sahj
مشہور رکن
- شمولیت
- مئی 13، 2011
- پیغامات
- 458
- ری ایکشن اسکور
- 657
- پوائنٹ
- 110
مسٹر محمد sahj صاحب!
اصولی طور پر آپ جیسے جاہل ترین آدمی کا بالکل حق ہی نہیں بنتا تھا کہ میری تحقیقی پوسٹس کے بعد کوئی بات کرتے، اور پھر جتنی بھی احادیث آپ نے پیش کیں۔ کچھ ایسی تھیں، جو دعوے کے مطابق تھی ہی نہیں۔ کیونکہ آپ کا دعویٰ ہے کہ مختلف فیہ رفع منسوخ ہے۔۔۔اور کچھ ایسی احادیث تھیں، کہ ذراہ بھر بھی رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرنے والا شخص ان احادیث کو پیش ہی نہیں کرسکتا۔۔۔ مطلب رتی بھر بھی اگر دل میں ایمان ہو، اور محبت مصطفیٰ ہو تو انسان کی کوشش ہوتی ہے کہ ہمیشہ صرف اور صرف وہ بات کروں، جو آپﷺ سے انتھنٹک طور ثابت ہو۔آپ نے جتنی احادیث پیش کیں تھیں۔ان کی تحقیق آپ کے سامنے پیش کردی گئی تھی، اگر تھوڑی سی بھی شرم ہوتی اور احادیث مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت ہوتی تو معذرت کرلیتے اور اپنے اس جرم کی معافی مانگتے۔ اور پھر دوبارہ ایسی حرکت ہی نہ کرتے۔ لیکن شیطانی دوستی نے صحیح احادیث کو پس پشت ڈالنے پہ مجبور کردیا ۔ اور ہٹ دھرمی اتنی کہ خود ہٹ دھرمی ہی اس ہٹ دھرمی سے شرما جائے۔
اوپر آپ مسٹر گڈ مسلم نے جو کچھ بھی لکھا ہے وہ آپ کی دماغی پوزیشن کی عکاسی کر رہا ہے اور الحمد للہ ثابت ہوچکا ہے کہ مسٹر گڈ مسلم مختلف فیہ رفع الیدین کا دس کا اثبات قیاس سے ثابت کرنا مان چکے ہوئے ہیں ،اور جہاں تک حدیث پیش کرنے کا معاملہ ہے تو میں آپ کو صاف اور کھلا چیلنج دیتا ہوں کہ آپ مسٹر گڈ مسلم صرف ایک حدیث صریح پیش کردیں جس میں آپ کے عمل کے مطابق دس کا اثبات ہو اور اٹھارہ کی نفی ۔ اور الحمد للہ آپ مسٹر گڈ مسلم آپ کی پوسٹ نمبر 59 میں تسلیم فرماچکے ہیں ۔دیکھئے
تو یہاں پر جو قیاس کیا اس کا قیاس کا میں انکاری نہیں۔(پوسٹ59)
اور جو حدیث آپ نے اپنی پہلی دلیل کے طور پر پیش کی تھی اس کی چکر بازی میں اپنی پچلی پوسٹ میں دکھا چکا ہوا ہوں کہ غیر مقلد جھوٹ بھی بولے گا تو صرف حدیث رسول پر ۔ جس کا ثبوت کے لئے یہی کافی ہے کہ مسٹر گڈ نے ایسے انداز سے حدیث ابن عمر رضی اللہ عنہ کو پیش کیا کہ جیسے روایت کے الفاظ عمل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بتلا رہے ہیں جبکہ الفاظ روایت نے ابن عمر رضی اللہ عنہ کا عمل بتلایا اور کسی امتی نے فرمایا کہ
اس بات کو ابن عمر رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کیا ہے
اور جناب ، مسٹر گڈ مسلم آپ کا دھوکا دینا یعنی صحابی کے عمل کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا عمل بنا کر پیش کرنا ان الفاظ کی مدد سے
