیا ہے لیکن انکے جوابات کا نہ سر ہے نہ پیر بس بے پر کی اڑائے جارہے ہیں کہ کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئی۔

انکے جوابات انکے مذہب کی طرح اتنے بھونڈے ہیں کہ پڑھکر ہنسی آجاتی ہے یہی وجہ ہے کہ ہم نے انکے دو جوابات کی وضاحت مانگی تھی مگر بیچارے منہ چھپانے ہی میں بہتری سمجھ رہے ہیں۔ اسکے علاوہ جب انسان کسی سے کوئی سوال کرے تو وہ سوال ایسا ہونا چاہیے کہ اگر مخالف کے پاس اسکا جواب نہ ہوتو سوال کرنے والا ہی اسکا جواب دے دے۔ یہ کیا کہ خود سوال کرنے والا ایسا سوال کررہا ہے کہ خود اسکے اور اسکے علماء و اکابرین کے پاس اسکا جواب نہیں۔ اب سہج صاحب کے اسی سوال کو دیکھ لیں جس میں وہ نماز میں رفع الیدین کے لئے اٹھارہ جگہ کی نفی اور دس جگہوں کے اثبات کی دلیل مانگ رہے ہیں۔
یعنی اٹھارہ کی نفی اور دس کا اثبات
اب چونکہ سہج صاحب شور مچارہے ہیں کہ انہیں اس سوال کا جواب نہیں ملا تو انہیں اب خود اس سوال کا جواب دینا چاہیے اور نماز میں ستائیس 27 جگہوں پر رفع الیدین کی نفی اور ایک جگہ پر رفع الیدین کا اثبات دکھانا چاہیے۔ میرے خیال سے یہ تو پوری زریت دیوبندیت کے بس کی بات نہیں حتی کہ جس دیوبندی مولوی نے اہل حدیثوں کے لئے یہ سوال گھڑا تھا خود اس کے پاس اس کا جواب نہیں تھا۔ اب ہم سہج صاحب کو دوبارہ یہ مشورہ دینگے کہ اس سوال اور ہمارے سابقہ دو سوالوں کے لئے اپنے علماء کے ساتھ ابوحنیفہ کی قبر پر مراقب ہوجائیں اور ہمیں جواب لا کردیں۔ اور اگر آپ کے امام کے پاس بھی اس کا جواب نہ ہو اور یقینا نہیں ہوگا کیونکہ علم سے انہیں کوئی لینا دینا نہیں تھا تو ایسے مذہب اور ایسے امام کو چھوڑ کر کوئی ڈھنگ کا مذہب اور ڈھنگ کا امام پکڑ لیجئے گا تاکہ آپکو ہمیشہ کی طرح شرمندہ نہ ہونا پڑے۔
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
ماسٹر سہج کی یہودیانہ روش

ماسٹر سہج نے میری پوسٹ سے کتر بتر کرکے ایک اقتباس ان الفاظ کے ساتھ پیش کیا۔
تو یہاں پر جو قیاس کیا اس کا قیاس کا میں انکاری نہیں۔
اور بڑی دیدہ دلیری سے ثابت کرنے کی کوشش کی کہ میں نے جو چھ رفعیں ثابت کیں ہیں حدیث سے، وہ میں نے قیاس سے کی ہیں۔اور میں نے اس بات کو مان بھی لیا ہے۔۔ حالانکہ ایسا میں نے شروع سے اب تک کہا ہی نہیں ہے۔ بلکہ پوسٹس کی چھان بین سے یہ معلوم ہوجائے گا کہ کئی بار میں نے کہا یہاں پر باقی چھ رفعیں قیاس سے نہیں، حدیث سے ہی ثابت کی گئی ہیں۔۔۔ اب ماسٹر سہج نے جو یہودیانہ فعل سر انجام دیا ہے۔ اس کی قلعی کھولتے ہیں۔۔ ماسٹر نے میری پوسٹ نمبر59 پہ قینچی چلائی، اور اپنی من مانی عبارت نقل کرکے ڈھول کی طرح شور مچانا شور کردیا۔۔ اور مسلسل ڈھول پیٹتے جا رہے ہیں۔ اب اس ڈھول کا شور بند کیا جاتا ہے۔۔۔مکمل عبارت پوسٹ نمبر59 کی جس سے کتر بتر کرکے ماسٹر نے اقتباس پیش کیا۔۔۔
جناب میں نے جو روایت پیش کی اس میں چار ان مقامات کا ذکر ہے جن پر ہم رفع یدین کرتے ہیں۔ آپ نے کہا تھا کہ آپ نے چار رفعوں کو ثابت کردیا ہے۔ باقی چھ رفعوں کو قیاس سے ثابت کیا ہے۔ میں نے کہا تھا کہ ٹھیک ہے بقول آپ کے اگر چار رفعیں دلیل سے ثابت کردیں اور چھ قیاس سے تو یہاں پر جو قیاس کیا اس کا قیاس کا میں انکاری نہیں۔ اور قیاس کو آپ بھی مانتے ہیں۔ اس لیے اگر گنتی مطلوب ہے تو پھر تسلیم کرلیں۔لیکن آپ جناب ہٹ دھرمی کا خوب مظاہرہ کرتے ہوئے ابھی تک دس کا اثبات، اٹھارہ کی نفی گنتی کے ساتھ کے الفاظ دھرائے جارہے ہو۔۔
قارئین کرام اب آپ ماسٹر سہج کا پیش کردہ کتر بتر والا اقتباس میرے پیش کردہ اقتباس کے سیاق وسباق میں پڑھیں، اور فیصلہ خود کرلینا کہ جو میں نے یہ الفاظ کہے کہ میں '' یہاں پر جو قیاس کیا اس قیاس کا انکاری نہیں '' کس وجہ سے کہے تھے ؟ ۔۔۔کیا

1۔ یہاں سے یہ ثابت ہورہا ہے کہ میں نے جو چھ رفعوں کو ثابت کیا، وہ قیاس سے ثابت کیا اور میں مان گیا کہ ہاں میں نے چھ رفعوں کو قیاس سے ثابت کیا ہے؟

2۔ یا پھر بقول ماسٹر کے جو وہ کہہ رہے تھے کہ یہاں چھ رفعوں کو میں نے قیاس سے ثابت کیا ہے۔ کی بات ہی دھرائی، اور یہاں پر کہ الفاظ لکھ کر کہ اگر آپ کہتے ہیں تو ٹھیک ہے میں یہاں پر کیے گئے قیاس کا انکاری نہیں۔۔۔

اب کہہ کون رہا تھا ۔۔ہمارے ماسٹر جی۔۔۔اب ماسٹر جی ہی ہمیں بتائیں گے کہ وہ کیوں اور کس وجہ سے کہہ رہے تھے۔؟ ۔۔۔ماسٹر جی یہ تو کوئی بات نہ ہوئی ناں کہ اپنا بوجھ کسی اور پہ لادنے کی کوشش کر رہے ہیں۔۔۔ماسٹر جی میں نے اس تھریڈ سے الگ تھریڈ بنام اقرارِ سہج: دس رفعوں میں سے چھ رفعوں کا اثبات بالقیاس۔۔۔۔مگر کیسے؟ قائم کردیا ہے۔۔۔ مجھے جلدی نہیں اگر آپ رمضان کے بعد جواب دیں گے۔ توٹھیک ہے۔ رمضان کے بعد ہی گفتگو ہو جائے گی۔ لیکن بہتر ہوتا کہ آپ جن دو موضوعات پر بات کےلیے کہا گیا ہے۔۔۔( کیونکہ ماسٹر جی آپ انہی کے سر پہ ہاتھ رکھ کر مسلسل جھوٹ بولنے کے ساتھ دھوکہ دیے جارہے ہیں۔) ان پر رمضان میں ہی بات کرلیتے۔۔ ویسے بات ہماری لمبی نہیں ہوگی کیونکہ میں نے بس چند باتوں کا آپ سے جواب لینا ہے۔۔ باقی ماننا تو آپ نے ہے ہی نہیں۔ یہ کنفرم اور پکی بلکہ مہر لگی بات ہے۔

نوٹ:
جناب چیخنے چلانے اور شور مچانے کی ضرورت نہیں، آپ کی ہر ہر بات کاجواب تفصیلی دیا جائے گا۔۔ان شاءاللہ۔۔۔ لیکن پہلے اب ان دو باتوں پر گفتگو ہوگی۔


1۔ اگر بقول آپ کے میں نے چھ رفعوں کو قیاس سے ثابت کیا ہے۔ تو کیسے ؟ ۔۔آپ ثابت کریں۔
2۔ اگر ہم اہل حدیث اجماع اور قیاس کے منکر ہیں ۔ تو آپ لوگ ان دونوں کو حجت کن دلائل کی رو سے مانتے ہیں۔؟


ادھر ادھر کی باتیں کرکے نہ میرا ٹائم ضائع کریں، اور نہ اپنا۔۔ بلکہ پہلے اس بات کو ثابت کریں کہ چھ رفعیں قیاس سے کیسے ثابت ہیں۔۔اس کے بعد پھر دوسرے پوائنٹ پر بات کریں گے۔ ان شاءاللہ
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
ماسٹر سہج کی یہودیانہ روش
مسٹر گڈ مسلم اگر آپ فرار کا راستہ چاھتے ہیں ؟تو جائیے میں نے اجازت دی آپ بھاگ جائیے میں کچھ نہیں کہوں گا ، اور اگر بھاگنا نہیں چاھتے تو بندے کے پتروں کی طرح جہاں تک کا جواب دے چکے ہو وہیں سے آگے شروع ہوجاؤ، یہ کیا طریقہ ہے کہ میرے اٹھائے گئے اعتراضات کے جواب میں لاجواب ہوکر اور اپنے اعترافات دیکھ کر چکر کھا کر ایسے بکواسانہ اسٹائل کو اپنا لیا ہے جس کا پہلا مطلب تو یہی ہے کہ مسٹر گڈ مسلم عاجز آچکے اس بات سے کہ دس کا اثبات بھی دلیل سے نہیں دکھا سکتے مکمل صراحت کے ساتھ ، ہاں جو قیاس والی بات ہے ناں یعنی دو جمع دو چار برابر دس اس پر اگر میں خاموش رہوں تو پھر مسٹر گڈ مسلم یقینا دس کا اثبات ثابت کرچکے ۔ لیکن دغا بازی اور وہ بھی حدیث کے نام پر ؟؟؟ یہ مسٹر گڈ مسلم کی اور ان کے مزھب فرقہ جماعت اہل حدیث کا مرغوب انداز تو ہو سکتا ہے کہ حدیث سے کم کسی چیز پر جھوٹ نہیں بولنا ۔ مگر ہم اہل سنت والجماعت احناف الحمد للہ سچ کہتے ہیں قیاس کو حدیث نہیں کہتے نا ہی امتی کے قول کو قرآن یا حدیث بناتے ہیں ، امتی کے قول کو آسان الفاظ میں بتادیتے ہیں کہ یہ فلاں امتی کا قول ہے اور اگر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث پیش کریں تو اس بارے میں بھی بتادیتے ہیں کہ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے ۔​
جبکہ
مسٹر گڈ مسلم اس تھریڈ کے شروع سے لیکر اب تک کسی ایک حدیث سے بھی اپنا عمل بابت مختلف فیہ رفع الیدین مکمل ثابت نہیں کرسکے
اور جو احادیث پیش کیں مسٹر گڈ مسلم نے ان کے بارے میں بھی میں شروع سے ہی بتلا رہا ہوں کہ کسی حدیث میں​
صرف شروع اور رکوع سے اٹھتے​
صرف شروع اور رکوع جاتے اٹھتے​
صرف شروع اور رکوع جاتے اٹھتے اور صرف تیسری رکعت کے شروع کا زکر ہے۔​
ان تینوں طرح کی روایات میں کہیں بھی کسی میں بھی یہ صراحت موجود نہیں کہ
دوسری رکعت کے شروع میں رفع الیدین نہیں کرنا​
چوتھی رکعت کی شروع میں رفع الیدین نہیں کرنا​
ہر ہر رکعت کے رکوع جاتے اٹھتے رفع الیدین کرنا​
رفع الیدین کو ہر ہر رکوع جاتے اٹھتے ماننا ، یہ حدیث میں نہیں مسٹر گڈ کے مزھب کے قیاس میں ملتا ہے​
دوسری رکعت کے شروع میں رفع الیدین کرنا یا نہ کرنا کسی حدیث میں مزکور نہیں ، اسے چھوڑنا ، یہ مزھب غیر مقلدیت کا قیاس کے کہ نہیں ؟
چوتھی رکعت میں رفع الییدن کرنے یا نہ کرنے کا کسی حدیث میں زکر نہیں اب اسے مزھب گڈ مسٹر چھوڑنے کی حدیث دکھائے بغیر چھوڑے تو کیا اسے بھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کا فیصلہ مانیں ؟؟؟
اصل یہ ہے کہ گڈ مسلم اور اس کا مزھب کا ہر امتی چاھے وہ کسی بھی ادنٰی یا اعلٰی درجے کا ہو وہ اپنی بات کو ایسے پیش کرتا ہے جیسے معاذاللہ اس کی بات حدیث کا درجہ رکھتی ہے ۔
جبکہ حدیث میں سے مرضی کا مطلب نکالنا حدیث نہیں بن جاتا مسٹر گڈ مسلم ، سچ بولنا سیکھو ہم اہل سنت والجماعت کی طرح، امتی کی بات کو امتی کے ہی درجہ میں رکھو اسے نبی کی حدیث نہ بناؤ ، جیسا کہ تم مسٹر گڈ مسلم دو جمع دو چار کرتے ہو اور جھوٹ کہتے ہو کہ یہ حدیث سے ثابت ہے ۔
اگر ایک حدیث بھی ایسی ہے جس میں آپ کے عمل اختلافی رفع الیدین ،کا مکمل اثبات کا ثبوت ملتا ہو تو پیش کریں​
اور​
اگر دو جمع دوچار ہی کرنا ہے تو پھر اس دوجمع دو چار کرنے کو قیاس مانو اور قیاس کرنا مسٹر گڈ مسلم کی شرعی دلیل ہے اس پر بھی دلیل پیش کرو۔​
اور اگر دوجمع دوچار قیاس نہیں حدیث ہے، تو اس کی حدیث پیش کرو۔​
چلیں اب آگے چلتے ہیں
ماسٹر سہج نے میری پوسٹ سے کتر بتر کرکے ایک اقتباس ان الفاظ کے ساتھ پیش کیا۔​
اور کتر بتر کرنا کس کو کہہ رہے ہیں مسٹر گڈ مسلم ۔ دیکھئے​
تو یہاں پر جو قیاس کیا اس کا قیاس کا میں انکاری نہیں۔
یہ ہے وہ عبارت جو ثابت کرچکی ہے کہ مسٹر گڈ مسلم قیاس کو شرعی دلیل مانتے ہیں لیکن بے دلیل ۔ اور یہی عبارت مسٹر گڈ مسلم کے فرقہ جماعت اہل حدیث کے عمل مختلف فیہ رفع الیدین کو قیاسی رفع الیدین ثابت کرتی ہے ۔ الحمد للہ ثمہ الحمد للہ
اور مسٹر گڈ مسلم کتر بتر ثابت کیجئے کہ کس عبارت کو کاٹا ہے؟کس عبارت کو تبدیل کیا ہے ؟ کس عبارت کو آگے پیچھے کیا ہے ؟​
اور الحمد للہ ابن عمر رضی اللہ عنہ کی روایت کے ساتھ جو آپ نے دغا بازی کی اس کے الفاظ کے ساتھ ہیرا پھیری کی اس بارے میں مسٹر گڈ مسلم کی کتر بتر میں ثابت کرچکا ۔ وہاں کے جواب سے بھی فرار کا یہ آسان طریقہ ہے کہ سب مراسلوں کو ہضم کرجاؤ بس ایک لفظ قیاس گلے میں ڈال کر دھمال ڈھالنا شروع کردو کہ قیاس ثابت کرو ۔ بھئی قیاس کیا آپ نے دو جمع دو چار اوکے ؟ اسی دوجمع دوچار کو کر کے مسٹر گڈ فرماتے تھے کہ گنتی دکھا دی​
اور بڑی دیدہ دلیری سے ثابت کرنے کی کوشش کی کہ میں نے جو چھ رفعیں ثابت کیں ہیں حدیث سے، وہ میں نے قیاس سے کی ہیں۔اور میں نے اس بات کو مان بھی لیا ہے۔۔ حالانکہ ایسا میں نے شروع سے اب تک کہا ہی نہیں ہے۔ بلکہ پوسٹس کی چھان بین سے یہ معلوم ہوجائے گا کہ کئی بار میں نے کہا یہاں پر باقی چھ رفعیں قیاس سے نہیں، حدیث سے ہی ثابت کی گئی ہیں۔۔۔ اب ماسٹر سہج نے جو یہودیانہ فعل سر انجام دیا ہے۔ اس کی قلعی کھولتے ہیں۔۔ ماسٹر نے میری پوسٹ نمبر59 پہ قینچی چلائی، اور اپنی من مانی عبارت نقل کرکے ڈھول کی طرح شور مچانا شور کردیا۔۔ اور مسلسل ڈھول پیٹتے جا رہے ہیں۔ اب اس ڈھول کا شور بند کیا جاتا ہے۔۔۔مکمل عبارت پوسٹ نمبر59 کی جس سے کتر بتر کرکے ماسٹر نے اقتباس پیش کیا۔۔۔
مسٹر گڈ مسلم جھوٹ کی انتہا کردی آپ نے ، حیرت ہے بڑے بڑے علم کے پہاڑ اس محفل میں آتے جاتے اور موجود رہتے ہیں شاید کوئی اپنے ہم فرقہ مسٹر گڈ مسلم کو بتادیتا کہ جھوٹے پر اللہ کی لعنت ہوتی ہے ، لیکن کسی کو بھی کڈ مسلم کا جھوٹ نظر نہیں آتا ؟​
یعنی چار رکعتوں میں چار بار آپ رکوع میں جائیں گے اور چار بار رکوع سے سر اٹھائیں گے۔ کیا ایسے ہی ہوگا؟ آپ اس کو مانتے ہیں ؟ یا آپ کے ہاں کچھ مختلف ہے ؟ پلیز بتا دینا​
اب چار+چارکریں تو میرے خیال میں آٹھ ہی بنے گا۔ آپ کے اختلاف کرنے پر ثابت بھی کردیا جائے گا کہ چار+چار آٹھ ہی بنتا ہے۔ اگر آپ اختلاف کریں گے تو.....​
واضح ہوا کہ چار رکعتوں میں رکوع جاتے ہوئے اور رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے آٹھ بار رفع کی جاتی ہے۔اور اس پر دلیل بھی پیش کردی ہے۔ گزارش ہے کہ دس کی گنتی میں سے اس آٹھ بار رفع کو قبول فرمائیں باقی دو رفع بھی ثابت کرتے ہیں۔ان شاء اللہ