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ
اور عین ان الفاظ کے نیچے سے حدیث کے الفاظ کا یوں شروع کرنا
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ" كان إذا دخل في الصلاة كبر ورفع يديه ، وإذا ركع رفع يديه ، وإذا قال : سمع الله لمن حمده ، رفع يديه ، وإذا قام من الركعتين رفع يديه " (صحيح البخاری، كتاب الأذان، باب رفع اليدين إذا قام من الركعتين، حديث:739)’’ جب نماز کا آغاز فرماتے تو تکبیر کہتے اور رفع الیدین فرماتے، اور جب رکوع کرتے تو رفع الیدین کرتے اور جب سمع اللہ لمن حمدہ کہتے تو رفع الیدین کرتے، اور جب دو رکعتوں سے اُٹھتے تو پھر بھی رفع الیدین کرتے۔‘‘
دیکھا ؟؟ سمجھ بھی آپ کو آجائے گی بلکہ سمجھ تو پہلے سے ہوگی لیکن مانو گے بھی نہیں اور مزید ضد ایسی دکھاؤ گے کہ سچ کو جھوٹ اور جھوٹ کو سچ بنا دو گے ۔ جبکہ صاف نظر آرہا ہے کہ مسٹر گڈ مسلم نے وہ روایت جو عمل بتاتی ہے ابن عمر رضی اللہ عنہ کا اور راوی یا محدث صاحب جو کہ یقینا امتی ہی ہیں کے قول کو مسٹر گڈ مسلم نے بلکل بھی پیش نہیں کیا۔دیکھئے
اس بات کو ابن عمر رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کیا ہے
اب اس قول کو چھپانا اور حدیث کو ایسے چکر باز انداز میں پیش کرنا جس سے حدیث کا مطلب مسٹر گڈ مسلم اپنی مرضی کا بنا کر پیش کرتے رہے شروع سے آخر تک کہ مزکورہ حدیث نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہی عمل بتایا ہے جبکہ ایسا نہیں ہے مزکورہ حدیث میں ابن عمر رضی اللہ عنہ کا عمل بتایا گیا اور پھر اس بات کو ابن عمر رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب کیا ہے سے ابن عمر رضی اللہ عنہ کے عمل کو مرفوع بیان کیا گیا ۔ اور یہ سب کچھ مسٹر گڈ مسلم نے چھپایا ۔اور اب جب یہ چکر باز انداز بیچ چوراہے میں بے نقاب ہوچکا تو مسٹر گڈ مسلم چیخم چاخی کرنے لگے ہیں اور شیطان تک یاد آرہا ہے انہیں۔
مسٹر ماسٹر سہج صاحب !
آپ کی پوسٹس کا جواب ماقبل کی طرح تفصیلی، بادلائل، تحقیقی اور منہ توڑ دیا جائے گا۔ ان شاءاللہ۔ جس کے بعد آپ صرف ضد دکھانے کے علاوہ کچھ نہیں کرسکیں گے۔ جس طرح اب اپنی جوابی پوسٹ اور میری پوسٹ پر نظر کرلیں، اور دیکھ لیں کہ کیسی کیسی خیانتیں کی ہیں۔ اسی طرح اب بھی میری جوابی پوسٹ کے بعد ایسا ہی کرو گے۔۔ لیکن مجھے اس کی کوئی فکر نہیں۔۔۔ کیونکہ ہدایت میرے ہاتھ نہیں اللہ کے ہاتھ میں ہے۔۔یہدی من یشاء الی صراط مستقیم
الحمد للہ مسٹر گڈ مسلم کی خیانت بابت ابن عمر رضی اللہ عنہ کی روایت ، میں دکھلا چکا اور ثابت بھی ہوچکا کہ مسٹر گڈ مسلم نے الفاظ کا چکر چلایا ۔
ماسٹر مسٹر سہج صاحب !