ایک رفع پہلی رکعت کی ابتداء میں اور ایک رفع تیسری رکعت کی ابتداء میں۔​
ایک + ایک = دو​
8+2= 10​

(((پوسٹ نمبر بارہ)))
اوپر کے اقتباس کو دیکھ لو مسٹر گڈ مسلم کیا یہ سب حدیث ہے ؟؟؟
اگر حدیث نہیں تو پھر خود ہی بتاؤ کیا ہے ؟؟؟
یاد رکھو تم مسٹر گڈ مسلم اہل حدیث ہونے کے دعوے دار ہو ، کیوں ہو کہ نہیں ؟ اور اہل حدیث صرف دلیل بناتا ہے قرآن کو اور حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ، کیوں تھیک ہے کہ نہیں ؟​
اگر نہیں تو ابھی بتادو ، اور ساتھ میں سہی بات بھی کہ تم قیاس و اجماع اور اپنی کی رائے قول شول بھی دلیل کے طور پر مانتے ہو ۔کہ نہیں؟​
لیکن مسٹر گڈ مسلم تمہاری کمبختی کہ تم پوسٹ بارہ میں ہی دو جمع دو چار کرکے گنتی ثابت کرنے یا دکھانے کا دعوٰی کرچکے ہوئے ہو اور یہی بات تمہیں ڈبوئے دے رہی ہے ۔ بھئی اگر قیاس نہیں یہ سب کچھ تو پھر بغیر اپنے الفاظ ملائے یا کسی لفظ کو چھپائے حدیث پیش کردو صرف ۔ جس میں آپ کا بارہ نمبری(پوسٹ) والا ++ اور برابر کا فارمولا حل کیا بلکہ صاف اور صریح دیکھا جاسکے ۔
کئی بار میں نے کہا یہاں پر باقی چھ رفعیں قیاس سے نہیں، حدیث سے ہی ثابت کی گئی ہیں۔۔۔​
تو وہ حدیث کہاں چھپاکر رکھی ہوئی ہے مسٹر گڈ مسلم جس سے تم نے باقی کی چھ رفعیں ثابت کیں ہیں ؟ لعنت اللہ علی الکذبین
پوسٹ نمبر بارہ میں مسٹر گڈ مسلم تم یہ حدیث پیش کرکے آچکے ہوئے ہو ناں ؟ جس سے تم نے بقیہ چھ رفعوں کو ثابت کیا ؟؟؟ دیکھو چند سطر اوپر اور شاید کہ دل میں اتر جائے تیرے کوئی بات ۔ ویسے ضد کا علاج میرے پاس نہیں ۔دیکھو سب دیکھو (معاذللہ ) یہ ہے گڈ مسلم کی پیش کردہ حدیث ۔
سہج بھائی کی خدمت میں ان کی پوسٹ نمبر10 پر بنا کچھ کہے (ٹائم کی قلت۔گزارشات ضرور پیش کرونگا) ابھی صرف ایک حدیث پیش کررہا ہوں۔ان کا مطالبہ ہے کہ دس بار کرنے کی اور اٹھارہ بار نہ کرنے کی دلیل دیں۔ اور یہ دو باتیں ہیں۔ ایک دس بار کرنے کی اور دوسری اٹھارہ بار نہ کرنے کی۔ اس لیے میں ابھی پہلی بات کو پیش کر رہا ہوں۔
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ​
"​
كان إذا دخل في الصلاة كبر ورفع يديه ، وإذا ركع رفع يديه ، وإذا قال : سمع الله لمن حمده ، رفع يديه ، وإذا قام من الركعتين رفع يديه " (صحيح البخاری، كتاب الأذان، باب رفع اليدين إذا قام من الركعتين، حديث:‏739)
’’ جب نماز کا آغاز فرماتے تو تکبیر کہتے اور رفع الیدین فرماتے، اور جب رکوع کرتے تو رفع الیدین کرتے اور جب سمع اللہ لمن حمدہ کہتے تو رفع الیدین کرتے، اور جب دو رکعتوں سے اُٹھتے تو پھر بھی رفع الیدین کرتے۔
سہج بھائی اس حدیث کو غور سے پڑھیں اس میں ذیل باتیں بیان ہیں​
1۔ نماز شروع کرتے ہوئے آپﷺ نے رفع الیدین کیا
2۔ رکوع جاتے ہوئے آپﷺ نے رفع الیدین کیا
3۔ رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے آپﷺ نے رفع الیدین کیا
4۔ تیسری رکعت کی ابتداء میں آپﷺ نے رفع الیدین کیا
محترم صاحب کیا یہ چار باتیں اس حدیث میں مذکور ہیں یا نہیں ؟ ذرا تصدیق ہو جائے
تصدیق کے بعد اب آپ غور کریں تو​
1۔ رکوع میں جانا ہر رکعت میں ہوتا ہے
2۔ رکوع سے سر اٹھانا ہر رکعت میں ہوتا ہے
یعنی چار رکعتوں میں چار بار آپ رکوع میں جائیں گے اور چار بار رکوع سے سر اٹھائیں گے۔ کیا ایسے ہی ہوگا؟ آپ اس کو مانتے ہیں ؟ یا آپ کے ہاں کچھ مختلف ہے ؟ پلیز بتا دینا
اب چار+چار کریں تو میرے خیال میں آٹھ ہی بنے گا۔ آپ کے اختلاف کرنے پر ثابت بھی کردیا جائے گا کہ چار+چار آٹھ ہی بنتا ہے۔ اگر آپ اختلاف کریں گے تو.....​
واضح ہوا کہ چار رکعتوں میں رکوع جاتے ہوئے اور رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے آٹھ بار رفع کی جاتی ہے۔اور اس پر دلیل بھی پیش کردی ہے۔ گزارش ہے کہ دس کی گنتی میں سے اس آٹھ بار رفع کو قبول فرمائیں باقی دو رفع بھی ثابت کرتے ہیں۔ان شاء اللہ​
ایک رفع پہلی رکعت کی ابتداء میں اور ایک رفع تیسری رکعت کی ابتداء میں۔
ایک + ایک = دو​
8+2= 10
اب مسٹر گڈ مسلم کے ڈھکوسلے کو دیکھیں​