جب میں نے یہ حدیث پیش کی
" كان إذا دخل في الصلاة كبر ورفع يديه ، وإذا ركع رفع يديه ، وإذا قال : سمع الله لمن حمده ، رفع يديه ، وإذا قام من الركعتين رفع يديه " (صحيح البخاری، كتاب الأذان، باب رفع اليدين إذا قام من الركعتين، حديث:739)'' جب نماز کا آغاز فرماتے تو تکبیر کہتے اور رفع الیدین فرماتے، اور جب رکوع کرتے تو رفع الیدین کرتے اور جب سمع اللہ لمن حمدہ کہتے تو رفع الیدین کرتے، اور جب دو رکعتوں سے اُٹھتے تو پھر بھی رفع الیدین کرتے۔''اور ذیل میں کچھ یوں لکھا۔
1۔ نماز شروع کرتے ہوئے آپﷺ نے رفع الیدین کیا2۔ رکوع جاتے ہوئے آپﷺ نے رفع الیدین کیا3۔ رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے آپﷺ نے رفع الیدین کیا4۔ تیسری رکعت کی ابتداء میں آپﷺ نے رفع الیدین کیااس کے بعد کچھ یوں لکھا
1۔ رکوع میں جانا ہر رکعت میں ہوتا ہے2۔ رکوع سے سر اٹھانا ہر رکعت میں ہوتا ہےاور پھر لکھا تھا کہ چار رکعتوں میں چار بار رکوع میں جانا ہوتا ہے اور چار بار رکوع سے سر اٹھانا ہوتا ہے۔ اب چار+چارکریں تو آٹھ رفع بنیں گی۔یہاں سے ثابت ہوا کہ چار رکعتوں میں رکوع جاتے ہوئے اور رکوع سے سر اٹھاتے ہوئے آٹھ بار رفع کی جاتی ہے۔۔۔اور پھر آگے لکھا تھا کہ
ایک رفع پہلی رکعت کی ابتداء میں اور ایک رفع تیسری رکعت کی ابتداء میں۔
ایک + ایک = دو
8+2= 10۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پوسٹ نمبر12۔۔
یہاں پر بالتفصیل پریپ کلاس کے بچے کو جس طرح سمجھایا جاتا ہے، اسی طرح ڈھیٹ اور اسلام دشمن مقلدیت کو سمجھایا۔۔۔اس کےجواب میں ماسٹر آپ نے پوسٹ نمبر15 میں یوں فرمایا
پھر پوسٹ نمبر ۔۔ میں فرمایامیری نظر میں یہ آپ نے قیاس کیا ہے وہ بھی بغیر کسی دلیل کے۔
ان دو اقتباس کے ساتھ باقی کئی پوسٹس میں اس بات کو ماسٹر سہج نے تسلیم کیا کہ میں نے جو دس بار رفع الیدین کا اثبات کیا، وہ قیاس سے کیا ہے۔۔جب ماسٹر نے یہ بات کی تو جناب من سے میں نے کئی بار پوچھا۔ ثبوت کےلیے ایک اقتباس۔۔۔پوسٹ نمبر37
کئی بار پوچھنے کے باوجود بھی اس بات کا جواب دینے کی جناب میں ہمت نہیں ہوئی، اور نہ اب جواب دیا ہے۔(نہ جواب دینے کی توفیق ہوگی۔ ان شاءاللہ)۔ کہ اگر میں اس کو قیاس سے ثابت ہونا مان رہا ہوں۔ تو پھر کیسے قیاس سے ثابت مان رہا ہوں۔ اس بات کو ثابت کرنے کا بھی مجھ سے مطالبہ کیا گیا ہے۔۔۔