کئی بار میں نے کہا یہاں پر باقی چھ رفعیں قیاس سے نہیں، حدیث سے ہی ثابت کی گئی ہیں۔۔۔​
بتاؤ مسٹر گڈ مسلم تم نے ایسا جھوٹ کیوں بولا ؟ یاد رکھو مسٹرگڈ مسلم جھوٹ بولنا ویسے ہی گندہ ترین عمل ہے اور جھوٹ بولنا وہ بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر (معاذللہ) کہ گڈ مسلم اپنی دوجمع دوچار کو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث کہتا ہے ؟
اب سوال تم سے ہے مسٹر گڈ کہ
1- تمہاری پوسٹ نمبر 12 ،جس کا اقتباس اوپر لگایا ہے اس میں جو دوجمع دوچار وغیرہ کیا ہے تم نے، اس کی حدیث دکھاؤ ؟تاکہ معلوم ہو کہ تم نے حدیث لکھی ہے اپنے الفاظ نہیں۔
2-کس کتاب سے حدیث لی اس کا نام بتاؤ ؟
3-راوی بتاؤ کہ کون تھے ؟
ڈوب کر مرتو سکتے ہو اپنی دو جمع دوچار وغیرہ کو حدیث کے الفاظ سے نہیں دکھا سکتے
قارئین کرام اب آپ ماسٹر سہج کا پیش کردہ کتر بتر والا اقتباس میرے پیش کردہ اقتباس کے سیاق وسباق میں پڑھیں، اور فیصلہ خود کرلینا کہ جو میں نے یہ الفاظ کہے کہ میں '' یہاں پر جو قیاس کیا اس قیاس کا انکاری نہیں '' کس وجہ سے کہے تھے ؟ ۔۔۔کیا
وجہ یہی ہے کہ تم اپنی جھوٹی بات کو سچ بتانے کی خاطر جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر جھوٹ بول سکتے ہو تو باقی بچا کیا ؟؟ کہتے ہو کہ​
کئی بار میں نے کہا یہاں پر باقی چھ رفعیں قیاس سے نہیں، حدیث سے ہی ثابت کی گئی ہیں۔۔۔​
اور جو حدیث(معاذللہ) پیش کی تھی جناب نے وہ بھی اوپر پیش کی تھی( 12نمبر پوسٹ کی) اس میں صاف نظر آرہا ہے کہ مسٹر گڈ مسلم اور کتر بتر نہیں کیا کسی چیز کو بھی مسٹر گڈ مسلم جبکہ آپ پوسٹ نمبر بارہ مین ہی اس جرم کے مجرم ہو جو آپ نے ابن عمر رضی اللہ عنہ کی روایت کے الفاظ میں ہیر پھیر کی اور جسکی نشاندھی پوست نمبر 89 میں کرچکا ۔ اب اگر ہمت نہیں صفائی پیش کرنے کی تو مزید گہرائی میں جانے کی کوشش نہیں کرو مسٹر گڈ مسلم جہاں ہو وہی پر خوش رہو۔​
1۔ یہاں سے یہ ثابت ہورہا ہے کہ میں نے جو چھ رفعوں کو ثابت کیا، وہ قیاس سے ثابت کیا اور میں مان گیا کہ ہاں میں نے چھ رفعوں کو قیاس سے ثابت کیا ہے؟

2۔ یا پھر بقول ماسٹر کے جو وہ کہہ رہے تھے کہ یہاں چھ رفعوں کو میں نے قیاس سے ثابت کیا ہے۔ کی بات ہی دھرائی، اور یہاں پر کہ الفاظ لکھ کر کہ اگر آپ کہتے ہیں تو ٹھیک ہے میں یہاں پر کیے گئے قیاس کا انکاری نہیں۔۔۔

اب کہہ کون رہا تھا ۔۔ہمارے ماسٹر جی۔۔۔اب ماسٹر جی ہی ہمیں بتائیں گے کہ وہ کیوں اور کس وجہ سے کہہ رہے تھے۔؟ ۔۔۔ماسٹر جی یہ تو کوئی بات نہ ہوئی ناں کہ اپنا بوجھ کسی اور پہ لادنے کی کوشش کر رہے ہیں۔۔۔ماسٹر جی میں نے اس تھریڈ سے الگ تھریڈ بنام ''اقرارِ سہج: دس رفعوں میں سے چھ رفعوں کا اثبات بالقیاس۔۔۔۔مگر کیسے؟'' قائم کردیا ہے۔۔۔ مجھے جلدی نہیں اگر آپ رمضان کے بعد جواب دیں گے۔ توٹھیک ہے۔ رمضان کے بعد ہی گفتگو ہو جائے گی۔ لیکن بہتر ہوتا کہ آپ جن دو موضوعات پر بات کےلیے کہا گیا ہے۔۔۔( کیونکہ ماسٹر جی آپ انہی کے سر پہ ہاتھ رکھ کر مسلسل جھوٹ بولنے کے ساتھ دھوکہ دیے جارہے ہیں۔) ان پر رمضان میں ہی بات کرلیتے۔۔ ویسے بات ہماری لمبی نہیں ہوگی کیونکہ میں نے بس چند باتوں کا آپ سے جواب لینا ہے۔۔ باقی ماننا تو آپ نے ہے ہی نہیں۔ یہ کنفرم اور پکی بلکہ مہر لگی بات ہے۔

مسٹر گڈ آپ کی کئی بے برکی اور غلط باتوں کے باوجود کہتا ہوں کہ جہاں سے آپ نے پوسٹوں کا سلسلہ روکا تھا یعنی میری پوسٹ 40 کے کچھ حصہ جو کہ آپ کی پوسٹ نمبر 59 بنتی ہے ۔ تو اگر تو آپ چاھتے ہو کہ بادلیل ہی بات ہو ،تو پوسٹ 59 سے شروع ہوجاؤ ورنہ یہ تو کم از کم واضح ہو ہی چکا ہے کہ​
مسٹر گڈ مسلم صرف قیاس غیر شرعی کا سہارہ لیکر اپنی دس تک کی رفع الیدین کی گنتی دکھاتے ہیں ، کوئی حدیث پلے نہیں
اور ۔۔۔۔۔۔۔ فلحال یہی کافی ہے​
نوٹ:
جناب چیخنے چلانے اور شور مچانے کی ضرورت نہیں، آپ کی ہر ہر بات کاجواب تفصیلی دیا جائے گا۔۔ان شاءاللہ۔۔۔ لیکن پہلے اب ان دو باتوں پر گفتگو ہوگی۔

پوسٹ نمبر 90 میں کس نے چیخیں ماری تھیں ؟ گڈ مسلم نے یا کسی اور نے ؟ اور وہ جو دو عدد گھس بیٹھئے تھریڈ میں گھس کر بار بار مجھے مخاطب فرمارہے تھے بے سر و پاء قسم کے سوالات کر کے ؟ شاید کوئی مشرک مقلد ہوں گے جو اس تھریڈ کا ماحول خراب کرنا چاھتے ہوں ۔؟ اور مسٹڑ گڈ مسلم تو پوسٹ نمبر 60 سے لیکر پوسٹ نمبر 89 تک کی تمام پوسٹوں کا جواب پیش کرچکے اور کوئی 400 احادیث صریح اپنے عمل یعنی اختلافی رفع الیدین پر پیش کرچکے جس میں صاف الفاظ ،میں دکھادیا ہے انہوں نے کہ شروع نماز سے لیکر سلام تک جتنی بھی رفع الیدین ہیں چار رکعت میں کرنے کی یعنی دس اور نہ کرنے کی یعنی اٹھارہ ۔۔۔ ان سب کا زکر احادیث میں صراحت سے دکھا چکے ۔​
شرم مگر نہیں آتی ، چور مچائے شور ، وغیرہ وغیرہ۔​

1۔ اگر بقول آپ کے میں نے چھ رفعوں کو قیاس سے ثابت کیا ہے۔ تو کیسے ؟ ۔۔آپ ثابت کریں۔
2۔ اگر ہم اہل حدیث اجماع اور قیاس کے منکر ہیں ۔ تو آپ لوگ ان دونوں کو حجت کن دلائل کی رو سے مانتے ہیں۔؟

مسٹر گڈ مسلم ایسے پوچھ رہے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قولی یا فعلی حدیث پیش کی تھی جس میں صراحت موجود تھی دس کے اثبات کی اور اٹھارہ کی نفی کی بغیر دو جمع دو چار کئے ۔ جس کے جواب میں میں نے اختلافی رفع الیدین کو قیاسی قرار دیا اور مسٹر گڈ مسلم نے حدیث پیش کرنے کے بعد بھی جھوٹے منہ ہی سہی مان لیا کہ​
تو یہاں پر جو قیاس کیا اس کا قیاس کا میں انکاری نہیں۔ اور قیاس کو آپ بھی مانتے ہیں۔
حدیث کا دشمن تو خود گڈ مسلم نکلا کہ جو حدیث سے دس کا اثبات دکھا کر بھی اسے قیاسی تسلیم کرتا ہے افسوس ڈوب کر ابھی تک مرے نہیں مسٹر گڈ مسلم ۔

2۔ اگر ہم اہل حدیث اجماع اور قیاس کے منکر ہیں ۔ تو آپ لوگ ان دونوں کو حجت کن دلائل کی رو سے مانتے ہیں۔؟
پہلے بتاؤ اجماع اور قیاس کو تم غیر مقلد شرعی دلیل مانتے ہو یا نہیں ؟
ادھر ادھر کی باتیں کرکے نہ میرا ٹائم ضائع کریں، اور نہ اپنا۔۔ بلکہ پہلے اس بات کو ثابت کریں کہ چھ رفعیں قیاس سے کیسے ثابت ہیں۔۔اس کے بعد پھر دوسرے پوائنٹ پر بات کریں گے۔ ان شاءاللہ
یہی عرض تم سے بھی ہے مسٹر گڈ ،​
ٹائم ضایع نہ کرو نہ اپنا اور نا میرا اور ناہی کسی اور کا۔​
آپ کو چاھئیے کہ صرف ایک حدیث ایسی پیش کرو جس میں​
دس رفعوں کی گنتی صراحت سے نظر آئے​
یعنی اثبات رفع دس کا حدیث سے​
بغیر دو جمع دو چار کئے​
بغیر حدیث کے الفاظ میں ہیرا پھیری کئے​
جب تم حدیث دکھا چکو گے ناں مسٹر گڈ مسلم تو میں خود ہی جھوٹا ثابت ہوجاؤ گا جس نے تم پر قیاس کرنے کا جھوٹا الزام لگا یا ۔ کیوں ٹھیک ہے کہ نہیں ؟
اور اگر حدیث ایسی پیش نہیں کرسکتے اور نہیں کرسکتے جس میں دس کا اثبات آئے بغیر دو جمع دو چار کئے
تو پھر تمہیں ہی بتانا ہوگا کہ تم نے دو جمع دو چار کس دلیل سے کیا اور کیا مقام ہے تمہارے مزھب میں اسکا ۔​
ویسے مان تو چکے ہوئے ھو کہ​
تو یہاں پر جو قیاس کیا اس کا قیاس کا میں انکاری نہیں۔ اور قیاس کو آپ بھی مانتے ہیں۔
بس اب آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری ہے اصل زلزلہ تو آچکا یعنی

ثابت ہوچکا کہ فرقہ جماعت اہل حدیث کی مختلف فیہ رفع الیدین یعنی اختلافی رفع الیدین جسے یہ فرقہ بے دلیل ہی سنت و موکدہ و واجب فرض وغیرہ کہتا ہے اور اسی رفع الیدین کے دس جگہہ کرنے کا اثبات کسی حدیث سے دکھا نہیں سکتا بضد اس بات پر ہوتا ہے کہ رفع الیدین حدیث سے ثابت ہے ، اب اسے قیاسی رفع الیدین مان چکا ۔ الحمدللہ

مسٹر گڈ مسلم سے اک بار پھر کہتا ہوں کہ سب سے بہتر طریقہ تو یہ ہے کہ تم ، تمہاری پوسٹ نمبر 59 کے بعد سے اپنے سفر کا آغاز شروع کرو تاکہ میری جانب سے جو کچھ لکھا گیا ہے ان سب پر آپ کا موقف سامنے آئے ۔
یہ کوئی اچھا طریقہ نہیں کہ سو باتوں میں سے ایک کو اٹھا کر گڈ مسلم گلے میں ڈال لے پٹے کی طرح ، اور اسے ڈھول کی طرح پیٹنا شروع کردے ، جیسے ایک یہی بات تھی جسے گڈ مسلم نے چھاپ لیا ۔
تو گڈ مسلم صاحب شروع کر رہے ہیں آپ پوسٹ 59 سے آگے اپنے مراسلات ؟ یا یہی سے کہیں فرار ہونے کا ارادہ کرلیا ہے جواب دئیے بغیر ؟؟؟


دیکھو میں صاف صاف کہتا ہوں میری پوسٹوں کا جواب مکمل کئے بغیر اور دلیل صریح دکھائے بغیر اگر تم چاھو کہ میں دس کا اثبات بھی مان لوں اور اختلافی رفع الیدین کو حدیث کا مسئلہ بھی مان لوں تو یہ تمہاری بھول ہے مسٹر گڈ مسلم
ہاں اگر ضد کریں بغیر حدیث دکھائے مسٹر گڈ مسلم ، کہ مان لو۔ تو الگ بات ہے، پھر تو ضد کا علاج کوئی اور ہی کرے میرے پاس نہیں۔
اور آخری بات
مسٹر گڈ مسلم دوسروں کی پوسٹوں کو بھی میرے کھاتے میں ڈالرہے ہیں ۔ تو کیا خیال ہے ہاتھ کے ہاتھ اسکی معافی ہونی چاھئیے کہ نہیں؟

sufi نے کہا ہے:
گڈصاحب نے حدیث سے 4 بار اور قیاس سے 6 بار رفع یدین دکھاکر 10کی گنتی پوری کی هے​
جس کا مطلب هے انکی نماز سنت والی نهیں هے بلکه قیاسی هے​