مسٹر گڈ مسلم چکر دیتے دیتے خود ہی گھنچکر بن چکے ہیں ۔ جب آپ اقرار کر چکے ہیں کہ آپ نے مختلف فیہ رفع الیدین کو اختلافی بھی مان لیا ہے اور قیاسی بھی تو پھر یہ مزید چکر کھا کھا کر قلابازیاں کیوں ؟؟؟ اور اور اور یہ جو پوسٹ نمبر 22 کو آپ نے میرے کھاتے میں ڈالا ہے یہ کیوں ؟؟؟؟
sufi نے کہا ہے: ↑
گڈصاحب نے حدیث سے 4 بار اور قیاس سے 6 بار رفع یدین دکھاکر 10کی گنتی پوری کی هےجس کا مطلب هے انکی نماز سنت والی نهیں هے بلکه قیاسی هے
دیکھئے مسٹر گڈ مسلم یہ والا اقتباس میری کسی پوسٹ کا نہیں ہے اور اپنی غلطی کو مانتے ہوئے ایکسکیوز کیجئے ۔چلیں شاباش جلدی سے ۔۔۔۔شکریہ
اور مزید آپ جناب مسٹر گڈ مسلم نے پھر چکر وکر دینے کی کوشش کی ہے واضح اقرار کے بعد بھی ۔ اب کہتے ہیں کہ میں بتاؤں کہ مسٹر گڈ مسلم نے قیاس کیا کیسے ؟؟؟ بھئی کیوں اپنا مزید تماشہ بنارہے ہو آپ؟ سیدھی سی بات ہے حدیث میں صراحت نہیں مکمل دس کے اثبات کی اور نہ ہی اٹھارہ کی نفی کی ، ٹھیک؟ اسی لئےجناب نے قیاس فرمایا اور اقرار بھی کیا مرتے کیا نہ کرتے کہ مصداق
اس اقرار کے بعد تو آپ سے سوال کیا جانا چاھئے کہ آپ بتائیں کہ آپ نے یہ قیاس کس دلیل سے کیا ؟ دلیل بتانا آپ کے زمہ ہوا نہ کے آپ کے قیاس کرنے کے جرم میں مجھے بتانا پڑے کہ مسٹر گڈ مسلم نے قیاس کیوں اور کیسے کیا ؟مسٹر گڈ مسلم اقرار آپ کا ہے قیاسی رفع الیدین پر عمل کرنے کا اور اس قیاس کو آپ نے اپنی شرعی دلیل ثابت کرنا ہے ۔ یہ آپ کی زمہ داری ہے جناب۔
ماسٹر مسٹر سہج صاحب !آپ نے مزید ان پوسٹس میں کیا گل کھلائے ہیں۔ اور مزید کتنے جھوٹ بولنے کے ساتھ دھوکے سے کام لیا ہے۔ اس پر تو ان شاءاللہ رمضان المبارک کے بعد ہی لکھا جائے گا۔۔یعنی ماسٹر صاحب آپ کی پوسٹس کا آپریشن رمضان کے بعد کیا جائے گا۔ ان شاءاللہ
میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ بقیہ پورا سال 2013 آپ کے پاس ہے ، جی بھر کر تحقیق کیجئے اور جواب دیجئے اور یاد رکھئیے مسٹر گڈ مسلم نہ ہی آپ صریح دلیل پیش کرسکیں گے اور ناہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہمیشہ کا عمل ثابت کرسکیں گے مختلف فیہ رفع الیدین کو۔ اور ناہی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فیصلہ پیش کرسکتے ہیں اس بارے میں ۔ ہاں جو کرچکے وہ آخری حد ہے آپ کی یعنی قیاس فرمانا ۔
لیکن اسی اثناء آپ سے دو باتوں پر بات ہوگی۔