دیکھئے مسٹر گڈ مسلم یہ والا اقتباس میری کسی پوسٹ کا نہیں ہے اور اپنی غلطی کو مانتے ہوئے ایکسکیوز کیجئے ۔چلیں شاباش جلدی سے ۔۔۔۔شکریہ
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,396
پوائنٹ
891
آپ دونوں حضرات اپنا لب و لہجہ درست کر کے بات کریں۔ آئندہ آپ میں سے کسی کی پوسٹ میں کسی دوسرے رکن یا گروہ کے لئے تحقیر و توہین کے الفاظ ہوئے تو پوسٹ ڈیلیٹ کر دی جائے گی۔
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
مسٹر گڈ مسلم اگر آپ فرار کا راستہ چاھتے ہیں ؟تو جائیے میں نے اجازت دی آپ بھاگ جائیے میں کچھ نہیں کہوں گا ، اور اگر بھاگنا نہیں چاھتے تو بندے کے پتروں کی طرح جہاں تک کا جواب دے چکے ہو وہیں سے آگے شروع ہوجاؤ، یہ کیا طریقہ ہے کہ میرے اٹھائے گئے اعتراضات کے جواب میں لاجواب ہوکر اور اپنے اعترافات دیکھ کر چکر کھا کر ایسے بکواسانہ اسٹائل کو اپنا لیا ہے
٭ بندے کے پتروں کی طرح
٭ بکواسانہ اسٹائل
اور مزید بھی۔۔۔ پر اناصائم۔۔۔ اور آپ نے جو پوسٹ کی اس کا ٹائم یہ ہے۔۔۔ آج بوقت 1:49 PM۔۔۔ ٹائم بتانے کا مقصد آپ سمجھ ہی گئے ہونگے۔۔ لیکن آپ میں اتنی عقل کہاں؟۔۔۔سو قارئین خود ہی سمجھ جائیں گے۔۔۔ یہ میرے یہ الفاظ پڑھیں گے۔۔ انا صائم

محترم سہج صاحب!
میرے جس اقتباس سے عبارت نقل کرکے یہ باور کرانے کی کوشش میں ہیں کہ میں نے مان لیا کہ میں نے باقی چھ رفعیں قیاس سے ثابت کی ہیں۔ اس بارے مکمل تفصیل اور پھر آپ نے جس کے طریق یا تقلید میں وہ روش اختیار کی۔ ان سب بارے پوسٹ نمبر94 میں لکھ چکا ہوں، جب آپ نے یہ پوسٹ پڑھی تو ہوش وحواس کھو بیٹھے۔۔ اور پھر لکھتے ہوئے یہ بھی نہیں خیال کیا کہ رمضان شروع ہوچکا ہے۔۔۔اور جو من میں آیا لکھتے چلے گئے۔۔

میں نے پہلے بھی اشارہ کیا اور اب بھی کہتا ہوں کہ آپ دو باتوں کا سہارا لے کر بات کو کبھی اِدھر اور کبھی اُدھر پیش کرتے چلے آرہے ہیں۔۔اب جب میں آپ کے یہ دو دروازے بند کرنے پہ آیا تو آپ کے حواس آپ کا ساتھ نہیں دے رہے ؟ ۔۔ اور آپ غلط زبان یعنی گالیوں پہ اتر آئے ہیں۔۔ منہ بند کرنے والا جواب دیا جاسکتا ہے۔۔ لیکن مجھے رمضان کی قدر ہے۔۔ آپ کو نہیں تو یہ آپ کی سر دردی ہے۔۔ محترم موضوع پر آپ کی تمام باتوں کا جواب ان شاءاللہ رمضان المبارک کے بعد دونگا۔ آپ کی طرح کئی باتوں کو ہضم کرکے اور کئی باتوں پہ لکھ کر نہیں کرونگا۔۔ اور اس ہضم والی بات کے بھی ثبوت دونگا۔۔فکر نہ کریں۔ ان شاءاللہ


لیکن اب پہلے جو دو باتیں میں نے نقل کی ہیں۔ان پر بات ہوگی۔۔ دوبارہ تفصیل سے پیش کیے دیتا ہوں۔۔۔ بات کرنے کےلیے الگ تھریڈ بنا دیا ہے۔۔اقرارِ سہج: دس رفعوں میں سے چھ رفعوں کا اثبات بالقیاس۔۔۔۔مگر کیسے؟


1۔ بقول آپ کے اگر میں نے چھ رفعوں کو قیاس سے ثابت کیا ہے۔ تو کیسے ؟ ۔۔آپ ثابت کریں۔۔ اور یہ ثابت آپ کو کرنا ہوگا۔۔ادھر ادھر کی باتیں اور پھر بار بار باتوں کو دھرانے نہیں دیا جائے گا۔۔اور نہ ہی ان باتوں پر کوئی توجہ دی جائے گی۔۔کیونکہ آپ پہلے بھی کہتے آئے ہیں، اور اب بھی کہہ رہے ہیں۔ کہ آپ نے چھ رفعیں قیاس سے ثابت کی ہیں۔۔۔ میں نے نہ پہلے کہا ہے۔ اور نہ اب کہتا ہوں۔۔ اور جس عبارت کے ٹکڑے تو تم پیش کر رہے ہوں اس سے میں ایک لفظ '' بقول آپ کے '' بھی ہے۔۔۔ اس کو ہضم نہیں کرنا۔۔۔ اور نہ کرنے دیا جائے گا۔ ان شاءاللہ

2۔ اگر ہم اہل حدیث اجماع اور قیاس کے منکر ہیں۔۔۔جیسا کہ آپ شروع سے اب تک اس بات کا ڈھول بجاتے آ رہے ہیں۔۔ تو پھر آپ لوگ ان دونوں کو حجت کن دلائل کی رو سے مانتے ہیں۔؟۔۔۔ تاکہ ہمیں بھی تو پتہ چلے کہ آپ کی باتوں میں کتنی حقیقت ہے اور جس قیاس اور اجماع کے ہمیں منکر بتایا جاتا ہے، اسی اجماع اور قیاس کو یہ لوگ کن دلائل سے حجت مانتے ہیں۔۔۔ وہ دلائل تو پیش کریں۔۔۔


محترم سہج صاحب آپ کی جذباتی باتوں کی وجہ میں اچھی طرح جانتا ہوں، کوئی بات نہیں۔۔آپ لوگ ایسا ہی کرتے آئے ہیں۔۔ کیونکہ جق کے آگے باطل کبھی نہیں ٹھہرا کرتا۔۔۔ ہاں ایسے ہتھکنڈے ضرور استعمال کیا کرتا ہے۔ تاکہ بات کو کسی نہ کسی طرح ختم کیا جاسکے۔۔۔

اگر بات کرنی ہے تو پھر چھ رفعوں کو کیسے قیاس سے ثابت کرنا کہہ رہے ہیں۔۔ ثابت کریں۔۔ میں نے پہلے بھی کہا اور اب بھی کہتا ہوں، کہ چھ رفعیں بھی حدیث سے ثابت ہیں۔۔اور ثابت کرکے دکھا بھی دی ہیں۔۔ اور آپ نے خود اقرار بھی کیا تھا۔۔۔ اگر یاد نہ ہو تو ماقبل پوسٹ دیکھ لینا۔۔ ورنہ بتا دیاجائے گا۔ ان شاءاللہ
اب ادھر ادھر کی باتوں کو چھوڑیں اور بنائے گئے تھریڈ پر بات شروع کریں۔۔شکریہ اینڈ والسلام
 

گڈمسلم

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 10، 2011
پیغامات
1,407
ری ایکشن اسکور
4,912
پوائنٹ
292
انتظامیہ متوجہ ہو!

محترم سہج صاحب کو اس بات پر پابند کیا جائے کہ وہ جب یہ کہہ چکے ہیں کہ میں نے چھ رفعوں کو قیاس سے ثابت کیا ہے۔ تو کیسے ثابت کیا ہے؟ اس بات کو ثابت کریں۔۔ سہج صاحب فضول میں پوسٹیں لگانے کے ساتھ، اب گالم گلوچ پہ بھی اتر آئے ہیں۔۔ جواب اچھی طرح اور منہ بند کرنے والا دیا جاسکتا ہے۔۔ اور ایسا جواب کہ جس کے بعد سوائے چوں چوں کے اور کچھ نہیں سنائی دے گا۔۔ لیکن اس سے قبل انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ موصوف کو میری بات کا جواب دینے پر پابند کریں۔۔ کیونکہ جب تک وہ اس بات کا جواب نہیں دیں گے۔۔ بات نہ آگے بڑھ سکتی ہے۔۔ اور نہ بات کو آگے چلانے کا کوئی فائدہ ہے۔۔

اور پھر انتظامیہ سے منسلک افراد یہ بھی نوٹ کریں کہ موصوف میری جس بات کو لے کر شور شرابہ کیے جارہے تھے۔۔ جب اس کی حقیقت کو واضح کیا تو جناب کی حالت دیکھنے والی ہوگئی۔۔ حالت کا اظہار ان کی گئی پوسٹ سے لگایا جاسکتا ہے۔۔۔جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ موصوف اب کیا چاہتے ہیں۔؟

میری گزارش ہے کہ موصوف کو آگے کوئی بھی پوسٹ نہ کرنے دی جائے، بلکہ اس بات کا پابند کیاجائے کہ وہ پہلے ان دو باتوں کا جواب دیں۔۔۔ شکریہ۔۔اور اس کے تھریڈ قائم کیا جا چکا ہے۔۔

قوی امید ہے انتظامیہ ضرور ایکشن لے گی۔۔ اور اگر میری بات غلط ہے، تب بھی مجھے بتا دیا جائے، تاکہ پھر کچھ اور سوچا جائے۔۔شکریہ
 

عبداللہ حیدر

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
316
ری ایکشن اسکور
1,017
پوائنٹ
120
السلام علیکم،
مسئلہ رفع الیدین میں فقہائے کرام کا اختلاف آج کی پیداوار ہے نہ طرفین نے اپنے اپنے دلائل آج دینے شروع کیے ہیں۔ برا ہو مناظرہ بازی کا جس نے امت کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور دلوں میں ایسی نفرتیں بھر دیں کہ ایک مسلمان دوسرے مسلمان کے وہ حقوق بھی فراموش کر بیٹھتا ہے جو اُس کے اسلام و ایمان کی وجہ سے اِس پر عائد ہوتے ہیں۔ اپنا جھنڈا اونچا رکھنا ہی مقصود ہو تو الگ بات ہے ورنہ حق کے سچے طالب کو مناظرے کے چسکے سے اسی طرح پرہیز کرنی چاہیے جیسے مریض مضر چیز سے کرتا ہے۔
محقق سلفی علماء کے نزدیک رفع الیدین کرنا افضل، بہتر اور سنت سے قریب تر ہے جبکہ نہ کرنے والے کی نماز بھی درست ہے۔ یہ بات شیخ الاسلام ابن تیمیہ، شیخ ابن باز، شیخ ابن عثیمین اور امام ناصر الدین الالبانی رحمہم اللہ جیسے علماء اپنے فتاویٰ سے واضح کر چکے ہیں۔ دوسری جانب انور شاہ کاشمیری، اشرف علی تھانوی، مفتی محمد شفیع اور مفتی تقی عثمانی جیسے پکے سچے دیوبندی رفع الیدین کرنے کو جائز کہتے ہیں۔ یقین مانیے بڑے بڑے علماء جس مسئلے کا یہ نچوڑ نکالیں میرے اور آپ جیسے جتنی چاہےسر پھٹول کرتے رہیں کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے۔
اللہ تعالیٰ اصلاح فرمائے اور دلوں کو جوڑے۔
والسلام علیکم
 

sahj

مشہور رکن
شمولیت
مئی 13، 2011
پیغامات
458
ری ایکشن اسکور
657
پوائنٹ
110
٭ بندے کے پتروں کی طرح
٭ بکواسانہ اسٹائل
اور مزید بھی۔۔۔ پر اناصائم۔۔۔ اور آپ نے جو پوسٹ کی اس کا ٹائم یہ ہے۔۔۔ آج بوقت 1:49 PM۔۔۔ ٹائم بتانے کا مقصد آپ سمجھ ہی گئے ہونگے۔۔ لیکن آپ میں اتنی عقل کہاں؟۔۔۔سو قارئین خود ہی سمجھ جائیں گے۔۔۔ یہ میرے یہ الفاظ پڑھیں گے۔۔ انا صائم
مسٹر گڈ مسلم کو بندے کے پتر کہنے پر بھی اعتراض ہے اور بکواسانہ کی بجائے اگر کہتا کہ فضول گوئی تو وہ قابل قبول ہوتا بحر حال دونوں الفاظ کا ایک ہی مطلب ہے جو بھی آپ کو اچھا لگے ۔ لیکن مسٹر گڈ مسلم نے اپنے استعمال کردہ الفاظ جس میں انہوں نے مجھےمخاطب کیا ان الفاظ میں ۔دیکھئے
ماسٹر سہج کی یہودیانہ روش

اب یہ والے اسٹائیل کو اگر میں بکواسانہ کہوں تو اعتراض ؟ اور یہودی جیسا کہنے کے جواب میں اگر یہ کہوں کہ بندے کے پتر کی طرح تو ماشاء اللہ سب متحرک ہوگئے اور مسٹر گڈ مسلم کا یہودیانہ روش کہنے والا مراسلہ دو دن تک اس تھریڈ کی زینت بنا رہا اور کسی بااثر یا معتدل صاحب کو یا امت کا درد رکھنے والے کو قابل اعتراض نہیں لگا ؟؟

کسی نے بھی پورے دو دن تک کسی قسم کا نہ ہی افسوس کا اظہار کیا اور ناہی یہودیانہ روش کہنے والے کو ڈانٹ پلائی، اور جیسے ہی دودن بعد میں نے ہلکا ہاتھ رکھتے ہوئے نپے تلے الفاظ میں یہودیانہ روش کا جواب دیا تو محدث فورم کے قانون کی دھجیاں بکھر گئیں ہوں جیسے ، جیسے زلزلہ آگیا ہو کہ فورا ہی تقریبا 6 منٹ کے اندر اندر تنبیہ بھی ہوگئی اور اسی روز تقریبا 2 گھنٹے بعد ہی مسٹر گڈ مسلم بھی اپنا رونا دھونا پیش کرنا نہیں بھولے کہ "مجھے بندے کے پتر کی طرح " کیوں کہا ؟؟؟ قیامت آگئی ، ہائے ہائے ، شوں شوں ، شاں شاں وغیرہ وغیرہ

اور تو اورمسٹر گڈ مسلم نے اک نئی بات عرض کی ہے کہ
۔ آج بوقت 1:49 PM۔۔۔

لگتا ہے اس وقت میں پوسٹ کرنے پر کسی حدیث میں منع کردیا گیا ہے؟ (ابتسامہ)