1۔ آپ نے میرے دس رفع الیدین کے اثبات کو قیاس کا نام دیا ہے۔ اور آپ نے تسلیم کیا ہے۔ کہ ہاں آپ نے قیاس سے ثابت کیا ہے۔۔۔اس پر آپ مجھے بتائیں گے کہ یہ کیسے قیاس سے ثابت کیا گیا ہے۔۔اس کےلیے الگ تھریڈ بنا رہاہوں۔ جس کا لنک یہ ہے۔۔۔’’ اقرارِ سہج: دس رفعوں کا اثبات بالقیاس۔۔۔۔مگر کیسے؟ ‘‘
کیونکہ اس تھریڈ میں اگر بات ہوگی تو پھر تھریڈ کافی طویل ہونے کے ساتھ ساتھ موضوع گھر سے بے گھر ہوجائے گا۔۔۔
ماشاء اللہ
جو قیاس آپ نے کیا تھا اور جسے آپ نے اقراری طور پر مانا کہ آپ نے قیاس فرمایا مختلف فیہ رفع الیدین کی گنتی کے لئے ، اس قیاس کو میں ثابت کروں؟؟؟؟ وہ بھی الگ تھریڈ میں ؟ حد کردی آپ نے مسٹر گڈ مسلم میں یہیں پر آپ کا اقرار اقتباس میں پیش کرکے ثابت کرچکا ہوں کہ آپ نے قیاس کیا اور مانا ۔ اب یہ آپ کی مرضی ہے کہ اسے یہیں پر اپنی شرعی دلیل کے طور پر ثابت کریں یعنی قیاس کو یا پھر یہ بھی آپ کی مرضی ہے کہ کہیں اور تھریڈ بنا کر وہاں ثابت کریں ۔ شکریہ
ویسے ان شاء اللہ یہاں جو موضوع ہے ناں اسے میں بے گھر نہیں ہونے دوں کا ۔ آپ جتنا مرضی ادھر ادھر دوڑ لگا لیں ۔
2۔ دوسرا آپ کئی بار الزام دینے کے ساتھ اپنے آپ کو دھوکےمیں مبتلا کرچکے ہیں کہ آپ ماسٹر چار دلائل کے قائل ہیں۔ اور ہم اہل حدیث صرف اور صرف دو یعنی قرآن اور حدیث۔کے۔۔۔۔یہاں پر آپ سے اس پر بات ہوگی کہ آپ جو مزید دو دلائل یعنی قیاس اور اجماع کو حجت مانتے ہیں۔ یہ کن دلائل کی وجہ سے مانتے ہیں۔۔۔آپ نے وہ دلائل پیش کرنا ہونگے۔۔کیونکہ ہمارے بارے آپ نے تو کہہ دیا کہ ہم قیاس اور اجماع کو بالکل مانتے ہی نہیں۔۔لہذا اگر آپ مانتے ہیں تو پھر آپ کن دلائل کی رو سے مانتے ہیں۔ وہ دلائل آپ نے پیش کرنا ہونگے۔۔اس کےلیے بھی پہلے تھریڈ پر جب بات مکمل ہوجائے گی۔ الگ تھریڈ بنا لیا جائے گا۔
معزز قاری حضرات و خواتین دیکھ لیں مسٹر گڈ مسلم کی چالاکیاں ۔ اسے کہتے ہیں چٹ بھی گڈ کی ، اور پٹ بھی گڈ کی۔
مسٹر گڈ مسلم کیا آپ چار دلائل کو مانتے ہیں ؟ یا صرف قرآن و حدیث کو ؟ اس سوال کا جواب بھی وہاں ضرور دینا جہاں کا لنک دیا ہے اور میں انشاء اللہ رمضان کے بعد ہی وہاں جاکر جواب دوں گا ۔ بے فکر رہیئے۔
ہاں ماسٹر جب تک ان دو باتوں پر آپ کی طرف سے تفصیل نہیں آئے گی۔ تب تک آپ کی پوسٹس کا جواب نہیں لکھا جائے گا۔ کیونکہ شروع سے اب تک ان دو باتوں کے سہارے ہی دھوکہ دینے میں مہارت دکھاتے آئے ہیں۔۔لیکن اب باقی باتوں سے پہلے آپ کا یہ راستہ بند کرنا ضروری ہوگیا ہے۔ لہذا دونوں کےلیے الگ الگ تھریڈ بنادیئے ہیں۔۔رمضان المبارک میں ان دو مسئلوں پر ہی آپ سے بات ہوگی۔ان شاءاللہ۔ اور رمضان المبارک کے بعد زندگی رہی تو پھر ماسٹر کی تمام پوسٹس کا آپریشن کیاجائے گا۔۔والسلام
مسٹر گڈ مسلم کا فرار کا انداز دیکھئے ۔
مسٹر گڈ مسلم ، ہونا تو یہ چاھئے تھا کہ میں آپ سے احتجاج کرتا اس بات پر کہ
امتیوں کے اقوال آپ نے پیش کئے
حدیث کے الفاظ کو اپنی مرضی کا جامہ پہناکر پیش کیا جس سے مطلب ہی وکھرا نظر آیا
قیاس کا اقرار کر نے کے بعد تو آپ غیر مقلد بھی نہیں رہے یعنی گڈ مسلم سے جب بات شروع ہوئی تھی تو یہ پکے غیر مقلد تھے اور بات بات میں غیر مقلدیت سے ہی آگے چلے گئے ۔تو ہونا تو یہ چاھئے کہ گڈ مسلم اپنا عقیدہ ثابت کریں کہ یہ اب تک غیر مقلد ہی ہیں؟
لیکن گنگا الٹی بیہہ رہی ہے یہاں ، الٹا گڈ مسلم دھمکی دیتے ہیں کہ پہلے میں قیاس اور اجماع کو دلیل سے ثابت کروں؟ ماشاء اللہ
یعنی گڈ مسلم کا فرقہ ہم اہل سنت والجماعت کو گمراہ مانے تو اسلئے کہ ہم اجماع اور قیاس کو مانتے ہیں اور گڈ مسلم کہیں ہیں کہ ثابت کرو تم کیسے اجماع اور قیاس کو مانتے ہو ۔ عجب کہیں ہیں مسٹر گڈ مسلم ۔
مسٹر گڈ مسلم یہ بات اچھی طرح غور سے پڑھ لو آنکھیں بھی اچھی طرح کھول لینا اور دماغ تو اچھی طرح کھل ہی چکا ہوگا آپ کا ؟ پڑھو
مسٹر گڈ مسلم آپ جتنا مرضی فرار ہونے کی کوشش کرو دس کا اثبات دلیل سے دکھانے سے ، مگر میں یہ پوچھنا بند نہیں کروں گا کہ
ہے کوئی دلیل صریح تو پیش کرو جس میں دس کا اثبات صاف نظر آئے بغیر قیاس لڑائے اور بغیر تاویل کئے اور بغیر الفاظ کی ہیرا پھیری کئے
ہے کوئی دلیل صریح تو پیش کرو جس میں اٹھارہ کی نفی صاف نظر آئے بغیر قیاس لڑائے اور بغیر تاویل کئے اور بغیر الفاظ کی ہیرا پھیری کئے
آزماکر دیکھ لو مسٹر گڈ مسلم کہ آپ کوئی صریح دلیل پیش ہی نہیں کرسکتے جس میں صراحت کے ساتھ آپ کے عمل بابت مختلف فیہ رفع الیدین کا اثبات اور نفی نظر آجائے
اور تو اور اختلافی رفع الیدین کو آپ نے کس امتی کی انی تقلید کرتے ہوئے
سنت ہے،سنت صحیحہ ثابتہ ہے،سنت صحیحہ ثابتہ بلکہ ایسی سنت جو متواتر کی حد کو پہنچی ہوئی ہے،کہا لیکن نہ ہی ایسا کہنے کی دلیل پیش کی اور ناہی ارادہ ظاھر کیا کہ ایسا کہنے کی دلیل پیش کریں گے ۔ میں یہ کہنا ہو آپ کو کہ آپ مسٹر گڈ مسلم کوئی دلیل ایسا ایسا کہنے کی پیش نہیں کرسکتے ۔ کیوں کہ ہے ہی امتی کا قول اور آپ بے دلیل اس کی انی تقلید کرچکے ہیں ۔ امید ہے سمجھ شریف میں آیا ہوگا ؟شکریہ