مسٹر گڈ مسلم مجھے اس حدیث کا دیدار کروادیں تو مہربانی، شکریہ نوازش مقرر مہربانی۔


اور اب اصل بات کی طرف آتے ہیں کیوں کہ نہ ہی مسٹر گڈ مسلم نے یہودیانہ کہنے کی حدیث دکھانی ہے اور ناہی بندے کا پتر کہنے سے منع کی کوئی حدیث دکھانی ہے اسلئے فائنل بات اس مراسلہ کی یہ ہے کہ بھائی عبداللہ حیدر نے اپنی طرف سے بہتر بات پیش کی اور ان کی بات جو کہ دوحصوں پر مشتمل تھی اس کے پہلے حصہ سے میں بلکل متفق ہوں ۔
مسئلہ رفع الیدین میں فقہائے کرام کا اختلاف آج کی پیداوار ہے نہ طرفین نے اپنے اپنے دلائل آج دینے شروع کیے ہیں۔ برا ہو مناظرہ بازی کا جس نے امت کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا اور دلوں میں ایسی نفرتیں بھر دیں کہ ایک مسلمان دوسرے مسلمان کے وہ حقوق بھی فراموش کر بیٹھتا ہے جو اُس کے اسلام و ایمان کی وجہ سے اِس پر عائد ہوتے ہیں۔ اپنا جھنڈا اونچا رکھنا ہی مقصود ہو تو الگ بات ہے ورنہ حق کے سچے طالب کو مناظرے کے چسکے سے اسی طرح پرہیز کرنی چاہیے جیسے مریض مضر چیز سے کرتا ہے۔
اور
دوسرے حصہ پر میں کچھ کہنا ضروری سمجھتا ہو ۔
محقق سلفی علماء کے نزدیک رفع الیدین کرنا افضل، بہتر اور سنت سے قریب تر ہے جبکہ نہ کرنے والے کی نماز بھی درست ہے۔ یہ بات شیخ الاسلام ابن تیمیہ، شیخ ابن باز، شیخ ابن عثیمین اور امام ناصر الدین الالبانی رحمہم اللہ جیسے علماء اپنے فتاویٰ سے واضح کر چکے ہیں۔ دوسری جانب انور شاہ کاشمیری، اشرف علی تھانوی، مفتی محمد شفیع اور مفتی تقی عثمانی جیسے پکے سچے دیوبندی رفع الیدین کرنے کو جائز کہتے ہیں۔ یقین مانیے بڑے بڑے علماء جس مسئلے کا یہ نچوڑ نکالیں میرے اور آپ جیسے جتنی چاہےسر پھٹول کرتے رہیں کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے۔


اس دوسرے حصہ میں جو یہ لکھا ہے بھائی عبداللہ حیدر ، کہ



یہ بات شیخ الاسلام ابن تیمیہ، شیخ ابن باز، شیخ ابن عثیمین اور امام ناصر الدین الالبانی رحمہم اللہ جیسے علماء اپنے فتاویٰ سے واضح کر چکے ہیں۔
یہ عبارت بھی شاہد ہے کہ مختلف فیہ رفع الیدین حدیث کا مسئلہ نہیں یہ خالصتا اجتہادی مسئلہ ہے۔


اور رہی بات یہ کہ

دوسری جانب انور شاہ کاشمیری، اشرف علی تھانوی، مفتی محمد شفیع اور مفتی تقی عثمانی جیسے پکے سچے دیوبندی رفع الیدین کرنے کو جائز کہتے ہیں

تو یہاں بھی جو بات سامنے آئی کہ رفع الیدین کرنا تمام اختلافی جگہوں پر خود قائلین رفع الیدین یعنی فرقہ جماعت اہل حدیث کے ہاں سنت کے قریب تو ہے بزات خود سنت نہیں ۔ اسی لئے غیر سنت عمل کو اگر جائز کہہ دیا جائے ، جوکہ یقینا قائلین رفع اختلافی کی آسانی کے لئے بھائی چارہ کی فضا کو قائم رکھنے کے لئے ایک احسن اقدام ہے۔ اکابرین دیوبند جائز کہتے ہیں تو جائز کہنا حدیث کا مسئلہ نہیں ۔بلکہ امتیوں کا فیصلہ ہے کیونکہ اس بارے میں صراحت والی کوئی حدیث موجود نہیں اسی لئے امت کے اکابرین نے اس مسئلہ میں اجتہاد کیا کسی نے رفع الیدین کیا اور کسی نے نہیں ۔
لیکن یہاں مسئلہ دوسرا تھا جس پر میں نے بات کی ، کہ فرقہ جماعت اہل حدیث کبھی بھی اپنی تمام کی جانے والی رفعوں کو حدیث سے اور چھوڑی جانے والی رفعوں کو بھی حدیث سے نہیں دکھا سکتا ، یہی وجہ ہے کہ بھائی عبداللہ حیدر نے بھی امتیوں کے فیصلوں کی بات کی اور رفع الیدین کو سنت سے قریب کہا جانا لکھا ، یاد رہے میں اختلافی رفع الیدین کو سنت یا سنت کے قریب بھی نہیں مانتا ہاں اکابرین اہل حدیث کے اس قول کا احترام کرتا ہوں جس میں انہوں نے رفع الیدین کو سنت کے قریب کہا ، اور اکابرین اہل سنت والجماعت احناف دیوبند نے اگر رفع الیدین کو جائز کہا ہے تو ان کے جائز کہنے سے بھی اختلافی رفع الیدین سنت نہیں بن گئی بلکہ اور واضح انداز میں بات کھل گئی کہ جب امتی فیصلہ کریں کہ یہ عمل جائز ہے یا سنت کے قریب ، تو یہ مسئلہ حدیث کا نہیں بلکہ امتیوں کا اجتہادی فیصلہ ہے ۔

اور الحمدللہ مجھے اس بات سے تو اختلاف ہے ہی نہیں کہ امتی کے فیصلہ کرنے پر فرقہ جماعت اہل حدیث والے رفع الیدین کریں دس جگہوں پر اور اٹھارہ جگہوں پر نہیں کریں
مگر اختلاف اس بات پر ہے کہ فرقہ جماعت اہل حدیث والے فیصلہ مانتے ہیں ناصر الدین البانی رحمہ اللہ کا ، شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمہ اللہ وغیرہ کا لیکن غلط بیانی یہ کریں کہ اس مسئلہ میں اتنی اور اتنی احادیث ہمارے عمل کے حق میں موجود ہیں ، جبکہ اس مسئلہ میں کوئی بھی حدیث مکمل نہیں اہل حدیث کے عمل کے مطابق۔ اور یہی بات میں یہاں گڈ مسلم کو دکھا رہا تھا سمجھنا وغیرہ تو قسمت کی بات ہوتی ہے ، للہ کہ سمجھ بھی آجائے۔


تو نچوڑ ساری بات کا یہ نکلا کہ


مختلف فیہ رفع الیدین امتی کے ہی قول سے جائز ثابت ہوئی
امتی کے ہی قول سے سنت کے قریب
امتیوں کے ہی قول سے منسوخ


مختلف فیہ رفع الیدین کے حق میں کوئی ایک روایت بھی ہوتی تو یہی اختلافی رفع الیدین صرف رفع الیدین کے نام سے مشہور ہوتی بغیر اختلافی نامی اضافہ کے ۔ اور سونے پر سہاگہ جب ضد آڑے آجائے تو پھر یہی حال ہوتا ہے جو یہاں ہوچکا ۔ کہ مسٹر گڈ مسلم نے شروع نماز کی رفع الیدین سے لیکر پانچ نمازوں کی تعداد تک پر اعتراض داغے کہ اگر اختلافی رفع الیدین ثابت نہیں تو پھر یہ بھی ثابت نہیں اور وہ بھی ثابت نہیں (تشریح میرے الفاظ میں )


بحرحال میں تو یہی مانتا ہوں اختلافی رفع الیدین حدیث کا مسئلہ نہیں اور اس میں امتی کا فیصلہ مانا جاتا ہے کرنے میں بھی اور نہ کرنے میں بھی ۔

اب دیکھتے ہیں میری ان باتوں کا کیا رزلٹ نکلتا ہے ۔(ابتسامہ )

والسلام علیکم
 
Top